Tag: وزیراعلیٰ بلوچستان

  • اسٹیج پر آکر تنقید کرنا آسان ہے مگرجان کا نذرانہ دینا آسان نہیں،عبدالقدوس بزنجو

    اسٹیج پر آکر تنقید کرنا آسان ہے مگرجان کا نذرانہ دینا آسان نہیں،عبدالقدوس بزنجو

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجوکا کہنا ہے کہ اسٹیج پرآکرتنقیدکرناآسان ہےمگرجان کانذرانہ دیناآسان نہیں، منظورپشتین جیسے لوگ اسٹیج  پر آکرتنقید کررہے ہیں پہلے کہاں تھے، جب دہشت گردی ہورہی تھی، ہماری فورسز نے ملک کو امن کا گہوراہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک دن بدن امن کاگہوراہ بنتاجارہاہے، ہماری فورسزنےدہشت گردوں کو ناکام کردیا، فورسز نے دہشتگردوں کے عزائم کوخاک میں ملادیا ہے، شہداکے والدین کو سلام پیش کرتاہوں۔

    عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ اسٹیج پرآکرتنقیدکرناآسان ہےمگرجان کانذرانہ دیناآسان نہیں، منظورپشتین آج اسٹیج پر آکرتنقیدکررہے ہیں پہلے کہاں تھے، جب دہشت گردی ہورہی تھی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ منظورپشتین آج تقریریں کرکے لوگوں کوورغلاتےہو، منظورپشتین آج کہتے ہو دہشت گردی کے پیچھے وردی ہے، اس وقت کہاں تھے جب دہشت گردی کےنشانے پر  وردی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ منظورپشتین ایسی بات کرتے ہو تو دہشتگردی تمہارے دماغ میں ہے، ایسی سوچ کےساتھ آگےنہیں بڑھ سکتے، پاکستانی قوم کو تقسیم کرنا آسان بات نہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اس قسم کی سیاست کوختم کرکے ملک کی ترقی کاسوچناچاہیے، ہم سندھی، بلوچی، پنجابی یاپٹھان نہیں بلکہ پاکستانی ہیں۔

    عبدالقدوس بزنجو نے منظورپشتین کو چیلنج کیا کہ ہمت ہےتو’’را‘‘اور’’این ڈی ایس‘‘کیخلاف بات کرو، ہمت ہےتودہشت کےخلاف بات کرو، ان عناصر کیخلاف بات کرو جو  پاکستان کیخلاف بات کرتے ہیں، ان جیسےلوگوں نےکبھی را اور دیگرکیخلاف بات نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تحریک انصاف نےچیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کےحوالےسے فیصلہ کرلیا

    تحریک انصاف نےچیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کےحوالےسے فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز نے صادق سنجرانی کو بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدس بزنجو کی قیادت میں بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کے وفد نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے بنی گالا میں ملاقات کی۔

    عمران خان سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ سینیٹر صادق سنجرانی اور انوارالحق کاکڑ سمیت دیگر افراد موجود تھے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق ملاقات کے دوران صادق سنجرانی کو متفقہ طور پرچیئرمین سینیٹ نامزدگی کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں بنی گالہ آنے والے وفد نے صوبہ بلوچستان کوکلیدی کردار دینے اور اہمیت سونپنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

    عبدالقدس بزنجو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین کے لیے امیدوارکی حمایت کریں گے جبکہ عمران خان کے فیصلے سے وفاق پاکستان مضبوط ہوگا۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعلیٰ اور بلوچستان کے سینیٹرز کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی مفادات سے بالاترہو کرمحنت کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ بلوچ عوام کا احساس محرومی مٹانے کے غیرمعمولی اقدامات کرنا ہوں گے، جمہوریت کی ساکھ کے لیے کرپٹ شریف خاندان کا مقابلہ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اوران کے ساتھیوں سے کیے وعدے نبھائیں گے، وعدے کے مطابق پیپلز پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین کی حمایت کریں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وفد نے کوئٹہ میں شوکت خانم اسپتال کی تعمیر کی درخواست کی جس پر انہوں نے کہا کہ وہ یہ تجویز شوکت خانم بورڈ کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔


    مبارک ہو، پہلی بار چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے بنے گا:عمران خان


    خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی باربلوچستان سے چیئرمین سینیٹ بنے گا، بلوچستان کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آصف زرداری کا شمار بڑے لیڈروں میں ہوتا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    آصف زرداری کا شمار بڑے لیڈروں میں ہوتا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کراچی:وزیراعلیٰ بلوچستان عبدلقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ سندھ ہمارا دوسرا گھر ہے ، آصف زرداری کا شمار بڑے لیڈروں میں ہوتاہے، آصف علی زرداری نے دعا کی ہے دوا نہیں دی، پیپلزپارٹی کا بلوچستان سے کوئی سینٹر نہیں بن سکتا۔ نوازشریف بھی اگردعوت دیں توہم ضرورجائیں گے۔

