Tag: وزیراعظم نوازشریف

  • گوادربندرگاہ بلوچستان وخطےکی زندگی بدل دےگی‘وزیراعظم نوازشریف

    گوادربندرگاہ بلوچستان وخطےکی زندگی بدل دےگی‘وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد : وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا کہناہےکہ پاکستان کوترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کرناہماراوژن ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت میں وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کی وزیراعظم میاں محمدنوازشریف سے ملاقات ہوئی جس میں بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں پربات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ گودار بندرگاہ بلوچستان اور خطے کےعوام کی زندگیاں بدل دے گی اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ حکومت ملک میں ترقی کےایجنڈےپرگامزن ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کا بلوچستان کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں پربات کرتے ہوئےکہناتھاکہ وفاق کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے صوبے کی محرومی کا خاتمہ ہوا۔

    مزید پڑھیں:وزیرستان میں خوف اور فساد ختم، اب ترقی ہوگی،نوازشریف

    واضح رہےکہ گزشتہ روز وزیر اعظم محمد نواز شریف نےفاٹامیں شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھتےہوئےکہاتھاکہ کرم تنگی ڈیم منصوبےکاآغاز خوف اور فساد کےدورکوختم کرنےکےلیےاہم سنگ میل ہے۔

  • شمالی وزیرستان :وزیراعظم آج کرم تنگی ڈیم کاسنگ بنیاد رکھیں گے

    شمالی وزیرستان :وزیراعظم آج کرم تنگی ڈیم کاسنگ بنیاد رکھیں گے

    وزیرستان : وزیراعظمم میاں محمد نواز شریف آج شمالی وزیرستان میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھیں گے،ڈیم کامنصوبہ دو مراحل میں مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف آج شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں تعمیر کیے جانے والے کرم تنگی دیم کا سنگ بنیاد رکھیں گےجس میں پانی بھی ذخیرہ کیاجاسکےگا۔

    شوال میں تعمیر کیےجانے والے ڈیم کا منصوبہ تین سال میں مکمل ہوگاجبکہ اس سے خیبرپختونخواہ اورفاٹا کو فائدہ پہنچےگا اور زراعت کے شعبے کوبھی ترقی ملے گی۔کرم تنگی ڈیم کامنصوبہ دو مراحل میں مکمل کیاجائےگا،پہلا مرحلہ تین سال میں مکمل ہوگا۔

    مزید پڑھیں:وفاقی کابینہ کا اجلاس: سفارشات کے تحت فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

    یاد رہےکہ گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں کابینہ نےفاٹااصلاحات کےلیےقانونی اور آئینی سفارشات منظورکرلی تھیں۔

    واضح رہےکہ وفاقی کابینہ کی منظوری کےبعد سفارشات کےتحت فاٹاخیبرپختونخواکاحصہ بن جائےگا،اصلاحات کےبعد فاٹا میں ایف سی آرقوانین کاخاتمہ ہوجائےگااور فاٹامیں وفاق کا عمل دخل نہیں ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس: سفارشات کے تحت فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: سفارشات کے تحت فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

    اسلام آباد :وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں کابینہ نےفاٹااصلاحات کےلیےقانونی اور آئینی سفارشات منظورکرلیں۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نےفاٹااصلاحات کمیٹی کی سفارشات کی اصولی منظوری دےدی۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری کےبعد سفارشات کےتحت فاٹاخیبرپختونخواکاحصہ بن جائےگا،اصلاحات کےبعد فاٹا میں ایف سی آرقوانین کاخاتمہ ہوجائےگااور فاٹامیں وفاق کا عمل دخل نہیں ہوگا۔

    اس موقع پروزیراعظم نواشریف نےکہاکہ وفاق ،صوبوں پرلازم ہےان علاقوں کےعوام کی فلاح یقینی بنائیں،جبکہ قومی یکجہتی،مضبوطی کےلیےپاکستانیت کاجذبہ ضروری ہے۔

    وزیراعظم نےکہاکہ تعصب سےبالاترہوکرملک کوترقی کےثمرات میں شریک کیاجائے،انہوں نےکہاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں بھرپور توجہ دینا ہمارافرض ہے۔

    میاں محمدنوازشریف نےکہاکہ فاٹا،گلگت بلتستان اورآزادکشمیر کو قومی دھارے میں لانے کے مخالفین صوبائیت کو فروغ دے رہے ہیں تاہم کسی بھی تمیز کے بغیر ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع دیے جائیں۔

