Tag: وزیراعظم

  • جواب شریف فیملی نےدیناہے،تکلیف عمران خان اوراپوزیشن کوہے‘مریم اورنگزیب

    جواب شریف فیملی نےدیناہے،تکلیف عمران خان اوراپوزیشن کوہے‘مریم اورنگزیب

     

    راولپنڈی : وزیرمملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہناہےکہ نوازشریف نےسب سےپہلےجےآئی ٹی کی بات کی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق راولپنڈی میں وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے ایوب پارک میں اسکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ نجی اسکولوں نے تعلیمی معیار بہترکیاہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ تقافتی ورثے سے متعلق بچوں میں معلومات کی کمی ہے۔مغربی کلچر اپنانے کےباعث بچے اپنے کلچر سے دور ہورہے ہیں۔

    وزیرمملکت برائےاطلاعات ونشریات کاکہناتھاکہ ملک میں سیکورٹی ایک چیلنج تھا حکومت کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے امن قائم ہوا۔

    ان کا کہناتھاکہ پنجاب حکومت نے نرسری سے گریڈ 10تک نصاب آن لائن کردیاہے۔انہوں نےکہاکہ ثقافت اجاگر کرنا اسکولوں کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

    وفاقی وزیرمملکت مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہ پانامالیکس کی وجہ سےعمران خان کوسیاسی بیساکھی ملی۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے سب سے پہلے جے آئی ٹی بنانے کی بات کی تھی۔


    سپریم کورٹ کا فیصلہ اچھا ہے، ہم جو کہہ رہے تھے ثابت ہوگیا، عمران خان


    واضح رہےکہ مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہ الیکشن دھاندلی سےمتعلق فیصلہ آیاتوعمران خان نےرونا شروع کردیا۔ان کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ نے تینوں پیٹشنرز کی درخواستیں مستردکردیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • لوہاگرم ترین آگ میں تپ کرمضبوط ہوتا ہے‘مریم نواز

    لوہاگرم ترین آگ میں تپ کرمضبوط ہوتا ہے‘مریم نواز

    اسلام آباد:وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف کاکہناہےکہ لوہا گرم ترین آگ میں تپ کرمضبوط ہوتا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپروزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی صاحبزادی نے اپنےپیغام میں کہاکہ لوہا گرم ترین آگ میں تپ کرمضبوط ہوتا ہے۔


     

    پاناماکیس ‘ہمارا سفرانصاف کے لیے ہے‘عمران خان


    خیال رہےکہ اس سے قبل عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنےپیغام میں کہاکہ پاناماکیس ہمارا سفر انصاف کے لیے ہے۔

    نوازشریف آج بھی وزیراعظم ہیں،کل بھی رہیں گے‘شہبازشریف


    اس سے قبل آج قصور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہاکہ میاں محمد نوازشریف آج بھی وزیراعظم ہیں اورکل بھی رہیں گے۔


    دامن صاف ہے، کوئی پریشانی نہیں، مریم نواز


    واضح رہےکہ گزشتہ روز وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا تھاا کہ میں نے اپنے والد اور اہلِ خانہ میں سے ایک بھی فرد کےچہرے پر پریشانی کے اثرات نہیں دیکھے یہ تب ہوتا ہے جب دامن صاف ہو اور معاملات اللہ پر چھوڑ دیئے جائیں۔

  • وزیراعظم کا عہدہ نوازشریف کے پاس ہی رہے گا، اسپیکر اسمبلی

    وزیراعظم کا عہدہ نوازشریف کے پاس ہی رہے گا، اسپیکر اسمبلی

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ کلبھوشن کو رعایت نہ دینے پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں ، کرنل (ر) حبیب ظاہر کو منصوبہ بندی کے تحت اغوا کیا گیا، وزیر اعظم کا عہدہ نوازشریف کے پاس ہی رہے گا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پیر کو رضا ربانی کو منانے خوجاؤں گا اور کوشش کروں گا کہ وہ نشست سے استعفیٰ نہ دیں، چیئرمین سینٹ کا شکوہ جائز ہے اُسے دور کرنے کے لیے کوشش کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تبدیلی کی خبر صرف خوش فہمی ہے، وزیر اعظم کا عہدہ نوازشریف کے پاس ہی رہے گا اور ملک ایسے ہی ترقی کرتا رہے گا، پانامامیں کچھ ہوتاتومیں بھی ریفرنس بھیج دیتا۔

    ایاز صادق نے مزید کہا کہ  16گھنٹے تونہیں مگرلوڈشیڈنگ ضرور ہورہی ہے، توقع اور ضرورت کے مطابق ڈیموں میں پانی نہیں آیا ورنہ بجلی کی قلت کا مسئلہ حل ہوجاتا۔  اُن کا کہنا تھا کہ میں اسپیکر صرف اللہ کی مہر بانی سے بنا اس لیے غیر جانبدار رہ کر کام کرتا ہوں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ڈان لیکس کا فیصلہ جلد آجائے گا،  کلبھوشن کو رعایت نہ دینے پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔

