Tag: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف

  • عدالت کا احترام کرتا ہوں،قانونی جنگ لڑوں گا،نواز شریف

    عدالت کا احترام کرتا ہوں،قانونی جنگ لڑوں گا،نواز شریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کیس میں سپریم کورٹ میں قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں،عدالت عظمی سے بھی سرخروں ہو ں گے،انہوں نے قانونی جنگ لڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت ہو ئی، سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرکے دو ہفتے کے دوران جواب طلب کر لیا ہے جب کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینے کی درخواست بھی خارج کردی۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹی اوآرز کی تشکیل کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی ، پھر پاناما کا معاملہ لاہور ہائی کورٹ،الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں آیا اسی لیے حکومت نے کمیشن کا اعلان کیا تھا کہ صاف شفاف تحقیقات سے قوم کو آگاہ کیا جاسکے۔

    تا ہم چیف جسٹس کی سربراہی میں حاضرسروس کمشین کا مطالبہ آیا جومیں نے بغیرکسی ہچکچاہٹ کے قبول کیا کیوں کہ میں آئین کی پاسداری،قانونی کی حکمرانی اور انصاف کے حصول میں شفافیت پریقین رکھتا ہوں۔

    نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سربراہی میں حاضرسروس جج پرمشتمل کمیشن بنایا لیکن حکومتی نیک نیتی پرمبنی تمام کاوشوں کوکچھ کوششوں کوسبوتاژ کیا گیا۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی پاسداری،قانون کی حکمرانی اورشفافیت پریقین ہے کچھ لوگوں کی جانب سے شفاف تحقیقات کے راستے میں مسلسل روکاوٹیں کھڑی کی گئیں لیکن اب بہتر یہی ہوگا کہ عدالتی فیصلے کا احترام کر لیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے دو بارخطاب کیا اورمعززاسمبلی میں بھی اپنا موقف پیش کرچکا ہوں اورعوامی عدالت تو پے در پے مسلم لیگ ن کے حق میں فیصلے صادر کررہی ہے۔

     

  • طاہرالقادری پر ہتک عزت کا دعوی دائر کریں گے،ایم ڈی شریف گروپ

    طاہرالقادری پر ہتک عزت کا دعوی دائر کریں گے،ایم ڈی شریف گروپ

    لاہور: ایم ڈی شریف گروپ آف انڈسٹریز یوسف عباس شریف نے ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے شریف برادرز کی رمضان شوگر ملز میں بھارتی شہریوں اور را کے مبینہ ایجنٹوں کی موجودگی اور ریکارڈز کو سبوتاژ کرنے کے لیے جان بوجھ کر آگ لگانے کا الزام لگایا تھا۔

    یہ خبر پڑھیں : شریف برادران کی رمضان شوگر میں اچانک آتشزدگی

    ڈاکٹر طاہر القادری جانب سے سنگین الزامات لگانے کے بعد ایم ڈی شریف گروپ آف انڈسٹریز یوسف عباس شریف نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ شریف خاندان کی شوگر ملز میں کوئی بھارتی کام نہیں کر رہا،سربراہ عوامی تحریک جھوٹے ہیں اورجھوٹ بولنے پر وہ طاہر القادری کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : شریف برادرزکی شوگر مل میں موجود 50 بھارتیوں کے نام جاری

    ایم ڈی شریف گروپ نے کہا کہ شریف خاندان کی شوگر مل 1992 میں قائم ہوئی اور اس میں 1100 ملازمین کام کر رہے ہیں جن میں سے کوئی ملازم بھارتی شہریت نہیں رکھتا نہ ہی کوئی غیر ملکی ہے، تمام ملازمین پاکستانی ہیں۔

    اسی سے متعلق : بھیک نہیں‌ مانگ رہے، راحیل شریف انصاف دلانے کا وعدہ وفا کریں، طاہر القادری

    واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے پریس کانفرنس میں شریف خاندان پر سنگین الزامات کے ثبوت پیش کیے تھے اور ان کی پریس کانفرنس کے دوران شریف برادران کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں آگ لگ گئی جس پر طاہر القادری کا کہنا تھا” میں نے پریس کانفرنس کے شروع میں ہی بتادیا تھا کہ ثبوت مٹانے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے۔ فیکٹری میں آگ لگ گئی اور میری بات سچ ثابت ہوئی“۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ اور اب واہگہ بارڈر پر بھی آگ لگ جائے گی اور تمام بھارتیوں کا ریکارڈ جل جائے گا۔ شریف برادران سے ملکی سالمیت کو شدید خطرہ ہے اور یہ لوگ برسر اقتدار رہے تو ملکی سلامتی کو شدید خطرات ہیں“۔

    بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ رمضان شوگر مل کے ایم ڈی سے جھوٹ بلوایا جا رہا ہے اگر کوئی قانونی نوٹس بھیجا گیا تو منہ توڑ جواب دینگے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے رمضان شوگر مل کے لیٹر ہیڈ پر بھارتیوں کے ویزے لگے ریکارڈ میڈیا کو دکھا دیا ہے جنہیں خود رمضان شوگر مل کی انتظامیہ نے استثنیٰ والے خصوصی ملٹی پل ویزے دلوائے یہی وجہ ہے کہ شریف برادران کی شوگرمِلوں میں سالہا سال بھارتیوں
    کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شریف برادران کی کرپشن اور ملک دشمن اقدامات کو عوام الناس کے سامنے لاتے رہیں گے اور رمضان شوگر مل میں را ایجنٹون کی ملازمتیں پہلی قسط ہے ابھی تو کے ملکی سا لمیت کے خلاف اقدامات کی مزید قسطیں آنا باقی ہیں۔

  • نااہلی ریفرنس پرالیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو طلب کرلیا

    نااہلی ریفرنس پرالیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں پروزیر اعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 ستمبر تک کو جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 ستمبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔

    آج سماعت کے دوران اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ اور دیگر پیش ہوئے جب کہ حکمران جماعت کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی دانیال عزیز، طلال چوہدری اور مائزہ حمید گجر سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔

    سماعت شروع ہوئی تو پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل دیے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔

    امید کیا جارہی ہے کہ وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ میں سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، بیٹی مریم صفدر،داماد کیپٹن صفدر اور بھتیجے حمزہ شہباز اپنے اپنے وکیل کے ذریعے الیکشن کمیشن میں 6 ستمبر کو جواب جمع کروائیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے اہل خانہ کے وہ افراد جو رکن اسمبلی بھی ہیں کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان عوامی تحریک ، عوامی مسلم لیگ کی جانب سے نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواستٰیں جمع کرائی گئی تھیں جس کی سماعت آج مکمل کی گئی ہے۔

  • وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات شریف خاندان برداشت کرے گا، ترجمان وزیراعظم ہاؤس

    وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات شریف خاندان برداشت کرے گا، ترجمان وزیراعظم ہاؤس

    اسلام آباد: ترجمان وزیراعظم ہاوس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریاستی امور کی ادائیگی میں کسی قسم کا تعطل نہیں ہے، وزیراعظم لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہےکہ سرجری کی بعد وزیراعظم ڈاکٹروں کےمشورے کےمطابق واپس پاکستان آئیں گے، اعلامیہ میں کہاگیا ہےامور مملکت چلانے میں پرنسپل سیکریٹری، ملٹری سیکریٹری اور دیگر اسٹاف اراکین انکی معاونت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایات قاعدے اور قانون کے مطابق متعلقہ لوگوں تک پہنچائی جارہی ہیں، وزیراعظم اس تناظر میں کابینہ اراکین اورمتعلقہ افرادسے رابطوں میں ہیں۔

    ترجمان نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات انکے اہلخانہ برداشت کر رہے ہیں اور علاج کی غرض سے سرکاری خزانے کا بالکل استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کی اوپن ہارٹ سرجری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزرا کا مشاورتی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں حکومتی امور اور بجٹ کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا، اجلاس میں اسحاق ڈار کے علاوہ مریم نواز اور سنیئر وزرا خواجہ آصف، احسن اقبال اور دیگر شامل تھے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں، وزیر اعظم مسلسل رابطے میں ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں قائم مقام کی کوئی ضرورت نہیں۔

    وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار وزرا کی مشاورت سے امور چلا رہے ہیں، وزیر اعظم نے اہم امور پر رات کو بھی ہدایات جاری کیں۔