    وفاقی کابینہ میں منظور کی گئی سفرشات میں کہاگیا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے5 سال درکارہوں گے، اس کے علاوہ فاٹا سے فوج کے انخلا کے لیےلیویز میں 20 ہزار مقامی افراد بھرتی کیےجائیں۔

    وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والےوفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹاکی معاشی ترقی کےلیےجامع اصلاحات کی جائیں اور این ایف سی میں فاٹا کےلیے3 فیصد حصہ مختص کیا جائے۔

    سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے بینچزفاٹا میں قائم کیے جائیں اور اور قبائلی علاقوں میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔فاٹااصلاحات پرمرتب رپورٹ کےمطابق 2018کےانتخابات میں کےپی کےاسمبلی میں فاٹاکونمائندگی دی جائے۔

    واضح رہےکہ رپورٹ میں فاٹاکاترقیاتی بجٹ 20کروڑ روپےسےایک ارب روپےتک بڑھانےکی تجویز دی ہے اور کہاگیاہےکہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان فاٹامیں ترقیاتی فنڈزکےآڈٹ کویقینی بنائے۔

  • وزیراعظم نوازشریف سےگورنرسندھ کی ملاقات

    وزیراعظم نوازشریف سےگورنرسندھ کی ملاقات

    اسلام آباد:وزیراعظم میاں محمد نواشریف کا کہناہےکہ کراچی میں امن وامان کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف سےگورنرسندھ محمد زبیر نےملاقات کی،ملاقات کے دوران سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور کراچی میں امن وامان سے صورتحال پر بات کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ وفاقی حکومت نےسندھ کےعوام کےلیےمنصوبوں کاآغازکیاہے،جبکہ سندھ کےشہری اوردیہی علاقوں کی ترقی پرتوجہ دےرہےہیں۔انہوں نےکہا کہ وفاقی حکومت سندھ میں توانائی کےمنصوبوں پرکام کررہی ہے۔

    وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نےکہاکہ کراچی میں امن وامان کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے،جبکہ فریقین کےاتفاق سےکراچی میں امن کےلیےاقدامات کیے۔

    مزید پڑھیں:ہم نےسرمایہ کاری کےذریعےبلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے،وزیراعظم

    واضح رہےکہ اس سے قبل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کی ملاقات کےدوران کہاتھاکہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کو نظرانداز کیا،ہم نےسرمایہ کاری کے ذریعے بلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے۔

  • استنبول میں دہشتگردی کی کارروائی افسوسناک واقعہ ہے،نوازشریف

    استنبول میں دہشتگردی کی کارروائی افسوسناک واقعہ ہے،نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے ترکی کے شہر استنبول میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے ،ان کاکہناہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان ترکی کےساتھ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے ترکی میں سال نو کےتقریب کے موقع پرہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام ترک عوام کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔

    انہوں نے واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا کو مل کر دہشت گردی کےخلاف لڑنا ہوگا۔

    وزیراعظم نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو جانی اورمالی نقصان کا سامنا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کےخلاف اقدامات جاری رکھےگا۔

    مزید پڑھیں:استنبول میں نائٹ کلب پرحملہ،35افرادہلاک

    واضح رہےکہ سال نوکی تقریب کےموقع پرترکی کےشہراستنبول میں سنتا کلاز کا لباس پہنےمسلح شخص نےنائٹ کلب میں اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 35 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوگئےتھے۔

  • حضرت عیسٰی علیہ السلام نے دنیاکومحبت اور امن کادرس دیا،صدر،وزیراعظم

    حضرت عیسٰی علیہ السلام نے دنیاکومحبت اور امن کادرس دیا،صدر،وزیراعظم

    اسلام آباد: صدرممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے دنیا کومحبت،امن اوربرداشت کا درس دیا۔

    تفصیلات کےمطابق صدرممنون حسین اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نےمسیحی برادری کوکرسمس کت تہوار پر مبارکباد دی۔

    کرسمس کے تہوار پرصدرممنون حسین کاکہناتھاکہ کرسمس حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی تعلیمات کی یاددلاتاہے،ان کی تعلیمات پوری انسانیت کےلیےقابل تقلیدہیں۔

    صدرمملکت ممنون حسین کامزید کہناتھاکہ جمہوری حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کےفروغ کےلیےکوشاں ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف نےبھی مسیحی برادری کوکرسمس کی مبارکباددیتےہوئے کہاکہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام نےدنیابھرکوامن،بھائی چارےاورانسانیت کادرس دیا،کرسمس محبت،امن اوربرداشت کی عکاسی کرتاہے۔

