اسلام آباد(3 اگست 2025): ایران کے صدر مسعود پزشکیان وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی وزیراعظم ہائوس آمد پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا، ایرانی صدر کے اعزاز میں پروقار استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔
دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور خیر سگالی کلمات کا تبادلہ کیا جس کے بعد فوٹو سیشن ہوا، استقبالیہ تقریب کے آغاز پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے چاک وچوبند دستوں نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
وزیراعظم نے ایران کے صدر کا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ، وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ سمیت وفاقی کابینہ کے اراکین احمد چیمہ، علی پرویز ملک، ہارون اختر خان، طارق فاطمی سمیت اعلیٰ حکام سے تعارف کروایا۔
بعد ازاں ایران کے صدر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اپنے کابینہ اراکین کا تعارف کرایا، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم ہائوس کے سبزہ زار میں یادگاری پودا بھی لگایا۔
اس موقع پر عالم اسلام کی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر وفود کی سطح پر ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے باہمی روابط کے فروغ اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ایک بہترین سپہ سالار ہیں، ان کی قابلیت کے باعث انہیں آرمی چیف بنایا گیا، راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج نے دشمن کو ہرمحاذ پر شکست دی۔
یہ بات انہوں نے وزیراعظم ہائوس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اعزاز میں دی گئی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعظم نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کی بطور آرمی چیف خدمات کو سراہا اور کہا کہ جنرل راحیل شریف کے خاندان نے قوم کی خدمت کی ان کا خاندان ملکی دفاع کے طور پر جانا جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ راحیل شریف کی قابلیت پر انہیں آرمی چیف بنایا گیا وہ ایک بہترین سپہ سالار ہیں،تقریب کا مقصد راحیل شریف کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، ان کی قیادت میں فوج نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، میں نے ہمیشہ راحیل شریف کے اسٹریٹجک مشوروں کو اپنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا ہمارے انسداد دہشت گردی کے عزم سے واقف ہے، پاک فوج نے دہشت گردوں کو ہر محاذ پر شکست دی۔
جنرل راحیل شریف نے اپنی خدمات کو سراہے جانے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بھرپور حمایت اور شاندار الفاظ پر وزیراعظم کا شکر گزار ہوں۔
قبل ازیں راحیل شریف وزیراعظم ہائوس پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم اور آرمی چیف کی ون ٹو ون ملاقات
عشائیے سے قبل آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ہوئی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے بھی بات ہوئی،نئے آرمی چیف کے لیے وزارت دفاع کی جانب سے سمری وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہوگئی ہے۔
تقریب میں عسکری قیادت میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکا اللہ ،پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف سہیل امان، نئے آرمی چیف کے لیے نامزد چاروں لیفٹیننٹ جنرلززبیر حیات،جنرل اشفاق ندیم،جاوید اقبال رمدے اور قمر جاوید باجوہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی میجر جنرل رضوان اختر، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، ڈی جی ملٹری آپریشنز(ایم او)، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس، کور کمانڈرز، پرنسپلز اسٹاف آفیسرز نے شرکت کی۔
سول قیادت میں وزیر دفاع خواجہ آصف،وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر،وزیر خزانہ اسحق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری، معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، مشاہد حسین سید، عبدالقادر بلوچ اور دیگر وزرا و مشیران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نواز شریف نے فرداً فرداً تمام عسکری افسران سے ملاقات کی اور مصافحہ کیا، اسی طرح جنرل راحیل شریف نے بھی تمام افراد سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ان سے ہاتھ ملایا۔
راحیل شریف چاروں لیفٹیننٹ جنرلز سے بھی ملاقات کریں گے جن کے نام نئے آرمی چیف کے لیے نامزد ہیں ان میں لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کا نام سینیارٹی لسٹ میں سرفہرست ہے، وہ اس وقت چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر فائز ہیں۔
فہرست میں دوسرانام کورکمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا ہے جنہوں نے آپریشن ضرب عضب کا خاکہ تیار کیا، بہاولپور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے تیسرے نمبر پر اور چوتھے نمبر پر جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف ٹریننگ اینڈ ایوولوشن لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کا نام زیر غور ہے جو پاک فوج کی سب سے بڑی دسویں کور کی کمانڈ کرچکے ہیں۔
دو روز قبل وزیراعظم نوازشریف نے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود کے اعزاز میں ظہرانہ دیا تھا جس میں پاک بحریہ، پاک فضائیہ اور قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے شرکت کی تھی۔
راحیل شریف توسیع نہ لینے والے دوسرے آرمی چیف
واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے والے دوسرے جرنیل ہیں، قبل ازیں جنرل عبدالوحید کاکڑ نے بھی توسیع لینے سے انکار کردیا تھا۔