  • وفاقی کابینہ نےحج پالیسی 2017کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نےحج پالیسی 2017کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان کی زیرصدارات ہونے والےاجلاس میں وفاقی کابینہ نےحج پالیسی 2017 کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا جس میں حج پالیسی 2017 کی منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم میاں محمدنوازشریف نےوزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ وہ حجاج کرام کی سہولت کےلیےبہترین اقدامات کرے۔

    اس موقع پروزیراعظم کاکہناتھاکہ وہ آئندہ وفاقی کابینہ کےاجلاس میں وزارت مذہبی امور سے حج کے اخراجات کے حوالے سے پوچھیں گے۔انہوں نےحج اخراجات میں اضافے کی سمری مسترد کرتے ہوئےکہاکہ گزشتہ سال کے حج اخراجات برقرار رکھے جائیں۔

    وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اجلاس کےدوران ہاؤسنگ کے شعبے پر وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نوازشریف کاکہناتھاکہ حکومت غریب عوام کو رہائشی سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے جبکہ ملک بھر میں رہائشی ضرورتوں کو پورا کرنا ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان کاکہناتھاکہ ترقیاتی سرگرمیوں کےباعث شہری آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف نےنئےگیس کنکشنزپرپابندی ہٹانےکے ساتھ موجودہ حکومت کےگیس فراہمی کےمنصوبوں پرعملدرآمدکی بھی منظوری دے دی۔


    ملکی بحری حدودکےتحفظ میں پاک بحریہ کاکرداراہم ہے‘ وزیراعظم نوازشریف


    واضح رہےکہ وفاقی کابینہ کےاجلاس سےقبل وزیراعظم پاکستان سے پاک بحریہ کےسربراہ ایڈمرل محمدذکا اللہ نے ملاقات کی تھی۔وزیراعظم کا کہناتھاکہ ملکی بحری حدود کےتحفظ میں پاک بحریہ کاکرداراہم ہے۔

  • یوم پاکستان پرصدرپاکستان اور وزیراعظم کا پیغام

    یوم پاکستان پرصدرپاکستان اور وزیراعظم کا پیغام

    اسلام آباد: صدر پاکستان ممنون حسین نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے،اقوام عالم میں پاکستان کے مقام کی پوری دنیا تعریف کرتی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ملک بھرمیں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا جا ر ہا ہے،اسلام آبادمیں دن کا آغاز اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس،اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔

    صدرمملکت نےیوم پاکستان کے پروقار موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن ہمیں ان رہنما اصولوں اور عظیم اہداف کو سر بلند رکھنے کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے برصغیر کےمسلمانوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنےاور الگ وطن کےحصول کےلیےمتحد کیا۔


    مزید پڑھیں:ملک بھرمیں یوم پاکستان ملی جوش و جذبےسےمنایاجارہا ہے


    صدرپاکستان کاکہناتھاکہ اقوام عالم میں پاکستان کاایک منفرد نام اورمقام ہے،اور ہمیں اس مقام پر فخر ہے۔انہوں نےکہاکہ یہ انتہائی حوصلہ افزا ہےکہ قوم جمہوری نظام کےتحت مختلف مسائل سےنمٹنےکےلیے بھرپورطریقےسےکام کررہی ہے۔


    وزیراعظم نوازشریف کا خصوصی پیغام


    وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ تئیس مارچ ہماری قومی تاریخ کا ناقابل فراموش دن ہے۔

    انہوں نےکہا یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہےکہ دیانت دارانہ قیادت میں پختہ عزم اوراتحاد کے ساتھ ہم بظاہرناممکن اہداف کو بھی آسانی سےحاصل کرسکتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ گزشتہ تین برسوں کےدوران پاک فوج اورسکیورٹی کےتمام اداروں اور عوام نےپاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کے لیے سی پیک جیسے تاریخ ساز منصوبوں پرکام جارہی ہے،3سال میں اقتصادی خوشحالی اور ترقی کےلیے یکسوئی سے پیشترفت ہوئی۔

  • پاکستان ایشیا کااوربلوچستان پاکستان کاٹائیگربنےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    پاکستان ایشیا کااوربلوچستان پاکستان کاٹائیگربنےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    گوادر : وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا کہناہےکہ گوادر کی ترقی آج کامشن نہیں بلکہ یہ 1991 میں میراخواب تھاکہ گوادر کوسٹی پورٹ بناؤں۔

    تفصیلات کےمطابق گوادر میں وزیراعظم پاکستان نوازشریف نےجلسے سے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ گوادر آکر بہت خوشی ہورہی ہےاپنی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔

