Tag: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

  • سرگودھا میں اور بچہ دم توڑ گیا، تین دن میں ہلاکتوں کی تعداد 18ہو گئی

    سرگودھا میں اور بچہ دم توڑ گیا، تین دن میں ہلاکتوں کی تعداد 18ہو گئی

    سرگودھا: سرگودھا ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ایک اور بچہ دم توڑ گیا ہے۔ تین روزمیں جاں بحق بچوں کی تعداد اٹھارہ ہوگئی ہے جبکہ تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آسکی ہے۔

    سرگودھا کے سرکاری اسپتال میں بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا اور اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔ سرگودھا کے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال کےبچہ وارڈ میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اورطبی عملے کی غفلت کی وجہ سے ایک اورماں کی گوداُجاڑگئی ہے۔ جس کے بعد اڑتالیس گھنٹوں کے دوران زندگی کی بازی ہارنے والے نوازئیدہ بچوں کی تعداد پندرہ ہوچکی ہے اور تین دن میں یہ تعداد 18 ہو گئی ہے۔

    ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ اموات کا ذمہ دار اسپتال کا عملہ ہے۔ والدین نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ وارڈ کا عملہ انتہائی بدتمیزی کرتا ہے۔ دوسری جانب اسپتال کا عملہ اور ڈاکٹر بچوں کی اموات طبعی قراردے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ جسے آج رپورٹ وزیرِاعلیٰ کوپیش کرنا ہے تاہم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔

  • ماڈل ٹائون کیس: جے آئی ٹی کی تشکیل کو عوامی تحریک نے مسترد کردیا

    ماڈل ٹائون کیس: جے آئی ٹی کی تشکیل کو عوامی تحریک نے مسترد کردیا

    لاہور: ماڈل ٹائون لاہور میں پولیس فائرنگ سے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی مبینہ اموات کی تفتیش کیلئے جی آئی ٹی تشکیل دےدی گئی، رحیق عباسی کا کہنا ہے کہ انہیں جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں۔

    ماڈل ٹاؤن فائرنگ کیس کی تحقیقات کیلئےپانچ رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کرینگے، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے بھی شامل ہونگے، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نواز شریف، شہباز شریف سمیت وفاقی اور صوبائی وزراء سے تفتیش کرے گی، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا مطالبہ کیا تھا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے حکومت کی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس ٹیم سے مطمئن نہیں، انکا کہنا تھا کہ عوامی تحریک نے حکومت کو بتادیا تھا کہ اسے عبدالرزاق چیمہ پر اعتماد نہیں، عوامی تحریک کا مطالبہ تھا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی دونوں کوشامل کیاجائے،رحیق عباسی نے کہا کہ پولیس قاتل ہے ہے اس کی تفتیش پر اعتماد نہیں کیاجاسکتا۔

  • وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    لاہور: وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دوران ملاقت میں پنجاب کابینہ کی توسیع کے حوالے سے مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔

    وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ملاقات کے دوران صوبائی کابینہ کی توسیع کے حوالے سے مختلف ناموں پر غور کیا گیا،ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ میں رواں ماہ کے دوران توسیع کا امکان ہے، چار نئے وزراء کابینہ میں شامل کئے جاسکتے ہیں،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، دھرنوں اور دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، نواز شریف

    سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، نواز شریف

    وزیرآباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔

    سیلاب متاثرین سے خطاب کے دوران وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے اقدامات ضروری ہیں، ماحولیاتی تبدیلی سے خطہ متاثر ہورہا ہے، سیلاب سے بچاؤ کیلئےقومی سطح پر کمیٹی تشکیل دی جانی چاہئے۔

    نواز شریف نے کہا کہ محدود وسائل کے باعث ہمیں اپنی ترجیحات طےکرناہوں گی،سیلاب متاثرین کے دکھ اور تکلیف کا احساس ہے، سیلاب متاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں حکومت ان کیساتھ ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی قابل تحسین ہے،سیلاب سے گھروں کو نقصان پہنچا لوگ بےگھر ہوگئے،متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، فوج کے افسروں،جوانوں نے سیلاب متاثرین کی مدد کی ہے، پولیس کے جوانوں نے بھی سیلاب متاثرین کی بہت مدد کی ہے، زیادہ جانی نقصان چھتیں،دیواریں گرنےسےہوا، سیلابی پانی اترنے سے پہلے متاثرین کی امداد کی جارہی ہے، متاثرین کو25ہزار کی پہلی قسط آج سے دینا شروع کردی ہے۔،

  • نواز شریف کی یوٹیلٹی گیس کمپنیوں کی تشکیل نو کی ہدایت

    نواز شریف کی یوٹیلٹی گیس کمپنیوں کی تشکیل نو کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف نے یوٹیلٹی گیس کمپنیوں کی تشکیلِ نوکی ہدایت کردی ہے۔

