Tag: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال

  • وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے مستقبل کا فیصلہ 25 اکتوبر کو ہوگا

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے مستقبل کا فیصلہ 25 اکتوبر کو ہوگا

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے مستقبل کا فیصلہ 25 اکتوبر کو ہوگا، وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکی کامیابی کے لیے 33 اراکین کی حمایت درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائےشماری 25اکتوبرکوہوگی ، 25اکتوبر کوصبح 11 بجے اجلاس ہوگا۔

    بلوچستان اسمبلی کےاراکین کی تعداد 65ہے، جس میں سے وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکی کامیابی کےلیے33اراکین کی حمایت درکار ہے، عدم اعتماد کےحامی اراکین کا کہنا ہے کہ تحریک کو38سے40اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتمادپی ڈی ایم کی سازش ہے، استعفیٰ نہیں دوں گابلکہ اسمبلی میں تحریک عدم اعتمادکامقابلہ کروں گا، رائےشماری پراکثریت حاصل نہیں رہی توتب وزارت اعلیٰ چھوڑ دیں گے۔

    جام کمال خان نے کہا کہ کسی بھی رکن کولاپتہ کرنےکےالزام کومستردکرتےہیں، جواراکین اجلاس میں نہیں آئےوہ اپنی مرضی سےنہیں آئے، تحریک عدم اعتمادکوناکام بنائیں گے۔

    دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا فریقین قرارداد عدم اعتمادکی صورت میں اپنی تعداد بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، قراردادعدم اعتماد کے حوالے سے اتحادیوں کی تیاری پکی ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ میں اس نمبرگیم میں ہیں پڑا، نمبراپوزیشن کےپاس ہیں نہیں انہوں نےرانگ نمبرڈال کردیاہے، رپورٹر رپورٹ کرے گا کہ بلوچستان میں قراردادکوشکست ہوگئی، ہم ریس جیت چکے ہیں ،مخالفین بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ جام کمال خان کوخراب کارکردگی پرعہدے سے ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث مایوسی،بدامنی،بیروزگاری ہے ، جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث اداروں کی کارکردگی متاثرہوئی ہے۔

    قرارداد میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خود کوعقل کل سمجھ کراہم امورکو بغیرمشاورت چلارہےہیں، بغیرمشاورت امور چلانےسے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاگیا، بیوروکریٹس،ڈاکٹرز،طلبا،زمیندار سراپااحتجاج ہیں۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ جام کمال خان کوخراب کارکردگی پرعہدے سے ہٹایا جائے۔

    بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 65اراکین کے ایوان میں سے33اراکین نے تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ووٹ دئیے۔

    بلوچستان اسمبلی اجلاس سے قبل وزیراعلیٰ جام کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتمادآج پیش ہونےجارہی ہے، اسپیکرآج ووٹنگ کا دن طے کریں گے، ہم بھی پراعتمادہیں سیاست میں سب پراعتمادہیں، اصل بات ووٹنگ کےدن ظاہرہوگی۔

    جام کمال نے مزید کہا کہ کیسےممکن ہےحکومتی ارکان اپوزیشن سےملکرتحریک لائیں، اپوزیشن حکومتی لوگوں میں نااتفاقی کی کوشش کررہےہیں، اپوزیشن سیاست کرتی ہےتو اپنے بل بوتے پر کرتی، پہلی باراپوزیشن حکومتی بل بوتےپرسیاست کررہی ہے۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں آج وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی، عدم اعتماد کی تحریک 14 ارکان کے دستخط سے جمع کرائی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہوگا، جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتمادپیش کی جائےگی ، محرکین میں سے کوئی ایک عدم اعتماد کی تحریک پیش کرے گا۔

    11اکتوبر کو جام کمال کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی ، تحریک جام کمال کی پارٹی بی اےپی کے ارکان نے ہی جمع کرائی ، تحریک پر 14 ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

    دستخط کرنے والے 14 ارکان میں میرجان جمالی ، صالح بھوتانی ، عبدالرحمان کھیتران ، اسد بلوچ ، ظہور بلیدی ، حاجی محمد خان لہڑی ، حاجی اکبر آسکانی ،عبدالرشید بلوچ ، محمد خان لہڑی ،سکندر عمرانی ، ماہ جبین ، بشریٰ رند ، لیلیٰ ترین اور مستورہ بی بی اور تحریک انصاف کے میر نصیب اللہ مری شامل ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سردارجام کمال اپنے مؤقف پرڈٹے ہوئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے چند ممبران اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے، مخالفین کااصل مقصدبلوچستان کو تباہی کی طرف لے جانا ہے۔

    بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی اکثریت ہمارے ساتھ ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان استعفیٰ نہیں دیں گے، ووٹنگ کے روز اسمبلی فلورپرہماری اکثریت ثابت ہوجائے گی۔

    ناراض ارکان اسمبلی کا کہنا ہے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق تیاری مکمل ہے، جام کمال کو گھر بھیجنے کے لیے ہمارے نمبر پورے ہیں۔

  • اپوزیشن کا جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد جلد کامیاب ہونے کا دعویٰ

    اپوزیشن کا جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد جلد کامیاب ہونے کا دعویٰ

    کوئٹہ : اپوزیشن نے  وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد جلد کامیاب ہونے کا دعویٰ کردیا ، اپوزیشن نے حکومتی ناراض ارکان اسمبلی کواعتماد میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن اورحکومت آمنے سامنے ہیں ، اپوزیشن نے جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد جلد کامیاب ہونے کا دعویٰ کردیا ہے۔

    بی این پی ،جےیوآئی، پشتونخوامیپ کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی ، جس کے اپوزیشن کی حکومتی ارکان اسمبلی اور اتحادیوں جماعتوں سے رابطوں میں تیزی آگئی، اپوزیشن نے حکومتی ناراض ارکان اسمبلی کواعتماد میں لے لیا۔

    اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانے کیلئے مشترکہ مشاورتی اجلاس طلب کرلیا جبکہ بلوچستان حکومت کےاتحادیوں کابھی مشترکہ مشاورتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوگا ، اجلاس میں بی اےپی ارکان سمیت اتحادی پارلیمانی ارکان اسمبلی شریک ہوں گے، حکومتی حلقے میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتیں وزیراعلیٰ جام کمال پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