Tag: وزیراعظم

  • وزیر اعظم نوازشریف کی لندن قیام میں توسیع

    وزیر اعظم نوازشریف کی لندن قیام میں توسیع

    لندن : وزیر اعظم نواز شریف نے ڈاکٹرز کے مشورے پر لندن میں اپنا قیام مزید بڑھا دیا،پیرکو وطن واپسی کا حتمی فیصلہ کریں گے.

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز نے وزیراعظم نوازشریف کو مزید ٹیسٹ کروانے اور سفر نہ کرنےکا مشورہ دیا تھا،جس پر وزیراعظم نے لندن میں اپنا قیام بڑھا دیا.

    وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے پیر کے روز پاکستان آنے یا قیام میں مزید توسیع کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا.

    یاد رہے وزیراعظم نوازشریف گذشتہ دنوں طبی معائنے کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے،وزیر اعظم کی اہلیہ کلثوم نواز اورصاحبزادے حسین نواز بھی اُن کے ہمراہ تھے.

    واضح رہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف بدھ کے روزاسپتال میں طبی معائنے کے بعد اپنے گھر واپس پہنچے تھے،ان کی وطن آمد جمعے یا ہفتے کو متوقع تھی، لیکن ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد انہوں نے اپنے قیام میں توسیع کردی تھی.

  • وزیر اعظم کی ڈی جی ایف آئی اے کو کام کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی ڈی جی ایف آئی اے کو کام کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے اپنی وطن واپسی تک ڈی جی ایف آئی اے کو کام کرنے کی ہدایت کردی، ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایف آئی اے محمد عملیش ایماندارافسر ہیں.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے محمد عملیش ایک ایماندار اور دیانت دار افسر ہیں، وزیراعظم نے انہیں اپنے وطن واپس آنے تک عہدے پرکام کرنےکی ہدایت کردی ہے.

    یادر ہے گذشتہ روز ڈی جی ایف آئی اے محمد عملیش کو وفاقی وزیرداخلہ نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا.

    گذشتہ روز ڈی جی ایف آئی اے نے  ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کی سربراہی وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کی تھی، اجلاس کےدوران ڈی جی ایف آئی اے نے میڈیا میں لیک ہونے والی رپورٹس پر بات کی تووزیر داخلہ کا کہنا تھا اس معاملے کے لیے انکوائری کی جائے گی.

    اجلاس کے دوران ڈی جی ایف آئی اےکا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ میں نے آپ کا اعتماد کھودیا ہے جس پر وفاقی وزیرداخلہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے بعد میں بات کروں گا.

    اجلاس کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد ڈی جی ایف آئی کے ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ محمد عملیش کو رواں سال مارچ میں ڈی جی ایف آئی کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا.

  • لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے سرکاری خرچ پرعلاج کےلیے بیرون ملک دوروں اور اشتہاری مہم چلانے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے سرکاری خرچ پر علاج کیلئے بیرون ملک دوروں اور اشتہاری مہم چلانے کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی.

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان کی بجائے بیرون ملک علاج کو ترجیح دیتے ہیں،ان کا بیرون ملک علاج کیلئے دورے کرنا قومی خزانے پر بوجھ ہے.

    پاکستان میں علاج کی بہترین سہولیات ہونے کے باوجود بیرون ملک جا کر علاج کروانا آئین کی خلاف ورزی ہے.

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت وزیراعظم کو بیرون ملک علاج پر اٹھنے والے اخراجات خود برداشت کرنے کا حکم دے.

    لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا.

  • ڈیرہ اسماعیل خان: وزیراعظم کا گیس، موٹر وے سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان

    ڈیرہ اسماعیل خان: وزیراعظم کا گیس، موٹر وے سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان

    ڈیرہ اسماعیل خان : وزیر اعظم نواز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میںرعی یونیورسٹی سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کردیا، اس موقع پران کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بنانے والے نیاخیبر پختونخواہ بھی نہیں بنا پائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ ڈیرہ اسمائیل خان میں عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

    جلسے سے خطاب کے دوان متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا گیا، نوازشریف کا کہنا تھا کہ ان ترقیاتی منصوبوں سے ڈیرہ اسماعیل خان کی تقدیر بدل جائے گی.

    وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے  ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیلوں کو 87 کروڑ لاگت کے گیس منصوبے کا اعلان کیا گیااور ساتھ ہی موٹروے کا افتتاح  بھی کیا گیا، انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں زرعی یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے لیے 50 کروڑ کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری کا بھی اعلان کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’کہاں ہے نیا پاکستان، ان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان کی بات کرنے والے تو خیبر پختونخواہ کو نیا نہیں بنا سکے‘‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تبدیلی کی بات کرنےوالے پشاور میں صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر الیکشن ہار گئے، پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں چوتھے نمبر پرہے۔
    انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں تبدیلی کی بات کرنے والوں کے پاس خیبر پختونخواہ کی حکومت بھی نہیں ہوگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فتح ہماری ہوگی، مخالفین کے نصیب میں صرف دھرنے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سڑکیں بھی بن رہی ہیں اور گیس بھی آرہی ہے، بجلی بھی آئے گی اور لوڈشیدنگ ختم ہوجائے گی.