    تفصلات کے مطابق وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اپنے صوبائی کابینہ کے ہمراہ بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    مزار قائد کی سیکیورٹی پر موجود دستوں نے وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کو سلامی دی۔

    اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھاکہ قائد اعظم ایک عظیم لیڈر تھے جن کی قربانیوں کی بدولت اسلامی ملک وجود میں آیا ۔

    وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک میں کچھ لوگ بیٹھ کر بلوچستان میں حالات خراب کرتے ہیں ہیں لیکن اب یہاں کے نوجوان قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔

    عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کہ آصف زرداری کاشماربڑےلیڈروں میں ہوتاہے، آصف زرداری کی نیک خواہشات ہمارے ساتھ ہیں ، آصف علی زرداری نے دوا نہیں کی بلکہ دعا دی ہے بلوچستان سے پیپلزپارٹی کا کوئی سینٹر نہیں بن سکتا۔

    راوٴ انوار کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انکا کہنا تھا کہ اگر راوٴ انوار ایران باڈر سے فرار ہونے کی کوشش کرینگے تو گرفتار ہوجائیں گے۔

    وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ نوازشریف بھی اگردعوت دیں توہم ضرورجائیں گے، نوازشریف نےبلوچستان کےمسائل پرتوجہ نہیں دی ثنااللہ زہری نے وزارت اعلی کے دوران صرف 24 فیصد وقت بلوچستان میں گزرا ہوگا لاہور میں بلوچستان کےطلبہ پرظلم ہورہاہے، پنجاب حکومت سے بات کی ہے اپنا کردارادا کرے گی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان سےدہشت گردی کوختم کریں گے، دہشت گردی ختم کرکے بھائی چارےکی فضابحال کرینگے، اب بلوچستان میں ٹیم ورک نظر آئے گا، لوگ قومی دھارے میں آرہے ہیں،ہم پاکستان سے جدا نہیں ہوسکتے، ہمارے نوجوان دوسروں کے بہکاوے میں پہاڑوں پر گئے، باہر بیٹھ کرعیاشی کرنیوالوں کے پاس پیسہ کہاں سےآیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا وی آئی پی پرٹووکول لینے سے صاف انکار

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا وی آئی پی پرٹووکول لینے سے صاف انکار

    کوئٹہ : بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات کے باوجود وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے وی آئی پی پرٹووکول لینے سے صاف انکار کردیا، میر عبدالقدوس بزنجو کا قافلہ عام ٹریفک کے ساتھ چلتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ نے روایت ہی بدل ڈالی، بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات کے باوجود وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے وی آئی پی پرٹووکول لینے سے صاف انکار کردیا۔

    یہ اعلان صرف اعلان تک محدود نہیں رہا بلکہ نئے وزیراعلیٰ بلوچستان نےاپنے اعلان کو عملی جامہ بھی پہنایا۔

    میر عبدالقدوس بزنجو دورے پر نکلے تو ان کا قافلے عام ٹریفک کے ساتھ چلتا رہا، جو شہریوں کیلئے خوشگوار حیرت کا باعث بنا۔

    میر عبدالقدوس بزنجو منصب سنبھالنے کے بعد عوامی رابطوں میں بھی تیز نکلے، عوامی مسائل سننے کیلئے کھلی کچہریوں کے انعقاد علاوہ نئے وزیراعلیٰ مختلف جگہوں کا اچانک دورے بھی کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عبدالقدوس بزنجو  بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ منتخب


    گزشتہ روز جیل کا دورہ کرکے کم سزا والے قیدیوں کو سزا معاف کردی، پولیس تھانے پہنچ کر لاک اپ میں بند دو قیدیوں کے جرمانے کی رقم جیب سے ادا کی، اور بے گناہوں کو گرفتار کرنے پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار اور ان کیخلاف تحقیقات کا بھی حکم دیا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے ثنا اللہ زہری کے استعفیٰ کے بعد عبدالقدوس بزنجو وزیراعلی  بلوچستان منتخب ہوئے تھے، انھوں نے 41 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    واضح رہے کہ 9 جنوری کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی تاہم ثنا اللہ زہری نے اُس سے قبل ہی اسپیکر اسمبلی کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی نامزدگی، عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اپوزیشن متفق

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی نامزدگی، عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اپوزیشن متفق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر آواران سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا ہے.

