Tag: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا  چین بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا چین بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے چین بھارت کشیدگی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اپنے رویے سے کشمیر میں چین اور پاکستان کیساتھ تنازع پیدا کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے چین بھارت کشیدگی پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے چین نے بات چیت سے تنازع حل کرنےکی کوشش کی لیکن بھارت اپنے رویےسےکشمیر میں چین اور پاکستان کیساتھ تنازع پیدا کررہاہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نیپال کیساتھ بھی سرحدی تنازع میں ملوث ہوگیا ہے، نیپال بارہاکہتارہاکہ بھارت مسئلےکوحل کرےلیکن مسئلہ حل نہ کیاگیا۔

    سیکورٹی کونسل کے غیرمستقل ارکان کے انتخاب کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بھارت پہلے بھی 7بار سلامتی کونسل کا ممبر بن چکا ہے جبکہ پاکستان بھی 7بار سلامتی کونسل کاممبربن چکا ہے۔

    یاد رہے لداخ کےعلاقے گلوان میں بھارتی سورماؤں نے چینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں کرنل سمیت بیس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ تعدد بھارتی فوجی زخمی ہوئے جن میں چاربھارتی فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    چین کا کہنا تھا لداخ میں سرحدی صورتحال کا ذمہ داربھارت ہے، بھارتی فوجیوں نے حملہ کیا اورچینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، بھارت اپنے فوجیوں کوبازرکھے اورایسا اقدام نہ کرے جس سے کشیدگی بڑھے۔

  • بھارت سیکیورٹی کونسل کی ممبر شپ کیلئے بیتاب، پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی

    بھارت سیکیورٹی کونسل کی ممبر شپ کیلئے بیتاب، پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کونسل کی ممبرشپ کیلئےاپنا طریقہ کار ہے،  پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی ہے ، بھارت کےعزائم بےنقاب کرنےکیلئےہمارےپاس مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے سیکیورٹی کونسل کاغیرمستقل ممبربننے کے حوالے سے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کی ممبرشپ کیلئےاپنا طریقہ کار ہے، طریقہ کارکے مطابق مختلف ممالک کئی سال تک جدوجہدکرتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کاممبربنناہرملک کاحق ہے، آئندہ کے لئے پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی ہے اور بھارت بھی اپنی لابی جاری رکھے ہوئے ہے، بھارت کےعزائم بےنقاب کرنےکیلئے ہمارے پاس مواقع ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا سات دفعہ پاکستان بھی سیکیورٹی کونسل کا میمبر بن چکا ہے،شاہ محمود قریشیسیکیورٹی کی ممبر شب کا ایک پروسیجر ہے، ہم اپنی لابی کر رہے ہیں ، ہمیں جذباتی انداز میں نہیں سمجھداری سے اس معاملے کو لیکر چلنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے عزام دنیا کے سامنے ہیں ۔ مودی سرکار کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا ۔

    خیال رہے بھارت اقوام متحدہ کا غیرمستقل رکن بننے کوبیتاب ہیں اور جوڑتوڑ میں مصروف ہے، سترہ جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل کے لئے ووٹنگ ہوگی، ایشیا پسیفک گروپ کے لے بھارت نامزد ہے ۔

    ماہرین نے زور دیا ہے کہ بھارت عالمی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔ ہندوانتہاپسندی اورمقبوضہ کشمیرپرغاصبانہ قبضہ بھی دنیا کو دیکھنا ہوگا۔

  • مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، وزیرخارجہ

    مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں سمجھتاہوں بھارتی رویے پرامریکا کو بھی احساس ہورہا ہے، مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، اب سوال یہ ہے کہ یہ دنیا کب تک خاموش رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی رپورٹ بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا کہہ رہی ہے، بھارت میں مودی سرکار نے پوری ریاست کا حلیہ بگاڑ دیا، بھارتی سرکار کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کررہی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج امریکا کا غیرجانبدار ادارہ بھارت کو بےنقاب کررہاہے، توقع تھی کہ بھارت کا رویہ بدلے گا ، مگر دنیا نے دیکھ لیا ، بھارتی سرکار کورونا وائرس کی ذمہ داری بھی مسلمانوں پر ڈال رہی ہے، آج دنیا کے بڑے اخباروں میں بھارت سے متعلق رپورٹ کا تذکرہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یوایس کمیشن کی رپورٹ کے اثرات لازمی ہوں گے، بتدریج آگاہی آرہی ہے، امریکی میڈٰیا میں بحث شروع ہوگئی ہے،انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اب بھارت پر کھل کر تنقید کررہی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں تمام اقلیتیں بھی غیر محفوظ ہیں ، رپورٹ میں328 ایسی وارداتوں کی نشاندہی کی گئی جس میں زبردستی کی گئی ، بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کا فیصلہ بےبسی کی منہ بولتی تصویر ہے، مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، اب سوال یہ ہے کہ یہ دنیا کب تک خاموش رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چند ہفتے پہلے اوآئی سی کو دوبارہ خط لکھا ہے ، خط میں بتایا کورونا وائرس کے بعد بھی بھارتی رویہ ذرا بھی نہ بدلا، او آئی سی کواب اپنے رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے، اوآئی سی نے بھارتی رویے پرآواز نہ اٹھائی تو اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت سےمتعلق یواین ایچ سی آر کی سوچ بدل چکی ہے ، میں سمجھتاہوں بھارتی رویے پرامریکا کو بھی احساس ہورہا ہے، مودی سرکار کے رویے پر بھارت کےاندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    اپوزیشن کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ن لیگ ، پی پی نے5،5سال حکومت کی اور نیب پر تنقید کرتے رہے مگر اصلاح نہیں کی ، ن لیگ اور پی پی نے اپنے ادوار میں قانون سازی نہیں کی، ملک میں احتساب کا شفاف نظام رائج ہونا چاہیے ہماری حکومت کا مقصد انصاف کے تقاضوں پر احتساب ہونا چاہیے۔

  • چین سے واپسی، شاہ محمود قریشی کا خود کو آئیسولیشن میں رکھنے کا اعلان

    چین سے واپسی، شاہ محمود قریشی کا خود کو آئیسولیشن میں رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےچین سے واپسی پرماہرین کے مشورےپرخود کو آئیسولیشن میں رکھنےکااعلان کرتے ہوئے کہا  پانچ روز بعد کرونا کاٹیسٹ  کراؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا قوم کو اندازہ نہیں جو قدم اٹھائے اس کے کیا اثرات ہوئےہیں، طلبعلموں کوواپس نہ لانے پرچینی قیادت اور عوام پر اچھا اثر ہوا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین میں تمام پاکستانی طلبا خیریت سے ہیں اورصحت مند ہیں، چین میں چارپاکستانی طلبہ نے بچوں کو جنم دیا سب صحت مند ہیں، 2 پاکستانی سفارتکاروں نے طالبعلموں کی خود جاکر مدد کی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  آج الحمد للہ ایک پاکستانی جہاز ووہان کیلئے روانہ ہورہا ہے ، طلبہ کی خواہش پرجہاز کےذریعے پاکستانی کھانا بھجوارہےہیں، چین کا مؤقف ہے کہ ہم پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  کروناوائرس کا مقابلہ کرکے اب چین پراعتماد ہے ، چین اب سوچ رہا ہے کہ اپنی معیشت کو بحال کیسے کرناہے، چین نے ہزاروں میڈیکل کٹس پاکستان کو دینے کافیصلہ کیا ہے، چین نے گرانٹ دی ہے کہ آئسولیشن اسپتال قائم کرسکیں۔

    وزیر خارجہ  نے کہا کہ  چین کے تجربے سے ہم نے سیکھا ہے کہ مربوط حکمت عملی اپنانی ہے، ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے، حکومتی ہدایات عوام کے فائدہ کیلئے ہے ، تنہا حکومت یا کوئی ادارہ یا میڈیکل عملہ اس وائرس کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپ،امریکا میں میڈیکل سہولت ہم سے زیادہ ہے ، امریکا میں 100لوگ وائرس سے مرے ،جب وہ زیر ہو رہے ہیں تو ہمیں مقابلہ کرناہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ  چین پہنچے تو صدر، میرا اور اسد عمر سب کا بلڈ ٹیسٹ ہوا، میٹنگ کے بعد ہمارے دوبارہ بلڈ ٹیسٹ لئے گئے، جس کی رپورٹ آج آئے گی، ماہرین نے مجھے 5دن کیلئے آئسولیشن کا مشورہ دیا ہے جس پر عمل کروں گا۔