    مولانا فضل الرحمن کا خطاب

    وزیراعظم سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ’’بلی تھیلیے سے باہر آگئی ہے وزیراعظم نہیں آپ چور نکلے ہیں‘‘، انہوں نے  مزید کہا کہ پاکستان کی سیاست پر وہ لوگ قبضہ کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس سیاسی زبان نہیں ہے۔

    انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 1983 میں انہوں نے آف شور کمپنی بنائی اور 1987 میں وہ اتنے غریب ہوگئے کہ انہوں نےوزیر اعلیٰ پنجاب سے گھر بنانے کے لیے پلاٹ کی درخواست کی۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم نے ہردور میں عوام کے مسائل کی نشاندہی کی اور ان کو دور کرنے کی کوشش کی۔

    جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمہوریت بچانے کی بات وہ لوگ کررہے ہیں جن کے سبب ماضی میں جمہوریت خطرات کا شکار رہی ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: وزیراعظم نوازشریف اور ان کی خاندان کے خلاف نیب سے تحقیقات کرانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی گئی.

    تفصیلات کےمطابق پاناماپیپرز پر جوڈیشل کمیشن کے قیام پر چیف جسٹس آف پاکستان کے انکار کے بعد لاہورکے شہری شبیر اسماعیل کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی.

    درخواست کے اندر کہا گیا ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات ایک اہم نوعیت کا معاملہ ہے،پاناما پیپرز میں وزیر اعظم کا نام آنے سے ملک کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی اور قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا ہے.

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس معاملے کی نیب میں تحقیقات کرانے کے احکامات صادر کئے جائیں تاکہ اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جا سکیں۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کے بعد وزیراعظم اور ان کے خاندان کو اپوزیشن کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے.

  • تحریک انصاف کا کل وزیراعظم کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا کل وزیراعظم کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے کل وزیراعظم نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر ہنگامہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، متحدہ اپوزیشن اجلاس سے پہلے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے گی۔

    تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے کل وزیراعظم نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم سے تقریر کے بجائے جوابات کا مطالبہ ضرور کیا جائے گا، انتظار کر رہے ہیں کہ وہ آ کر اراکین قومی اسمبلی کو جواب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی شائستگی کے ساتھ وزیراعظم کی تقریر سنیں گے، انہوں نے بتایا کہ متحدہ اپوزیشن وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے کل اجلاس سے پہلے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے گی۔

  • اسلام آباد : پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماوں کی آج ایک اور بیٹھک ہوگی،اپوزیشن کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس پر حکومت کو راہ فرار نہیں لینے دیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناما لیکس پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد میں اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں کمیشن کے ٹی او آرز اور حکومتی ردعمل پرحکمت عملی طے کی جائے گی۔

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہناہے کہ احتساب سے راہ فرار وزیراعظم نواز شریف کی اپنی مرضی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماقمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر سولوفلائٹ نہیں تمام اپوزیشن جماعتوں کوساتھ لےکرچلناچاہتےہیں وزیراعظم ہونےکےناطےنوازشریف کااحتساب پہلےہوناچاہئے۔

    یادرہے گذشتہ روز وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعلی شہباز شریف سے ملاقات میں کہا تھا کہ پاناما کے معاملے پر کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

  • پاناما لیکس کا معاملہ ملکی ترقی کوروکنے کے لئے پیدا کیا گیا

    پاناما لیکس کا معاملہ ملکی ترقی کوروکنے کے لئے پیدا کیا گیا

    اسلام ٓآباد : وزیرخرانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے جب بھی ملک ترقی کی بڑھ رہا ہوتا ہے تب پاناما لیکس جیسے مسائل پیدا کرکے ملکی ترقی کے راستے میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے پیشہ وارانہ جوڈیشل کمیشن اور ٹی اوٓارز بنائے گئے ہیں، جبکہ حزب اختلاف کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس اور شرائط خاندان تک مخوص ہیں۔

    اسؔحاق ڈار کا کنا تھا کہ حکومت پاناما لیکس کے مسئلے کو سیاسی جماعتوں سے اتفاق رائے کے بعد حل کرنے کے لئے مخلص تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اس پر سیاست کرنے کے بجائے پاناما لیکس کے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے.

    اسؔحاق ڈارکا کہنا تھاکہ حکومت تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن حکومت کسی کو ملک کی ترقی روکنے نہیں دے گی.

