Tag: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

  • سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کے لئے درخواست مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کے لئے درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےوزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کے لئے درخواست مسترد کردی، عدالت نے قرار دیا صرف سیاسی مخالفت پرعہدے سے ہٹانے کی درخواست سنی نہیں جاسکتی،مراد علی شاہ دو ہزار تیرہ میں دہری شہر یت چھوڑچکے تھے،دہری شہریت چھوڑنےپرنااہلی ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کی ،
    سماعت میں عدالت نے کہا مراد علی شاہ کی نااہلی کی درخواست ریٹرننگ آ فیسر نے مسترد کی تھی، درخواست گزار نے ریٹرننگ آ فیسر کے حکم کو قانونی فورم پر چیلنج نہیں کیا اور نااہلی کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    سپریم کورٹ نے کہا درخواست گزار مراد علی شاہ کا سیاسی حریف ہے ، کسی کو عہدے سے ہٹانے پر درخواست میں نیک نیت ظاہرکرنا ہوتی ہے ، صرف سیاسی مخالفت کی بنیاد پر عہدے سےہٹانے کی درخواست سنی نہیں جا سکتی۔

    جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے نئے قانون میں تو ہر شخص قانونی فورمز پر درخواست دے سکتا ہے ، ایک حلقے میں 50ہزار بندے ہوتے ہیں ، خود نہ سہی کسی ووٹر کے ذریعے درخواست فورم پر دلوائی جا سکتی تھی، پارلیمنٹ نے کامیاب رکن اسمبلی پر اعتراض کا اختیار بہت وسیع کردیا ہے، سیاسی مخالفت تسلیم کرتے ہیں تو قانونی فورمز بھی استعمال کرنے تھے۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا مراد علی شاہ کی اہلیت سیاسی محرکات پر چیلنج کی ہے ، بادی النظر اس کیس میں نااہلی واضح نہیں، درخواست گزار کو وجوہات کی بنا پر کیس ثابت کرنا ہوگا ، مراد علی شاہ 18 جولائی 2013 کو شہریت چھوڑ چکے تھے، پہلی نااہلی دہری شہریت کی بناپرتھی، دہری شہریت چھوڑنے کے بعد نااہلی ختم ہوگئی۔

    وکیل حامد خان نے بتایا کہ ریٹرننگ آ فیسر نے مراد علی شاہ پر 62ون ایف لگایا ، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ریٹرننگ افسرعدالت نہیں ہوتا۔

    اعلی عدالت نے قرار دیا معاملےمیں ہائی کورٹ کا درخواست مسترد کرنا بالکل درست ہے، فورم موجود ہونے کے باوجود ہائی کورٹ میں درخواست دائر کیوں کی گئی  ایسے نہیں کہ اچانک کسی کوعہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کردی جائے، ہر کوئی عہدیداران کو ہٹانے کی درخواست سپر یم کورٹ ہائی کورٹ لے آتا ہے، درخواست گزاران کو قانونی فورمز کا استعمال کرنا چاہیے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی ، درخواست مراد علی شاہ کے مخالف فریق روشن علی نے دہری شہریت اور اقامہ کی بنیاد پر دائر کی تھی۔

  • واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے ،وزیراعلیٰ سندھ

    واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے ،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کوارٹرزکی جگہ سندھ کی نہیں وفاقی حکومت کی ہے، امن وامان قائم رکھنے کیلئے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا، واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹاسک فورس وغیرہ کچھ نہیں ہوتیں، نوازشریف،شاہدخاقان عباسی نے ٹاسک فورس بنائی تھی، شاہد خاقان عباسی سے کہا تھا 3صوبوں کا پانی ایک صوبے کو جاتا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کوارٹرزکی جگہ سندھ کی نہیں وفاقی حکومت کی ہے، معاملے کو بہتر طریقے سے حل کرنا چاہیے، ضروری پڑی تو سپریم کورٹ میں درخواست دیں گے، امن وامان قائم رکھنے کیلئے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا۔

    مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نوکری کی پیش کش کرتے ہوئے کہا پانی کاوال بندکرناآتا ہے تو وفاقی وزیرکونوکری مل سکتی ہے، اگر یہ کام کرنا چاہتےہیں تو میرٹ کی بنیادپربھی ان کو رکھاجاسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ کام کرناچاہتےہیں تو واٹربورڈ کونوکری کے لئے کہہ دوں گا،ان کاشوق پورا ہوجائے گا، واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے۔

    منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا قانون کے مطابق جو ریکارڈ مانگا جائےگا وہ دیں گے، دو دن پہلے سندھ حکومت کے سپریم کورٹ سے تعاون نہ کرنے کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ کا کام دستاویزات دینا نہیں ہے، اس معاملے پر چیف سیکریٹری اور انتظامیہ سے معلومات لی ہیں۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دیا تھا۔