    وزیراعظم پاکستان کاکہناتھاکہ گوادر کو بہترین پورٹ سٹی بنانا چاہتے تھے،اس کےبعد بہت سی رکاوٹیں آئیں اورہماری حکومت ختم ہوگئی۔انہوں نےسوال کیاکہ ہمارے بعد کسی نے گوادر پر توجہ کیوں نہیں دی؟۔

    وزیراعظم نےکہاکہ آج گوادر ایک بار پھر ترقی کی راہ پر چل نکلا ہےاس شہرکی ترقی میرا خواب ہےجس کوتعبیرملنے والی ہے۔

    نوازشریف کاکہناتھاکہ بلوچستان میں 1100کلومیٹرکی سٹرکیں بن رہی ہیں ۔انہوں نےکہاکہ ان علاقوں میں سٹرکیں بنائیں جہاں دہشت گردی اور انتہاپسندی تھی۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ ترقی کا ہر راستہ بلوچستان سے نکلتا نظر آرہا ہےجبکہ پاکستان ایشیا کا اور بلوچستان پاکستان کا ٹائیگر بنے گا۔

    نوازشریف نےکہاکہ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر 19ارب روپےخرچ آرہاہے۔انہوں نےکہاکہ ہم کوئی کوئی احسان نہیں کررہے ماضی کا قرض جھکا رہے ہیں۔

    گوادر میں جلسے سے خطاب میں نوازشریف کاکہناتھاکہ تاریخ میں بلوچستان میں پہلے کبھی ایسی ترقی نہیں ہوئی۔انہوں نےکہاکہ تمام سٹرکیں مکمل ہوگئیں توبلوچستان خوبصورت نظارہ پیش کرے گا۔

    وزیراعظم پاکستان نےوزیراعلیٰ بلوچستان کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ قدم بڑھاؤ ثنااللہ زہری نوازشریف تمہارے ساتھ ہے۔

    میاں محمد نوازشریف نےکہاکہ آج گوادر کی زمینیں سونے سے بھی زیادہ قیمتیں ہوچکی ہیں۔انہوں نےکہاکہ سرمایہ کاروں نے یہ زمینیں معمولی رقم سے خریدی تھیں۔

    وزیراعظم پاکستان نےگوادر میں یونیورسٹی کی تعمیر سے متعلق کہاکہ یہاں ایک ایسی یونیورسٹی بنائیں گےجواسلام آباد کی یونیورسٹی کومات دے دے۔

    نوازشریف نےکہاکہ شابی موضع میں500ایکڑزمین یونیورسٹی کےلیےخریدلی ہےاور بہت جلدایک ارب روپے مختص کریں گے۔انہوں نےکہاکہ گوادر میں 300بستر کا اسپتال بنایاجائےگااورہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریبوں کا مفت علاج بھی کیاجائےگا۔

    وزیراعظم نے خطاب کےدوران کہاکہ جس ہوٹل میں ٹھہراتھا وہاں لکھا تھا یہ پانی پینے کے لائق نہیں اگرہوٹل کاپانی پینے کے قابل نہیں تو باقی کا کیا حال ہوگا۔انہوں نےکہاکہ لوگوں کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچائیں گے۔

    نوازشریف نے گوادر کے نوجوانوں سے متعلق اعلان کیاکہ 50نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کےلیے چین بھیجیں گےاس کے علاوہ بلوچستان کے50بہترین طلبا کواعلیٰ یونیورسٹی میں داخلہ دیں گے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف نےگوادر کی گلیوں اور سیوریج نظام سے متعلق1ارب روپے کا اعلان کرتے ہوئےکہاکہ یہ رقم بہت جلد بلوچستان حکومت کو مل جائےگی۔

  • مذموم مقاصد کے لیے دین کو یرغمال بنا لیا گیا ہے: وزیر اعظم

    مذموم مقاصد کے لیے دین کو یرغمال بنا لیا گیا ہے: وزیر اعظم

    لاہور: وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا کہنا ہے کہ معاشرے میں دہشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں۔ ریاست ایسے لوگوں کا کھوج لگا رہی ہے اور جلد وہ اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں جامعہ نعیمیہ میں وزیر اعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اسلام جیسے دین امن کے نام پر ظلم کا بازار گرم ہے۔ لوگوں نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے دین کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ جامعہ نعیمیہ کے دروازے دیگر مذاہب کے لوگوں کے لیے بھی کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا جامعہ نعیمیہ میں خون کی ہولی کھیلنے والے انسان ہوسکتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے دہشت گردوں کے خلاف فتوے جاری کرنے والے علما کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ علما نے جان ہتھیلی پر رکھ کر ایسے لوگوں کے خلاف فتوے دیے۔ دہشت گردی کی بنیادیں انتہا پسندی میں ہیں جبکہ دہشت گردی کا خاتمہ علما کے کردار کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں نے جہاد جیسے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا۔ ہمیں لوگوں کو اصل دین سے آگاہ کرنا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بیانیہ محراب اور منبر سے آنا چاہیئے۔

