Tag: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

  • سندھ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے 19مریض جاں بحق،  تعداد 299 تک جا پہنچی

    سندھ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے 19مریض جاں بحق، تعداد 299 تک جا پہنچی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 24 گھنٹوں میں 19مریض کے جاں بحق ہونے اور 706کورونا کے نئے کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی ہے، جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 299 جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد 17947ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کوروناوائرس کی صورتحال سے متعلق بیان میں کہا سندھ میں 24گھنٹےکےدوران 19مریض انتقال کر گئے، جس کے بعد صوبے میں ابتک299مریض کورونا سےانتقال کرچکےہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 135مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور 34 مریض وینٹی لیٹرزپرہیں، اللہ پاک ان کوصحت عطا کرے جبکہ 34 گھنٹےمیں 3803 کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    کورونا کیسز کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا سندھ میں 24گھنٹےکےدوران 706کورونا کے نئے کیس رپورٹ ہوئے، کورونا کے کیسز کی مجموعی تعداد 17947ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسوقت صوبےمیں12907مریض زیرعلاج ہیں، 11373 گھروں میں،819مراکزپراور715اسپتالوں میں زیرعلاج ہے ، سندھ میں آج 252مزید مریض صحتیاب ہوکر گھرچلے گئے، جس کے بعد صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 4741 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ آج رپورٹ ہونے والے 706 کیسز میں سے 558نئے مریضوں کا تعلق کراچی سے ہے ، 14 ، 15 اور 16 مئی کوواشنگٹن،مسقط اورجدہ سےپروازیں آئیں، ان پروازوں میں 792تارکین وطن کوواپس پاکستان لایاگیا، بیرون ملک سےآئے792مسافروں میں 60کورونامثبت ہیں جبکہ 17 مسافروں کےکوروناٹیسٹ کا نتیجہ آناباقی ہے۔

  • سندھ میں 24گھنٹوں میں 18 اموات ، وزیراعلیٰ سندھ  نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے خبردار کردیا

    سندھ میں 24گھنٹوں میں 18 اموات ، وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے خبردار کردیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ایسا طریقہ نہ اپنایا جائے کہ حکومت کودوبارہ سختی کرنا پڑے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کی صورتحال کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ میں 24گھنٹےکےدوران 18 اموات ہوئی اور کورونا کے 593 نئے کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد سندھ میں کورونا کےکیسز کی تعداد12610 اور کورونا کے باعث 218 اموات ہوچکی ہیں۔

    سندھ میں کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹےمیں کل 4064 ٹیسٹ کئے گئے، سندھ بھر میں ابتک کورونا کے 99117 ٹیسٹ کئے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں اسوقت 10163مریض زیرعلاج ہیں، 8668 مریض گھروں، 915 آئسولیشن مراکز ،580 اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ 82 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور27 وینٹی لیٹرز پرہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 412 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع جنوبی 124، ضلع شرقی92 ،ضلع وسطی میں 63 ، کورنگی 51، ضلع غربی 45 ،ملیر میں37 مزید کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ جیکب آباد 41، حیدرآباد 24،گھوٹکی 22 ،سکھرمیں9 ، ٹنڈوالہیار4، لاڑکانہ 3، ٹنڈو محمدخان،خیرپورمیں مزید2،2 کیسز سامنے آئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کل لاک ڈاؤن کی ایس او پیز پر کسی نے عمل نہیں کیا، ایسا طریقہ نہ اپنایا جائے کہ حکومت کودوبارہ سختی کرنا پڑے ۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ آج نرسز کا عالمی دن ہے، تمام نرسز،ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل عملےکوخراج تحسین پیش کرتا ہوں.

  • سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور 11 مریض انتقال کر گئے ، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 12017 اور اموات کی تعداد 200 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کی صورتحال پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور کورونا سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد12017ہوگئی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24 گھنٹےمیں 11 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد سندھ میں اسوقت تک 200 مریض کورونا سے انتقال کر چکے ہیں  جبکہ آج 68 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے اور صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2149 ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ  گزشتہ 24 گھنٹےمیں کورونا کے 3730 ٹیسٹ کئے گئے، کورونا کے ابتک95053 ٹیسٹ کئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  نئے کیسز میں سے 432 کا تعلق کراچی سے ہے، ملیر میں 142، وسطی میں 62 ،شرقی میں 61 ، جنوبی، کورنگی میں 58،58 اور غربی میں 51 مزید کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اندرون سندھ کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر میں 22، شکارپور 19، قمبر شہداد کوٹ میں 11، ٹنڈوالہیار میں 8 ، لاڑکانہ میں 7 ، حیدرآباد، سانگھڑ، مٹیاری میں 4،4 ، جیکب آباد میں 3، سجاول میں 2 ، میرپور خاص، جامشورو اور بدین میں 1،1نیا کیس سامنے آیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج سے کاروبا ر ایس او پی کے تحت دیئےگئےوقت کےمطابق شروع ہوا، تمام کاروباری دوستوں کو بتائی گئی ایس او پی تحت کام کرنا ہے،میں خود بھی شہر کا دورہ کر کے جائزہ لوں گا، انتظامیہ کسی کو ہراساں نہیں کرے مگر ایس او پی پر عمل کویقینی بنائیں۔

  • عید کیسے گزاری جائے؟ وزیراعلیٰ سندھ  کی ایس او پی مرتب کرنے کی تجویز

    عید کیسے گزاری جائے؟ وزیراعلیٰ سندھ کی ایس او پی مرتب کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عیدسے متعلق ایس او پی مرتب کرنے کی تجویز دے دی اور کہا جوبھی پالیسی بنائیں وفاق اور صوبوں کےدرمیان اتفاق رائے سے بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیشنل کمانڈاینڈآپریشن اجلاس میں ویڈیولنک کے زریعے شرکت کی، اسلام آبادسےوفاقی وزیر اسد عمر و دیگر ممبران ویڈیولنک پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جوبھی پالیسی بنائیں وفاق،صوبوں کےدرمیان اتفاق رائےسےبنائیں، لاک ڈاؤن میں مزید نرمی ہو تو اتفاق رائے سے ہونی چاہئے، لاک ڈاؤن کیساتھ عوام کو کورونا سے بچاؤ کی تجاویز بھی لازمی دی جائیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں بھی وائرس سےاموات،کیسزبڑھ رہےہیں، عید کیسے گزاری جائے اس پر بھی ایس اوپی مرتب کیا جائے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور تجارتی مراکز کھولنے سے متعلق تجاویز مرتب کرلی ہیں، منظوری کی صورت میں اطلاق اکتیس مئی تک ہوگا۔

    این سی او سی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھولنے کی تجویز دی گئی. اور اسے ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط کیا گیا، تعمیراتی صنعت کے لیے سہولتوں میں اضافے کی تجویز بھی سامنے آئی۔

    اجلاس میں تجارتی مراکز کے اوقات کار صبح نو سے شام پانچ اور پھر رات آٹھ سے دس بجے کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا۔

  • کورونا وائرس کے بعد ایک اور تباہی آرہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے خبردار کردیا

    کورونا وائرس کے بعد ایک اور تباہی آرہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے خبردار کردیا

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاق سے ٹڈی دل کے خاتمے کیلیے 6 ایئرکرافٹ مہیا کرنے کی درخواست کردی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے بعد ٹڈی دل کی تباہی آرہی ہے، اگریہ مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو ٹڈی دل اگلی فصلوں کو تباہ کردے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کے اجلاس میں ہدایت کی کہ ٹڈی دل کےخاتمے کے لئے صحراؤں میں اسپرے کی جائے، کوروناوائرس کےبعدٹڈی دل کی تباہی آرہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت اوروفاقی حکومت کوتیاری کرنی چاہیے، اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 12 ایئر کرافٹ خریدنے یا کرایہ پر لینے کاپلان بنایاتھا، ابھی تک ایئرکرافٹ نہ خریدے گئےنہ ہی سندھ،بلوچستان میں اسپرے ہوا۔

    سندھ حکومت نےوفاق سے 6 ایئرکرافٹ اسپرے کیلئے مہیا کرنےکی درخواست کی، مراد علی شاہ نے کہا کہ اگریہ مسئلہ حل نہیں کیاگیاتوٹڈی دل اگلی فصلوں کوتباہ کردے گی، اگلی فصلوں کی تباہی ایک بھیانک صورتحال ہوگی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کوروناوائرس کے بعد ٹڈی دل کو ملک کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ٹڈی دل پر قابو پانے اور خاتمے کیلئےمکمل تیاری کی جائے، اس حوالے سے ہر قسم کی رکاؤٹ،مشکلات کوفوری دور کیاجائے۔

    اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے چین سے جہاز اورمشینری منگوائی گئیں،کورونا کےباعث ٹڈی دل کےخاتمےکی مشینری کاحصول سست روی کا شکار ہوا۔

    وزیراعظم نےٹڈی دل کے خاتمے کیلئےدرکار فنڈز کی فوری فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹڈی دل کےخاتمے کے حوالے سے ملک میں پہلے ہی ایمرجنسی ہے اور اب مزید اقدامات کیے جائیں۔

  • سندھ میں آج سب سے زیادہ 320 کیسز رپورٹ ، تعداد 3373 ہوگئی

    سندھ میں آج سب سے زیادہ 320 کیسز رپورٹ ، تعداد 3373 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں آج سب سےزیادہ  کورونا کیسزسامنےآئےہیں ، 320نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد مریضوں کی تعداد3ہزار373ہوگئی جبکہ اموات کی کل تعداد69ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ سندھ میں آج سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں زیادہ تعداد کراچی کی ہے، پریشانی کی بات ہے ،لاک ڈائون کی چھتری کوہر صورت سنبھالنا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج 320 نئے کیسز آئے ہیں، ملک میں 10ہزار کیسز ہو گئے، آج کل مریضوں کی تعداد 3373 ہوگئی ہے،320 کیسز میں 12 کیسز تبلیغی جماعت کے ہیں، باقی 308 کیس مقامی منتقلی کے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مقامی منتقلی کاتناسب 15.2 فیصد ہوگیاہے ، ہم سب کو اپنی آنکھیں کھولنی ہوگی، آج مزید 3 مریض کورونا کے باعث انتقال کر گئے ، جس کے بعد جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد 69 ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی جنوبی میں 79 کیسز کے اضافے سےتعداد 578 ہوگئی، کراچی شرقی میں 468 کیسز ہیں، جس میں 20 تبلیغی جماعت کےہیں، جبکہ شرقی میں نئے 42 کیس سامنے آئے اور جس کے بعد مقامی منتقلی کے448 کیس ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی غربی میں 259 کیس ہیں ، جس میں سے ایک تبلیغی جماعت کا ہے، غربی میں آج 48 کیسزآنے کے بعد مقامی منتقلی کے258 کیسز ہوگئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورنگی میں آج 16 نئےکیسزآنےکےبعدمریضوں کی تعداد 179 ہوگئی جبکہ ملیر میں155 کیسز میں سے8 تبلیغی جماعت کے ہیں ،آج ملیر میں 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد مقامی منتقلی کے کیسز کی تعداد147 ہوگئی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حیدرآباد میں 229 کیسز میں 158 تبلیغی جماعت کے ہیں، آج 19 نئےکیس آنے کےبعد حیدرآباد میں مقامی منتقلی کے 71 کیسز ہوگئے جبکہ ، لاڑکانہ میں 65 کیسز میں 42 زائرین ہیں اور مقامی منتقلی کے 23 کیسز ہوئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اسی طرح سکھر میں 347 کیسز میں زائرین کی تعداد237 ہے اور تبلیغی جماعت کے 76 کیس ہیں، سکھرمیں بھی مقامی منتقلی کے کیس 7ہوچکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کی گنجان آبادیوں میں مقامی منتقلی کے کیس بہت زیادہ بڑھ رہے ہیں، لاک ڈاؤن میں نرمی کی صورت میں بھی عوام کو چھتری اٹھائے رکھنی ہوگی ، چھتری کے بغیر بارش میں باہر نکلنے سے طرح بھیگ جاتے ہیں ، اسی طرح گھروں میں رہتے ہوئے کورونا سے بچ سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا عوام سےالتجاکروں گا کہ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں، احتیاط میں ہماری اپنی، ہمارے پیاروں اور شہریوں کی زندگی ہے، عوام کی احتیاط ملک کو اس مرض سے نجات دلائے گا۔

  • ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے اور کوروناوائرس کے مریضوں کو بالکل الگ رکھنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات ہوئی ، اجلاس میں پی ایم اے نے وزیراعلیٰ سندھ کو مختلف تجاویز دیں۔

