Tag: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

  • پاکستان کے ترقیاتی اسٹرکچر میں این ای ڈی کے طلبہ کا بڑا نمایاں کردار ہے،وزیراعلیٰ سندھ

    پاکستان کے ترقیاتی اسٹرکچر میں این ای ڈی کے طلبہ کا بڑا نمایاں کردار ہے،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترقیاتی اسٹرکچر میں این ای ڈی کے طلبہ کا بڑا نمایاں کردار ہے۔

    این ای ڈی یونیورسٹی کے 33ویں کانوکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ این ای ڈی جدید دور کے تقاضوں کے مطابق طلبا کو عملی میدان کیلئے تیار کرتی ہے، یہاں کے طلبہ عالمی سطح پر کامیابی کیساتھ مختلف شعبوں میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این ای ڈی جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت سے شعبوں میں خدمات پیش کررہی ہے، سندھ حکومت، انرٹیک کا این ای ڈی کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کیلئے مکمل تعاون رہا۔

    انھوں نے کہا کہ سہولت کا مقصد طلبا، فیکلٹی اور صنعتی اسٹیک ہولڈرز میں تعاون کو بڑھانا ہے، صوبے میں معاشی ترقی کو سہل اور بہتر بنانا ہے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ہم نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے فنڈز کو 6 ارب سے بڑھا کر 33 ارب روپے کردیا ہے، یہ اقدام تعلیم کے فروغ میں ہمارےعزم کاثبوت ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2022 کا سیلاب ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج رہا، جس نے صوبے بھر میں تباہی مچائی، متاثرہ افراد کیلئے گھروں کی تعمیرکا عمل جاری ہے، اس میں ہم کافی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہت سے درپیش چیلنجز پر قابو پایا جاسکتا ہے، یقین ہے اساتذہ و طلبا ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمنٹنے میں مثبت کردار ادا کریں گے۔

  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ ، اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی

    سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ ، اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی

    کراچی: سندھ کابینہ نے پولیس رولز کے قانون 26 میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی ، جس کے تحت سندھ اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی، اب پولیس پولیس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد گرفتاری کی اجازت لیکر گرفتارکرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری، ایڈوکیٹ جنرل، مشیران اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

    حکومت سندھ نے پولیس رولز میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ، جس کے بعد پولیس رولز میں ترامیم کامسودہ سندھ کابینہ اجلاس میں منظورکرلیا گیا، سندھ کابینہ کا کہنا ہے کہ پولیس ایف آئی آر میں نام آنے سےملزموں کوگرفتار نہیں کرے گی، پولیس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد گرفتاری کی اجازت لیکر گرفتارکرے گی۔

    اس حوالے سے مشیرقانون سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان کےکرمنل جسٹس سسٹم میں ایک سقم ہے، ایف آئی آرکٹتےہی ملزم کوگرفتارکرلیاجاتا تھا اب جب تک جرم ثابت نہ ہوگرفتاری نہیں ہوگی۔

    بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بےگناہ افرادکوگرفتارکرلیاجاتاہے، ایسی گرفتاریوں سےجیلوں اورعدلیہ پربوجھ بڑھتاہے، سندھ حکومت نے قانون میں ترمیم کافیصلہ کیا، اس پرپولیس حکام اورماہرین سےمشاورت کی گئی۔

    مشیرقانون سندھ نے مزید کہا کہ ایف آئی آرمیں نام سےضروری نہیں نامزدشخص کوگرفتارکیاجائے اور تفتیشی پولیس افسرکےلئےلازم ہے شواہدکی بنیاد پر گرفتار کیاجائے جبکہ بعض کیسزمیں تفتیشی افسرمنظوری کےبعدملزم گرفتارکرےگا، مقدمےکی تفتیش کےبعدملزم کی گرفتاری کافیصلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں سےمتعلق پولیس کےاختیارات میں ترامیم کی گئیں، پولیس رول26میں ترمیم سےغیر ضروری گرفتاریوں کی حوصلہ شکنی ہو گی  اور جیلوں میں انڈرٹرائل قیدیوں کی تعدادمیں کمی آئےگی۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ انتہائی مثبت ترمیم اور اہم سنگ میل ہے ، اس سےلوگوں کوحقیقی انصاف مہیاہوسکےگا، شہریوں کےمفاد، جیلوں اورعدلیہ پربے جا بوجھ کم کرنے کے لئے قدم اٹھایا۔