    وزیر اعظم کی جامعہ نعیمیہ آمد پر تمام ملحقہ سڑکوں کو بند کر دیا گیا جبکہ علاقے میں موجود مارکیٹیں اور دکانیں بھی بند کروا دی گئی تھیں۔ وزیر اعظم کی آمد کے بعد متعدد طلبا کو جامعہ کے اندر جانے سے روک دیا گیا جس پر طلبا نے مشتعل ہو کر گو نواز گو کے نعرے لگائے۔

    جامعہ نعیمیہ میں تقریب کے بعد وزیر اعظم نے آئی جی آفس میں پنجاب پولیس کے ڈیجیٹل سسٹم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب، اعلیٰ پولیس حکام اور دیگر سیاسی اور سماجی شخصیات موجود تھیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا ٹھٹھہ اور سجاول کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے ٹھٹھہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کو گیس دینے کا اعلان کرنے ساتھ ساتھ ٹھٹھہ کے لیے 500 بستروں کے اسپتال کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نےپاناما کیس پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    سپریم کورٹ نےپاناما کیس پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس سے متعلق درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے پاناماکیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس سےمتعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،پاناماکیس کا فیصلہ دلائل پرغورکرنےکےبعدتحریری صورت میں جاری کیاجائےگا۔

    نعیم بخاری نے پاناماکیس کی سماعت کے آغازپراپنے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ گزشتہ روز گلف اسٹیل ملز کے واجبات کا نکتہ اٹھایا تھا،جس پرجسٹس عظمت سعید شیخ نےکہاکہ جو بات پہلے کر چکے ہیں اسےدہراکروقت ضائع نہ کریں۔

    تحریک انصاف کےوکیل نےکہاکہ سہ فریقی معاہدہ دوران سماعت پیش کیاگیاتھا۔انہوں نےکہاکہ گلف اسٹیل کےواجبات سےمتعلق کوئی وضاحت نہیں آئی۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ گلف اسٹیل کےواجبات سےمتعلق آپ کی درخواست میں کوئی بات نہیں ہے،نعیم بخاری نےکہاکہ گلف اسٹیل ملز کے واجبات 63 ملین درہم سےزیادہ تھے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ ابتدائی دلائل میں آپ نے یہ بات نہیں کی،تحریک انصاف کےوکیل نےکہاکہ مریم نواز کی دستخط والی دستاویز میں نے تیار نہیں کی۔

    جسٹس شیخ عظمت نےکہاکہ آپ مریم کے دستخط والی دستاویز کودرست کہتے ہیں،انہوں نےکہاکہ شریف فیملی اس دستاویز کوجعلی قرار دیتی ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ عدالت میں دستخط پر اعتراض ہو تو ماہرین کی رائے لی جاتی ہے،انہوں نےکہاکہ ماہرین عدالت میں بیان دیں تو ان کی رائے درست مانی جاتی ہے۔

    جسٹس اعجاز نےکہاکہ آپ ہمیں خصوصی یااحتساب عدالت سمجھ کر فیصلہ لینا چاہتے ہیں،انہوں نےکہاکہ متنازع دستاویز کو چھان بین کے بغیرکیسےتسلیم کریں۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہاکہ عدالت ٹرائل کورٹ نہیں جو یہ کام کرے،جس پر نعیم بخاری نےکہاکہ یوسف رضا گیلانی کیس میں عدالت ایسا کر چکی ہے۔

    جسٹس اعجاز نےکہاکہ گیلانی کیس میں عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ کیا تھا،نعیم بخاری نےکہاکہ یہ بھی وزیراعظم کے ان اثاثوں کا مقدمہ ہےجو ظاہرنہیں کیےگئے؟۔

    انہوں نےکہاکہ کیا ایسے دستاویزات کو ثبوت مانا جا سکتا ہے،کیا ہم قانون سے بالاتر ہو کر کام کریں؟۔جسٹس اعجازنےکہاکہ عدالت اپنے فیصلوں میں بہت سے قوانین وضع کر چکی ہے۔

    جسٹس اعجاز نےکہاکہ عدالت نے ہمیشہ غیر متنازع حقائق پر فیصلے کیے،جسٹس گلزار نےکہاکہ بنیادی حقوق کا معاملہ سن رہے ہیں،مقدمہ ٹرائل کی نوعیت کا نہیں ہے۔جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ کیامفاد عامہ کے مقدمے میں قانونی تقاضوں کو تبدیل کر دیں۔

    جسٹس شیخ عظمت نےکہاکہ آج میری طبعیت ٹھیک نہیں زیادہ تنگ نہیں کرنا،جسٹس آصف کھوسہ نےکہاکہ فریقین کےدستاویزات کاایک ہی پیمانہ پر جائزہ لیں گے۔انہوں نےکہاکہ فریقین کی دستاویزات تصدیق شدہ ذرائع سے نہیں آئیں۔