    وفد نے تجاویز میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کومزیدسخت کیاجائے ، ٹریٹری کیئر اسپتالوں سے کوروناوائرس کےمریضوں کو بالکل الگ رکھاجائے، حکومت سندھ کو لاک ڈاؤن15دن پہلے کرنا چاہیےتھا، وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں سےوائرس کم ہوااوربہت احتیاط ہوئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم دنبہ گوٹھ اسپتال کوبھی آئسولیشن سینٹرمیں تبدیل کریں گے، زیادہ نقصان لوگوں کےسماجی دوری نہ رکھنےکی وجہ سےہورہاہے، لوگ غیرضروری گھروں سےنہ نکلتےتوکراچی میں اتنےکیس نہ ہوتے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مارچ سےلاک ڈاؤن کرناچاہتاتھا،لیکن ہونہ سکا، 15 مارچ سےپروازیں،ٹرین اوربس سروس بند کرانا چاہتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارےپاس4اقسام کےمریض ہیں، ایک زائرین،دوسرےتبلیغی،تیسرےبیرون ملک اورچوتھےمقامی ، ہماری اب تک کی حکمت عملی کامیاب ہے، ہم نےایران سےآنےوالوں کوسکھرمیں رکھا، ان میں سے280کیس مثبت آئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سچائی سےاپنےلوگوں کومرض سےبچانےمیں مصروف ہوں، میں نےشایداپنےفیصلوں میں غلطیاں کی ہوں، لیکن ہر فیصلہ اس مرض سےعوام کو بچانے کے لیے کیا تھا، مجھ پرتنقید بھی ہو رہی ہےلیکن اپنےکام پرتوجہ دےرہاہوں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ سندھ کی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےوفد سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات میں کوروناکی روک تھام سمیت دیگر امور پر گفتگوہوئی اور ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف کےمسائل پربات چیت ہوئی۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی وفدکومکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ پی ایم اےوفدنےبھی وزیراعلیٰ کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

  • سندھ میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 47 تک جاپہنچی

    سندھ میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 47 تک جاپہنچی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹےمیں مزید209کورونا کے کیسزرپورٹ ہوئے اور مزید2 افراد  جاں بحق ہونے سے سندھ میں   اموات کی تعداد 47 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کوروناصورتحال پرویڈیوپیغام میں کہا کہ 24 گھنٹےمیں مزید209کورونا کے کیسزرپورٹ ہوئے اور مزید2افرادزندگی کی بازی ہار گئے، جس کے بعد سندھ میں کوروناسےاموات کی تعداد 47 ہوگئی، اموات کی شرح 2.1 فیصد ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 24گھنٹےمیں 2372 ٹیسٹ کیے،209 مثبت آئے، سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد 2217 ہوگئی، جبکہ 24 گھنٹے میں مزید 5 افرادصحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں اور صحت یاب ہونےوالوں کی تعداد581 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں کوروناوائرس کے26فیصدمریض صحت یاب ہوگئے ہیں، سندھ میں1589مریض زیرعلاج ہیں ، 872 گھروں میں، 469 آئیسولیشن،248 اسپتالوں میں ہیں، تبلیغی جماعت کے کل 4692 افراد تھے،4653 کے نمونے لئے گئے، جن میں 429 تبلیغی جماعت کےافرادکےٹیسٹ مثبت آئے اور 911 افراد کے ٹیسٹ کا نتیجہ ابھی باقی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے132کیسزآئے جوآئسولیشن میں ہیں ، باقی77کیسزکراچی میں ظاہرہوئے،یہ تشویشناک بات ہے، جنوبی کراچی میں کوروناکے 30 کیسزسامنے آئے ہیں، علاقوں میں لیاری،صدر،گارڈن شامل ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی شرقی میں16 ، غربی میں8 اور وسطی کراچی کی کچی آبادیوں میں 11 ، کورنگی میں6 اور ملیرمیں بھی 6 کوروناکیسز رپورٹ ہوئے ، گلبہار ، گلستان جوہر، شریف، کے ای سی ایچ ایس ، نصیر کالونی،فیصل کالونی،پی آئی اےسوسائٹی ، لانڈھی اورگلشن حدیدکےعلاقے ، افغان بستی،ناردرن بائی پاس،بلدیہ میں کیسز سامنے آئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی سےباہرتبلیغی جماعت کےعلاوہ کوئی نیاکیس نہیں ہوا، کیسزوالےعلاقوں میں لاک ڈاؤن سخت کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اوورسیز پاکستانیوں کے نام پیغام میں کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا یہاں سے زیادہ نقصان ہوا ہے، ہم سب آپ پاکستان سے باہر رہنے والے بھائیوں کے ساتھ ہیں، آپ نے ہمیشہ پاکستان میں زرمبادلہ بھیج کر ساتھ دیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت آپ کو واپس لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے، آج ایک فلائٹ باہررہنے والے پاکستانیوں کو وطن لائے گی، مشکل گھڑی میں عوام،وفاق اورسندھ حکومت آپ کے ساتھ ہیں۔

