Tag: وزیراعظم مستعفی

  • ملک متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم مستعفی ہوجائیں، جاوید ہاشمی

    ملک متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم مستعفی ہوجائیں، جاوید ہاشمی

    ملتان : سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک کیخلاف سازشیں عروج پر ہیں، وزیر اعظم مستعفی ہوجائیں، نواز شریف اور عمران خان سے میرا کوئی لینا دینا نہیں، درباری شیخ رشید میرے خلاف کھڑا ہوا تو ضمانت ضبط ہو گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جے آئی رپورٹ کے دو دن بعد جاوید ہاشمی بھی میدان میں آ گئے۔ شیخ رشید پر بھی خوب برسے، ملتان میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے سیاسی کیریئرکی آج آخری پریس کانفرنس ہوسکتی ہے.

    انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں سیاست کے 50 سال گزار چکا ہوں، عمران خان سے ایک سال بڑا ہوں، 68 سال کا ہونے والا ہوں، اگلے 6 مہینے بعد عمران خان کو بھی لوگ بڈھا کھوسٹ کہہ رہے ہونگے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، موجودہ صورتحال میں سپریم کورٹ کا بینچ پاناما کیس کی سماعت کا حق کھو چکا ہے انہیں سماعت نہیں کرنی چاہئیے کیونکہ یہ کیس سننے کا حق نہیں رکھتے، دنیا کی کسی عدالت نے کبھی جے آئی ٹی نہیں بنائی۔

    عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تاریخ کے واقعات میرے سامنے ہیں، یاد داشت اچھی ہے، عمران خان نے میری جتنی تعریفیں کیں اس پر دو کتابیں بن جائیں گی، عمران خان کی ذاتی باتیں یہاں کروں تو میں بھی اچھا نہیں ہوں گا، عمران خان سچا آدمی ہے اختلاف صرف اصولوں کی بنیادپرکیا، مجھے فالج ہوا اللہ نےمیری یاد داشت لوٹا دی۔

    شیخ رشید پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درباری شیخ رشید الیکشن میں میرےخلاف کھڑا ہوا تو اس کی ضمانت ضبط ہو گئی، جہاں نشست جیتنے کی امید ہوتی ہے شیخ رشید عمران کے ساتھ ہوتا ہے، شیخ رشید مشرف کا درباری بھی رہا ہے، جاوید ہاشمی نے الزام لگایا کہ نوازشریف نے شیخ رشید کے ذریعے میری نگرانی کروائی، شیخ رشید حکومت میں رہنے والے ہر شخص کا درباری رہا ہے۔

  • پانامہ لیکس کااثر،عوامی دباؤ پرآئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی

    پانامہ لیکس کااثر،عوامی دباؤ پرآئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی

    پیکجاوک: پاناما لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

    واضح رہے کہ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد آئس لینڈ کے شہری سڑکوں پر آ گئے تھے اور وزیراعظم سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے رہے، آئس لینڈ میں اس حوالے سے پیر کو پارلیمان کے سامنے ایک بڑا مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔

    آئس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن نے خود پر آف شور کمپنی سے مبینہ طور پر لاکھوں ڈالرز چوری کرنے کا الزام عائد ہونے کے بعد ملک کے صدر سے پارلیمان کو تحلیل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ آئیس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن پر پاناما کی ایک لا کمپنی موساک فونسیکا سے افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات کے مطابق وہ اور ان کی بیوی آف شور کمپنی وینٹرس کے مالک تھے۔