Tag: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

  • طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں بھارت مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین منسوخ کرے، طاقت کے استعمال سے مسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا جبکہ سابق وزیراعظم ناروے نے کہا عالمی برادری کومسئلہ کشمیر کو ترجیحی ایجنڈےپرلیناچاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروےکے سابق وزیراعظم مانگنے بونڈویک کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ،ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا عالمی برادری مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراپناکرداراداکرے اور مقبوضہ کشمیرکےلوگوں کےمصائب اورمشکلات میں کمی لائی جائے۔

    ،شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کےتنازع کافوری حل ناگزیرہے، چاہتےہیں بھارت مقبوضہ علاقےمیں نافذکالےقوانین منسوخ کرے، کشمیریوں کےحق خود ارادیت کااحترام کیاجائے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ  بھارتی فوجی طاقت کےبجائےسفارتی ذرائع سےحل کی جانب پیشرفت کرے اور مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قرار دادوں کےمطابق حل کیاجائے، طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، مسئلہ کشمیرکاواحدحل مذاکرات کاراستہ ہے۔

    سابق وزیراعظم ناروے کا کہنا تھا کہ  عالمی برادری کومسئلہ کشمیرکوترجیحی ایجنڈےپرلیناچاہیے، خواہش ہےمل بیٹھ کرمسئلےکاپرامن حل نکالاجائے۔

    یاد رہے وزیرخارجہ نے پاک بھارت تعلقات میں‌ بہتری کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے، ایک دن کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرپردو جنگیں ہوئیں، اس تحریک میں بہت لہو شامل ہو چکا، ہندوستان کے ساتھ اچھے ہمسایوں والے تعلقات چاہتے ہیں. البتہ تعلقات میں بنیادی رکاوٹ مسئلہ کشمیر ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کےبغیر تعلقات کشیدہ رہیں گے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی یواے ای کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی یواے ای کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات

    دبئی : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے یواے ای کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچپسی اورتعاون کے اموراورخطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی یواے ای کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات ہوئی ، دونوں وزرا خارجہ نے باہمی دلچپسی اورتعاون کے اموراورخطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پرمتحدہ عرب امارات پہنچے تھے جہاں انھوں نےمنعقدہ ’’سربنی یاس فورم ‘‘کے نویں اجلاس میں شرکت کی اور فور م میں شریک رہنماؤں سے ملاقاتیں کی۔

    دفتر خارجہ کےترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے فور م میں ملاقاتوں میں خلیجی ممالک کے مابین باہمی تعاون اور امن وامان کی صورتحال پر بات چیت کی۔

    یاد رہے اکتوبر کے آخر میں وزیراعظم عمران خان سے یو اے ای کے وفد نے ملاقات کی تھی ، وفد کی قیادت وزیر مملکت سلطان احمد الجبیر نے کی،  اس موقع پر وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور اوور سیز کے وزیر بھی موجود تھے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب جیسے پیکج پربات ہوئی ہے، گوادر اور کراچی میں پانی کا بحران حل کرنے پر بات ہوئی ہے، یو اے ای نے اپنے سمندر کے پانی کو قابل استعمال بنایا، یو اے ای کے وفد سے ویزا معاملات بھی آسان بنانے پر مشاورت کی گئی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو چاول، پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات بڑھانے کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ ملاقات میں خوراک کی پروسیسنگ کی صنعت میں مشترکہ تعاون پر بھی غور کیا گیا۔

  • چین کے دورے سے حکومتی اعتماد میں اضافہ ہوا، شاہ محمود قریشی

    چین کے دورے سے حکومتی اعتماد میں اضافہ ہوا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ دورہ چین مکمل کرکےواپسی پرپُراعتمادہیں، پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، مل کر بلند ترین پہاڑ سرکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹراپنے پیغام میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں دورہ چین کامیاب رہا، اس دورے سے حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین آہنی بھائی ہیں،مل کربلندترین پہاڑ سرکریں گے۔ تعاون، باہمی مفاد کی پالیسیاں آئندہ نسل کے لیے راہیں کھولیں گی۔

    یاد رہے گذشتہ رات وزیراعظم عمران خان اپنا 5 روزہ دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے، دورے کے موقع پر عمران خان نے چینی صدر ژی جن پنگ کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر پاک چین مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ملک اچھے ہمسائے، قریبی دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ باہمی دوستی وتعاون کا خطے اور خطے سے باہرامن واستحکام میں اہم کردار ہے، دونوں ملک باہمی تعلقات کو اسٹریٹجک اور طویل المدت تناظرمیں دیکھتے ہیں۔

    خیال رہےکہ وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے شنگھائی میں سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک چین سرمایہ کار دو طرفہ سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھتے ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین منفرد رشتے میں جڑے ہم سایہ ممالک ہیں، پاک چین اقتصادی راہ داری نے ہمارے رشتے کو نیا مطلب دے دیا ہے، اقتصادی راہ داری سے دو طرفہ تعاون، تجارت اور باہمی روابط کو فروغ ملا ہے، اس منصوبے سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کل دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے ، جہاں وہ دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کل 2 روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے، جہاں شاہ محمود قریشی دوشنبےمیں شنگھائی تعاون تنظیم اجلا س میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کےحکومتی سربراہان کااجلاس11،12نومبرکو ہوگا ، جنرل اسمبلی کے بعد پہلاموقع ہوگا، جہاں بھارتی ہم منصب بھی موجود ہوں گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی جمعہ کی شام کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 10 دوزہ دورے پر امریکا گئے تھے،وزیر خارجہ نے دورہ امریکا کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور چالیس سے زائد ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں بھارت کو خبردارکیا تھا کہ وہ پاکستان کے صبر کا امتحان نہ لے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کومنہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    پاکستانی وزیرخارجہ نے امریکی صدر سے بھی غیرسمی ملاقات کی تھی ، وزیرخارجہ نے صدرٹرمپ کو یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان دیرینہ تعلقات کا ازسرنوآغاز چاہتا ہے، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    دورے کے دوران شاہ محمود اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور علاقائی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی تھی۔

    اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکا کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینیٹر کوری بوکر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی خطے میں امن کی نوید ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

    روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں ، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

  • الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کو دوٹوک بتا دیا کہ الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا،افغانستان میں امن پاکستان کے بغیرممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی دس روزہ دورہ امریکا مکمل کرکے پاکستان روانہ ہوگئے، روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں،نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر اشتعال انگیزی کے باوجود مغربی سرحدپر دو لاکھ فوج ہے، دہشت گردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ امریکامیں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندارہے، مریکامیں پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کیلیے پرعزم ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصےسے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہاہے ،ڈاکٹرشکیل آفریدی کا ذکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹرعافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے، پاکستانی عوام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، امریکی حکام کو باور کرادیا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا، 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