  • مشورہ ملا ہے کہ 2ہفتے  لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    مشورہ ملا ہے کہ 2ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دن سے سماجی فاصلے برقرار رکھنے کا کہاجارہاہے، آج صبح تک سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد1452ہوگئی ہے، 24 گھنٹے کےدوران سندھ میں مزید ایک شخص جاں بحق ہوا، جس کے بعد سندھ میں مجموعی طورپر 31اموات ہوگئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 2لوگ گھروں میں قرنطینہ میں ہیں، 37 لوگ قرنطینہ سینٹرمیں،317لوگ اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں موجودہ صورتحال میں ہم اکیلے بیٹھ کر اپنے فیصلے نہیں کرسکتے ، میں جو فیصلہ کروں آپ عمل نہ کریں تو نقصان میرا بھی ہوگا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے 26فروری کو پہلا کیس آنے پر کام شروع کر دیا تھا، 27 فروری کو ہم نے ٹاسک فورس بنا لی تھی ، ہم نے ٹاسک فورس میں سرکاری ، پرائیوٹ لوگ بھی شامل کئے ، دنیا کے حالات دیکھتے ہوئےہی ہم نے آگے بڑھنے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے کہ بغیر سوچے سمجھےلاک ڈاؤن کیا یہ بالکل غلط ہے، جس دن وائرس نے اوورٹیک کرلیا تو ہم پیچھے رہ جائیں گے،جس اسپیڈ سے ہم چلنا چاہتے تھے اور مانتا ہوں ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن پلاننگ کےتحت صلاح مشورہ کرکے کیا ، سب سے پہلے اسکول بند کئے،پھر شاپنگ سینٹرز، تفریحی مقامات بند کئے، ہم نے ایسا نہیں کیا کہ ایک ہی رات میں اعلان کیا کہ کل سب سے بند ہوگا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سب غلطیاں کریں گے مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم کچھ نہ کریں، 13 مارچ کو اسلام آبادکی میٹنگ میں جاکر سندھ کامؤقف سامنے رکھا اور الارمنگ مؤقف اپنایا تھا کہ پلانڈ لاک ڈاؤن کی طرف جاناچاہیے ،13مارچ کو ہم پلانڈ لاک ڈاؤن پر عمل کردیتے تو آج جیسی صورتحال نہ ہوتی۔

    انھوں نے کہا کہ آج دنیا میں 18لاکھ سے زائد لوگ کوروناوائرس سے متاثر ہیں، اسلام آبادکی میٹنگ میں 13مارچ کو میری رائےکومناسب نہیں سمجھا گیا ، 13 مارچ تک ہم لاک ڈاؤن کیلئے کافی قدم اٹھا چکے تھے ، لاک ڈاؤن کامطلب یہ نہیں کہ آپ گھروں سے نہیں نکل سکتے۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے کہ سماجی رابطہ رکھیں ، اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے ہاتھ دھوئیں گھروں سے نہ نکلیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے خود تجویز دی کہ لاک ڈاؤن کو مزید2ہفتےبڑھایاجائے، وفاقی حکومت کی تجویز تھی کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیاجائے، بطور وزیراعلیٰ سندھ میں نے وفاقی حکومت کی تجویز کو سراہا اور ساتھ دینے کاکہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 14اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھایا ہم نے ساتھ دیا، 3 اپریل کوکچھ صوبوں میں انڈسٹریز اور کچھ جگہ کھول دی جاتی ہیں، ایک طرف لاک ڈاؤن اور دوسری طرف کچھ صوبوں میں انڈسٹریزکھولنے کا فیصلہ،یہ سب دیکھ کرافسوس ہوا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس صرف قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ، مجھے اسوقت جتنی گالیاں دینی ہے دل کھول کر دیں مگرایک سمت میں چلیں، ایک طرف ہمیں برا بھلا کہاجارہاہے دوسری طرف مختلف باتیں، جب ہم نےلاک ڈاؤن کیا تو تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی تھی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 13 مارچ کوہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نےوفاق کوفہرست بھیجی تھی ، وفاق سے ابھی تک پوراسامان نہیں ملا،کچھ سامان ملاہے، ہم نےپہلے دن سےریلیف ایشوزپرکام کیا، ہم نےپہلےراشن تقسیم کرنےکاکام شروع کیا، ہم نےسوچ لیاتھاکہ راشن گھروں میں جا کر دینا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ مسائل نظرآئے تو فیصلہ کیاکہ کیش ٹرانسفرکیاجائے، اس کیلئےہمیں نادرااوروفاق کےمددکی ضرورت تھی، کیش تقسیم کرنا تھا تو کیش پوائنٹس بڑھانے کی ضرورت تھی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کہہ کہہ کر تھک گیا ہوں مگر کسی کو سمجھ نہیں آرہی ، دنیابھر میں معیشت تباہ ہورہی ہے ، مگر زندگی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں، خدانخواستہ قریبی رشتہ دارکوکوروناہوتوآپ ملنےتک نہیں جائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی ایک دوست کی فوٹو راشن بانٹنے پر آجائے تو فون کرکےبرابھلاکہتےہیں، ڈھائی لاکھ کےقریب راشن بیگ گھروں پر خاموشی سے پہنچاچکے ہیں ، کورونا ایمرجنسی فنڈ سے ایک روپیہ بھی راشن تقسیم پر خرچ نہیں کیا، راشن کی تقسیم کیلئے فلاحی اداروں نے سندھ حکومت کی بہت مددکی ہے۔

    راشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صبح 4سے7بجے تک راشن کی تقسیم میں رینجرزنے ہماری بہت مددکی، تقریباًڈھائی لاکھ خاندانوں میں رات کے اندھیروں میں راشن تقسیم کیا ، کورونافنڈمیں سےایک روپیہ بھی استعمال نہیں کیا، کئی لوگ تو ایسے ہیں، جونام بتائےبغیرکارخیرمیں حصہ لے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کررہےتھےکہ یہ وائرس غریب علاقوں،دیہاتوں تک نہ جائے، یہ وائرس دیہاتوں میں پھیل گیا تو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائےگا، صرف زندگیاں بچانے کے علاوہ ہمارے ذہن میں اور کوئی چیز نہیں۔

    ریلیف فنڈ سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلیف فنڈمیں 1روپیہ دینےوالےکا نام بھی محکمہ خزانہ ویب سائٹ پر ہے، الزام لگایاگیاکورونافنڈمیں ڈھائی ارب روپےجمع کئےاورکہیں غائب ہوگئے، سندھ حکومت نے آج تک3کروڑ 88لاکھ روپےفنڈ سے خرچ کئے، یہ رقم صرف ایکسپو سینٹر اسپتال پر خرچ کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےکہاتھاکہ حکومت سندھ اس فنڈمیں3ارب روپے دے گی، اس مد میں سرکاری ملازمین،کابینہ ارکان کی تنخواہوں سے پیسے کاٹے گئے، ہم نےوفاق سےوینٹی لیٹر،کٹس ودیگرسازوسامان مانگا، یہ سامان دینےکیلئےوفاق کی پوزیشن ہم سےبہترہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک صوبائی حکومت 10ہزارٹیسٹ پہلے دن ہی ارینج کرسکتی ہے ، صوبائی حکومت مزید50ہزار ٹیسٹ کرسکتی ہے تو وفاق سےامید ہوتی ہے ، سندھ حکومت کوروناسے متعلق بہت ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کررہی ہے، ڈبلیو ایچ او نے دو دن پہلے کہا صرف سندھ حکومت طریقہ کارپرٹیسٹ کررہاہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کے 90فیصد ٹیسٹ مفت ہوئے ہیں ، پرائیوٹ سیکٹرمیں بھی بیشتر ٹیسٹ کیلئےسندھ حکومت کی فنڈنگ تھی ، تنقید کرنیوالے کرتے رہیں ہم اس صورتحال سے گزر جائیں گے، جولوگ تنقیدکررہےہیں کرتےرہیں آپ اسی میں خوش ہیں، اللہ نےاس وباسےنکالااوراگرزندگی رہی توآپ سےنمٹ لیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان آپ ہمیں لیڈ کریں ، ہم نے کوئی بھی فیصلہ اکیلے نہیں کیا سب مشاورت سے کئے، ہم نے صوبے میں بڑے گروسری اسٹورزکو بھی ایس او پیز کا پابند بنایا ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارا یہی پیغام ہے کہ قومی بیانیہ ہو اور سب مل کر ساتھ چلیں ، مجھے مشورے ملے ہیں کہ ہم اس صورتحال سے اتنی جلدی نہیں نکل سکتے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ نارتھ کراچی ، ایسٹ سے کوروناوائرس کےکیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، شہری علاقوں کو سنبھالنا ہمارے لئے اسوقت بہت اہم ہے، لاک ڈاؤن اگر کرنا ہے تو پراپر طریقے سے کرناہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتاہےکہ رمضان شریف آرہاہے،مشورہ ہے2ہفتےمزیدسختی کرناہوگی،لیاری،ملیر،نارتھ کراچی کی گنجان آبادیوں سےکیسزہیں، ہم نےہرڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزمیں آئسولیشن سینٹرزبنائےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں ترقی یافتہ ممالک بری طرح ناکام ہوچکے ہیں ، پوراپاکستان ایک ہو تب ہی ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کرسکتے ہیں، جو چیز وبا پھیلانے کا سبب