Tag: وزیراعظم کا انتخاب

  • وزیراعظم کا انتخاب : شہباز شریف اور عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی جمع

    وزیراعظم کا انتخاب : شہباز شریف اور عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی جمع

    اسلام آباد : قائد ایوان کیلئے اتحادی جماعتوں کےامیدوارشہبازشریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد ایوان کیلئے اتحادی جماعتوں کےامیدوارشہبازشریف کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔

    شہبازشریف کےکاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کےآفس میں جمع کرائے گئے ، اسحاق ڈار،طارق فضل چوہدری،حنیف عباسی اور دیگر ارکان نے کاغذات جمع کرائے۔

    شہبازشریف کےکاغذات نامزدگی کیساتھ7افراد تجویزکنندہ اور7 تائیدکنندہ ہیں۔

    دوسری جانب قائد ایوان کیلئے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کے کاغذات جمع کرانے وفد سیکرٹری آفس پہنچا، اسد قیصر،علی محمدخان، عامر ڈوگر، جنید اکبر سیکرٹری قومی اسمبلی آفس گئے۔

    سنی اتحادکونسل نےعمرایوب کےوزیراعظم کےکاغذات نامزدگی جمع کرادئیے، اسدقیصر،علی محمد خان، عامر ڈوگر اور جنید اکبر نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    وزیراعظم کیلئےکاغذات نامزدگی آج 2بجے تک سیکرٹری کےپاس جمع ہوں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اسپیکر آفس میں سہ پہر3 بجےہوگی جبکہ وزیراعظم کا انتخاب کل صبح 11بجے ہوگا۔

  • وزیراعظم کے لئے عمران خان اورشہبازشریف میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا

    وزیراعظم کے لئے عمران خان اورشہبازشریف میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا

    اسلام آباد : ملک کے نئے وزیراعظم کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے لئے کاغذات جمع کرانے کا وقت ختم ہوگیا، وزیراعظم کے لئے عمران خان اور شہباز شریف میں ون ٹوون مقابلہ ہوگا۔

    سیکرٹری قومی اسمبلی 3بجے تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کریں گے، جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

    عمران خان اور شہباز شریف کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: وزارت عظمیٰ کے لئے عمران خان کے کاغذات نامزدگی جمع


    عمران خان کے 10ارکان تجویز اور تائید کنندگان ہیں ، تجویز تائید کنندہ میں پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے شامل ہیں۔

    شہبازشریف کے 7 تجویز اور تائید کنندگان میں ن لیگ اور جے یو آئی شامل ہیں، پیپلزپارٹی نے شہباز شریف کا تجویز یا تائید کنندہ بننا پسند نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے


    ملک کے نئے وزیراعظم کا انتخاب کل سہ پہر ساڑھے 3بجے ہوگا، قومی اسمبلی کے قواعد کے تحت انتخاب ڈویژن کے ذریعے ہوگا۔

    اجلاس میں اراکین اسمبلی اپنے ووٹوں کے ذریعے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، امیدوار کو سادہ اکثریت نہ مل سکی تو دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹنگ ہوگی،اسپیکر گنتی کے بعد امیدوارں کوملنے والے ووٹوں کا اعلان کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ18اگست کو ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نئے وزیراعظم سے حلف لیں گے۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ مکمل

    قومی اسمبلی اجلاس: نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ مکمل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نواز شریف کی نا اہلی کے بعد آج نئے وزیر اعظم کا انتخاب کیا جارہا جس کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہورہا ہے۔ اجلاس میں قائد ایوان منتخب کرنے کے لیے رائے شماری کا عمل مکمل ہوگیا۔

    حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ حکومت کو جمعیت علمائے اسلام ف کی حمایت بھی حاصل ہے۔

    تحریک انصاف کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا نام دیا گیا ہے۔ انہیں ق لیگ کی حمایت بھی حاصل ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور سید نوید قمر نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تاہم اجلاس سے کچھ دیر قبل خورشید شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔

    جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ بھی وزیر اعظم کے عہدے کے لیے امیدوار ہیں۔

    آج صبح مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس کے بعد ایم کیو ایم نے وزارت عظمیٰ کے لیے شاہد خاقان عباسی کی حمایت کرنے کا اعلان کردیا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کا شاہد خاقان عباسی کی حمایت کا اعلان

    یاد رہے کہ 342 ارکان کے ایوان میں وزیر اعظم کا انتخاب جیتنے کے لیے سادہ اکثریت یعنی کم از کم 172 ووٹ درکار ہیں۔ مسلم لیگ ن اپنے امیدوار کے لیے 233 نشستوں کی حمایت پہلے ہی حاصل کر چکی ہے۔