    نعیم بخاری کاکہناہےکہ وزیر اعظم نےاپنے خطاب میں سچ نہیں بولا،انہوں نےکہاکہ میرے وزیر اعظم نےایمانداری کا مظاہرہ نہیں کیا۔وزیراعظم نےموزیک فرانسیکاا کو کوئی قانونی نوٹس نہیں بھجوایا۔

    تحریک انصاف کےوکیل نےکہاکہ گیلانی کیس کی طرح میں بھی عدالت سے ڈیکلریشن مانگ رہاہوں،سالہا سال تک قطری مراسم کا کوئی ذکر نہیں کیاگیا۔

    نعیم بخاری نےدلائل دیتے ہوئےکہاکہ کیا ایسا شخص وزیر اعظم ہو سکتا ہے،قطری کوایل این جی کا ٹھیکہ دیا گیا، یہ بات اخبار میں پڑھی۔جسٹس گلزارنےکہاکہ قطری ٹھیکےوالی بات مفادات کے ٹکراؤ کی جانب جاتی ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ ہمارے سامنے ایل این جی کے ٹھیکے کا معاملہ نہیں،نعیم بخاری نےکہاکہ کیا دنیا میں کسی نے پاناما لیکس کو چیلنج کیا ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ لندن عدالت نے آبزرویشن بیان حلفی کے بنیاد پر دی گئی،نعیم بخاری نےکہاکہ قطری نے کہہ دیا قرض کی رقم اس نے ادا کی۔انہوں نےکہاکہ اتنی بڑی رقم بینک کے علاوہ کیسے منتقل ہو گئی۔

    پی ٹی آئی کےوکیل نےکہاکہ 1980سے2004 تک قطری شیخ بینک کا کردار ادا کرتے رہے۔انہوں نےکہاکہ سرمایہ کاری پر منافع اور سود بھی بنتاگیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ دستاویزات پر نہ دستخط ہےنہ کوئی تاریخ ادائیگی کس سال میں کی گئی وہ بھی نہیں لکھا۔انہوں نےکہاکہ دستاویزات مسترد کرنا شروع کیں تو 99.99فیصد کاغذات فارغ ہوجائیں گے۔جسٹس کھوسہ نےکہاکہ ایسی صورت میں ہم واپس اسی سطح پر آ جائیں گے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نےدلائل مکمل کرلیے،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دلائل کا آغاز کردیاہے۔

    شیخ رشید نےدلائل کا آغازکرتے ہوئےکہاکہ جج صاحب کا صحت یاب ہونا اللہ کا احسان ہے،انہوں نےکہاکہ اتنے تسلسل سےنہ اسکول گیا نہ کالج لیکن عدالت باقدعدگی سے آتاہوں۔

    عوامی مسلم لیگ کےسربراہ نےکہاکہ عدالت نے 371 سوالات پوچھے سب سے زیادہ شیخ عظمت صاحب کے تھے،جواب نہ ملنے پر جج صاحب کا دل زخمی ہوا۔

    انہوں نےکہاکہ میراکیس اسمارٹ،سویٹ اور شارٹ ہے،جسٹس کھوسہ نےکہاکہ آج آپ نےسلگیش کا لفظ استعمال نہیں کیا۔جسٹس کھوسہ نےکہاکہ آج کل انصاف اور فیصلے کے معنی مختلف ہوگئے ہیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ انصاف اس کو کہا جاتا ہےجو حق میں آئے،اگرفیصلہ حق میں نہ آئے تو کہتے ہیں ملی بھگت ہوگئی۔انہوں نےکہاکہ فیصلہ حق میں نہ آئےتو کہتے ہیں جج نالائق ہے،یہ ہمارےمعاشرے میں بڑی بدقسمتی ہے۔

    شیخ رشید نےکہاکہ میرا کیس پہلے دن سے ہی صادق اور امین کا ہے،انہوں نےکہاکہ عدالت نے اپنے ایک فیصلےپر موتی جوڑے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کےسربراہ نےکہاکہ عدالت نے جن20اراکین کو نااہل کیا ان کے فیصلے بھی سامنےرکھناہوں گے،انہوں نےکہاکہ یہ دنیا کا ایسا کیس ہےجوآپ جیسےعظیم ججز کےسامنے پیش ہوا۔

    جسٹس عظمت نےکہاکہ کچھ لوگوں کو 184/3 کے مقدمے میں الیکشن ٹریبونل نے نا اہل کیا،شیخ رشید نےکہاکہ کرپشن کو سزا نہ ملی تو ملک خانہ جنگی کی طرف جائےگا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نےکہاکہ نواز شریف نے کہا تھا کرپشن کرنے والے اپنے نام پر کمپنیاں اور اثاثے نہیں رکھتے،انہوں نےکہاکہ دبئی فیکٹری کب اور کیسے لگی، پیسہ کیسے باہر گیا۔