    تفصیالت کے مطابق صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین، مسلم لیگ ( قائد اعظم ) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا.

    جان محمد جمالی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کا مشکل مرحلہ دوست اور ہم خیال جماعتوں کی مشاورت سے خوش اسلوبی کے ساتھ طے کرلیا گیا ہے اور میں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے لیے مشترکہ امیدوارعبد القدوس بزنجو ہوں گے.

    انہوں نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو کو مبارک باد پیش کی اور صوبے کی تعمیر و ترقی کے لیے ہر ممکن معاونت کے عزم کا اعادہ بھی کیا.

    اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار عبدالقدوس بزنجو نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کےعوام کی بہترخدمت کرنے کی کوشش کروں گا اورامید ہے اراکین بلوچستان کی ترقی کیلئے میرا ساتھ دیں گے.

    عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ یوں تو تمام اراکین کا شکریہ ہے لیکن بالخصوص سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تحریک کی خاطراپنی وزارت قربان کردی جو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک انمول مثال ہے.

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اپنی آئینی مدت پورے کرے گی اور ہم سب مل کربلوچستان کےعوام کے مسائل حل کریں گے جس کے لیے میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا.

    اس موقع پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پہلے ہماری تحریک میں 40 ارکان تھے لیکن اب یہ تعداد اور بھی بڑھ گئی ہے زیادہ جس کے لیے ہمیں دیگرجماعتوں کے ساتھی شامل بھی تھے.


    اسی سے متعلق : وزیر اعلیٰ‌ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا


    خیال رہے مسلم لیگ قائداعظم کے اراکین نے سابق وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کے خلاف عدم اعتماد تحریک پیش کرنے کے لیے متحرک کردار ادا کیا تاہم انہیں مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین کی بھی حمایت حاصل تھی جب کہ ن لیگ کے چھ وزراء نے بھی استعفی دے دیا تھا.


     یہ بھی پڑھیں :  سابق وزیراعلٰی بلوچستان ثناءاللہ زہری کے حالات زندگی 


    سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں مسلم لیگ )ن( اکثریتت جماعت ہے تاہم وہ اپنا وزیراعلیٰ نہیں بچا سکی اور ناراض اراکین اپنی قیادت سے انحراف کرتے ہوئے عبدالقدوس کو ووٹ دیں گے جس سے اس بات کا قومی امکان ہے کہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ عبدالقدوس ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • وزیراعلیٰ بلوچستان نے استعفیٰ دے دیا، سرفرازبگٹی کا دعویٰ

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے استعفیٰ دے دیا، سرفرازبگٹی کا دعویٰ

    کوئٹہ : وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نےاستعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ الحمداللہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری مستعفی ہوگئے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد گورنرہاؤس پہنچے ، جہاں انکی گورنرمحمدخان اچکزئی سے ملاقات جاری ہے ، ملاقات میں سیاسی صورتحال اورتحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل زرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا تھا، وزیراعظم نے نوازشریف کی مشاورت سے نواب ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کی تجویز دی تھی۔

    تاہم ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان جان اچکزئی نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو استعفے کا مشورہ نہیں دیا، وزیراعظم سے ملاقات معمول کے مطابق تھیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان کے استعفے کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری استعفیٰ نہیں دےرہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسمبلی فورپرثابت کردیں گےاکثریت کس کےپاس ہے، تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کرمقابلہ کریں گے، اپوزیشن کےدعوےصرف سیاسی بیانیہ ہے، میں یہ نہیں کہتاکہ ہماری حکومت آئیڈیل ہے،شکایتیں تھیں، پیپلزپارٹی،ق لیگ بھی اس میں پیش پیش ہیں۔


    مزید پڑھیں :  ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی


    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہوگی، صوبائی اسمبلی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔

    قدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن میں شامل جے یو آئی ف کے 8،ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2، بی این پی عوامی، اے این پی، مجلس وحدت مسلمین، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک جبکہ ایک آزاد اور ن لیگ کے 22 میں سے 18 ارکان تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ 40 ارکان ساتھ ہیں، تحریک عدم اعتماد کی ہوا نکال دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    کوئٹہ : حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں اور اپوزیشن اراکین بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی عنقریب مستعفی ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے، اراکین کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنوں کو نوازتے ہیں اور باقی منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں لیکن اب اور نہیں چلے گا۔

    نواب ثنا اللہ زہری پر الزامات ق لیگ اور مجلس وحدت المسلمین نے لگائے، اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر چودہ ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