    وزیرِاعظم کی صدارت میں گیس کی پیداوار سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس ہوا جس میں ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    وزیراعظم نے ہدایت کی کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیئے موثر اقدامات کیئے جائیں اور گیس کمپنیوں کی تشکیلِ نوکی جائے۔ اجلاس کو ملک میں تیل اورگیس کے ذخائر کی تلاش کے لئے پانچ سالہ منصوبوں سے اگاہ کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیرِاعظم نوازشریف نے حویلی آزاد کشمیر میں متاثرینِ سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے تباہی پردلی افسوس ہے، متاثرین کودی جانیوالی رقم معاوضہ نہیں امداد ہے، مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

  • دھرنے سےگھبرانے والے نہیں، سیلاب متاثرین کی مدد پہلی ترجیح ہے، نوازشریف

    دھرنے سےگھبرانے والے نہیں، سیلاب متاثرین کی مدد پہلی ترجیح ہے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے دھرنوں سے گھبرانے والے نہیں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    وزیر اعظم نواز شریف سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے آزاد کشمیر پہنچے اس موقع پر بھی دھرنوں کا ذکر کئے بغیر نہ رہ سکے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ سرکاری مصروفیات ہیں اور کچھ مصروفیات لوگوں نے بڑھا دی ہیں، وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان دھرنوں کی نذر ہوگیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کیا اس موقع پر آزاد کشمیر کےصدر اور وزیر اعظم بھی نواز شریف کے ہمراہ تھے۔

  • نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قوم یقین رکھے نہ استعفیٰ دوںگا اورنہ ہی چھٹی پرجاؤں گا،عوام کا مینڈیٹ یرغمال بنانے کی روایت نہیں پڑنی چاہئے۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارلیمنٹ،وزیراعظم ہاؤس اور پی ٹی وی پرحملوں کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ حملے جمہوریت اور ریاست پرحملے ہیں۔ پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پورا ہفتہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر پرعوامی تحریک کےاعتراضات دورکرنےکی ہدایت بھی کردی، ڈھائی گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیاکہ سیاسی قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت سے انحراف پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ثابت ہوگا۔ پارلیمانی سربراہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کے تسلسل کیلئے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی صورت جمہوری نظام پرآنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ پارلیمانی جماعتوں نے ممکنہ غیرآئینی اقدام سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں فریق بننےکا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ، محمودخان اچکزئی ، فاروق ستار، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں، سابق صدر زرداری کی خصوصی ہدایت پر رحمان ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرلیا گیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرلیا گیا

     لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ فیصل ٹاؤن تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق روزنامچہ ایک اعلیٰ افسر کے دفتر میں منگوا کر مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ کے اندراج کے وقت مسلم لیگ ن کے وکلاء اور تجربہ کار پولیس افسران بھی موجود تھے، مقدمہ درج کرنے کے بعد ایف آئی آر سیل کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دوران سترہ افراد جاں بحق اور اسی سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

    منہاج القرآن کی درخواست پر سیشن عدالت نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سیمت اکیس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف چار وفاقی وزراء نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، لاہور ہائی کورٹ نے بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق سیشن کورٹ کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ برقرار ر کھا۔

    اس سے قبل خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیراعظم سمیت تمام نامزد اکیس افراد کے خلاف درج ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ متاثرہ فریق کی شکایات کے مطابق درج کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا۔

  • ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پر اعتبار کیا ہے استعفی نہیں دوں گا، پارلیمنٹ بھی اپنی مدت پوری کرے گی ۔

    اسلام آباد میں دھرنوں پر بیٹھے ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے وزیر اعظم سے استعفے کا پرزور مطالبے پر وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پراعتماد کیا ہے،استعفی نہیں دوں گا، مذاکرات کے لئے پہلے بھی تیار تھے، اب بھی ہیں، کسی کے ماورائے آئین مطالبات کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات کی ہے،ذرائع کے مطابق دوران ملاقات صدر اور وزیر اعظم نے اتفاق کیا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی وزیر اعظم کا موقف یہی تھا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں اور موجودہ اسمبلیاں بھی اپنی مدت پوری کریں گی، دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا جاسکتاہے ۔

  • مظاہرین ریڈ زون میں داخل، نواز شریف کااستعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ

    مظاہرین ریڈ زون میں داخل، نواز شریف کااستعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم میاں نواز شریف کی زیر ِ صدارت وفاقی حکومت  کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیرِاعظم نے استعفیٰ نہ دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان تحریک ِانصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنوں کے باعث اسلام آؓباد میں پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش ِ نظر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا۔

    میٹنگ کے دوران میاں نواز شریف نے استعفیٰ دینے کے مطالبے کو قطعی رد کردیا جبکہ میٹنگ کے شرکاء نے بھیا س بات پر زوردیا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسط مدتی انتخابات کا کوئی سوال پید انہیں ہوتا اور احتجاج کرنے والے نا امید ہوں گے۔

    دوسری جانب عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب بڑھ رہے ہیں اور اس دوران سرینا چوک کے مقام پر پولیس اور مطاہرین میں ایک جھڑپ بھی ہوچکی ہے۔

    دریں اثنا اسلام آباد کی انتطامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کیونکہ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لئے کسی بھی قسم کے تحریری احکامات موصول نہیں ہوئے لہذا مظاہرین کی راہ میں حائل نہیں ہوا جائے جب تک کسی قسم کے تحریری احکامات موصول نہ ہوں۔