Tag: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

  • بھارت ابھی تک بات چیت کے موڈ میں نہیں ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    بھارت ابھی تک بات چیت کے موڈ میں نہیں ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    برسلز : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت ہمیں تنہائی کاشکارکرنا چاہتا ہے مگر آج جو ہوا وہ اس کے برعکس ہے, بھارت ابھی تک بات چیت کے موڈ میں نہیں ہے ، اسے بات چیت کے لیے وقت درکار ہے، معیشت کی بہتری پرسب سےتعاون کرنے کوتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برسلز میں یورپی یونین کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان کسی قسم کی تنہائی کا شکار ہے، یہاں آنا ،اجلاس میں شرکت کرنا اور نیااسٹرٹیجک پلان طےکیاجارہاہے، سارےاقدامات اس بات کےمظہرہےکہ ہمارےتعلقات بڑھ رہےہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا بھارت ہمیں تنہائی کاشکارکرنا چاہتا ہے مگر آج جو ہوا وہ اس کے برعکس ہے ، اقتصادی چیلنج 10ماہ نہیں کئی دہائیوں کی کوتاہیوں کانتیجہ ہے، دیرپا اقدامات پرجتنی سیاسی جماعتیں ساتھ اوراتفاق رائے بہترہوگا۔

    معیشت کی بہتری پرسب سےتعاون کرنے کوتیار ہیں

    شاہ محمود قریشی نے کہا معیشت کی بہتری پرسب سےتعاون کرنے کوتیار ہیں ، معیشت کا سہارا لےکر احتساب سے فرار ایک دوسری چیز ہے ، اپوزیشن کاشور شرابہ میثاق معیشت نہیں بلکہ احتساب سے نجات کے لیے ہے۔

    پاک بھارت تعلقات سے متعلق ان کا کہنا تھا بھارت ابھی تک بات چیت کے موڈ میں نہیں ہے ، میراخیال ہے بھارت کوپاکستان سےبات چیت کےلیےوقت درکار ہے۔

    اپوزیشن کاشور شرابہ میثاق معیشت نہیں بلکہ احتساب سے نجات کے لیے ہے

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا جی ایس پی پلس پریورپی ممالک کی مددپران کاشکرگزارہوں، بہت سے دوست یورپی ممالک پاکستان کی بلیک لسٹنگ کے حق میں نہیں ، یورپی یونین پر واضح کیا پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان میں آزادی اظہار رائے کا احترام کیا جاتا ہے ، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور کرنا ہو گا۔

    پاکستان چاہتا ہے تنازعات کاحل، مروجہ سفارتی طریقہ کار سے ہو

    افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کا کردارسب کےسامنے ہے ، پاکستان کےکردارکا اعتراف زلمے خلیل زاد نےبھی کیاہے ، پاکستان چاہتا ہے تنازعات کاحل، مروجہ سفارتی طریقہ کار سے ہو۔

  • قومی لائحہ عمل قومی جذبے اور عزم کا عکاس ہے‘ شاہ محمود قریشی

    قومی لائحہ عمل قومی جذبے اور عزم کا عکاس ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی لائحہ عمل پر پہلے ہی اتفاق رائے ہے اور اس پرمسلسل کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی لائحہ عمل قومی جذبے اور عزم کا عکاس ہے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قومی لائحہ عمل پر پہلے ہی اتفاق رائے ہے اور لائحہ عمل پرمسلسل کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    افغانستان سے متعلق سوال پرشاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے عبوری نظام کے حوالے سے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان ایک خودمختار ریاست ہے اور پاکستان ان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمشنر کو پلواما واقعے کے حوالے سے پاکستان کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت جارحانہ طرز عمل اختیار نہ کرتی تو پلواما واقعے کے بعد کی صورت کو بہترانداز میں حل کیا جا سکتا تھا۔

    پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزئیر میں معلومات پر تحقیقات کر کے جواب دیا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاگرفتار بھارتی پائلٹ کے اہل خانہ کو پیغام