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ٓائندہ مالی سال کا بجٹ3 جون کو پیش کیا جائے گا۔

    وزیراعظم نوازشریف نے پانامالیکس سے متعلق تحقیقات کا حکم دیا تھا اور کہا تھا اگر ان کے خاندان میں سے کوئی بھی تحقیقات میں قصوروارپایا گیا تووہ استعفی دے دیں گے۔

    واضح رہے کہ پانامالیکس میں وزیراعظم کے بچوں کے نام منظرعام پر ٓائے تھے،جس میں وزیراعظم کے بچوں پر رقم چھپانے اوراثاثے ظاہرنہ کرنے کا الزام ہے۔

  • پانامہ لیکس : مجھ پرالزام ثابت ہوا تو گھرچلا جاؤں گا، وزیراعظم نوازشریف

    پانامہ لیکس : مجھ پرالزام ثابت ہوا تو گھرچلا جاؤں گا، وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد : وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے چیف جسٹس کو کیمیشن کی تشکیل کیلئےخط لکھوں گا اور کمیشن کے ہر فیصلے کومن وعن تسلیم کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مجھ پر کوئی الزام ثابت ہوا تو لمحے کی تاخیر کئے بغیر گھر چلا جاؤں گا، ان خیالات کا اظہارانہوں نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں اور میرے خاندان کا جینا اور مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، خود کو اوراپنے پورے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔ہماری حکومت کرپشن کے خاتمے پر یقین رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں تو اس کا تنخواہ کا حساب دینے کو تیار ہوں جو میں بطور وزیر اعظم نہیں لیتا،ہمارے تمام اثاثوں کی تفصیل انکم ٹیکس کے گوشواروں کی صورت میں موجود ہیں۔ اس وقت سے ٹیکس دے رہے ہیں جب کچھ لوگوں کو ہجے بھی نہیں آتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں اور دوستوں سے درخواست ہے کہ کوئی بھی الزام نشر کرنے سے پہلے اس کی جانچ کریں۔

    کچھ لوگوں نے اپنے طور پر عدالت لگا کر فیصلے کر لئے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی سرکس کے دوران اربوں روپے کا نقصان ہوا اس کا حساب کون دے گا؟

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کو بنیاد بنا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے, حالانکہ میر ی ذات پر کسی قسم کا کوئی الزام نہیں ہے لیکن اس معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد قوم کو اعتماد میں لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر لگائے جانے والے الزامات پرانے ہیں جن کی چھان بین 90کی دہائی میں ہوئی اور مشرف دور میں بھی اس کی تحقیقات کی گئیں لیکن کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں اس کمیشن کا فیصلہ قبول کروں گا لیکن اگر میری ذات پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو بہتان تراشی کرنے والے لوگ قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگیں اور یہ فیصلہ قوم نے کرنا ہے کہ کیا ایسے لوگوں کو معاف کرنا ہے؟

     

  • پانامہ لیکس،حکومت کاچیف جسٹس کو خط لکھنے کافیصلہ، ذرائع

    پانامہ لیکس،حکومت کاچیف جسٹس کو خط لکھنے کافیصلہ، ذرائع

    اسلام آباد: حکومت نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی وزرا اوررہنماؤں کااہم اجلاس ہوا،وزیراعظم کی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کی ساتھ طویل مشاورت اجلاس کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیرقانون سے پانامالیکس پرتجاویزمانگیں، تو وزیرقانون نے اجلاس میں عام انتخابات کرانے کی تجویزدی، لیکن شرکا نے عام انتخابات کی تجویزسےاتفاق نہیں کیا۔

    شرکا نے پانامالیکس پرچیف جسٹس کوخط لکھنے پر اتفاق کیا، حکومت چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے میں یہ خط لکھے گی،اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں سیاسی جماعتوں سےمزیدمشاورت نہیں کی جائیگی۔

    اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو اندھیروں سے نکالنے کاعمل جانفشانی سےجاری رکھیں گے،عدم استحکام سےعوامی خوشحالی روکنےکی اجازت نہیں دی جائیگی۔

    وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ہم نے اقتدار کے بجائے ہمیشہ اقدار کو ترجیح دی اللہ کے فضل سے ہمارا دامن صاف ہے،ماضی میں بھی کڑے سے کڑے احتساب سے سرخرو ہوئے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان کو برسوں پرانے مسائل کی دلدل سے نکالناہے،مسائل کی وجہ سے ہم دیگراقوام سے پیچھے رہ گئے ہیں عدم استحکام پیدا کرکےخوشحالی روکنےوالےکبھی کامیاب نہیں ہونگے قوم کسی کو تعمیر و ترقی میں خلل ڈالنے نہیں دے گی۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات سے بعض سیاسی عناصر فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ،موجود پرو پیگنڈہ کا نشانہ وزیر اعظم کے خاندان نہیں بلکہ ملک کا سیاسی نظام ہے ، بعض عناصر ملک میں افراتفری پھیلا کر سیاسی عمل کو سبو تاژ کر نا چاہتے ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خواجہ آصف موجود نہیں تھے، اپوزیشن نےحکومت سے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کامطالبہ کررکھاہے۔