    وزیراعظم کامزیدکہناتھاکہ آئین قائداعظم کےرہنمااصولوں کےمطابق اقلیتوں کےحقوق کاضامن ہے،جمہوری حکومت اقلیتوں کےحقوق کےتحفظ کےلیےپُرعزم ہے۔

    مزید پڑھیں:پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج کرسمس کاتہوار منارہی ہے

    واضح رہے کہ مسیحی برادری کی جانب سے آج کرسمس کاتہوار مذہبی عقیدت واحترام اور جوش جذبے کےساتھ منایا جارہاہے۔

    عیسائی برادری کی جانب سےگرجا گھروں کو برقی قمقموں،اورپھولوں کے ساتھ نہایت خوبصورتی سے سجایاگیاہے۔

  • دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مل کرلڑنا ہے،نوازشریف

    دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مل کرلڑنا ہے،نوازشریف

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف نے جرمنی کی کرسمس مارکیٹ میں مبینہ دہشتگردحملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے۔

    تفصیلات کےمطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن کی کرسمس مارکیٹ میں مبینہ دہشتگرد حملے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی عوام دکھ کی اس گھڑی میں جرمنی کے ساتھ ہیں۔

    وزیراعظم نواشریف کا کہناتھا کہ دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے،پاکستان بھی دہشت گردی سے بری طرح متاثرہوا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کرلڑنا ہے،جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں:برلن :کرسمس بازار میں ٹرک نےشہریوں کو کچل دیا،12افرادہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ شب جرمنی کے دارالحکومت برلن کے کرسمس بازار میں ٹرک نےشہریوں کو کچل دیاتھاجس کے نتیجے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک جبکہ 48 زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہےکہ جرمن پولیس کےمطابق اس ٹرک کی نمبر پلیٹ پولینڈ کی تھی اور اس کی مالک پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک ڈلیوری سروس کمپنی ہے۔

  • عمران خان انتشاراورکشیدگی کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں،راناتنویر

    عمران خان انتشاراورکشیدگی کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں،راناتنویر

    شیخوپورہ : وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر کا کہناہے کہ عمران خان انتشار اور کشیدگی کی سیاست کوفروغ دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا کہناتھا کہ عمران خان نے ایک بار پھر پاناما پیپرز پر یوٹرن لیا ہے۔

    رانا تنویر حسین کا کہناتھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قومی اسمبلی میں پاناما پیپرز کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔

    وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا کہناتھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پانامالیکس کیس میں وزیراعظم نوازشریف کے خلاف ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزوزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کے لیے پاناما پیپرز اسکینڈل کبھی نہ خطرہ تھا،نہ ہے اور نہ ہی آنے والے وقت میں ہوگا۔

    مزید پڑھیں:پانامالیکس کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی

    واضح رہے کہ پانامالیکس سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی تھی ۔

  • پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے3سوال،سماعت کل تک ملتوی

    پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے3سوال،سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: پاناماکیس میں سپریم کورٹ نےتین سوال اٹھادیےاور سماعت کل صبح تک کےلیے ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں پاناماکیس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نے کی۔

    عمران خان کی جانب سے نعیم بخاری اور وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سلمان اسلم بٹ پیش ہوئے،اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور پارٹی رہنماؤں سمیت حکومتی وزراء بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل اور وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کی جانب سے دلائل سننے کے بعدجسٹس آصف سعید کھوسہ کی جانب سے3 سوالات اٹھائےگئے۔

    پہلاسوال وزیراعظم کے بچوں نے کمپنیاں کیسے بنائیں؟۔دوسراسوال زیر کفالت ہونے کا معاملہ؟ جبکہ تیسراسوال وزیراعظم کی تقریروں میں سچ بتایا گیا ہے یا نہیں؟۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل پاناماکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس انور ظہیرجمالی نے ریماکس دیےکہ نیب،ایف بی آراور ایف آئی اے نے کچھ نہیں کیا،جب ہم نےدیکھا کہ کہیں کوئی کارروائی نہیں ہورہی تو یہ معاملہ اپنے ہاتھ لیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ادارےقومی خزانےپربوجھ بن گئے ہیں،اگر انہیں کوئی کام نہیں کرنا توان کو بند کردیں۔

    تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کےدلائل

    تحریک انصاف کے وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کہ وزیر اعظم کی پہلی تقریر میں سعودیہ مل کی فروخت کی تاریخ نہیں دی گئی جبکہ لندن فلیٹس سعودی مل بیچ کر خریدے یا دبئی مل فروخت کرکے بیان میں تضاد ہے۔

    نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نےکہاتھا کہ لندن فلیٹ جدہ اور دبئی ملوں کی فروخت سےلیے۔انہوں نے کہاکہ 33 ملین درہم میں دبئی اسٹیل مل فروخت ہوئی اور یہ قیمت وزیر اعظم نے بتائی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل نے سماعت کے دوران دلائل دیےکہ حسین نواز کےمطابق لندن فلیٹ قطرسرمایہ کاری کے بدلے حاصل ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے مسلسل ٹیکس چوری کی ہے جبکہ2014 اور 2105 میں حسین نواز نے اپنےوالد نوازشریف کو 74 کروڑ کے تحفے دیئےجس پر وزیراعظم نے ٹیکس ادا نہیں کیا۔

    جسٹس اعجاز الحسن نے استفسار کیا کہ وزیر اعظم کے گوشواروں میں کہاں لکھا ہے کہ مریم نواز ان کے زیر کفالت ہیں۔جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ ان کے پاس مریم کے والد کے زیر کفالت ہونے کے واضع ثبوت ہیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کے د لائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم نواز زیر کفالت ہیں لیکن ابھی یہ تعین کرنا ہے کہ مریم نواز کس کے زیر کفالت ہیں۔

    جسٹس شیخ عظمت نے ریمارکس دیئےکہ زیر کفالت ہونے کا معاملہ اہمیت کا حامل ہے،ہمیں جائزہ لینا ہوگا کہ ملک کے قانون میں زیر کفالت کی کیا تعریف کی گئی ہے۔

    حکومت وکیل سلمان اسلم بٹ کے دلائل

    دوسری جانب وقفے کے بعد جب کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو وزیراعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے دلائل دیئے اور کہا کہ درخواست گزاروں نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔

    سلمان اسلم بٹ کا کہنا تھا کہ 1992 میں مریم نواز کی شادی کےبعد وہ وزیراعظم کی زیر کفالت نہیں، اس طرح یہ دلائل کےمریم نواز 2011 اور 2012 میں وزیر اعظم کے زیر کفالت تھیں، درست نہیں ہیں۔

    سلمان اسلم بٹ کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت صرف بیگم کلثوم نواز زیر کفالت تھیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سلمان اسلم بٹ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پیسہ کہاں سے آیا یہ آپ نے ثابت کرنا ہے۔

    سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ مریم نواز کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیےکوئی اورکالم موجود نہیں تھا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ اگر کوئی مخصوص کالم نہیں تھا تو نام لکھنےکی کیا ضرورت تھی،اگر نام لکھنا ضروری تھا تو کسی اور کالم میں لکھ دیتے۔

    بعدازاں عدالت نے پوچھے گئے تینوں سوالوں کا جواب مانگتے ہوئے کیس کی سماعت کل7 دسمبرتک کے لیے ملتوی کردی،سلمان اسلم بٹ کل اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

    یاد رہےکہ اس سےقبل وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں حسین،حسن اور مریم نواز کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیاتھاکہ پاناما کیس انتہائی اہم کیس اور تاثردیا جارہا کہ وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے تاریخیں لی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کے بچوں نےسپریم کورٹ سے استدعا کی ہےکہ پاناماکیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کی جائے۔

  • بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں آج پانامالیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حامد خان نے دلائل پیش کیے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس کیس میں وزیراعظم نوازشریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے اور سماعت آئندہ دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا سپریم کورٹ کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھاکہ پانامالیکس پر آج نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہناتھا کہ امید ہے کہ کیس شروع ہوگا تو بہت سی چیریں سامنے آئیں گی اور اس کے علاوہ ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم نوازشریف کو خود کو احستاب کے لیے پارلیمنٹ میں پیش ہوناتھا لیکن پارلیمنٹ نے وہ کردار ادانہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا۔

    عمران خان کا کہناتھا کہ اگر جب کسی کو انصاف نہیں ملتاتو احتجاج کرنا اس کا حق ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں احتجاج سے متعلق کیس چل رہا ہے تواس کا ہرگز مطلب نہیں کہ احتجاج نہیں ہوگا احتجاج ہوگا۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہناتھا کہ اداراے ہمارے ٹیکس پر چل رہے ہیں نوازشریف کے نہیں اور انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا احتجاج کرپٹ اداروں کے خلاف ہے۔

    بعدازاں شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو کرتےہوئےکہناتھا کہ 28اکتوبر کو لال حویلی کے سامنے وارم اپ جلسہ ہوگا جس میں عمران خان سمیت دیگر رہنما آئیں گے۔