  • کاروبار میں بندش ،  کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کاروبار میں بندش ، کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تاجروں کو ہفتے میں 6 دن کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ صرف اتوارکاروباربند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا وائرس پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کی تشخیص کی شرح 4.5 فیصدپرآگئی ہے، اسپتالوں پر اب کچھ دباؤ کم ہواہے، کراچی میں کورونا کیسز کی تشخیص کی شرح 9.5 اور حیدرآباد میں 5.65 فیصد ہے جبکہ جون میں ابتک 192 مریضوں کا انتقال ہوچکا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کاروبار میں بندش کا فیصلہ این سی او سی کے مطابق کیا جائے گا، صرف اتوار کاروبار بند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی سے 8ویں جماعت کی کلاسز 50 فیصدحاضری کیساتھ کل سے کھولی جائیں گی جبکہ کورونا صورتحال میں بہتری کی صورت میں پرائمری کی کلاسز 21جون سےکھولی جائیں گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس او پیز کا نیا حکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ کاروباررات 8 بجے تک کھولنے اور شادی ہالز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بیکریاں اوردودھ کی دکانیں رات 12 بجے تک کھولنےکی اجازت ہوگی۔

  • کورونا وائرس ، سندھ میں ایک دن میں ریکارڈ 38 اموات ، 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    کورونا وائرس ، سندھ میں ایک دن میں ریکارڈ 38 اموات ، 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 38 مریض انتقال کرگئے، اور اموات کی تعداد 465 تک جا پہنچی جبکہ 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان پر کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 38 مریض انتقال کرگئے، کورونا کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 465 ہوگئی ، یادرہے گذشتہ روز انتقال کرنے والوں کی تعداد 31 تھی، کورونا کے باعث اموات بڑھنے پر دل افسردہ ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج کوروناکے1247 مریض سامنے آئےہیں، اس وقت 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ آج 522 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو چلے گئے، جس کے بعد صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 13272 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 5481 ٹیسٹ کیےگئے، ٹیسٹس کےنتیجےمیں 1247 نئے مریض ظاہر ہوئے، اب تک کورونا وائرس کے 176703 ٹیسٹ کیےگئے، ٹیسٹوں کے نتیجے میں اب تک 27307 مریض سامنے آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کورونا کے 13623 مریض زیر علاج ہیں، جس میں سے 12565 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ہیں ، 127 قرنطینہ مراکز جبکہ 931 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ کورونا وائرس کے 68 مریض وینٹی لیٹرز ہیں۔

    کیسز کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کراچی میں کورونا کے 923 کیسز رپورٹ ہوئے ، جن میں کورنگی میں215، شرقی میں 213 اوروسطی 183 ، جنوبی میں180، غربی میں 69 اور ضلع ملیر میں63 کیسز سامنے آئے ، اسی طرح گھوٹکی میں29، حیدرآباد میں24، لاڑکانہ میں23 ، جیکب آباد میں22، سکھر میں21، جامشورومیں14، شہید بینظیرا ٓبادمیں 8،سجاول میں7، خیرپور میں7 اور قمبرمیں5 ، کشمور اوردادومیں4،4، ٹھٹہ اور بدین میں3،3سانگھڑمیں ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے سےکیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، عوام کو محتاط رہنا ہوگا، بصورت دیگر صورتحال بگڑ جائے گی۔

  • سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 66 نئے کیسزسامنے آئےہیں جبکہ مزیدچارلوگ جاں بحق ہونےکےبعد کُل تعداد35 ہوگئی ، سندھ میں اموات کی شرح بڑھ کر دواعشاریہ تین فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کوروناوائرس کےحوالےسےپیغام میں کہا کہ آج66نئےکیسزآئے، 4لوگ زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد کوروناکےباعث جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد35ہوگئی، افسوس کی بات ہےاموات کی شرح2.3ہوگئی ہے۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ موبائل ٹیم کےذریعےکچی آبادیوں میں1700ٹیسٹ کئے، ان نئےٹیسٹ کارزلٹ کل تک آجائےگا، اس وقت 671 مریض گھروں میں ، 58 مریض آئیسولیشن مراکز، 227 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج مزید8افرادصحتیاب ہوکرگھروں کوچلےگئے، سکھرمیں280زائرین کےکیسزآئےتھے، اب سکھرمیں سوائے6افرادکےباقی اپنےگھرجاچکےہیں، 6 لوگ بھی جلداپنےگھروں کوچلےجائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جومتاثرعلاقےہیں ہم نےان کوسیل کیاہے، سیل علاقوں میں ٹیسٹ کرنےکی تعدادبڑھارہےہیں ، تبلیغی جماعت کےبھائی جن کے ٹیسٹ مثبت آئےانکاعلاج جاری ہے، جوآئیسولیشن میں ہیں ان کاجلدٹیسٹ کیاجائےگا،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ

    سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کافیصلہ وفاقی حکومت کرےگی جس کااعلان ہوجائےگا، پیغام ہےحکومت جوبھی ایس اوپی بنائےاس پرعمل کیاجائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے درخواست کی کہ اپنےبزرگوں کوکسی صورت باہرنہیں نکالیں، جب آپ گھرواپس جائیں تواپنےبزرگوں سےدوررہیں، جوبزرگ وائرس کاشکارہوئےانکی اموات کی شرح زیادہ ہے، آپ اپناخیال رکھیں،ملک کوآپ کی ضرورت ہے۔

  • ہوسکتا ہے یہ اسمبلی مدت پوری نہ کرسکے اور تحلیل ہوجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    ہوسکتا ہے یہ اسمبلی مدت پوری نہ کرسکے اور تحلیل ہوجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ںے بجٹ سیشن میں اپنی تقریر کے دوران سندھ حکومت کے تحلیل ہو جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ اسمبلی اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور تحلیل ہوجائے۔

    وہ بجٹ سیشن کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایوان سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ میں بجٹ پربات کرنے والا 100 واں اسپیکرہوں اور کل تک سندھ حکومت 161 ارب روپے استعمال کرچکی ہے جب کہ جولائی2016 میں 45 بلین جاری کیے تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ کے استعمال میں سندھ حکومت کی کارکردگی سب سے بہتر ہے جب کہ کے پی کے نے سب سے کم بجٹ استعما ل کیا ہے اس لیے سندھ حکومت پر بجٹ جاری نہیں کرنے کا الزام بے بنیاد اورمن گھڑت ہے اور اب میں کے ایم سی سمیت تمام اداروں سے ایک ایک پائی کا حساب لوں گا۔

    اپنی حکومت کی کارکردگی کا زکر کرتے ہوئے جہاں انہوں نے شاہراہ فیصل کی تعمیر، یونیورسٹی روڈ کی تزئین و آرائش، طارق روڈ کی تکمیل اور پانی کے منصوبے کے-فور کا تزکرہ کیا وہیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے شکوہ کیا کہ اس وقت تک سندھ کو وفاق سے68 ارب کم ملے ہیں جس سے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔

    اس موقع پر اراکین ایم کیو ایم اختیار دو اختیار دو ، میئر کو اختیار دو کے نعرے لگاتے ہیں جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کو بولنے دیں ایسا نہ ہوں کہ ایم کیو ایم پاکستان کی کوئی چوتھی جماعت نہ بن جائے، مجھے تو آج پتہ چلا ہے کہ یہ اب ایم کیو ایم پاکستان بن چکے ہیں۔

    انہوں نے اراکین ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تفریق آپ لوگوں نے پیدا کی اور لسانیت کی باتیں آپ نے کی ہیں آپ لوگوں کوعوام کو تقسیم کرنے کے بجائے کچھ نہیں ملتا اورنہ ہی اب آپ کو دوبارہ دہشت گردی اورچائنا کٹنگ کا موقع ملے گا، سندھ کے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ لوگ بے وقوف بننے والے نہیں۔

    زرائع کے مطابق جہاں بجٹ سیشن میں وزیراعلیٰ نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا تو دوسری طرف وزیراعلٰی سندھ اپوزیشن جماعت ایم کیو ایم سے اسمبلی سے بجٹ منظورکرانے کی کوششیں تیزکردیں ہیں جس کی بنیادی وجہ اسمبلی تحلیل ہونے کا خدشہ ہے جس کا اظہار انہوں نے اپنی تقریرمیں بھی کیا۔

  • رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا

    رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا

    کراچی : سندھ حکومت نے رینجرز اختیارات کا معاملہ کابینہ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے جو 21 اپریل کو بلائے جانے کا امکان ہے جہاں پنجاب میں رینجرز کو حاصل اختیارات کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت آج ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکرٹری قانون سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور وزیراعلیٰ کو اس آئینی اور قانونی معاملے بریفنگ بھی دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو اپنی کابینہ میں زیر بحث لانا چاہتے ہیں اورمتفقہ طور پر کوئی لائحہ عمل طے کرنا چاہتے ہیں۔

    صوبائی وزیر قانون سندھ ضیاءالحسن لنجار نے رینجرز اختیارات کا معاملہ سندھ کابینہ اجلاس میں لے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئیں کے تحت رینجرز اختیارات پر سندھ حکومت مشاورت کر سکتی ہے جس سے مراد سندھ کابینہ ہی ہے اس لیے کابینہ اس معاملے پر جو فیصلہ دے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔

    خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات پنجاب کی طرح پر تفویض کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت نے جو نوٹیفیکیشن جاری کیا اس سے استفادہ کیا جائے گا اور پنجاب میں حاصل اختیارات سندھ میں بھی دیئے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹرارباب چانڈیو کا کہنا ہے کہ سانگھڑ میں ضمنی انتخاب ہونے جا رہے ہیں جہاں سندھ کے وزراء مصروف ہیں اس لیے سندھ کابینہ کا اجلاس 21 اپریل کو بلایا جائے گا اور رینجرز اختیارات پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی معیاد 15 اپریل کو ختم ہو چکی ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے ابھی تک توسیع نہیں کی گئی ہے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور اب یہ معاملہ سندھ کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا۔

     

  • چین کے تعاون سے دیہی علاقوں میں بجلی فراہم کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    چین کے تعاون سے دیہی علاقوں میں بجلی فراہم کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ چین کے تعاون سے سولر پینلز پراجیکٹ کے ذریعے دیہی علاقوں میں بجلی فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سے چین کے قونصل جنرل وانگ یو نے کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور ملاقات کے دوران میں سولرولیج الیکٹریفکیشن پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے ذریعے بجلی سے محروم سندھ کے دیہی علاقوں میں بجلی فراہم کی جائے گی۔

    دورانِ ملاقات وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ولیج الیکٹری فکیشن کے لیے2 بلین روپے اے ڈی پی میں اسکیم رکھی ہے جس کے ذریعے کاچھو اور کوہستان میں جہاں بجلی میسرنہیں وہاں پر بجلی دی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی بنیادی انسانی ضرورت ہے اس لیے سولرانرجی کے ذریعے دیہی علاقوں میں ہرگھر کو روشن دیکھناچاہتاہوں کیوں کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی منشور عوام کو سستی بجلی کی فراہمی ہے۔

    اس موقع پر قونصل جنرل وانگ یو نے وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر سولر پینلزکی فراہمی کےلئے 80 ہزار ڈالر مختص کیے ہیں اور اس سلسلے میں چین سندھ حکومت کی مالی مدد بھی کرے گا۔

  • اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے چیمپئن ہیں، مراد علی شاہ

    اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے چیمپئن ہیں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی اختیارات کی تقسیم کا نہ بتائے ہم نے وفاق سے صوبوں کو اختیارات منتقل کیے ہیں۔

    یونیورسٹی روڈ پر جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کراچی کےانفرا اسٹرکچر کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں اور کراچی کے عوام جلد فرق محسوس کریں گے۔

    انہوں نے بتا یا کہ وزارتِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ مختلف منصوبوں پر کام کررہا ہوں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اختیارات کی تقسیم اور نچلی سطح تک منتقلی کے ہم چیمپئن ہیں اور ہم نے ہی وفاق سے اختیارات صوبوں کو منتقل کیے اس لیے کوئی ہمیں اختیارات کی تقسیم کا نہ بتائے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسائل اس کا منصوبہ بندی کے بغیر پھیلاؤ کی وجہ سے ہوا بہرحال اب سندھ حکومت کو ہی اس غیر فطری پھیلاؤ کو بہتر بنانا ہے اور کراچی کو جدید شہروں کی فہرست میں شامل کرنا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ طلبہ اس ملک کا مستقبل ہیں اور مستقبل میں ملک کی باگ ڈورطلبہ نے سنبھالنی ہے اور طلبہ نے ملکی ترقی کے لیےکچھ کرنا ہے توسب سے پہلےتعلیم پرتوجہ دیں۔

  • حیسکو اور سیپکو سندھ سے چلے جائیں، مراد علی شاہ

    حیسکو اور سیپکو سندھ سے چلے جائیں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی وزارتِ پانی و بجلی کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کو بجلی نہیں دے سکتے تو یہاں سے چلے جائیں۔

    وہ سندھ اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے، انہوں نے حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی اور سکھر الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی کے حوالے سے عوامی شکایات پر کان نہ دھرنے پر دونوں اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حیسکو اور سیپکو ہمارے صوبے کو بجلی نہیں دے سکتےتو اپنا سامان اٹھائیں اور یہاں سے چلے جائیں کیوں کہ یہ دونوں ادارے عوام کے لیے مفید ہونے کے بجائے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔

    انہوں نے وفاق کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے سندھ کو درکار وسائل سے محروم اور اختیارات استعمال کرنے سے سے روکا جا رہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق وزارت پانی و بجلی سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہا ہے جب کہ وزیر مملکت موصوف الٹا سندھ کے باسیوں پر ہی برس پڑتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے سندھ میں بجلی کے بحران کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈالتے ہوئے سخت تنقید کا مظاہرہ کیا تھا۔