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاگرفتار بھارتی پائلٹ کے اہل خانہ کو پیغام

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے، بھارتی پائلٹ کا پورا خیال رکھا جارہا ہے اور پائلٹ کی واپسی پر وزیراعظم غورکرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےگرفتار بھارتی پائلٹ کے اہل خانہ کو پیغام میں کہا بھارتی پائلٹ کی واپسی پر وزیراعظم غور کرسکتے ہیں،بھارت کا ڈوزیئر آج ملا ہے، بھارتی پائلٹ کا پورا خیال رکھا جارہا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے، ہماراکل بھی امن کاپیغام تھاآج بھی امن کاپیغام ہے، امن کے پیغام کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    ہر وہ قدم لینے کیلئے تیار ہیں، جس میں انسانیت کافائدہ ہو

    شاہ محمود قریشی نے کہا ہر وہ قدم لینے کیلئے تیار ہیں، جس میں انسانیت کافائدہ ہو، عالمی برادری چاہتی ہے2ایٹمی پڑوسی آپس میں نہ لڑیں۔

    گذشتہ روز شاہ محمود نے پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی عوام کو یقین دلاتا ہوں ان کا پائلٹ بالکل محفوظ ہے، گرفتار بھارتی پائلٹ کو طبی اور دیگر سہولتیں بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت سے پائلٹ کی واپسی کی درخواست آئی تو پاکستان کھلے دل سے غور کر سکتا ہے: وزیرِ خارجہ

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے پائلٹ کی واپسی کی درخواست آئی تو پاکستان کھلے دل سے غور کر سکتا ہے، حالات بہتر کرنے کے لیے پاکستان کوئی بھی مثبت قدم اٹھانےکو تیار ہے، بھارت اور ان کے عوام کو پیغام دیتا ہوں پاکستان ذمہ دار ملک ہے، پاکستان کی مسلح افواج ذمہ دار افواج ہیں۔

    واضح رہے پاکستان نےبھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

    گرفتاربھارتی پائلٹ کا بیان میں کہا تھا کہ وہ ونگ کمانڈرابھی نندن کمارہےاوراس کاسروس نمبرٹو سیون نائن ایٹ ون ہے۔

  • وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، وزیرخارجہ شاہ محمود

    وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، وزیرخارجہ شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ  وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، اقوام متحدہ نے خط کا مثبت جواب دیا ہے، سفارتی سطح پر سب سے رابطے کررہے ہیں یقین ہے دنیا کو قائل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم نےنیشنل سیکیورٹی کونسل کااجلاس بلایاہے، ہم سفارتی سطح پرسب سے رابطے کررہےہیں،یقین ہے دنیا کو قائل کرلیں گے، وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا۔

    [bs-quote quote=”بھارت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، جیسےجیسےوقت گزرےگا،حقیقت کھلتی جائے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، لوگ خودان کی حکومت سےسوالات پوچھ رہےہیں، بھارت کےاندرسے بھی آوازیں اٹھناشروع ہوچکی ہیں جیسےجیسےوقت گزرےگا،حقیقت کھلتی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا اقوام متحدہ نے میرے خط کا مثبت جواب دیا ہے، امید ہےہم دنیاکوقائل کرنےمیں کامیاب ہوجائیں گے، پاکستان کہہ چکاہےثبوت ہیں توپیش کریں اور وزیراعظم نےوضح کردیاہےحملہ کیاتوسوچیں گےنہیں جواب دیں گے۔

    گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے بھارت کے پاس قابل عمل شواہدہیں تو ہمیں بتائے،ہم مثبت جواب دیں گے لیکن دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہاہم اپنی زمین دہشت گردی کےلیےاستعمال نہیں ہونےدیں گے، ہم نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار افراد کی قربانیاں دیں، ہماری معیشت کودہشت گردی سے بڑا نقصان پہنچا، کم کبھی بھی دہشت گردی حمایت نہیں کریں گے۔

