Tag: وزیراعظم

  • وفاقی اداروں میں سندھ ملازمین کے کوٹے کا خیال رکھا جائے، قائم علی شاہ کا وزیراعظم کو خط

    وفاقی اداروں میں سندھ ملازمین کے کوٹے کا خیال رکھا جائے، قائم علی شاہ کا وزیراعظم کو خط

      کراچی: وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اداروں میں ملازمین کےکوٹے پرعمل کیاجائے اور وفاق میں ہماری نمایندگی نا ہو نے کے برابر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے خط ارسال کیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اداروں میں سندھ کے کوٹے پرعملد رآمد نہیں کیاجارہا۔ خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ وفاقی اداروں میں ملازمین کے کوٹے پرعمل درآمد کیا جائے کیونکہ وفاق میں سندھ کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے جس میں بیوروکریسی اور آئین کے مطابق کوٹے پر عملدرآمد نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی بیوروکریسی میں صوبہ سندھ کا کوٹہ آئین کے مطابق پر کرنے اور سندھ کو اس کی آبادی کے حساب سے جائز حق دینے کی سفارش کی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا ہے کہ وفاقی بیوروکریسی حکومتی پالیسز مرتب کرنے اور اس پر عمل کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے اور آئین اس معاملے میں صوبوں کو آبادی کی بنیاد پر کوٹہ دیتا ہے لیکن اس پر بدقسمتی سے عمل نہیں ہورہا ہے اور وفاق میں سندھ کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے خط میں اس بات پر بھی تشویش کی ہے کہ افسران کے پروموشن اس بنیاد پرنہ روکے جائیں کہ انہوں نے پی پی کے دور میں اہم اسامیوں پر کام کیا ہے۔ اہل لوگوں کو ان کاحق ملنا چاہیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کو فیڈرل سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کی اسامیوں پر بھی جائز حق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کوٹے پر عمل نہیں کیا گیا تو یہ عمل محرومیوں کو جنم دے گا۔

  • سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکارکردیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی تیسری ڈیڈ لائن ختم ہونے پر بھی چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر تقرر کے حوالے سے سپریم کورٹ نے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکار کردیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر تقرری کیس کی سماعت یکم دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر تک اگر چیف الیکشن کمشنر تقرری نہیں ہوئی تو وزیراعظم اور اپوزیشن کو نوٹسز جاری کرسکتے ہیں، اس حوالے سے مذید مہلت نہیں دی جائے گی۔

    اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزیراعظم اور قائدحزب اختلاف ایک ہی نام پرمتفق تھے، لیکن ایک سیاسی جماعت نے عوامی جلسے میں نام پراعتراض اٹھایا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ نام پراعتراض اٹھانے کے بعدمتعلقہ شخصیت نے چیف الیکشن کمشنربننےسےمعذرت کرلی ہے۔ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ چندروزکی مہلت دی جائے معاملہ حل کرلیاجائےگا۔

  • وزیردفاع خواجہ آصف کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    وزیردفاع خواجہ آصف کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی شعبےمیں تعاون بڑھانےکےمعاہدےپر دستخط ہوگئے، وزیردفاع خواجہ آصف کہتے ہیں دونوں ممالک میں دفاعی معاہدہ تاریخی سنگ میل ہے۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے روس اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تاریخی سنگ میل ہے۔ پاکستان اورروس مضبوط تعلقات، علاقائی امن اور استحکام میں مدد فراہم کرینگے، ان کا کہنا تھا پاکستان کے ساتھ تعلقات کےفروغ کے لئے روس کےاقدامات قابل تعریف ہیں۔

    روسی وزیر دفاع جنرل سرگئی شوگئی جو ان دنوں اکتالیس رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں ، ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام اور افواج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

  • مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    اسلام آباد: چیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون پروگرام مریم نواز نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اپنے استعفے کے سلسلے میں وزیراعظم سے مشاورت بھی کی تھی، مریم نواز کا استعفیٰ وزیراعظم ہائوس کو مل گیا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ ان کیلئے عہدے معنی نہیں رکھتے، ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، میرے لئے یہی اعزاز کافی ہے کہ میں نواز شریف اور اس قوم کی بیٹی ہوں، ان کا کہنا تھا کہ اب احتجاج کا زمانہ گیا، ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائيکورٹ میں مريم نواز کو یوتھ لون پروگرام کی سربراہی سے ہٹانے کیلئےدرخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انہیں عہدہ چھوڑنے کیلئے جمعہ تک مہلت دی تھی۔

    سماعت کے دوران جسٹس منصور نے ریمارکس دیئے تھے کہ کیا عہدہ خاندانی افراد میں ہی رہنا ضروری ہے، کیا میں اپنے باورچی کو فوکل پرسن قرار دیکر عہدے پر لگا سکتا ہوں؟، کل وزیراعظم کسی ان پڑھ شخص کو اس عہدے پر تعینات کردیں تو کیا ہوگا؟۔

  • وزیراعظم کا دورہ امریکہ:اخراجات کی تفصیل پیش نہ کرنے پرعدالت برہم

    وزیراعظم کا دورہ امریکہ:اخراجات کی تفصیل پیش نہ کرنے پرعدالت برہم

    لاہور: وزیراعظم کے دورہ امریکا کے اخراجات کی تفصیل پیش نہ کرنے پرلاہور ہائی کورٹ نے وفاق کو سزا کی وارننگ دے دی۔ جسٹس منصور نے وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں سے متعلق کیس کی سماعت کی،حکم کے باوجود دورہ امریکا کی تفصیل پیش نہ کرنےپرعدالت نےبرہمی کااظہارکیا۔

