Tag: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پراپرٹی ٹیکس ادا کردیا

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پراپرٹی ٹیکس ادا کردیا

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پراپرٹی ٹیکس ادا کردیا، ایکسائزڈیپارٹمنٹ نےستائیس ہزار روپےکے ٹیکس کانوٹس جاری کیاتھا جبکہ سکندر  حیات،یوسف رضاگیلانی ملک عامر،رفیق رجوانہ نےبھی تاحال پراپرٹی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پراپرٹی ٹیکس ادا کردیا ، جس کے بعد ڈائریکٹر ایکسائز نے کلیئرنس لیٹر جاری کردیاگیا ہے، وزیرخارجہ نے قادر پوراں والی پراپرٹی کا ٹیکس ادا کیا، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے ستائیس ہزار روپے کے ٹیکس کا نوٹس جاری کیاتھا۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ نےجائیداد ریکارڈ کی درستی کی درخواست بھی جمع کرادی ہے، درخواست میں موقف دیاکہ قادر پورراں والے رہائشی ڈیرے کوگودام ظاہر کیاگیا، جو درست نہیں۔

    اب تک سابق وفاقی وزیر سکندر حیات، سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی ملک عامر، سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بھی تاحال پراپرٹی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔

    خیال رہے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ملتان ں 200 سے زائد ٹیکس ڈیفالٹرز کو نوٹس بھجوائے تھے ، جن میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی , سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اوردیگر اہم سیاسی شخصیات بھی ٹیکس نادہندہ نکلیں تھیں۔

    اس حوالے سے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دستاویزات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ذمہ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 27ہزار ،680 روپے واجب الادا تھیں، سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ 6 لاکھ 94 ہزار 471جبکہ سابق وفاقی وزیر سکندر بوسن 3 لاکھ 40 ہزار59 کے ڈیفالٹر ہیں ۔

    سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ذمہ لگژری ہاؤس ٹیکس کی مد میں 6 لاکھ 67 ہزار500 واجب الادا ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز نے 7 ریکوری افسران کو بھی معطل کر دیا تھا جبکہ 7 انسپکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کر دی گئی تھی۔

  • افغانستان کے مسئلے کا واحد حل پرامن مذاکرات ہیں، کوئی فوجی حل نہیں،شاہ محمود قریشی

    افغانستان کے مسئلے کا واحد حل پرامن مذاکرات ہیں، کوئی فوجی حل نہیں،شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل پرامن مذاکرات ہیں، مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، تمام فریقین کو  افغانستان میں امن کے عمل کےلئے کوششیں کرنی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے افغان عمل سے متعلق بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل پرامن مذاکرات ہیں، مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا افغان مسئلے پر مزاکراتی حل کے ذریعے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے، پاکستان یقین رکھتاہےپرامن مذاکرات افغان مسئلےکاحل ہے، تمام فریقین کو افغانستان میں امن کے عمل کےلئے پرعزم ہونا چاہیے۔

    وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان نے تمام امن کوششوں کی بھرپور حمایت کی ہے، پاکستان افغان امن عمل میں تمام افغانوں کی شرکت کا حامی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا: شاہ محمود قریشی

    چند روز قبل وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان پرامن ملک ہے،ہمسائیوں سےاچھےتعلقات چاہتےہیں، ہم دوسرےممالک سےبھی ذمہ دارانہ رویےکی توقع رکھتےہیں، پاکستان ذمہ دارملک ہے، ایٹمی عدم پھیلاؤ پر یقین رکھتے ہیں، خطےمیں توازن کیلئےمیزائل ٹیکنالوجی اور جوہری اسلحہ پر ذمہ داری کامظاہرہ کرناہوگا، خطے میں پائیدارامن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے ٹویٹ کے جواب شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا افغان امن عمل کے لیے پاکستان سہولت فراہم کرتا رہے گا، ہمارا یقین ہے کہ افغانیوں پر مشتمل مفاہمتی عمل ہی سے پائیدار امن کا حصول ممکن ہے۔