    وزیر خارجہ   کا کہنا تھا کہ  گھر والوں سے الگ تھلگ ہوں،5 دن بعد کورونا ٹیسٹ کراؤں گا اور خود کو آئسولیشن میں رکھوں گا، کرونا سے  بچنے کیلئے احتیاط کرنی چاہیے، مشکل وقت میں ہر پاکستانی چین کے عوام کےساتھ ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی کینیا کی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی کینیا کی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    نیروبی : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کینیاکی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دے دی اور 80لاکھ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کیلئے آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی نیروبی میں کینیا کی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،سیاسی واقتصادی تعاون سمیت باہمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمودقریشی نے ایمبیسڈرریشیلیااومامو کو وزارت خارجہ جمہوریہ کینیاکامنصب سنبھالنے پرمبارکباد دیتے ہوئے کہا کینیا،مشرقی افریقی خطےکا”صدر دروازہ” ہے، پاکستان کینیاسمیت افریقی ممالک سےسفارتی تعلقات کواہم سمجھتاہے۔

    ملاقات میں وزیرخارجہ نے نئی سفارتی ترجیحات اوراینگیج افریقا وژن کے خدوخال سے آگاہ کیا اور کہا چین کےبعدکینیاپاکستانی مصنوعات کے لیے بڑی تجارتی منڈی ہے، پاکستان کا سفید چاول کینیا میں بہت پسند کیا جاتا ہے اور کینیاسےدرآمدکی جانیوالی چائےکوپاکستان میں پذیرائی حاصل ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ اسپیکر مارچ میں کینیا،روانڈا،یوگنڈاکادورہ کرنےکاارادہ رکھتےہیں، پاکستان، افریقی یونین میں شمولیت کامتمنی ہے، امیدہےکینیااس سلسلے میں پاکستان کی معاونت کرے گا۔

    وزیرخارجہ نےمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سےآگاہ کرتے ہوئے کہا 80لاکھ کشمیریوں کوبھارتی مظالم سےنجات دلانےکیلئے کینیا سے آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کینیا کی وزیر خارجہ کو اپنی اولین فرصت میں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

  • حکمت عملی تبدیل کرتےہوئے افریقہ کی طرف توجہ دینے کا فیصلہ کیا ، وزیرخارجہ

    حکمت عملی تبدیل کرتےہوئے افریقہ کی طرف توجہ دینے کا فیصلہ کیا ، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکمت عملی تبدیل کرتےہوئےافریقہ کی طرف توجہ دینے کا فیصلہ کیا، دو روزہ "انگیج افریقہ معاشی سفارتکاری کانفرنس ‘‘میں شرکت کروں گا،امیدہےکانفرنس سے پاکستان کےلیےبہترثمرات سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 2روزہ سرکاری دورے پر کینیا روانہ ہوگئے، کینیا روانگی سے قبل وزیرخارجہ نے دورہ کینیا سے متعلق ویڈیو پیغام میں کہا ایک آزاداورخودمختارخارجہ پالیسی کےلیےمعاشی استحکام لازم ہے، وزارت خارجہ نےمعاشی سفارت کاری کوبطوراصول اپنایا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ معاشی سفارت کاری کےتحت "انگیج افریقہ” کانفرنس منعقدکرائی، افریقہ میں تجارت اورسرمایہ کاری کے بےشمارمواقع ہیں، ماضی میں افریقہ کی طرف وہ توجہ نہیں دےسکےجو دینی چاہیےتھی، حکمت عملی تبدیل کرتےہوئے افریقہ کی طرف توجہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا صدر نےانگیج افریقہ کانفرنس کاافتتاح،وزیر اعظم نےخطاب کیا، حکمت عملی کوآگےبڑھاتےہوئےکینیاروانہ ہورہاہوں، دو روزہ "انگیج افریقہ معاشی سفارتکاری کانفرنس ‘‘میں شرکت کروں گا، عبدالرزاق داؤد کانفرنس کی صدارت کریں گے، 100 کےقریب ہمارےتاجروں کاوفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےافریقہ کی اہم کاروباری شخصیات کوبھی مدعوکررکھاہے، کوشش ہےتبادلہ خیال کےذریعےافریقہ میں اپنی رسائی کوفروغ دیں، کینیا، افریقہ کا گیٹ وے ہے، اس سےگہرےاور دیرینہ مراسم ہیں۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ کینیا کے صدر کنیاٹا اور ان کے وزیر خارجہ سےملاقات کروں گا، کوشش ہوگی کانفرنس سے افریقی ممالک سے تعلقات مضبوط ہوں، کانفرنس میں افریقی ممالک میں موجود ہمارے سفراء شریک ہورہے ہیں ، امید ہے کانفرنس سے پاکستان کےلیےبہترثمرات سامنے آئیں گے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی قطری ہم منصب سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی قطری ہم منصب سے ملاقات