    اس سے قبل پلوامہ واقعے کے بعدبھارتی عزائم سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا تھا، جس میں بتایا گیا تھا بھارت پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، بغیرتحقیقات کئے حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنا مضحکہ خیز ہے، بھارت اپنی سیاست کیلئے جان بوجھ کر پاکستان مخالف بیان بازی کرکے فضا کشیدہ کررہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا تھا عالمی برادری بھارت سے پلوامہ حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے تاکہ حقائق سامنے آسکیں اور خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا سنگین غلطی ہوگی۔

  • وزیرخارجہ کی اسلامی فوجی اتحادکےکمانڈران چیف راحیل شریف  سے ملاقات

    وزیرخارجہ کی اسلامی فوجی اتحادکےکمانڈران چیف راحیل شریف سے ملاقات

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی فوجی اتحادکے کمانڈر ان چیف راحیل شریف سے ملاقات میں علاقائی امن وسلامتی کیلئےاسلامی فوجی اتحادکی کوششوں کوسراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈر ان چیف جنرل(ر) راحیل شریف کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں علاقائی امن و استحکام سمیت باہمی دلچسپی کے امور  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جنرل(ر) راحیل شریف نے دہشت گردی کےخلاف اقدامات سےآگاہ کیا جبکہ شاہ محمود قریشی نےعلاقائی امن وسلامتی کیلئےاسلامی فوجی اتحادکی کوششوں کوسراہا۔

    گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈر ان چیف راحیل شریف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی تھی ، جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : اسلامی فوجی اتحاد کے وفد کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اہم ملاقات

    آرمی چیف نےعلاقائی امن اور سیکیورٹی کے لیے اسلامی فوجی اتحادکی کاوشوں کوسراہا تھا۔

    قبل ازیں اسلامی فوجی اتحاد کا وفد جنرل (ر) راحیل شریف کی قیادت میں دو روزہ دورے پر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچا تھا۔

    خیال رہے اسلامی فوجی اتحاد کے وفد کا پہلا دورہ ہے، جس میں وہ سیاسی و عسکری قیادتوں سے ملاقاتیں کریں گے، ذرائع کے مطابق فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف وزیراعظم عمران خان سے بھی خصوصی ملاقات کریں گے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عمانی ہم منصب سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عمانی ہم منصب سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت

    مسقط : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عمانی ہم منصب یوسف بن علوی سےملاقات میں دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ، وزیرخارجہ نے کہا عوامی سطح پر روابط کے فروغ کے لئے فرینڈ شپ گروپ کو فعال کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دفترخارجہ میں عمان میں یوسف بن علوی سے ملاقات کی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،خطےکی صورتحال اورعالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کوبڑھانےکےطریقہ کار کا بھی جائزہ لیاگیا۔

    وزیرخارجہ نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا عوامی سطح پرروابط کےفروغ کیلئےفرینڈشپ گروپ کوفعال کیاجائے گا جبکہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے وفود کی سطح پر بھی مذاکرات کیے۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی عمانی ہم منصب کودورہ پاکستان کی دعوت دی۔

    وزیرخارجہ کی  عمان کے منسٹر رائل آفس جنرل نعمانی سے ملاقات


    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عمان کے منسٹر رائل آفس جنرل نعمانی سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے سلطان قابوس کیلئے نیک جذبات اور خواہشات کااظہار کیا۔

    دو دن کے دورے پر عمان روانہ ہو رہا ہوں، پاکستان عمان مشترکہ وزارتی کمیشن میں شرکت کروں گا، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے عمان کے دورے پر جانے سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا دو دن کے دورے پر عمان روانہ ہو رہا ہوں، پاکستان عمان مشترکہ وزارتی کمیشن میں شرکت کروں گا، جس میں وزرائے خارجہ سمیت مختلف محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ عمان خطے کا اہم ملک ہے پاکستان کے ان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سمیت اعلی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوگا جبکہ دورے میں مفاہمت کی یاداشت پر بھی دستخط کریں گے۔