    شیخ رشید نےکہاکہ عدالت نے 20 سے زائد افراد کو اثاثے چھپانے پر نااہل کیا ہے،انہوں نےکہاکہ عدالت صادق اور امین کی کئی فیصلوں میں تعریف کرچکی ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کےسربراہ نےکہاکہ ہمارے شہر میں ایسے ہی لفظ استعمال ہوتے ہیں،انہوں نےکہاکہ میرے شہر میں لوگ قانون کو نہیں فیصلے کوزیادہ سمجھتے ہیں۔

    شیخ رشید کا کہناہےکہ ایمرجنسی والے کیس میں بھی سپریم کورٹ نے اپنی استدعا سے بڑھ کر ریلیف دیا،جس پر جسٹس کھوسہ نےکہاکہ جس نےآپ کولکھ کردیا ہے،پتہ نہیں اس نے فیصلے پڑھے بھی ہیں یا نہیں۔

    انہوں نےکہاکہ رات کو تنہائی میں شریف فیملی کی دستاویزات کو دیکھا ہے،مجھےتوتمام دستاویزات جعلی لگتی ہیں۔

    شیخ رشید نےدلائل دیتے ہوئےکہاکہ سپریم کورٹ نے تو نواز شریف کو ملک میں داخلے کی اجازت دی،جسٹس کھوسہ نےکہاکہ آپ نواز شریف کی انٹری نہیں ایگزٹ کا کیس لائے ہیں۔

    واضح رہےکہ پانامالیکس سے متعلق درخواستوں پرعدالت عظمیٰ نےفیصلہ محفوظ کرلیا،پاناماکیس میں دیےگئےدلائل پرغورکرنے کےبعد سپریم کورٹ کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کیاجائےگا۔

  • انوکھا مقدمہ ہے جس میں کسی کا دائرہ اختیار نہیں‘جسٹس اعجازالحسن

    انوکھا مقدمہ ہے جس میں کسی کا دائرہ اختیار نہیں‘جسٹس اعجازالحسن

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناماکیس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نےپاناماکیس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت شروع کی۔

    پاناماکیس کی سماعت پروزیراعظم اوران کے بچوں نےسپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائرکردی،جس میں عمران خان کی اضافی دستاویزات کوریکارڈکاحصہ نہ بنانےکی استدعا کی گئی ہے۔

    عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاہےکہ اضافی دستاویزات کوریکارڈکاحصہ بناناہےتو8 ہفتوں کاوقت دیاجائے۔اضافی دستاویزات ہمارےوکلا کےدلائل مکمل ہونے کےبعدجمع کرائےگئی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہےکہ دلائل ختم ہونےسےدستاویزات پرجواب جمع کرانےکاموقع نہیں ملےگا،اضافی دستاویزات منظورکرنےکی صورت میں سماعت 8ہفتوں بعدمقررکی جائے۔

    درخواست میں کہاگیاہےکہ عمران خان،جہانگیرترین کےخلاف درخواستوں کوسماعت کےلیےمقررکیاجائے۔درخواست میں موقف اختیار کیاگیاہےکہ عمران خان،جہانگیر ترین نےبھی آف شورکمپنیزکےالزامات کومستردنہیں کیا۔

    وزیراعظم اوران کے بچوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائرکی جانے والی درخواست میں موقف اپنایاگیاہےکہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نے لندن فلیٹس کی بے نامی منی ٹریل پیش نہیں کی۔

    چیئرمین ایف بی آر نےعدالت عظمیٰ میں کہاکہ 2ستمبر 2016 کو ایف بی آر نے پاناما لیکس پر343افراد نوٹس جاری کیے۔انہوں نےکہاکہ آف شورز کمپنیوں پر صرف ڈائریکٹرز کا نام ہونا کافی نہیں۔

    انہوں نےکہاکہ 39کمپنیوں کے مالکان پاکستان کے رہائشی نہیں جبکہ 52افراد نے آف شور کمپنیوں سے ہی انکار کیا،جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ شریف فیملی کو نوٹس جاری کرنے پر کن کا جواب آیا۔

    چیئرمین نیب نے کہاکہ حسن،حسین اور مریم نواز نے آف شور کمپنیوں پر جواب دیا۔مریم نواز نے کہا ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں اور وہ کسی آف شور کمپنی کی مالک نہیں ہیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال کیاکہ کیامریم نواز نے ٹرسٹی ہونے کا ذکر کیا؟جس پر چیئرمین ایف بی آر نےکہاکہ مریم نے اپنے جواب میں ٹرسٹی ہونے سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نےسوال کیاکہ ایف بی آر کا پاناما کے معاملے پر وزارت خارجہ سے رابطہ کب ہوا؟انہوں نےکہاکہ ایف بی آر کا دفتر وزارت خارجہ سے210 گزکے فاصلے پر ہےلیکن اسے وزارت خارجہ سے رابطہ کرنے میں 6ماہ لگ گئے۔