     تحریک پر دستخط کرنے والوں میں رکن اسمبلی میر قدوس بزنجو، میر کریم نوشیروانی، آغا رضا، میر خالد لانگو، نوابزادہ طارق مگسی، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی، محمد اختر مگسی، زمرد خان اچکزئی، حسین بانو، شاہدہ رؤف، خلیل الرحمان، عبدالمالک کاکڑ اور امان اللہ نوتیزئی شامل ہیں۔

    ق لیگ کے رکن اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نواب ثناءاللہ زہری ان کے مسائل کوسنجیدگی سےنہیں لیتے اور فنڈز کی منصفانہ تقسیم بھی نہیں کی جاتی، مجلس وحدت مسلمین کے سید آغا محمد رضا کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے آج تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔

    دوسری جانب مصدقہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے عہدے سے مستعفی ہونےکا فیصلہ کرلیا ہے اوروہ جلد اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھیج دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ انہوں نے چودہ اراکین اسمبلی کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے کے بعد کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے سے متعلق خبروں کی نہ فی الحال تصدیق کرسکتا ہوں اور نہ تردید، میرےاستعفے سے متعلق میڈیا پر جو خبریں چل رہی ہیں وہ چلنے دیں، کل اہم پریس کانفرنس کروں گا۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے 14 ارکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق رکن بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی درخواست پرق لیگ، جمعیت علمائے اسلام سمیت 14ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہمارے تحفظات تھے جنہیں دور نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہ ہمارےمسائل حل کرنے میں وزیراعلیٰ سنجیدہ نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم نے نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب آغا علی رضا نے کہا کہ ثنا اللہ زہری کے وزیراعلیٰ بننے سے حالات میں بہتری نہیں آئی، وزیراعلیٰ بلوچستان میں کم اورباہر زیادہ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزرا دفاترمیں نہیں ہوتے، ہم نے اپنا آئینی حق استعمال کیا، جوچاہتے ہیں بیروزگاری، لاقانونیت رہے وہ بیشک ووٹ نہ دیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پرمشتمل ہے جن میں سے 52 حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔

  • چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کا کہنا ہے کہ چندٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جارہا ہے، راہ راست پرجوبھی آئےگااسےگلےلگائیں گے اور ریاست سے لڑنے والوں کو کیفر کردارتک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہدائے زہری فلائی اوور کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب سے خطاب میں ثنااللہ زہری نے کہا کہ ماضی کے لٹل پیرس کو دوبارہ خوبصورت شہر بنائیں گے، فلائی اوور بننے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ باہربیٹھے لوگ نوجوانوں کوبطورایندھن استعمال کررہےہیں،پولیس کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی ، ریاست سے لڑنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

    ثنااللہ زہری نے کہا کہ راہ راست پر جو بھی آئے گا، اسے گلے لگائیں گے، کوئی اگر ریاست کی رٹ چیلنج کریگا تو معاف نہیں کرینگے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا دل بڑا ہے، تمام غلطیوں کو معاف کردیتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری مل گئی ہے، چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کو استعمال کیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • رپورٹ کی جلد 10 خفیہ رکھنے پر تحفظات ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    رپورٹ کی جلد 10 خفیہ رکھنے پر تحفظات ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سربراہ نے اپنے کزن کی فرم کی خدمات حاصل کیں، رپورٹ وزیراعظم کے خلاف سازش ہے، اس رپورٹ کی جلد نمبر 10 کو خفیہ رکھنے کے بجائے سامنے لایا جائے۔

    کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ حقائق کے منافی اور وزیراعظم کے خلاف سازش ہے،ہم اداروں میں ٹکراؤ کے خلاف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ نے اپنے کزن کی فرم کی خدمات حاصل کیں، ایٹمی دھماکے کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کو ہٹایا گیا تھا اور اب اقتصادی دھماکے کرنے جارہے ہیں تو پھر سازش کی جارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت کو غیر مستحکم کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا، بلوچستان کے عوام اور حکومت کو وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد ہے،رپورٹ نامکمل ہے جس پر شور شرابہ سمجھ سے بالاتر ہے، جے آئی ٹی سے متعلق اعتراضات درست ہیں۔

    وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ نظام بچانے کےلیے تعمیری سوچ رکھنے والی جماعتوں کو سراہتے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ بددیانتی پر مبنی ہے،بعض عناصر ٹکراؤ کی سیاست چاہتے ہیں، وزیراعظم کی قیادت بلوچستان کے لیے حوصلے کی علامت ہے۔

    انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی نے والیم 10 جاری نہیں کیا جس پر تحفظات ہیں،وزیراعظم کے خلاف سازش جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، احتساب کا کام فرد واحد کا نہیں عوام کا ہے۔