  • بھارت کو بتانا چاہتا ہوں، مسائل کا واحد حل مذاکرات ہی ہیں،  شاہ محمودقریشی

    بھارت کو بتانا چاہتا ہوں، مسائل کا واحد حل مذاکرات ہی ہیں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے بھارت کو بتانا چاہتاہوں، مسائل کاواحد حل مذاکرات ہی ہیں، کرتارپور راہداری کھولنے کا مقصد سکھوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کرنا ہے، خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان اپنا کردار ادا کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا خطےکو سیکیورٹی سے متعلق مختلف چیلنجز کا سامناہے، امن واستحکام کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کررہاہے، خطےمیں کشیدگی بڑھنے سے علاقائی امن کو خطرات درپیش ہوتے ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان پرامن ملک ہے،ہمسائیوں سےاچھےتعلقات چاہتےہیں، ہم دوسرےممالک سےبھی ذمہ دارانہ رویےکی توقع رکھتےہیں، پاکستان ذمہ دارملک ہے، ایٹمی عدم پھیلاؤ پر یقین رکھتے ہیں، خطےمیں توازن کیلئےمیزائل ٹیکنالوجی اور جوہری اسلحہ پر ذمہ داری کامظاہرہ کرناہوگا، خطے میں پائیدارامن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

    پاکستان پرامن ملک ہے،ہمسائیوں سےاچھےتعلقات چاہتےہیں

    شاہ محمودقریشی نے کہا مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیرکےحل میں عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت ہے، بھارت کشمیریوں پرمظالم،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہاہے، فوری طور پر پاک بھارت بامقصد مذاکرات کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا تصفیہ طلب امور کے حل سے غربت اور جہالت پرقابو پاسکتے ہیں، کرتارپور راہداری کھولنے کا مقصد سکھوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کرنا ہے، پاکستان نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا، ہمیشہ جذبہ خیرسگالی دکھایا، پاکستان نے14 مارچ کو بھارت سے کرتارپور پر بات کی، پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سےاچھے تعلقات کیلئے 2 قدم آگے رہا۔

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں، بھارت کابیلسٹک میزائل خطے میں عدم توازن کا باعث بنے گا، این ایس جی کو بھی توازن کی پالیسی اپنانا ہوگی، عالمی برادری کو خطے کی اسٹریٹجک صورتحال کو سمجھنا ہوگا۔

    پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا بھارت کو نیوکلئیر میزائل ہتھیاروں پرایک تجویز دےرکھی ہے، تجویز کا بنیادی مقصد ہی ہتھیاروں کی دوڑ روکنا ہے، بھارت نے اب تک تجویزکا جواب نہیں دیا، بھارت کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت نہیں دے رہا۔

    انھوں نے مزید کہا کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث تحریک زور پکڑ رہی ہے، کشمیر سمیت تمام مسائل پرمذاکرات کےذریعے حل کی دعوت ہے، غربت سمیت تمام مسائل کیخلاف مشترکہ جدوجہد کی بھی دعوت ہے۔

    کشمیر سمیت تمام مسائل پرمذاکرات کےذریعے حل کی دعوت ہے

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان نے کرتارپور راہداری کا قدم اٹھایا، بھارت نے اٹاری میں مذاکرات کا دوسرا دور ملتوی کیا، بھارت کو بتانا چاہتا ہوں مسائل کاواحد حل مذاکرات ہی ہیں۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے جاپان کے سفیر کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے جاپان کے سفیر کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی سفیر سے ملاقات میں کہا جاپان ، کثیر جہتی شعبوں میں پاکستان کی تعمیر و ترقی میں معاونت کرتا چلا آ رہا ہے، اقتصادی تعلقات مزید مستحکم بنانے چاہئیں جبکہ جاپانی سفیر نے اپنی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جاپان کے سفیر کونینورو مٹسودا نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور جاپان کے مابین دوطرفہ تعلقات سمیت اہم علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

    فریقین نے پاکستان اور جاپان کے مابین فروغ پاتے ہوئے، دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان جاپان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جاپان، پاکستان کا بنیادی اقتصادی شراکت دار ہے، جاپان ، کثیر جہتی شعبوں میں پاکستان کی تعمیر و ترقی میں معاونت کرتا چلا آ رہا ہے ۔

    شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور جاپان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا ۔

    مزید پڑھیں : فواد چوہدری سے جاپانی سفیر کی ملاقات، ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت

    جاپانی سفیر نے 22، 23اپریل 2019 کو جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو کی خصوصی دعوت پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے متوقع دورہ جاپان کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

    جاپانی سفیر کا کہنا تھا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے دورہ جاپان سے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور فریقین کو دو طرفہ سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور ٹریننگ سمیت علاقائی اور عالمی اہمیت کے حامل، باہمی دلچسپی کے متعدد شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے گفت و شنید کا موقع ملے گا ۔

    جاپان کے سفیر نے باہمی دلچسپی کے امور پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو اپنی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہم جاپان میں آپ کی آمد کے منتظر رہیں گے۔

  • سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغازسے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیرخارجہ

    سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغازسے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیرخارجہ

    بیجنگ : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اورچین گہرےدوست ہیں،  دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر استوارہیں، سی پیک کےدوسرےمرحلےکےآغازسےترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی چائناانسٹیٹیوٹ فارانٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کا دورہ کیا اور مہمانوں کی کتاب میں اپنےتاثرات قلمبند کئے۔

    چینی اسکالرز سے خطاب میں شاہ محمودقریشی نے کہا پاکستان اورچین گہرےدوست ہیں، دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر استوارہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پلواماواقعہ کےبعدبھارتی جارحیت کاجواب حوصلے،بردباری سےدیا، پاکستان خطےمیں قیام امن کا داعی ہے، جنوبی ایشیامیں تمام ہمسایوں کےساتھ پرامن تعلقات کےخواہاں ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا بھارت سےتصفیہ طلب امورمذاکرات سےحل کرنےکےخواہاں ہیں۔

    مزید پڑھیں :  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    یاد رہے  وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی آج  3 روزہ دورے پر چین پہنچے تھے ، چینی سفیر، چین میں پاکستان کے سفیر اور سفارت خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    وزیر خارجہ وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے ، مذاکرات میں سی پیک سمیت دو طرفہ اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور خطےمیں امن صورتحال اورکثیرجہتی امورمیں دوطرفہ تعاون پر بھی بات ہوگی۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    چند روز قبل حکومت نے پاک بھارت کشیدگی پر چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ کیا تھا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے دورے میں بھارت کیساتھ کشیدگی کے خاتمے کیلئے کاوشوں کا احاطہ کریں گے اور داخلی سطح پر جاری اقدامات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    خیال رہے 14 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

  • 26 مارچ کو پاکستان اور یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے ، وزیرخارجہ

    26 مارچ کو پاکستان اور یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے ، وزیرخارجہ

    اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کامقصدبیرون ملک اکاؤنٹس اورجائیدادیں بنانانہیں، 26 مارچ کو پاکستان اور  یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے، پاکستانی اپنےمستقبل کے بارے میں پرامید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بزنس لیڈرز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا سمٹ میں آنےوالوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، ایک سال میں پاکستان میں سیاسی سطح پربنیادی تبدیلیاں ہوئیں، عوام نےدیگرجماعتوں کو مسترد کرکے تحریک انصاف کومنتخب کیا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس کے حوالے سے یورپی یونین کے شکرگزار ہیں، 26 مارچ کو پاکستان اور یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا عوام نے تحریک انصاف کے تبدیلی کے نعرے کی حمایت کی، معیشت کی بہتری کے لیے تاجربرادری کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں، پاکستانی اپنے مستقبل کے بارے میں پرامید ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کا مقصد بیرون ملک اکاؤنٹس اور جائیدادیں بنانا نہیں، اقتصادی بحالی بڑا چیلنج ہے لیکن کامیاب ہوں گے، جی ڈی پی بڑھانے اور خسارہ کم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں، زراعت کا شعبہ بہتر ہونے سے تیز تر معاشی بحالی ہوسکتی ہے۔

    غربت کا خاتمہ وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے

    وزیرخارجہ نے کہا غربت کا خاتمہ وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے، لیڈرز کا معیشت میں ایک اہم کردار ہوتا ہے، پاکستانی اب پاکستان میں اعتماد محسوس کررہے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ہمارے سوئس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں، عوام نے دیگرجماعتوں کومسترد کرکے پی ٹی آئی کوخدمت کاموقع دیا، ملک کو مستحکم بنانا ترجیح ہے، جب ہم بہتر خدمت کریں گے تو معیشت اوپر جائےگی۔

    انھوں نے مزید کہا کسی بھی ملک کی معیشت کا انحصار جی ڈی پی پر ہوتا ہے، مشرقی اور مغربی سرحد پر کشیدگی کا سامنا رہا، ہم افغانستان کے ساتھ بھرپور تعاون کررہے ہیں اور امن عمل کیلئے کوشاں ہیں، یقین ہے افغان امن مذاکرات سے صورتحال بہتر ہوگی۔

    جب ہم بہتر خدمت کریں گے تو معیشت اوپر جائےگی

    بھارت کے حوالے سے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے پہلے دن سے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی، بھارت کو تمام تصفیہ طلب معاملات مذاکرات سےحل کرنا چاہئیں ، وزیراعظم نے بھارت سے کہا امن کی طرف ایک قدم بڑھاؤ ہم دو بڑھائیں گے، کرتارپور سرحد کھولنا ہماری جانب سے خیرسگالی کی مثال ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا مشرقی سرحدپرامن کیلئے ہماری کوششوں کو مثبت جواب نہیں دیاگیا، چین زراعت اور دیگرشعبوں میں وسیع تر تعاون کرسکتا ہے، پاکستان جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے بہت کچھ حاصل کرسکتا ہے۔