    دوحا: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر کے ڈپٹی وزیراعظم اور ہم منصب عبداللہ بن نصر بن خلیفہ الثانی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دوحا میں قطر کے ڈپٹی وزیراعظم عبداللہ بن نصر بن خلیفہ الثانی سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات، افغان امن عمل، خطے میں امن وامان کی صورت حال پر بات چیت کی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تاریخی، برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان، قطر کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان دونوں ممالک میں کثیرالجہتی تعاون کو بڑھانے کا متمنی ہے۔

    وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، مقبوضہ وادی میں نہتے 80 لاکھ کشمیری 5ماہ سے بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے قطری ہم منصب کو امن کے لیے پاکستان کی جاری کاوشوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کی پاکستانی کوششوں کوعالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔

    قطری ڈپٹی وزیراعظم عبداللہ بن نصر بن خلیفہ الثانی اور وزیرخارجہ نے شاہ محمود قریشی کے دورہ قطر کو سراہا اور افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں کی تعریف کی۔

  • پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی، وزیرخارجہ

    پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی، وزیرخارجہ

    تہران : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ایرانی صدرحسن روحانی سےتعمیری،مثبت بات چیت ہوئی ، پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے دورہ ایران سے متعلق کہا کہ ایرانی صدرحسن روحانی سےتعمیری،مثبت بات چیت ہوئی، خطے میں امن کیلئے پاکستان سفارتی کوششیں جاری رکھےگا، پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مشہد پہنچے تھے ، جہاں ڈپٹی گورنر جنرل خراسان نے ان کا استقبال کیا ، وزیر خارجہ نے مشہد میں امام رضاعلیہ السلام کے روضہ مبارک پر حاضری دی ، حاضری کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی وفد کے ہمراہ تہران روانہ ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا،

    شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر خارجہ کا خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، ایران کے بعد اب وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

  • مشرق وسطیٰ  کشیدگی، وزیرخارجہ 12جنوری کو ایران کا دورہ کریں گے

    مشرق وسطیٰ  کشیدگی، وزیرخارجہ 12جنوری کو ایران کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مشرق وسطیٰ  میں کشیدگی کے پیش نظر  12جنوری کو ایران کا دورہ کریں ، جس کے بعد وہ سعودی عرب اور امریکا بھی  جائیں  گے۔

    تفصیلات کے مطابق خطے کی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 12جنوری کو ایران ، 13کوسعودی عرب اور 15جنوری کو واشنگٹن جائیں گے۔

    گذشتہ روز ے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ مشرق وسطیٰ کی کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کرے، وزیراعظم نےخواہش کا اظہارکیا، اب کشیدگی کم کرنےکے لیے قدم اٹھاؤں گا اور مختلف ممالک کے دورے کروں گا۔

    مزید پڑھیں : مشرق وسطیٰ کشیدگی، شاہ محمود قریشی کا چار اہم ممالک کے دورے کا اعلان

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میری مختلف ممالک کے حکام سے گفتگو ہوئی اور سب نے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا کیونکہ یہ خطہ مزید کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکا کے دورے کروں گا۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اب یہ نہیں کہہ سکتا کہ کشیدگی کے بادل مکمل چھٹ گئے، دونوں ممالک کے درمیان کام بگاڑنے والے عناصر موجود تھے جو ابھی بھی اپنا کام کررہے ہیں، بگاڑ پیدا کرنے والے ہمارے پڑوس میں بھی ہوسکتے ہیں۔