  • جن الفاظ پر شکایت کی گئی تھی میں اس پر معذرت کرتا ہوں،مرادعلی شاہ

    جن الفاظ پر شکایت کی گئی تھی میں اس پر معذرت کرتا ہوں،مرادعلی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ تقریر میں کہا تھا جب آپ آگئے تو اسے اپنا ملک تصور کریں، جو ملک کو توڑنے کی بات کرے گا وہ ہمارادشمن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں موجود لوگوں کو عوام نے منتخب کرکے بھیجا، اس ایوان کا ہر ممبر قابل عزت ہے، کسی کوکوئی بھی مسئلہ ہوا ہمیشہ حل کی کوشش کی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پریقین رکھتی ہے، نگراں سیٹ اپ کیلئے آئین میں طریقہ کار پر عمل کرینگے، کوشش ہے 31مئی تک نگراں سیٹ اپ پرفیصلہ کرلیں گے، نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو معاملہ ایوان میں پیش کر دیں گے۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ الگ صوبےکی بات چیت میں کچھ الفاظ کہہ دیےتھے، میری درخواست پر ان الفاظ کو ہذف کرادیا تھا، کوئی اپنا گھر نہیں چھوڑنا چاہتا یہ بڑی قربانی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تقریر میں کہا تھا جب آپ آگئے تو اسے اپنا ملک تصور کریں، کوئی الگ صوبے کا مطالبہ کرے تو جذباتی ہو جاتے ہیں، صوبے کی تحریک کو اسمبلی سے کامیاب کرانا ہوگا جو ناممکن ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو ملک کو توڑنے کی بات کرے گا وہ ہمارا دشمن ہے، اس ملک میں رہنے والے سارے محب وطن ہمارے بھائی ہیں، جن الفاظ پر شکایت کی گئی تھی میں اس پر معذرت کرتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وفاق سے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارے حوالےکردیں، مرادعلی شاہ

    وفاق سے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارے حوالےکردیں، مرادعلی شاہ

    کراچی :  وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی  وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ خود ساختہ ہے ،گیس کی کمی کا مسئلہ نہیں ہے، وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کے الیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہے توہمارےحوالے کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں پہلا ایشو امن و امان اور انفرااسٹرکچرکامسئلہ تھا، جو کچھ میں نے کہاتھا وہ پورا کیا، شہیدذوالفقاربھٹونے شارع فیصل کو بنایا تھا،ہم نےتوسیع کی، واٹراینڈ سیوریج کی لائنیں بھی ٹھیک کی گئیں، طارق روڈ پر کام 40سال بعد ہوا ، یونیورسٹی روڈ کو مکمل کیا، بہترین سڑک تعمیر کی گئی۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کےکامیاب انعقاد کوکراچی والوں نے انجوائےکیا، حالات پہلےکی نسبت بہت اچھےہیں، بوہری کمیونٹی کے روحانی پیشوا کو میں نے دعوت دی تھی، پرنس کریم آغاخان بھی کراچی کاکامیاب دورہ کرکے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکم ہےکام کرولیکن بتاؤنہیں کیونکہ پابندی لگائی گئی ہے، حکم ہےتمہاراوقت پوراہوگیا ہےاب جاکرآرام سے سوجائیں۔

    کراچی میں بجلی کے بحران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کےمسئلےپربات چیت جاری ہے، بجلی کےمسئلے پر وزیراعظم سے6مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے، ایس ایس جی سی اورکےالیکٹرک کےآپس میں مسائل ہیں، دونوں اداروں کےمسائل کاخمیازہ عوام بھگت رہےہیں، ایس ایس جی سی کا 73 فیصد کنٹرول وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

    مرادعلی شاہ نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وزیراعظم کوکئی خطوط لکھ چکاہوں، اسلام آبادمیں بیٹھ کربڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں، وزیراعظم نے مفتاح اسماعیل سے بات چیت کرنےکی ہدایت کی، مفتاح اسماعیل سےرابطے کی کوشش کی پتہ چلاوہ بیرون ملک ہیں، وزیراعظم خود بیرون ملک دورے کر چکے ہیں لیکن مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایک صاحب لندن میں دوسرےواشنگٹن میں ہیں، کراچی کےلوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سےعذاب میں مبتلا ہیں، کے الیکٹرک بھی وفاق کےکنٹرول میں آتاہے، کے الیکٹرک میں سندھ حکومت کا کوئی حصہ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی کی انڈسٹری بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سےتباہ ہورہی ہے، کراچی کی انڈسٹری ان لوگوں کےدل میں کھٹکتی ہے، بجلی کے مسئلے پر وزیراعظم کو آج پھر ایک خط لکھ رہاہوں، سی سی آئی کی میٹنگزبلائی گئی ہیں وزیراعظم کو کہوں گا میں واک آؤٹ کرتاہوں۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کامسئلہ خود ساختہ ہے، گیس کی کمی کا مسئلہ نہیں، وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کے الیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارےحوالے کر دیں، لوگوں کولوڈشیڈنگ سےترسانےکیلئےایف آئی اےکواستعمال کیاجارہاہے، ایس ایس جی سی والےکہتے ہیں ایف آئی اے جیل میں ڈالنے کی دھمکی دیتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا،وزیراعلیٰ سندھ

    پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسماعیلی کمیونٹی کےروحانی پیشوا پرنس کریم آغاخان کی کراچی آمد پر وزیراعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغاخان 17 سال کےبعدکراچی آرہےہیں، پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا۔

    خیال رہے کہ پرنس کریم آغاخان 15سے 19دسمبر تک کراچی میں قیام کریں گے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کرینگے۔

    یاد رہے کہ پرنس کریم آغا خان 7دسمبرکو پاکستان پہنچے تھے ، پاکستان آمد پر خواجہ آصف اورطارق فضل چوہدری نے ان کا استقبال کیا۔


    مزید پڑھیں : صدرممنون حسین کی پرنس کریم آغا خان سے ملاقات


    پرنس کریم آغاخان نے وفد کے ہمراہ صدرممنون حسین اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    صدرمملکت نےپاکستان میں آغاخان فاؤنڈیشن کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آغاخان عالمی امن واستحکام کیلئے گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں، ثقافتی ورثے کی حفاظت کےحوالے سے آغا خان فاؤنڈیشن نےشاندارخدمات انجام دیں۔

    اس موقع پر اسماعیلی کمیونٹی کےروحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے کہا کہ تعلیمی، طبی اور دیہی ترقی میں خدمات میں اضافہ کیا جائے گا، غربت کے خاتمے کیلئے مزید پروگرام شروع کیے جائیں گے۔

    پرنس کریم آغا خان حکومت کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کیا آپ فضلہ ملا پانی پی سکتے ہیں؟ چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ سندھ سے سوال

    کیا آپ فضلہ ملا پانی پی سکتے ہیں؟ چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ سندھ سے سوال

    کراچی : چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خواہش تھی بلاول بھٹو بھی یہاں موجود ہوتے اور دیکھتے سندھ میں رہنے والے کیسا مضر صحت پانی پی رہے ہیں۔

    یہ ریمارکس انہوں نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں فراہمی و نکاسی آب سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے دیے اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس نے وزیر اعلٰی سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں ہم دونوں یہ گندہ پانی پیتے ہیں کیا آپ تیار ہیں ؟ اور میری خواہش تھی کہ بلاول بھٹو بھی یہاں موجود ہوتے اور دیکھتے کہ سندھ کے رہنے والوں کو انسانی فضلے کی آمیزش والا پانی مہیا کیا جا رہا ہے جب بڑے شہروں کا یہ حال ہے تو دور دراز گاؤں میں کیا ہورہا ہوگا؟

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آپ کوبلانے کا مقصد طلبی نہیں بلکہ مسئلے کا حل تلا شکرنا ہے اس لیے صورت حال کی سنگینی کا جائزہ لیں اور اس نمٹنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کریں جس پرعدالت آپ کے ساتھ پورا پورا تعاون کرے گی لیکن کسی طرح عوام کی ٹینکر مافیا سے جان چھڑائیں۔

    اسی سے متعلق : کراچی میں پینے کے پانی میں انسانی فضلے کی آمیزش کا انکشاف 

    اس موقع پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایک شہری کی جانب سے تیار کردہ دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ صورت حال اتنی سنگین بھی نہیں ہے جتنا ظاہر کیا جارہا ہے اور ٹریٹمنٹ پلانٹس کے حوالے سےغلط تاثر دیا جارہا ہے تاہم پوری کوشش کروں گا کہ مسائل حل کرسکوں۔

    سماعت کے بعد کراچی رجسٹری کے باہر آنے پر میڈیا سے گریز کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جو کہنا تھا وہ عدالت میں کہہ چکا ہوں۔

    خیال رہے اس مقدمے میں سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کو بھی طلب کیا گیا تھا جنہوں نے عدلات کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آدھا شہری سندھ اور پورا اندرون سندھ گندے پانی کی سپلائی کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کا مریض ہو چکا ہے لیکن سندھ حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی ہے۔

  • کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہےکہ ریلوے حکام کراچی سرکلرریلوےمیں مسائل پیدا کر رہے ہیں، پراجیکٹ میں تاخیرہوئی تو جوابدہ ریلوے اور وفاق ہونگے، کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت سی پیک کی تیاریوں سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ کے سی آر کیلئے ریلوے حکام ریلوے ٹریک کاپورشن نہیں دینا چاہتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ میں تاخیرہوئی تو جوابدہ ریلوے اور وفاق ہونگے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلوے کی زمین حکومت سندھ کی ملکیت ہے، زمین پر پہلا حق کراچی کے عوام کا ہے، کراچی کے عوام نے بڑے دھوکے کھائے ہیں اب میں دھوکا دینے نہیں دوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اکیس نومبر کو جے سی سی اجلاس میں معاہدے پر دستخط ہونے چاہئیں، وزیر اعظم سے بھی بات کروں گا۔