    مشرقی سرحدپرامن کیلئے ہماری کوششوں کو مثبت جواب نہیں دیاگیا

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسد عمر ملکی معیشت بہتر کرنے میں مصروف ہیں، گزشتہ برسوں میں بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی آئی، معاشی استحکام کیلئے امن ناگزیر ہے۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا یو اے ای نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہرکی، ہم چاہتے ہیں پاکستان میں لوگ آئیں اور صورتحال کا جائزہ لیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ اداروں کوٹھیک کرنا ہے، بیوروکریسی کوسیاست سے پاک کرناہے، ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات بہتربنانے ہیں، لوگوں نے ہمارے اوپر اعتماد کیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم نے دہشت گردی کیخلاف 70 ہزار قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کی وجہ سےمعاشی ترقی کےمواقع ضائع کیے، ہماری افواج نے پورے ملک میں دہشت گردوں کاصفایا کیاہے۔

    دہشت گردی کی وجہ سےمعاشی ترقی کےمواقع ضائع کیے

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاورکےبعدسیاسی جماعتوں نے متفقہ نیشنل ایکشن پلان بنایا، سابق حکومت نیشنل ایکشن پلان کےکچھ نکات پر سے کتراتی  رہی، ہم نےتمام نکات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے اور کررہے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا وزیر اعظم کی اجازت سےتمام پارلیمانی رہنماؤں کوآج خط لکھ رہاہوں، تمام پارلیمانی لیڈرزکودفترخارجہ میں مدعو کیاجائےگا اور تمام رہنماؤں کواعتماد میں لیکرقومی اتفاق رائے سے آگے بڑھیں گے۔

  • پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے،وزیرخارجہ

    پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے،وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جاپانی ہم منصب تاروکونو سے گفتگو میں کہا پاکستان امن کاداعی ہےاورخطےمیں قیام امن کاخواہاں ہے، پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جاپانی ہم منصب تاروکونو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں پاک بھارت کشیدگی اورخطےمیں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے ہم منصب کو خطے میں قیام امن کے لیے کاوشوں سےآگاہ کیا

    اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا پاکستان امن کاداعی ہےاورخطےمیں قیام امن کاخواہاں ہے، پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے جبکہ 14 مارچ کو وفد کرتار پور راہداری سے متعلق بھارت جائےگا۔

    وزیرخارجہ نے مزید بتایا کہ پاکستان نے ڈی جی ملٹری آپریشنزکے مابین روابط بحال رکھنےکافیصلہ کیا ہے۔

    جاپانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جذبہ خیرسگالی کےتحت بھارتی پائلٹ کی رہائی قابل تحسین ہے، پاکستان بھارت کوامورمذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب کوآگاہ کیاکہ وہ جلد دورہ جاپان کاارادہ رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، وزیر خارجہ

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیشرفت ہے۔ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔

    خیال رہے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، گذشتہ روز بھی پاک بحریہ نے سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کا سراغ لگاکر بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    اس سے قبل بھی پاک فضائیہ نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی ، زلمے خلیل زاد نے امریکا اور طالبان مذاکرات میں سہولت کاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا جبکہ شاہ محمودقریشی نے کہا خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں انھوں نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سےملاقات کی، ملاقات میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ،دفاع اینڈنیشنل سیکیورٹی کونسل کےنمائندے شریک تھے۔

    خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا،شاپ محمود قریشی

    ملاقات کےدوران افغان مفاہمتی عمل سےمتعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا خطے میں امن کے لئے پاکستان اپنی کاوشیں جاری رکھےگا، افغانستان میں قیام امن کےلیےمفاہمتی عمل مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    زلمے خلیل زاد نے امریکا، طالبان مذاکرات میں سہولت کاری پر  شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا امریکا افغان امن کےحوالے سے پاکستان کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    امریکا افغان امن کےحوالے سے پاکستان کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، زلمے خلیل زاد

    خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمےخلیل زادتین رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے تھے ، زلمےخلیل زاد نے دفتر خارجہ میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی تھی۔

    مزید پڑھیں : آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    ترجمان دفترخارجہ کےمطابق وزارت امورخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات بھی ہوئے، امریکی نمائندہ خصوصی نے پاکستانی حکام کواپنی حالیہ ملاقاتوں سےآگاہ کیا اورامریکا طالبان مذاکرات کے انعقاد پرپاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔

    امریکی وفدمیں افغان امریکی مشن کےسربراہ جنرل آسٹن،امریکی صدرکی نائب معاون لیزاکرٹس اورامریکی ناظم الاموربھی شامل ہیں۔

    بعد ازاں زلمےخلیل زاد تین رکنی امریکی وفدکےہمراہ جی ایچ کیو پہنچے، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملاقات میں علاقائی سکیورٹی صورتحال اورافغان امن عمل پربات چیت ہوئی ، امریکی وفد سےگفتگومیں آرمی چیف کاکہناتھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کیلئےانتہائی اہمیت کاحامل ہے، خطے میں امن واستحکام کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ۔

    واضح رہے گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

  • ڈاکٹرٹیڈروس کی صحت کےشعبےمیں پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھنےکی یقین دہانی

    ڈاکٹرٹیڈروس کی صحت کےشعبےمیں پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھنےکی یقین دہانی

    اسلام آباد : ڈی جی ڈبلیوایچ او  کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات میں صحت کےشعبے میں پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈی جی ڈبلیوایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی ، ملاقات میں عالمی ادارہ صحت کے ایشیا کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المدھاری اور ملینڈاگیٹس فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرسٹو فرایلیس بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں پاکستان میں پولیوکے خاتمےاور حاصل اہداف سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ شاہ محمودقریشی نے پولیو کے وائرس سے نمٹنے کے لئے ڈبلیوایچ او کی خدمات کو سراہا۔

    ڈاکٹرٹیڈروس کی صحت کے شعبےمیں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنےکی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیرصحت کی سربراہ ڈبلیوایچ او سے ملاقات،شعبہ صحت میں بھرپور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    یاد رہے گذشتہ روز ڈاکٹرٹیڈروس نے وزیر صحت عامر کیانی سے ملاقات اور قومی پولیو ایمرجنسی آپریشنز سینٹرکا دورہ کیا تھا، وفاقی وزیر صحت نے سربراہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے، پولیو ورکرز قومی ہیرو ہیں۔

    سربراہ ڈبلیوایچ او کا کہنا تھا کہ پاکستان کوپولیو سے مکمل پاک کرنے کا وقت آگیا ہے، انسداد پولیو کے لئے پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں، قومی ایمرجنسی سینٹر کے عملے کی کارکردگی خوش آئند ہے۔

    ،ڈاکٹرٹیڈروس نے مزید کہا تھا حکومت پاکستان کی اصلاحات کا مقصد صحت عامہ میں بہتری ہے، پاکستان اجتماعی کوششوں سے جلد پولیو سے پاک ہو جائے گا۔

  • کرتارپور رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے ، شاہ محمود قریشی

    کرتارپور رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے ، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ کرتارپوررہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے، فاصلے کم ہونے اور آمدروفت میں اضافے سے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

    تصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کرتارپوررہداری راستہ کم کرکےفاصلہ چارکلومیٹر پر لے آئے گی، یہ رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ فاصلے کم ہونے اور آمدروفت میں اضافے سے تعلقات میں بہتری آئے گی ، لوگ واہگہ کے ذریعے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرراستہ تھا، زیارت کے لئے گوردوارہ کرتارپورآنے والے سکھ یاتریوں کو ہر ممکن سہولت دی جائےگی۔

    گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسےمنصوبے کی بنیادرکھی ہے کہ باہمی فاصلےکم ہوں، سکھ برادری کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کرتے ہوئے منصوبے کا آغاز کیا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی مذہبی رسومات کی قدرکرتے ہیں، قائداعظم نے بھی فرمایا تھا آپ مندر، گردوارے اور گرجاگھر جانے میں آزاد ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے کرتارپورکوریڈور فیصلے کا پوری دنیا نے خیرمقدم کیا ہے، وزیرخارجہ

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےکرتارپورکوریڈورفیصلے کاپوری دنیانےخیرمقدم کیاہے، کرتارپورراہداری کھولنےکے پاکستانی فیصلے کی پوری دنیا میں پذیرائی ہورہی ہے، راہداری پاکستان اور بھارت کے لئےنادر موقع ہے کہ دوطرفہ تعلقات بہتر کرسکیں۔

    اس سے قبل بھی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، کرتارپورراہداری کافیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے، راہداری دوریاں اور فاصلہ کم کرنےکادونوں ممالک کے درمیان راستہ ہے، لوگ واہگہ کے راستے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرکا راستہ 4 کلومیٹر پر لے آئے۔