بن رہی ہے تو اسے روک دیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی یاصوبائی حکومتیں اس وائرس کاعلاج نہیں کرسکتیں، پوراپاکستان ملکراس کوروناوائرس کامقابلہ اور علاج کرسکتاہے ، ہم سب سےغلطیاں ہوتی ہیں ہم نےبھی بہت غلطیاں کی ہیں لیکن ہماری غلطی سےکسی کانقصان نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ جتنی تنقیدکرناہےکریں مگر پوائنٹ اسکورننگ نہ کریں، بعد میں سب سےدودوہاتھ کرلیں گے مگریہ ایک ہونےکاوقت ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ علمائےکرام کابےحدشکرگزارہوں ،انہوں نےبہت تعاون کیا، مستقبل میں جوبھی قدم اٹھاناپڑےان پر علمائے کرام سے صلاح مشورہ کروں گا، ڈاکٹرز کا شکریہ اداکرناچاہوں گاکہ ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت کےعملےکیلئےکوشش ہوگی کہ بھرپورمددکی جائے، کورونا کیخلاف فرنٹ لائن پرکام کرنیوالوں کو سہولتیں فراہم کرینگے، اللہ نہ کرےکسی دوست،رشتےدارکوبیماری ہوتوپھرآپ کواحساس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چاہتاہوں کہ ملکی سطح پرسب ایک ہوں اوروزیراعظم لیڈکریں، شروع میں ساتھ دیاگیاپھرچیزوں کوواپس لیناشروع کر دیا گیا، جوکام کرنا ہے اس کاپہلے ایس اوپی توبنائیں، ہم نےایس اوپی بنائی ہیں اورمیٹنگ میں آگاہ کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو بھی قانون توڑے گا اس کیخلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا، چاہتاہوں وفاق اقدامات کرےاور صوبے ان پرعمل کریں، مساجدمیں کہیں کہیں مسائل پیداہوئےتھے، گزشتہ جمعہ کوبھی ایک مسجدمیں ہنگامہ ہواتھا، جوبھی قانون توڑےگااس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • سندھ میں  ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    سندھ میں ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز سامنےآئے ، جو انتہائی تشویش ناک ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات ہوچکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انتہائی تشویش ناک ہے آج کورونا کے سب سےزیادہ کیسز سامنےآئے ، 24 گھنٹے میں 104 کوروناکےکیس آئے، جو مجموعی ٹیسٹ کا 20 فیصد ہیں اور یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے، جو تشویش کا باعث ہے

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹےمیں 531 ٹیسٹ کیے گئے ،104 یعنی 20فیصدمثبت آئے ،وزیراعلیٰ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات زیادہ ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ صورتحال خراب ہونےکی وجہ لاک ڈاؤن پرسختی سے عمل نہ ہوناہے، لاک ڈاؤن پر جب تک سختی سےعمل ہورہاتھاتوصورتحال بہتر تھی ،ملیر میں لاک ڈاؤن کافی کمزور تھا ،آج مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں بھی کیس بڑھ رہےہیں ،وہاں لاک ڈاؤن سخت کیا جارہاہے، 371 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کوچلے گئے ہیں اور آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 4 ہزار 788 ہوگئی ہے، پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 336 اور سندھ میں 1214، خیبر پختونخوا میں 656، بلوچستان میں 220 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلا مزید 5 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہوگئی۔