Tag: وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل ہی ن لیگ کے وزراٰء ہمت ہار گئے

    وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل ہی ن لیگ کے وزراٰء ہمت ہار گئے

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل ہی ن لیگ کے وزرا ہمت ہارگئے ، ن لیگ کے کئی وزرا نے سرکاری رہائشگاہ خالی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی کے انتخاب میں مسلم لیگ ن شدید مایوسی کا شکار ہے اور انتخاب سے قبل ہی ن لیگ کے وزرا بھی ہمت ہارگئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزرا نے سرکاری دفاتر سے سامان اٹھاناشروع کر دیا، حسن ُمرتضی ،ملک احمد خان ، رانا اقبال سمیت دیگرنے سرکاری رہائشگاہ خالی کردی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اورچوہدری شجاعت کی ملاقات کا آخری آپشن بھی رائیگاں گیا جبکہ حمزہ شہباز گزشتہ رات بھی ممبران اسمبلی سے ملاقات نہ کر سکے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری رات گئے چوہدری شجاعت کے گھر دو بار ملاقات کے لیے گئے تاہم چوہدری شجاعت نے زرداری کو صاف صاف کہہ دیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے ق لیگ کا ووٹ پرویز الہیٰ کو ہی جائے گا۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب آج ہوگا، انتخاب میں حکومتی اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے امیدوار پرویز الہٰی میں مقابلہ ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہوگا۔ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تحریک انصاف نے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ حکومتی اتحاد کی تعداد 179 ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری؟ نمبر گیم سامنے آگئی

    وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری؟ نمبر گیم سامنے آگئی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے نمبر گیم سامنے آگئی، پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے 187 ممبران جبکہ ن لیگ کے پاس 177 ممبران ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری ہے ، اس حوالے سے نمبر گیم سامنے آگئی۔

    پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 178اور ق لیگ کے 10 ممبران ہیں جبکہ ن لیگ کے 165 اور پیپلز پارٹی کے 7ممبران ہیں۔

    ن لیگ کے حمایت میں 4آزادارکان اور راہ حق پارٹی ایک ممبر بھی ہے تاہم ایک آزاد رکن سیدرفیع الدین نے کسی کی حمایت کافیصلہ نہیں کیا۔

    آزادامیدوار چوہدری نثار اور ن لیگ کی عظمیٰ زعیم قادری کے کورونا کی وجہ سے آنے کا امکان نہیں۔

    اسی طرح ن لیگ کےمیاں جلیل شرقپوری اورفیصل نیازی استعفیٰ دےچکے ہیں اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی چوہدری سعید ترکی جا چکے ہیں۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس شام چار بجے ہوگا، تحریک انصاف نے نمبرز پورے ہونے کا دعوی کردیا ہے۔

    وزارت اعلیٰ کے منصب کے لیے ایک سو چھیاسی ارکان کی حمایت درکار ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے  انتخاب سے متعلق  ضابطہ اخلاق جاری

    وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق ضابطہ اخلاق جاری

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا ، جس میں عملے کے مہمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے کل انتخاب سے متعلق پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

    سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی اور عملے کے مہمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ اسپیکر باکس، آفیسر باکس اورمہمانوں کی گیلریاں بند ہوں گی تاہم میڈیا گیلری کھلی ہوگی۔

    محمد خان بھٹی کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی اسمبلی کی طرف سے جاری شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں، ایوان میں موبائل فون لے جانے پر پابندی ہوگی۔

    سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اراکین کا اسمبلی سیکرٹریٹ میں داخلہ ڈیوٹی فری شاپ کی طرف گیٹ سے ہوگا۔

    محمد خان بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اسمبلی سیکرٹریٹ کی چاردیواری کےباہرانتظامی معاملات کنٹرول کرے گی اور میڈیا پریس گیلری کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کی کوریج کرے گا۔

  • سپریم کورٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری

    سپریم کورٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب 22 جولائی پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کردیا ، 10صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجازالاحسن نے تحریر کیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب 22 جولائی کو ہوگا،اجلاس پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ہوگا، اجلاس ڈپٹی اسپیکر چلائیں گے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوگی، مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونےپرنیاالیکشن ہوگا تاہم الیکشن ہونے تک حمزہ شہبازبطوروزیراعلیٰ صوبےکانظام چلائیں گے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا ہے کہ اجلاس22جولائی کی شام4بجےہوگا، وزیراعلیٰ حمزہ شہبازاورپوری کابینہ شفاف انتخاب کویقینی بنائے۔

    سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں سےمتعلق لاہورہائیکورٹ ایک ہفتےمیں فیصلہ جاری کرے، فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزاروں نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا یا ترمیم کی استدعا کی۔

  • حمزہ شہباز کی  وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر

    حمزہ شہباز کی وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اپوزیشن لیڈرحمزہ شہبازکی جانب سے دائر کی گئی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیرتارڑ نے درخواست دائر کی، دائر درخواست میں سپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یکم اپریل سے چیف منسٹر پنجاب کا عہدہ خالی ہے، سیکرٹری اسمبلی اور انتظامی افسران پرویز الٰہی کے غیر قانونی احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب کے تقرر کے لیے بلا جواز تاخیر کی جا رہی ہے،حمزہ شہباز وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ فریق ہیں، آرٹیکل 130 کے تحت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا تھا،فریقین اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہو چکے ہیں ۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ ایک آٸینی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے اسمبلی کو اراکین کے لیے نوگو ایریا بنا کر سیل کر دیا گیا ہے ۔

    حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ عدالت پنجاب اسمبلی کا سیشن کال کر کے فوری چیف منسٹر کے انتخابات کروانے اور اسمبلی احاطہ کو ممبران کے لیے فوری کھولنے کا حکم دے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ووٹنگ 3 اپریل کو کروائے جانے  کا امکان

    وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ووٹنگ 3 اپریل کو کروائے جانے کا امکان

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ووٹنگ 3 اپریل کو کروائے جانے کا امکان ہے، رہنما ق لیگ نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی کوبرتری حاصل ہے ، تاخیرنہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ووٹنگ 3 اپریل کو کروانے کا امکان ہے ، پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ چاہتےہیں مرکز میں عدم اعتماد سے پہلے وزیراعلیٰ منتخب ہو جائیں۔

    رہنما ق لیگ نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی کوبرتری حاصل ہے ، اس لیے تاخیرنہیں چاہتے۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، جس میں حکومتی امیدوار چوہدری پرویزالٰہی اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوارحمزہ شہباز کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے۔

    نئے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر سیکریٹری اسمبلی محمدخان بھٹی نے کہا ہے کہ آج صرف شیڈول جاری ہو گااور کوئی کارروائی نہیں ہو گی، ووٹنگ کل کراتے ہیں یا پیرکوفیصلہ اسپیکرنےکرناہے، ووٹنگ آج نہیں ہو گی۔

    واضح رہے مسلم لیگ ن نے 186 کا ہدف حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترین گروپ کی جانب سے انہیں نہ صرف مکمل سپورٹ حاصل ہے بلکہ علیم گروپ کے ساتھ پپیلز پارٹی کے ارکان اسمبلی بھی ان کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