    جسٹس عظمت نےکہاکہ دو سو گز کا فاصلہ چھ ماہ میں طے کرنا آپ کو مبارک ہو،انہوں نےکہاکہ ایف بی آر نے پاناما لیکس پر آف شور کمپنی مالکان کو نوٹسز کب جاری کیے؟۔

    پاناماکیس میں چیئرمین ایف بی آر نےعدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ مجھےاپنے اختیارکاپتہ چل گیا،اب ایکشن لوں گا۔جسٹس عظمت نے کہاکہ آپ کیا ایکشن لیں گے؟اب تک آپ نے پاناما کے معاملے پرایکشن کیوں نہیں لیا۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نےچیئرمین ایف بی آر سےکہاکہ آپ ایکشن لیتے پھر جوجواب آتا ہم دیکھ لیتے۔

    چیئرمین نیب کا کہناہےکہ نیب اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے،جس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ نیب کا موقف ہے پاناما معاملہ انکے دائرے میں نہیں آتا۔

    چیئرمین نیب نےکہاکہ اگر کوئی ریگولیٹر رابطہ کرے تو کاروائی کرتے ہیں،جسٹس عظمت نےکہاکہ کیا نیب کا موقف ہےکہ ریگولیٹر نہیں آیا۔انہوں نےکہاکہ اسی لیے آف شور کمپنیوں کےخلاف کارروائی کا اختیار نہیں۔

    جسٹس گلزار احمد نےکہاکہ نیب قانون میں کسی ریگولیٹر کا ذکر ہے؟جس پر چیئرمین نیب نےکہاکہ نیب کا قانون ہمیں ریگولیٹ کرتا ہے۔
    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ نیب قانون چیئرمین نیب کو کارروائی کا اختیار دیتا ہے۔

    انہوں نےکہاکہ چیئرمین نیب ریگولیٹر کی بات کرتے ہیں، نیب کا ریگولیٹر کون ہے نہیں جانتے،جسٹس کھوسہ نےکہاکہ جو بات چیئرمین نیب کر رہے ہیں ایسی باتیں قطری خط میں تھیں۔انہوں نےکہاکہ قطری خط میں بھی ریگولیٹر کی بات تھی۔

    پراسیکیوٹر جنرل نیب نےکہاکہ مشکوک ٹرانزیکشن پر بینک کی جانب سے کارروائی ہوتی ہے، جسٹس عظمت نےکہاکہ بجلی اور گیس کے ریگولیٹر موجود ہیں آج نیب کے ریگولیٹر کا بھی پتا چل گیا۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ کیاریگولیٹر وہ ہے جو چیئرمین نیب کو تعینات کرے،جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ نیب کا موقف سن کر افسوس ہوا۔انہوں نےکہاکہ پراسیکیوٹر صاحب اب بس کر دیں، عدالت کو گمراہ نہ کریں۔

    پراسیکیوٹر جنرل نیب نےکہاکہ اپنی زندگی میں کبھی عدالت کو گمراہ نہیں کیا،جسٹس اعجاز الاحسن نےکہاکہ نیب کو تحقیقات کا اختیار نہیں تو آخر کس کے پاس ہے۔انہوں نےکہاکہ انوکھا مقدمہ ہے جس میں کسی کا دائرہ اختیار نہیں۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ سوال یہ ہے آخر تحقیقات کرے گا کون؟۔انہوں نےکہاکہ ادارے کام کرتے تو آج اتنا وقت اس کیس پر نہ لگتا۔چیئرمین نیب نےکہاکہ نیب کو کوئی ریگولیٹ نہیں کرتا،جبکہ میری تعیناتی شفاف اور قانون کے مطابق ہے۔

    جسٹس گلزار احمد نےکہاکہ عدالت کو کہانیاں نہ سنائیں،جسٹس کھوسہ نےکہاکہ چیئرمین نیب کو تعینات کرنے والے بھی نہیں ہٹا سکتے۔انہوں نےکہاکہ اللہ نے آپ کو ایسا عہدہ دیا ہے آپ عوام کی خدمت کر سکیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نےکہاکہ ایک سال گزر گیا لیکن نیب نے کچھ نہیں کیا،جسٹس شیخ عظمت نےکہاکہ آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس آتا تو نیب انکوائری تو کرتا ہی ہے۔انہوں نےکہاکہ جن کے نام پاناما پیپرز میں آئے انہیں بلا کر پوچھتےتو سہی۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نےکہاکہ کسی ایک بندے سے پوچھا کہ سرمایہ کہاں سے آیا؟۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ نیب کے لیے یہ اطلاعات نئی نہیں تھیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ ہائی کورٹ نے ریفرنس خارج کر دیا تو پھر بھی مواد موجود تھا۔انہوں نےسوال کیاکہ نیب نے بینک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز پر کیا کارروائی کی؟۔

