Tag: وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی

  • پی آئی سی حملہ کیس ،وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت منظور

    پی آئی سی حملہ کیس ،وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت منظور

    لاہور :انسداد دہشت گردی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی عبوری ضمانت منظور کرتے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے پی آئی سی حملہ کیس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، حسان نیازی سماعت کے موقع پر تاخیر سے پہنچے، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔

    عدالت نے قرار دیا کہ وکیل ہونے کہ باوجود آپ تاخیر سے آئے، جس پر حسان نیازی نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عبوری ضمانت کیلئے نئی درخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تاخیر سے عدالت پہنچنے پر عبوری ضمانت خارج کی گئی، عدالت کےدروازےپرچیکنگ کے باعث تاخیر ہوئی، پی آئی سی حملہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی بھی شخص کو اشتعال دلایا اور نہ ہی حملہ کیا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عبوری ضمانت منظور کرکےگرفتاری سے روکنے کاحکم دے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد حسان نیازی کی چھ جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا جبکہ دیگر 9 وکلا کی ضمانتوں میں بھی چھ جنوری تک توسیع کر دی۔

    دیگر ملزمان میں عبدالرحمان بٹ ، چوہدری مزمل ، سید زین ، اسامہ ، عمر غوری ، رانا عدیل ، سکندر صدیق ، عبدالماجد ، علی جاوید ملک شامل ہیں، ملزمان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کا ہی آئی سی حملہ.کیس سے کوئی تعلق نہیں ہولیس نے غیر قانونی طور ہر مقدمہ میں ملوث کیا لہذا عدالت ضمانت منظور کرے۔

    یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی۔

  • پولیس کا وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے چھاپہ

    پولیس کا وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے چھاپہ

    لاہور : پی آئی سی ہنگامہ آرائی میں ملوث وزیراعظم کےبھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے دوسرا چھاپہ مارا، تاہم انھیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پی آئی سی میں وکلا کی غنڈہ گردی کے بعد پولیس نے وزیراعظم کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے دوسرے روز بھی چھاپہ مارا، یہ چھاپہ رائے ونڈ کے قریب نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں مارا گیا، کارروائی میں خواتین پولیس اہلکار بھی شریک تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کی گرفتار نہ ہو سکے۔

    پی آئی سی حملے میں وکلا کے خلاف دو ایف آئی آردرج کی گئی ہیں، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید کا کہنا ہے کہ پی آئی سی کے باہر ہنگامہ آرائی کی ایف آئی آر میں حسان نیازی جبکہ فائرنگ کے مقدمے میں وکیل ملک عدیل نامزد ہیں۔

    گذشتہ روز بھی انویسٹی گیشن ونگ نے وزیراعظم کے بھانجے حسان خان نیازی کے گھر کینٹ میں چھاپہ مارا تاہم گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث انھیں گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی، گرفتاری کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھانجے کے حملے میں ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

    بعد ازاں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کارشتہ دارہویاکوئی اور، ایکشن ہوگا جبکہ حسان نیازی نے احتجاج میں شرکت پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا انہیں خود پرشرم آرہی ہے ،یہ قتل ہے، میرااحتجاج اورحمایت صرف متعلقہ ڈاکٹروں کے خلاف تھا۔

    یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا۔