Tag: وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور

  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور فیصل کریم کنڈی کی خوشگوار موڈ میں ملاقات

    وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور فیصل کریم کنڈی کی خوشگوار موڈ میں ملاقات

    پشاور : وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور فیصل کریم کنڈی کی خوشگوار موڈ میں ملاقات ہوئی ، گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا پی ٹی آئی میں کیا ہورہا؟۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں گورنرہاؤس میں قائم مقام چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری ہوئی ، تقریب حلف برداری سے پہلے گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ملاقات ہوئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور اور فیصل کریم کنڈی کی ملاقات 10منٹ رہی، ملاقات میں دونوں رہنما خوشگوار موڈ میں دکھائی دیے۔

    گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا پی ٹی آئی میں کیا ہورہا؟ شیر افضل مروت کو بھی نکال دیا ان سے ہمدردی ہے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ صاحب آپ کی حکومت نے اپنے ہی خلاف صوابی میں احتجاج نہیں کیا؟ جس پر وزیراعلیٰ کے پی مسکراتے رہے۔

    دوسری جانب گورنر ہاؤس میں وزیراعلیٰ اور گورنر کی ملاقات میں سیاسی گفتگو پر ذرائع وزیراعلیٰ ہاؤس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں شیر افضل مروت سمیت کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی، گورنر ہاؤس کی جانب سے من گھڑت باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔

  • کے پی میں گورنر راج کا خدشہ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ایڈووکیٹ جنرل سے مشاورت

    کے پی میں گورنر راج کا خدشہ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ایڈووکیٹ جنرل سے مشاورت

    پشاور : وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گندا پور نے گورنر راج کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل سے مشاورت مکمل کرلی، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا صوبے میں آئین کے تحت گورنرراج نافذ نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے خدشے پیش نظر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ایڈووکیٹ جنرل سے مشاورت کی ، ایڈووکیٹ جنرل نےکے پی میں گورنر راج کا نفاذ خارج ازامکان قراردے دیا اور کہا آئین کے تحت نافذ نہیں ہوسکتا۔

    یاد رہے وفاقی کابینہ ارکان کی اکثریت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کی ، جس پر معاملے پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کابینہ ارکان کی اکثریت کی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت

    ذرائع نے بتایا تھا کہ گورنر راج کی ابتدائی مدت چھے ماہ ہوگی، حتمی فیصلہ ایک دو روز میں کیا جائے گا، اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اسلام آبادمارچ میں سرکاری وسائل استعمال کیے، صوبائی محکمے اورملازمین بھی استعمال کیے گئے، کابینہ ارکان نے رائے دی صوبائی حکومت نے اس کا جواز پیدا کردیا ہے۔

    اس معاملے پر پیپلز پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہے ، ذرائع کے مطابق ایک دھڑے کا کہنا ہے کہ اس سے سے پی ٹی آئی کو سیاسی فائدہ ہوگا، وہ اسے کیش کرائے گی، حامی دھڑے کا موقف ہے کہ اس سے پیپلز پارٹی کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا اور کارکنوں کوایڈجسٹ کیا جاسکےگا تاہم حتمی فیصلہ پیپلز پارٹی کے مجلس عاملہ کے اجلاس میں ہوگا۔

  • خیبر پختونخوا کی آئی ایم ایف نے تعریف کی اور قرض بھی دیا، علی امین گنڈا پور

    خیبر پختونخوا کی آئی ایم ایف نے تعریف کی اور قرض بھی دیا، علی امین گنڈا پور

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا نے آئی ایم ایف کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے پی واحد صوبہ ہے جس کی آئی ایم ایف نے نہ صرف تعریف کی بلکہ قرض بھی دیا، خیبر پختونخوا حکومت میں انتظامی سطح اور ایپکس کمیٹی میں ہم آہنگی ہے۔

    وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور امن و امان کی صورتحال ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں بہتر کررہے ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ جیت جائیں گے، مخصوص نشستوں کیلئے بیان حلفی پر دستخط ہوگئے۔

    انھوں نے کہا کہ قانونی ٹیم کی مشاورت کے بعد الیکشن کمیشن میں بیان حلفی جمع کرادینگے، خیبر پختونخوا سے کسی رکن پر پی ٹی آئی چھوڑنے کیلئے دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ جب سے حکومت میں آئے کسی کا استحصال نہیں کیا، خیبر پختونخوا میں کسی سرکاری اہلکار کو ہراساں نہیں کیا گیا، تحریک انصاف کیخلاف ہی ہمیشہ استحصالی رویہ اپنایا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا گیا، ہم نے سرکاری اہلکاروں میں اعتماد پیدا کیا ہے، اعتماد کی وجہ سے سرکاری اہلکار و افسران بلاخوف کام کررہے ہیں،

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پراعتماد اہلکار و افسران حکومت کے غلط کام کی بھی بلاخوف نشاندہی کرتے ہیں، پی ٹی آئی نے ہمیشہ سیاست کو انتظامی معاملات سے الگ رکھا۔

    حکومت سیاسی معاملات کوسیاسی طریقےسےہی نمٹاتی ہے، دیگرصوبوں کوبھی خیبرپختونخوا حکومت کی تقلید کرنی چاہیے، ہم بھی مخالفین کیخلاف کارروائی کیلئے آزاد ہیں لیکن سب کو ساتھ لےکر چلنے پر یقین رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے سیاست کو وفاق اور صوبے کے تعلقات کے درمیان نہیں آنے دیا، حکومتی معاملات کو ہمیشہ سیاست سے بالاترہوکر آگے بڑھایا۔