    چیئرمین نیب نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ ہم کارروائی ضرورکریں گے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نےکہاکہ لوگوں کو امید تھی آپ آف شور کمپنی والوں سے پوچھیں گے۔انہوں نےکہاکہ سوال پوچھتے ہوئے نیب کا کیا جاتا تھا؟۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہاکہ دیکھنا ہو گا عدالت کے پاس دستیاب ریکارڈکیاہے،انہوں نےکہاکہ کہ پھریہ دیکھنا ہوگاکیا بنیادی حقوق متاثرہوئے۔

    اٹارنی جنرل نےکہاکہ فریقین کامتفق ہونابھی عدالت کواختیارنہیں دیتا،جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نےکہا کہ کیا کسی غلط بیانی پراس کو نا اہل کرسکتےہیں؟ جس کےجواب میں اٹارنی جنرل نےکہاکہ عدالت نے شفاف ٹرائل کو بھی دیکھنا ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ کیا عدالت نے کیس میں کسی کوسننےسےانکارکیا؟جس پر اٹارنی جنرل نےکہاکہ بات کیس سننےکی نہیں فیصلےکی ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ انشااللہ پرسوں تک کیس کی سماعت مکمل ہوجائے گی۔اٹارنی جنرل نےکہاکہ کیس کے لیے منتخب فورم اسے دوسرے مقدمات سے منفرد بناتا ہے۔انہوں نےکہاکہ درخواستیں کوورانٹو اور اور الیکشن پٹیشنرز کی نوعیت کی ہیں۔

    اٹارنی جنرل نےکہاکہ ایسی درخواستوں کی سماعت کرنا عدالت کا معمول نہیں جبکہ ایسے مقدمات کی سماعت عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔انہوں نےکہاکہ ماضی میں بھی عدالت نے ایسی درخواستوں کو پذیرائی نہیں بخشی۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت عوامی مفاد کی درخواستیں سننے کا اختیار ہے،انہوں نےکہاکہ ایسی قانونی مثال بھی دیں عدالت نے اختیار ہوتے ہوئے استعمال نہ کیے ہوں۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے عدالت کی اٹارنی جنرل کو کل تک اپنے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے،اٹارنی جنرل کے دلائل کے بعد نعیم بخاری جوابی دلائل دیں گے۔

  • قومی رہنماؤں کی بزدلانہ کارروائی پر مذمت، عزم جواں ہیں

    قومی رہنماؤں کی بزدلانہ کارروائی پر مذمت، عزم جواں ہیں

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے سیہون واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خود کش دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرادل متاثرین کےساتھ دھڑکتا ہے جانتا ہوں کچھ دن انتہائی سخت اور افسوسناک رہے۔

    ،وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک کےایک شہری پر بھی حملہ پوری قوم پر حملہ سمجھا جائے گا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ ملک کی حفاظت کے لیے آخری حد تک جاؤں گا۔

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرین کی ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں جس کے بعد حیدر آباد سی ایم ایچ میں زخمیوں کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں جب کہ آرمی ، رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں امدادی کاموں کے لیے سیہون روانہ ہو چکی ہیں۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش دھماکے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ خواتین اور بچوں سمیت قیمتی جانوں کے نقصان پر دل گرفتہ ہوں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گرد، ان کے سرپرست ، منصوبہ ساز اور سہولت کار بچ نہیں پائیں گے انہوں نے حادثے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ اعلیٰ سطحی طور پر تحقیقات کرے کہ حفاظتی امور میں غفلت کیسے ہوئی؟ جب کہ پارٹی کے منتخب نمائندے، عہدیدار اور کارکنان کو فوری طور پر ہسپتالوں میں پہنچ کرخون کے عطیات دینے کی ہدایت دی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے درگاہ سیہون شریف پر خود کش دھماکے کو سندھ کی ثقافت، تاریخ اور تمدن پر حملہ قرار دیتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہارکیا اور حکومت سندھ کو ہدایات جاری کیں کہ جائے وقوعہ پر فوری ریسکیو آپریشن شروع کرکے زخمیوں کا بہتر علاج کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے متاثرین کو ہر قسم کی امداد پہنچانے کی ہدایت جاری کردی ہیں اور جان بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

    گورنر سندھ محمد زبیر نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے جب کہ قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی عائد کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے متاثرین کو ہر قسم کی طبی امداد مہیا کرنے کی ضرورت ہر ذور دیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہر القادری نے سہیون دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں چاروں صوبوں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر کے دہشے گردوں نے واضح پپیغام دے دیا گیا ہے وہ کتنے مضبوط ہو چکے ہیں۔