  • ‘جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ اور بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے’

    ‘جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ اور بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے’

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال بہت نازک اور تشویشناک ہے، مشرق وسطیٰ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ بن لادن اور ابوبکر بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا یہ خطہ عرصہ دراز سے کشیدگی‌ اور عدم استحکام کا شکاررہا، خطے کے بہت سے مسائل اب بھی حل طلب ہیں، مشرقی وسطیٰ کی تشویشناک صورتحال پرمؤقف پیش کروں گا، حقیقت سامنے رکھتے ہوئے نئے تنازعات سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عراق میں 31دسمبر کو امریکی سفارتخانے پر احتجاج ہوا تھا، امریکا نے ایران کو سفارتخانے پر جلاؤگھیراؤ کا ذمہ دار ٹھہرایا، امریکا نے قاسم سلیمانی کو سفارتخانے پر ہنگامہ آرائی کا ماسٹرمائنڈ قراردیا پھر 3 جنوری کوایک ڈرون کے ذریعے قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اس نشانے سے جنرل قاسم سلیمانی کا انتقال ہوتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ واقعے کو خطے پر نظر رکھنے والے ماہرین تشویشناک کہہ رہےہیں، یہ اسامہ بن لادن، ابوبکر بغدادی واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہو سکتا ہے،  ایران عراق میں لوگ سڑکوں پرہیں غم وغصہ آج بھی ہے، اس غصے کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا، سیکیورٹی کونسل  اجلاس کیساتھ عراق کابھی عوامی ردعمل سامنے آیا، احتجاج کے دوران امریکی سفارتخانے پر ہنگامہ آرائی کےدوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز جنرل سلیمانی کا جنازہ ہوا تو لوگوں کی تعداد سے ردعمل کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے ، عراق نے پوری صورتحال کاموازنہ کرنے کے بعد اہم فیصلہ کیا، عراق نے فیصلہ کیاکہ امریکی افواج کوعراق کی سرزمین چھوڑدینی چاہئے، عراقی وزیرخارجہ سےکہاگیااقوام متحدہ میں جا کر احتجاج ریکارڈ کرائے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر اہم وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ کیا، ایران کےوزیرخارجہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی ، جس میں پاکستان  کا مؤقف پیش کیا، ایران میں غم و غصے کی کیفیت فطری سی بات ہے ، یواے ای کے وزیرخارجہ ، ترکی کے وزیرخارجہ اور سعودی وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کےدیگراہم ممالک سے بھی رابطے کی کوشش کررہےہیں، یورپی یونین سے بھی رابطہ کرکے اپنامؤقف سامنے رکھیں گے، کل تک چار ممالک کے وزائے خارجہ سے رابطے ہوئے، مشرق وسطیٰ میں صورتحال بہت نازک اور تشویشناک ہے، یہ صورتحال کوئی بھی کروٹ لے سکتی ہے ابھی کہناقبل ازوقت ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر برملا انتقام کا وعدہ کرچکے ہیں اور ایرانی صدر نے اس واقعے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی سمجھتے ہیں یہ انتہائی خطرناک فعل تھا، واقعےسےخطے میں صورتحال سنگین ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عراق سمجھتا ہے امریکاکاڈرون حملہ سیکیورٹی معاہدے کی خلاف ورزی ہے ، آیت اللہ سستانی کہتے ہیں واقعے کے بعد عراق میں بیرون افواج ناقابل برداشت ہیں جبکہ حزب اللہ کےلیڈرحسن نصراللہ کہتے ہیں جوذمہ دار ہے ان کو سزا ملنی چاہئے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پینٹاگون نے ڈرون حملے کا اعتراف کیا اور کہا یہ صدرکی ہدایت پر کیاگیا، پومپیو کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی مزید حملوں کا ارادہ رکھتے تھے، خطےکی صورتحال پہلےہی حوصلہ افزانہیں کہ مزیدکشیدگی جنم لےرہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں جوٹینشنز چل رہی ہے وہ بہت عرصےسےہے، فریقین نےصبروتحمل کامظاہرہ نہ کیاتوخطہ نئی جنگ کی طرف بڑھے گا، خطے کو نئی جنگ کی طرف دھکیلا جارہاہے ، امریکا کا کہناہےایران نے ردعمل دیا تو ہمارا ردعمل زیادہ سنگین ہوگا ، ہر پاکستانی کو اس واقعے پر  ذمہ دارانہ مؤقف اپنانا ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان قاسم سلیمانی کےواقعے کو انتہائی سنگین تصور کرتاہے، پاکستان کےخیال میں واقعے کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، پاکستان کوخطے میں تشویشناک صورتحال نظرآرہی ہے، واقعےسے خطے میں عدم استحکام بڑھے گا اور واقعے کے ردعمل سے افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتاہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال پوشیدہ نہیں،یہودی سعودی عرب پر مزید حملےکرسکتے ہیں، حزب اللہ اسرائیل کوبھی حملے کا نشانہ بنا سکتا ہے، خطے میں اس وقت ہائی پروفائل ٹارگٹ کی صورتحال ہے ، یہودی اس آڑ میں سعودی عرب پرحملے کر سکتے ہیں، جو پہلے بھی ہوچکےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ واقعے سے عراق،سیریاکےغیرمستحکام ہونےکےامکانات بڑھ گئےہیں، جب آئل سپلائی بندہوتواس کےعالمی معیشت پراثرات کا اندازہ  لگایا جاسکتاہے، خدشہ ہے دہشت گردی کے جس جن کو بوتل میں بند کیا گیا وہ پھرسر اٹھائے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے ماضی کے مقابلے میں 2019سب سے پرامن سال تھا ، ہماری کاوش رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اوآئی سی کو یکجا کریں ، اوآئی سی کےذریعے مسئلہ کشمیر پر بھارت کیخلاف بھرپور آواز کی کوشش کی، اس واقعےکےبعدمسئلہ کشمیر پر بھارت کیخلاف آواز کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان ہر وقت پاکستان کو نشانہ بنانے کیلئے تاک میں رہتا ہے ، بھارت اپنےملک میں جاری احتجاج کو دبانے کی کوشش کررہا ہے،  پورے بھارت میں اس وقت احتجاج کی کیفیت ہے، این آرسی کاردعمل بھی آپ کےسامنےہے، بھارت میں اس ردعمل کودبانےکی کوششیں کررہاہے، واقعے پر کوئی بھی ردعمل آیا توخطے کےامن اورپاکستان کےمفاد میں نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ طاقت کےا ستعمال سے معاملات بگڑ سکتے ہیں سلجھ نہیں سکتے ، جوادظریف سے کہا کہ صورتحال کی سنگینی سے واقف ہوں، ہمارا نیشنل اکنامک ڈیولپمنٹ ایجنڈا اس سے متاثر ہوتا ہے، اس پر بڑا واضح مؤقف دے چکے اور 3تاریخ کو ہی دے چکے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بڑا واضح مؤقف اپنایاہےاعادہ کیاان پرنسپلزکاجویواین چارٹرڈمیں ہیں، ہم نےکہاہم اصولوں کی پاسداری کاقائل ہیں اور کھڑے ہیں، خطہ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا اسکے بیانات اثرات ہوں گے ، جوادظریف سےبھی کہاخطےکی صورتحال کوبھی مدنظر رکھنا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان آج بھی سمجھتاہےمسائل کامناسب راستہ سفارتی طریقہ کارمیں ہے، پاکستان کی سر زمین کسی دوسرے ملک کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ، مشرق وسطیٰ کسی نئی جنگ کامتحمل نہیں ہوسکتا، ہماری اولین ترجیح پاکستان کی ترجیحات اورمفادات ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آگ بجھانے اور خطے کو عدم استحکام سے بچانے کیلئے عالمی برادری کردار ادا کرے، 40 لاکھ سےزائدشہری وہاں روزگار کماتے ہیں، وہ بھی ہماری ذمہ داری ہیں، ہم دن بدن خطے کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ چیلنج علاقائی ہےجس سےپاکستان دوچارہواہے، اس کے متحمل نہیں لیکن دوچارہیں کیونکہ ہمیں اس خطےمیں رہنا ہے، پاکستان کی کسی سے غلط فہمی نہیں ہے، پاکستانی قوم اور پاکستانی افواج غافل نہیں ہے۔