Tag: وزیرا عظم عمران خان

  • وزیرا عظم عمران خان آئندہ ہفتے دیا مربھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کریں گے

    وزیرا عظم عمران خان آئندہ ہفتے دیا مربھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : وزیرا عظم عمران خان آئندہ ہفتے دیامربھاشاڈیم پراجیکٹ کادورہ کریں گے، واپڈا کا کہنا ہے کہ دیامربھاشا ڈیم پراجیکٹ سال 29-2028میں مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرا عظم عمران خان آئندہ ہفتے دیامربھاشاڈیم پراجیکٹ کادورہ کریں گے اور دورے میں پراجیکٹ پرتعمیراتی کام کا جائزہ لیں گے۔

    واپڈا کا کہنا ہے کہ دیامربھاشاڈیم پراجیکٹ اپنی تعمیرکےمرحلےمیں داخل ہوچکاہے، ایک سال میں 2 بڑے ڈیمز مہمند اوردیامربھاشا پر کام شروع کیا جاچکاہ ے، دیامربھاشا ڈیم پراجیکٹ سال 29-2028میں مکمل ہوگا۔

    واپڈا کے مطابق دیامربھاشا ڈیم میں 81لاکھ ایکڑفٹ پانی ذخیرہ ہوگا اور 12لاکھ30ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی جبکہ ڈیم کی بجلی پیداکرنےکی صلاحیت ساڑھے4ہزارمیگاواٹ ہوگی۔

    واپڈا نے مزید کہا کہ دیامربھاشا ڈیم منصوبہ نیشنل گرڈکوہرسال18ارب یونٹ پن بجلی فراہم کرے گا۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا اپنے پیغام میں کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان ہماری نسلوں کے لیے تاریخ ساز خبر ہے، یہ ہماری نسلوں کے لیے بہت حوصلہ افزا بات ہے۔

    عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ ڈیم سے 16 ہزار ملازمتیں، 4500 میگاواٹ بجلی میسر آئے گی، ڈیم کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔

    بعد ازاں واپڈا نے دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے کنٹریکٹ پاورچائنا اور ایف ڈبلیو او پر مشتمل جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کردیا، کنٹریکٹ کی مالیت442 ارب روپے ہے جس میں ڈائی ورشن سسٹم، مین ڈیم، پُل اور پن بجلی گھر کی تعمیرات شامل ہیں۔

  • وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن  ون ملاقات

    وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات

    اسلام آباد : وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات ہوئی، ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اورقیام امن سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں افغان صدر اشرف غنی کے اعزاز میں استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا، وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر افغان صدر کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی آمد پر دونوں ملکوں کےقومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔

    وزیراعظم ہاؤس میں معزز مہمان کوگارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، ملاقات میں خطے کی سیکورٹی صورتحال اور قیام امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی تھی ، شاہ محمودقریشی نے وزیر اعظم اورپاکستانی عوام کی طرف سے اشرف غنی کو خوش آمدید کہا۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کےامور اور معیشت، مواصلات، عوامی سطح پر روابط بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت ،سرمایہ کاری کےفروغ سے متعلق گفتگو ہوئی۔

    مزید پڑھیں : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سےملاقات

    افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان میں پائیدارامن اور خوشحالی پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان امن عمل کے لئےنیک نیتی سے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا، افغان نتیجہ خیزمذاکرات ہی پائیدارامن اوراستحکام کا واحد راستہ ہے۔

    خیال رہے افغان صدر اشرف غنی آج صبح 2 دوزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر افغان سفیرعاطف مشال اوردفتر خارجہ کے اعلی افسران بھی موجود تھے

    اعلیٰ سطح وفد، سینئر حکام اور کاروباری افراد بھی افغان صدر کے ہمراہ ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا ایک بار پھر قوم سے خطاب کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا ایک بار پھر قوم سے خطاب کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر قوم سے خطاب کا فیصلہ کر لیا، خطاب کل ریکارڈ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کل قوم سے خطاب کریں گے، یہ خطاب پہلے سے ریکارڈ کیا جائے گا۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعظم قومی مالی معاملات پر عوام کو اعتماد میں لیں گے، اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر حتمی بات کریں گے۔

    یاد رہے کہ 12 جون کو قوم سے ریکارڈ شدہ خطاب میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آٹھ دن قبل کے قوم سے ریکارڈ شدہ خطاب میں وزیر اعظم نے کیا کہا تھا؟

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی نے معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی پوری کوشش کی، زرداری کی 100 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوگی، آیندہ ملک میں کوئی کرپشن نہیں کر سکے گا، اب ملک مستحکم ہوگیا، اور میں ان کے پیچھے جاؤں گا۔

    بعد ازاں یہ ہائی پاورڈ کمیشن تشکیل دے دیا گیا تھا، وفاقی کابینہ نے ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر کو 10 سالوں میں لے گئے قرضوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کا سربراہ مقرر کیا۔

  • وزیرا عظم عمران خان کاافغانستان کے اندرونی تنازعات میں فریق نہ بننےکااعلان

    وزیرا عظم عمران خان کاافغانستان کے اندرونی تنازعات میں فریق نہ بننےکااعلان

    اسلام آباد : وزیرا عظم عمران خان نے افغانستان کے اندرونی تنازعات میں فریق نہ بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا پاکستان خطےمیں امن کے لیے افغان امن عمل کی بھرپورحمایت جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سےمتعلق اہم بیان جاری کیا ، جس میں کہا افغان تنازع سے40 سال میں افغانستان اورپاکستان کو بے پنا نقصان ہوا، طویل عرصے بعدافغانستان میں قیام امن کاتاریخی موقع ملا۔

    وزیرا عظم نے افغانستان کےاندرونی تنازعات میں فریق نہ بننےکااعلان کرتے ہوئے کہا پاکستان خطےمیں امن کےلیےافغان امن عمل کی بھرپور حمایت جاری رکھےگا لیکن افغانستان کےاندورنی معاملات میں فریق نہیں بنیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کہا تھا کہ افغان طالبا ن نے مجھ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن افغان حکومت کے اعتراض پر ملاقات منسوخ کی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کے افغانستان سےمتعلق بیان کوسیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، دفترخارجہ

    جس کے بعد افغان حکام نے شدید احتجاج کا اظہار کرتے ہوئے کابل میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات فرسٹ سیکرٹری کو افغان دفتر خارجہ طلب کیا تھا اور وزیراعظم کے دیئے گئے بیان پر تحریری احتجاج کیا۔

    بعد ازاں پاکستانی دفترخارجہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا وزیراعظم عمران خان کاافغانستان سےمتعلق بیان سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کو افغانستان کےداخلی امورمیں مداخلت نہ سمجھاجائے۔