    فاضل جج نے استفسار کیاکہ کیا بیرون ملک دوروں اوراس پراخرجات سے متعلق قانون موجود ہے،کیا اخراجات کی کوئی حد متعین ہے یا سارا بجٹ بیرون ملک دوروں پر اڑایا جاسکتا ہے۔

    سرکاری وکیل نے بتایاکہ دورہ امریکاکےاخراجات کی تفصیل وزیراعظم کے پروٹوکول افسر کے پاس ہیں جوبیرون ملک ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ اگر پروٹوکول افسر چھٹی پر ہوں تو کیا وفاق کو تفصیلات نہیں مل سکتیں۔

    عدالت نے اگرانیس نومبر کو وزارت خارجہ کاافسر دورہ امریکاکے ریکارڈ سمیت پیش نہ ہوا تو وفاق کو جرمانہ کیا جائے گا، عدالت نے یہ وارننگ دیتے ہوئےسماعت ملتوی کردی

  • چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    لاہور: چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس کی سماعت  آج ہوئی جس میں عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی قابلیت کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے حکومت مریم نواز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے یا نہیں، اگر حکومت غور نہیں کر رہی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ کیا حکومت کسی کو بھی کوئی عہدہ دے سکتی ہے، اور کیا وزیراعظم کسی ان پڑھ کو بھی بڑا عہدہ دے سکتے ہیں۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔ وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔ سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔ سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کو بھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہہ پہر تک ملتوی کر دی۔

  • وزیراعظم سے ڈی جی آئی ایس آئی کی الوداعی ملاقات

    وزیراعظم سے ڈی جی آئی ایس آئی کی الوداعی ملاقات

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام نے الوداعی ملاقات کی۔

    الوداعی ملاقات میں باہمی دلچسپی اور پیشہ وارانہ امور سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام سات نومبر کو اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔

    جس کے بعد سابق ڈی جی رینجرز لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

  • پی پی کے سینتالیس سالہ سیاسی کیریئرکی باگ ڈور اب تیسری نسل سنبھالے گی

    پی پی کے سینتالیس سالہ سیاسی کیریئرکی باگ ڈور اب تیسری نسل سنبھالے گی

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کےسینتالیس سالہ سیاسی کیریئرکی  باگ ڈور تیسری نسل نے سنبھال لی۔ پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو سے بلاول بھٹوزرداری تک کے طویل سفرمیں کئی نشیب و فراز آئے تاہم پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہر معاملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد اب پاکستان پیپلز پارٹی کی تیسری نسل پارٹی کی قیادت کے لئے سرگرم عمل ہے،طویل جدوجہد اور پھر ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل، شاہ نواز بھٹو کا سازشی قتل، مرتضیٰ بھٹو کا سامراجی قتل اور منظم سازش کے تحت محترمہ بے نظیر بھٹو کا قتل، ان واقعات نے پاکستان پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کے بجائے دوام بخشا۔

    تیس نومبر انیس سو سڑسٹھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے قیام کےبعدانقلابی منشور اور بین الاقوامی شہرت کی حامل جرأت مند قیادت کی بدولت پارٹی نے بہت کم عرصے میں زبردست عوامی حمایت اور مقبولیت حاصل کرلی۔

    ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کے کچھ عرصے کے بعد پارٹی کی باگ ڈور بینظیر بھٹو نے سنبھالی اور مارشل لاء کے بعد الیکشن کے نتیجے میں وہ وزیراعظم بنیں۔ بے نظیر دوہزارآٹھ میں آصف علی زرداری پپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بنے۔ پیپلزپارٹی کی تیسری نسل میں پارٹی کی قیادت نوجوان بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھ میں ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹو سیاست میں آئے اور چھا گئے اب دیکھنا یہ ہے کہ نوجوان قیادت کہاں تک بھٹوکادیاہوا درس کارکنان تک پہنچاتی ہے۔

  • شاہراہ دستورپرشیلنگ: وزیراعظم کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ

    شاہراہ دستورپرشیلنگ: وزیراعظم کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: شاہراہ دستورپرشیلنگ کیخلاف پی ٹی آئی کی وزیراعظم کیخلاف مقدمےکےاندراج کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    اسلام آبادکی سیشن عدالت کے جج ارجمند خان نے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کی جو تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم سمیت گیارہ افرادکےخلاف مقدمےکےاندراج کیلئے دی گئی تھی۔

    سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستورپروزیراعظم نے ذاتی مفادات کیلئے ریاستی مشینری کو استعمال کیا، عمران خان کے کنٹینر پر چھتیس گھنٹے تک فائرنگ کی گئی ۔

    اس آپریشن کی نگرانی وزیر داخلہ چوہدری نثار خود کررہے تھے۔ سیشن عدالت نے مقدمے کے اندراج کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • وزیراعظم کے حلقے کے عوام کا نعرہ گونوازگو

    وزیراعظم کے حلقے کے عوام کا نعرہ گونوازگو

    لاہور: وزیراعظم نواز شریف کے حلقہ این اے ایک سو بیس لاہورمیں شہری بجلی کی اووربلنگ کے خلاف سڑکوں پر آ گئے،اور حکومت کے خلاف شدید  فضاء ”گو نواز گو ”کے نعروں سے گونجتی رہی۔تفصیلات کے مطابق  وزیراعظم نوازشریف کے حلقہ این اے 120 میں موہنی روڈ پر شہریوں نے اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کیا۔

    جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، مظاہرین نے ٹائرجلاکرٹریفک بند کر دی اور گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے، اس موقع پر مظاہرین نے بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک پنکھے اور ایک بلب کا بل 10 سے 12 ہزار روپے آ رہا ہے، مہنگائی کے اس دور میں وہ بجلی کے بل ادا کریں یا بچے پالیں، حکمرانوں کی نااہلی سے ان کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