Tag: وزیراعظم

  • ’’میرا تبادلہ اتنا آسان نہیں‘‘ وزیراعظم کی طلبی پر کلیم امام اسلام آباد پہنچ گئے

    ’’میرا تبادلہ اتنا آسان نہیں‘‘ وزیراعظم کی طلبی پر کلیم امام اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: آئی جی سندھ کلیم امام کی جانب سے اہم خطاب کے بعد وزیراعظم عمران خان کی طلبی پر کلیم امام اسلام آباد پہنچ گئے، گزشتہ روز وزیراعظم اور آئی جی سندھ کے درمیان مختصر گفتگو بھی ہوئی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی طلبی پر آئی جی سندھ کلیم امام عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچے ہیں، گزشتہ روز ملاقات ہوگی، سیاسی حلقوں میں اس ملاقات کو انتہائی اہم سمجھا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ آج کراچی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، میرےخلاف سازش ہوئی ہے، جب جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا۔

    آئی جی سندھ سیدکلیم امام نے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔

    میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    واضح رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ہوا، اجلاس میں نئے آئی جی سندھ کا معاملہ زیر غور آیا، سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے لئے دئیے گئے ناموں پر اعتراض کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کااجلاس، آئی جی سندھ کی تعیناتی کا معاملہ مؤخر، مزید مشاورت کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے تجویز دی ہے کہ گورنر وزیراعلیٰ سندھ سے آئی جی کے لیے نام پر دوبارہ مشاورت کریں اور حکومت سندھ کے 5ناموں پر غور کیا جائے، مشاورت میں کسی نئے نام پر بھی اتفاق کیا جا سکتا ہے۔

  • کفایت شعاری مہم، صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ

    کفایت شعاری مہم، صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کفایت شعاری مہم کی ایک اور نئی مثال قائم کردی۔ حکومت نے صدر اور وزیراعظم کا کیمپ آفسز بنانے کا اختیار ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مذکورہ آفسز کے خاتمے کے لیے صدر اور وزیراعظم کے اختیار سے متعلق ایکٹ 1975میں ترمیم لائی جائے گی۔ ترمیم کا مسودہ تیار لیا گیا، کل وفاقی کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ کفایت شعاری مہم کا حصہ ہے۔ صدر، وزیراعظم دفاتر اور رہائش کے علاوہ کوئی کیمپ آفس نہیں بناسکیں گے۔ ترمیم کابینہ سے منظوری کے بعد بل کی شکل میں پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    کفایت شعاری مہم ،حکومت کی سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور نئی نوکریوں پر پابندی

    صدر اور وزیراعظم کے کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ اخراجات میں کمی کے لیے کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اخراجات میں 63 کروڑ سے زائد کی بچت کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ ملک میں وزیراعظم نے کفایت شعاری مہم کا آغاز کررکھا ہے، جس کے تحت سرکاری افسران کے اخراجات میں کمی لاکر عوامی امور پر خرچ کرنا ہے، جو ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

  • وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

    وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی، 21 صفحات پر مشتمل رپورٹ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا، بحران پیدا کرنے میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی، محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں موجود تھی، دسمبر 2019 میں گندم مارکیٹ سےغائب ہونا شروع ہوگئی، گزشتہ ماہ لاہور کی فلورملز کا کوٹہ 50 سے کم کر کے 45 بوری کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ راولپنڈی کی فلور ملز کا کوٹہ 25 سے بڑھا کر 30 کیا گیا، دسمبرمیں ہی اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے ہوگئی، سیکرٹری خوراک فلور ملزکا کوٹہ بڑھانے سے متعلق فیصلہ کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق چکی مل مالکان کو صاف گندم 2100 فی من ملنے پر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ضلعی انتظامیہ کی آٹا بحران پر قابو کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے گئے، وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد افسران، سیاسی افراد ایکشن میں آئے۔

  • وزیراعظم سے ترک کمپنی کے چیئرمین کی ملاقات، معاشی امور پر گفتگو

    وزیراعظم سے ترک کمپنی کے چیئرمین کی ملاقات، معاشی امور پر گفتگو

    واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان سے ترک کمپنی کیلک ہولڈنگ کے چیئرمین نے ملاقات کی، اس دوران دوطرفہ تعلقات سمیت معاشی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات ورلڈاکنامک فورم کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔ اس موقع پر مشیر خزانہ، مشیرتجارت رزاق داؤد، زلفی بخاری اور معیدیوسف بھی موجود تھے۔

    ترکی کمپنی کے چیئرمین سے ملاقات میں عمومی سفیر برائے سرمایہ کاری علی جہانگیر صدیقی بھی شریک ہوئے۔ کیلک ہولڈنگ توانائی، تعمیرات، ٹیکسٹائل، معدنیات اور ڈیجیٹل سیکٹر میں کام کرتی ہے۔

    قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر سائد لائن میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے وفود بھی شامل تھے۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی، امریکی صدر سے افغانستان کی صورت حال پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عمران خان میرے دوست ہیں، ان سے دوبارہ ملاقات پر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دورہ پاکستان کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • کرپشن اور مافیا کو ختم کرنے کے لیے آخری حد تک لڑائی لڑوں گا، وزیراعظم

    کرپشن اور مافیا کو ختم کرنے کے لیے آخری حد تک لڑائی لڑوں گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور مافیا کو ختم کرنے کے لیے آخری حد تک لڑائی لڑوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے وفد نے ملاقات کی، جس میں
    درپیش چیلنجز،مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات سمیت ڈیجیٹل میڈیا سیکٹرمیں نوجوانوں کے لیے مواقع اور دیگر ایشوز پر گفتگو کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان مشکل معاشی صورت حال سے نکل آیا ہے، نوجوانوں کے لیے آسان اقساط میں کاروبار کے لیے قرض دیں گے، کرپشن مافیا کو ختم کرنے کے لیے آخری حد تک لڑائی لڑوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے پوٹینشل موجود ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر بھی مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا اب بھی کردار ادا کر رہا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے دور میں ڈیجیٹل میڈیا بہترین کردار ادا کرسکتاہے، پاکستان کے درست تشخص کے لیے ڈیجیٹل میڈیا مؤثر ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے کشمیریوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں، اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کا کردار اہم ہے۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی، وزیراعظم

    ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی، ای کامرس ملکی معیشت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ای کامرس پالیسی پر عملدرآمد سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں مشیر خزانہ، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزارت کامرس،اسٹیٹ بینک،ایف بی آر، پاکستان پوسٹ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملکی برآمدات کے اضافے میں ای کامرس پالیسی انتہائی معاون ثابت ہوگی، پالیسی کاروباری برادری، نوجوانوں کے لیے ترقی کے بےشمارمواقع فراہم کرے گی۔

    وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پرائیویٹ سیکٹرکی جانب سے ای کامرس پالیسی کا خیرمقدم کیا گیا، پرائیویٹ سیکٹر نے پالیسی پر عملدرآمد کے روڈمیپ پر گہری دلچسپی کا اظہارکیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پوسٹ اندرون وبیرون ملک مصنوعات ترسیل کے لیے ٹریکنگ سسٹم لگائے، پاکستان پوسٹ کے وسیع نیٹ ورک کو ای کامرس فروغ کے لیے بروے کار لایا جائے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ای کامرس ملکی معیشت کی اہم ترین ضرورت ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بارحکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی، مقصد چھوٹے، درمیانے درجے کے کاروبار کو آسانیاں فراہم کرنا ہے، کاروباری برادری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ترجیح ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں برؤے کار لانے میں مدد دیناحکومتی ترجیح ہے، اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ پالیسی سےاستفادہ کی راہ میں رکاوٹیں دور کریں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ، ٹیکنالوجی پرعبور رکھنے والے نوجوانوں کی راہ میں رکاوٹیں دور کی جائیں، فری لانسرز کے لیے ترسیلات زر کی 5 ہزار ڈالر کی حد میں اضافے کی تجویز پرغور کیا جائے۔

  • بھارتی اقدامات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرات لاحق ہیں، وزیراعظم

    بھارتی اقدامات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرات لاحق ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کشمیر سے اہم اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی ، معاون خصوصی معید یوسف، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور دیگرحکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدامات کی مذمت کی گئی، اجلاس میں رواں سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ مودی سرکار کی ہندووتوا اور مسلم کش پالیسیاں خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، خطے کی سلامتی اور سیکیورٹی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں بی جے پی حکومت کی بیان بازی اورجارحانہ اقدامات کی مذمت کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرات لاحق ہیں، کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی وسفارتی حمایت جاری رہے گی۔

    ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہا پسند چلا رہے ہیں، وزیراعظم

    واضح رہے کہ جرمن میڈیا کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہا پسند چلا رہے ہیں، بھارت پر ایک خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ ہندووتوا غالب آچکی ہے۔

  • ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہا پسند چلا رہے ہیں، وزیراعظم

    ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہا پسند چلا رہے ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہا پسند چلا رہے ہیں، بھارت پر ایک خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ ہندووتوا غالب آچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جرمن میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کے پاس بہت زیادہ صلاحیتیں اور امکانات ہیں، 1960 کےعشرے میں پاکستان ترقی کے لیے ایک ماڈل تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ درست ہے ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں، ہمیں اپنے اقدامات کو متوازن رکھنا ہی ہے، سعودی عرب پاکستان کےعظیم ترین دوستوں میں سے ایک ہے، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں، کوشش ہے ایران اور سعودی کے مابین تعلقات خراب نہ ہوں، خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    بھارت سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ پہلا لیڈر ہوں جس نے خبردار کیا تھا کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے، بھارت پر ایک خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ ہندووتواغالب آچکی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آرایس ایس 1925 میں جرمن نازیوں سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی، آر ایس ایس کی بنیاد مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے نفرت ہے، بھارت اور ہمسایوں کے لیے المیہ ہے کہ آرایس ایس نے ملک پر قبضہ کرلیا، بھارتی عوام یاد رکھیں آرایس ایس نے مہاتما گاندھی کو قتل کرایا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم بنا تو نریندرمودی کے ساتھ مکالمت کی کوشش کی، پہلی تقریر میں کہا تھا بھارت ایک قدم بڑھے گا تو ہم دو قدم بڑھیں گے، بھارت نے آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی کی وجہ سے اچھا ردعمل نہیں دیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیرکو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کر لیا، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق خطہ متنازع علاقہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے سے کسی کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں، کوئی بھی آئے پہلے آزاد کشمیر کا دورہ کرے پھرمقبوضہ کشمیر بھی جائے، دنیا کو معلوم ہو جائے گا آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیرمیں کیا فرق ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت عالمی مبصرین کو جانے نہیں دیتا، پاکستان کسی بھی ریفرنڈم یا استصواب رائے کے لیے تیار ہے، فیصلہ کشمیریوں کو کرنا ہے بھارت کی ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزادی چاپتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس ہانگ کانگ میں مظاہروں کو میڈیا توجہ دیتا ہے لیکن کشمیر پر نہیں ہے، بدقسمتی سے مغربی ممالک کے لیے تجارتی مفادات زیادہ اہم ہیں، کشمیریوں اوربھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر دنیا خاموش ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فائربندی کی طرف پیشرفت جاری ہے، اشرف غنی کے انتخاب کے بعد افغانستان میں نئی حکومت آچکی ہے، امید ہے امریکا اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کامیاب ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن سے تجارت کے نئے امکانات پیدا ہوں گے، افغانستان ہمارے لیے بھی ایک اقتصادی راہداری بن سکتا ہے، پاکستان نے افغان امن مذاکرات میں اپنا کردار ادا کیا ہے، ہمارا جتنا بھی اثرور سوخ ہے ہم نے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

  • وزیراعظم نے گورنر سندھ کو اسلام آباد طلب کرلیا

    وزیراعظم نے گورنر سندھ کو اسلام آباد طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے آئی جی سندھ پولیس کے معاملے پر مشاورت کے لیے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے گورنر کو آئی جی کے معاملے پراسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا ٹاسک دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان اہم ملاقات کل ہوگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے آئی جی پولیس کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی اور آئی جی سندھ کے لیے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔

    سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، انہوں نے بعض مواقع پر غیرذمہ دارانہ بیان بھی دیے، صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے خراب ہوئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ آئی جی سندھ کلیم امام نے چند افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کم زور کیا ہے۔

    آئی جی کلیم امام سندھ حکومت کے احکامات کے آگے ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور افسران کے تبادلے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے افسران کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا تھا۔

  • صنعت کی بحالی سے روزگار، کاروبار میں اضافہ ہوگا، وزیراعظم

    صنعت کی بحالی سے روزگار، کاروبار میں اضافہ ہوگا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ صنعت کی بحالی سے روزگار، کاروبار میں اضافہ ہوگا، تعمیراتی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیراتی صنعت کے لیے اقدامات سے متعلق اجلاس ہوا، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور سرکاری حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

    وزیراعظم عمران خان کو حکومتی اقدامات پرعملدرآمد کی بریفنگ دی گئی، انڈسٹری کےفروغ، بحالی کے لیے تجاویز وزیراعظم کوپیش کردی گئیں۔

    وزیراعظم نے تعمیراتی انڈسٹری کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صنعت کی بحالی سے روزگار، کاروبار میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی ملکیت میں ریاستی املاک کی تعمیرات ترجیحات کا حصہ ہے، ریاستی املاک کا کم آمدن افراد کے لیے برؤےکار لانا پالیسی کا اہم جزو ہے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کو صنعت قرار دیے جانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، صنعت کا درجہ ملنے سے شعبےکو دیگرصنعتوں کی طرح سہولتیں میسر آئیں گی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ خام تعمیراتی مال کی قیمتوں میں غیرحقیقی اضافے پر مسابقتی کمیشن کردار ادا کرے، تعمیراتی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، تعمیرات کے شعبے سے 40 سے زیادہ دیگر شعبہ جات وابستہ ہیں، شعبے کے فروغ سے معاشی عمل تیز اور نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل مالی حالات کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا بخوبی ادراک ہے، ہر ممکن کوشش ہے معاشی عمل تیز اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تعمیرات کے فروغ میں حکومت ہر ممکنہ سہولت کے لیے پرعزم ہے، حکومت پہلے مرحلے میں نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے 25 ارب مختص کرچکی ہے۔