    اجلاس میں وزیراطلاعات،چیف سیکریٹری ،چیئرمین پی اینڈ ڈی ،پرنسپل سیکریٹری اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری کے جو قواعد و ضوابط ہمارے سامنے رکھے گئے تھے اس کے برعکس کام ہو رہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سے مل کر انہیں‌ مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کروں گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے مردم شماری کے خدشات سے آگاہ کریں گے،انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اسحاق ڈار سے اس سلسلے میں رابطہ ہوا تھا، اس ملاقات میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ بلڈنگ کے ہرفلیٹ کو گنا جائے گا،جبکہ اب اطلاعات ہیں کہ مردم شماری میں ہرگھرکو نہیں گنا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم اپنے تحفظات سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ وہ اس قسم کے اقدامات کی فوری روک تھام کریں۔

    ایم کیوایم پاکستان کے تحفظات

    واضح رہے کہ ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں، اسی تناظر میں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا تھا کہ مردم شماری میں کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    علاوہ ازیں سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے تحفظات کے پیش نظریہ کہا تھا کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.

  • سانحہ بلدیہ کی امدادی رقم کھانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،گورنرسندھ

    سانحہ بلدیہ کی امدادی رقم کھانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،گورنرسندھ

    کراچی : بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے والوں کو بھی سزا ملے گی اور غریب متاثرین اور لواحقین کے لیے ملنے والی امدادی رقم کھانے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا،کسی کو سیاسی دھول میں چُھپنے نہیں دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے لیے اضافی پانی کی فراہمی کے لیے کے-4 پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سڑکوں کا برا حال تھا، مرادعلی شاہ نے اچھا قدم اُٹھا یا ہے اور کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کی تعمیر کروائی۔

    گورنر سندھ نے کے-فور پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کے فورمکمل ہونےسےشہرکے پانی میں 260 ملین گیلن پانی کااضافہ ہوجائے گا، کے-فور اور کے-3 پروجیکٹس 2004 اور 2005 میں منظور ہوا تھا لیکن کام کا آغاز نہ ہو سکا،ترقیاتی کام میں دیر ہونے کی وجہ کرپشن اور نااہلی بھی ہے تا ہم اب ایف ڈبلیو او کےفور کامنصوبہ 2 سال میں مکمل کرلے گی۔

    گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد علی خان نے مزید کہا کہ لیاری ایکسپریس وے مئی 2008 میں شروع ہوا لیکن 2016 تک مکمل نہیں ہوسکا 8 سال بعد اب لیاری ایکسپریس وے منصوبے پر کام شروع ہوا ہے،شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے،تا ہم اب وزیر اعلیٰ سندھ انتھک محنت کر رہے ہیں اور دوبارہ کام ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایم 9 منصوبے پر بھی کام ہورہا ہے،لیاری ایکسپریس وے پر کام شروع ہو چکا ہے،کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کا برا حال تھا وزیر اعلٰ سندھ نے خصوصی توجہ سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور اب کے فور پروجیکٹ پر بھی سندھ حکومت مہربان نظر آتی ہے جس پر مراد علی شاہ مبارک باد اور خراج تحسین کے حق دار ہیں۔

    سابق ناظم نعمت اللہ خان کی تریف کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ ایک نہایت ایماندار،محنتی اور ویژنری ناظم تھے.تا ہم اُن کے بعد آنے والی ضلعی حکومت نے مایوس کیا،آج بھی نعمت اللہ کی صلاحیتوں، تجربے اور ویژن سے فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے۔

    گورنر سندھ نے کراچی میں امن عامہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بلدیہ کے ملزمان کو بھی سزا دلوائی جائے گی اور متاثرین و لواحقین کے پیسے کھانے والے بھی قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے،مجرم نیوکراچی میں ہو پوش علاقوں میں پکڑا جائے گا اب کسی کو سیاسی دھول میں چھپنے نہیں دیں گے۔

    گورنر سندھ نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کراچی میں اورنج لائن اور گرین لائن جیسے منصوبے شروع کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے 10 ارب روپے کے ترقیقاتی فنڈ جاری کرنے پر خوشی کا اظہار کیا جب کہ نائب میئر ارشد وہرہ کی تعریف کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ارشد وہرہ کراچی کی ترقی کیے لیے کام کریں انہیں ہر قسم کی مدد اور سہولت فراہم کی جائے گی۔