    خیال رہے شاہ محمود قریشی آئندہ ماہ کی تین تاریخ کو برطانیہ کا دورہ کریں گے، جہاں وہ دارلعلوم میں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کریں گے اورکشمیریوں پرہونے والے بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں گے۔

  • پاکستان ایک فلاحی اوراسلامی مملکت ہے، کسی کےبیان سےنظریہ نہیں بدل سکتا،وزیرخارجہ

    پاکستان ایک فلاحی اوراسلامی مملکت ہے، کسی کےبیان سےنظریہ نہیں بدل سکتا،وزیرخارجہ

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کاشکرگزارہوں، بھارت راہداری منصوبے کی منظوری نہ دیتاتو یہ معاملہ حل نہیں ہوسکتا تھا، پاکستان ایک فلاحی اوراسلامی مملکت ہے، کسی کےبیان سےنظریہ نہیں بدل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سکھوں نےگوردوارہ کرتاپورجانےکی درخواست کی تھی، دنیا بھر کے سکھوں کی خواہش کو موجودہ حکومت نے پورا کردیا، ہم کرتاپور راہداری کھولی دنیا بھر میں ہمارااقدام سراہاگیا، بھارتی حکومت کا شکر گزارہوں، انہوں نےاقدام پررضامندی ظاہرکی، بھارتی حکومت نے کابینہ کا اجلاس بلایااور راہداری منصوبے کی منظوری دی۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بھارت راہداری منصوبے کی منظوری نہ دیتاتو یہ معاملہ حل نہیں ہوسکتاتھا، بھارتی حکومت نے اپنے دو وزیروں کو تقریب میں شرکت کےلیےبھیجا، جواچھی بات ہے، بھارت منظوری نہ دیتا تو یہ معاملہ حل نہیں ہوسکتاتھا۔

    [bs-quote quote=” بھارتی آرمی چیف کا بیان بے معنی ہیں، پاکستان ایک فلاحی اوراسلامی مملکت ہے، کسی کےبیان سےنظریہ نہیں بدل سکتا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیرخارجہ نے کہا کرتارپورکوریڈور سے متعلق ہمارے اقدام کومثبت انداز میں دیکھا جانا چاہیے، وزیراعظم اورحکومت کی خواہش ہےکہ خطےمیں امن اوراستحکام ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خواہش ہے خطےمیں امن و استحکام ہوجس سے خوشحالی آئے گی، امن ہونے سے روزگار اور معاشی مسائل کی طرف پوری توجہ دی جاسکے گی۔

    بھارتی آرمی چیف کے بیان سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا پاکستان ایک نظریئے کے تحت وجود میں آیا، بھارتی آرمی چیف کا بیان بے معنی ہیں ، پاکستان ایک اسلامی فلاحی مملکت ہے، کسی کےبیان سے نظریہ نہیں بدل سکتا۔

    جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے شاہ محمودقریشی نے کہا جنوبی پنجاب کا علیحدہ تشخص اور صوبہ ہونے پر ہمارا ارادہ اور منشور ہے، ہم اس پر کام کررہے ہیں، کچھ قانونی مشکلات ہیں، ہمیں معاملے پر دوسری اپوزیشن جماعتوں کی حمایت چاہیے، گراپوزیشن ایسا ہی چاہتی ہے تو وہ ہمارےساتھ آئے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا جنوبی پنجاب میں ایک سیکریٹ بنایاجائےتاکہ وہیں مسائل حل ہوں، جنوبی پنجاب کی نسبت دیگر علاقوں میں پیسہ زیادہ خرچ ہوا، ہماری کوشش ہے اس رجحان کو تبدیل کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے روپے کی قدر بڑھانے کے لیے برآمدات بڑھانی ہوں گی اور زرمبادلہ میں اضافے سے روپے کی قدر مستحکم ہوگی، وزیراعظم نے تقریر میں بھی کہا کہ ہمیں مسائل کا انبار ملاہے، ہمیں ان مسائل کاحل تلاش کرنا ہے، ہماری کوشش ہے بوجھ ان پر نہ ڈالا جائے، جو نہیں اٹھا سکتے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان کی خواہش ہےخطےمیں امن واستحکام ہوجس سےخوشحالی آئےگی” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شاہ محمودقریشی نے کہا تحریک انصاف نےبلاامتیاز احتساب کی بات کی ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ،کسی کو بلایا جاتا ہے تو اس کا فرض ہے، جواب دے، کسی کو بلاوجہ رعایت دی گئی ہے اور نہ دی جائے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں ذکر کیا کہ کتنا پیسہ باہرہے، بیرون ملک سے پیسے کی واپسی کےلیے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں سیل قائم ہے، سیل بیرون ملک پیسے کی واپسی کے اقدام کررہا ہے، جنوبی پنجاب کے لیے آئندہ سال سے الگ بجٹ دیا جائے گا۔

  • پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا،وزیرخارجہ

    پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا،وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، کرتارپورراہداری کافیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے،پہلے دن سے وزیرعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرتارپور راہداری فاصلہ مٹانے کی ایک زبردست کاوش ہے، راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دو ایٹمی طاقتیں ہیں،لڑائی کرنا تو خودکشی کے مترادف ہوگا، جنگ تو مسائل کا حل نہیں ہے، پہلے دن سے وزیراعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو، وزیراعظم کی سوچ ہے،ہمارے بھارت سے مسائل ہیں تو ان کا حل کیا ہے؟

    [bs-quote quote=”راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی   نے کہا کہ  پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا ، راہداری دوریاں اور فاصلہ کم کرنےکادونوں ممالک کے درمیان راستہ ہے، لوگ واہگہ کے راستے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرکا راستہ 4 کلومیٹر پر لے آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  لندن میں ایک ہی محلے میں بھارتی اور پاکستانی اکھٹے رہتے ہیں، کرتارپور راہداری کا فیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے، وزیراعظم بھارت اورپاکستان میں پہلی ویزافری راہداری کاسنگ بنیادرکھ رہے ہیں۔

    ، وزیرخارجہ نے کہا کرتارپورراہداری سےایک خوش آئند تبدیلی آئےگی، لوگوں کے رابطے بڑھتے ہیں توتاثرات تبدیل ہوتےہیں، سوچ کی تبدیلی دوریوں کوکم کرتی ہے، سکھ برادری کاردعمل بتاتا ہے فیصلہ کتنا مقبول ہے، سرحد کے دونوں طرف سمجھ دار لوگ رہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم، گورننس اور کرپشن کے مسائل حل کریں گے، یہ سب امن کی صورت میں ممکن ہوگا، ہماری مشرقی اورمغربی سرحدیں محفوظ ہوں گی توامن بھی قائم ہوگا، کابل اورنئی دہلی سے کہہ رہے ہیں آؤ بیٹھو، ملو اور مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کرتارپور راہداری کا فیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا سشماسوراج کی نیت پرشبہ نہیں کروں گا، ان کی مصروفیات ہوں گی، جملےبازی کرنا بہت آسان ہے، معاملے کوسیاست کی نظرنہیں کرنا چاہتے، سیکیورٹی اور احتیاط کے لیے راہداری کے دونوں طرف باڑ لگائی جائے گی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ  چاہیں گے جو آئیں خیرو خیریت سے آئیں اورخیریت سےواپس جائیں، خطےمیں بےپناہ مواقع ہیں بدقسمتی سےاستعمال نہیں کرسکے، حالات بہترہوں تویہاں سےبھی بہت سےلوگ اجمیرشریف جاناچاہیں گے، سیاسی قیادت کی سوچ میں وسعت ہے اور ارادہ پختہ ہے تو سب کچھ ہوسکتا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان28نومبرکوکرتارپورسرحدکھولنےکاافتتاح کریں گے،  شاہ محمود قریشی

    وزیراعظم عمران خان28نومبرکوکرتارپورسرحدکھولنےکاافتتاح کریں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور سرحد کھولنے کا افتتاح کریں گے، اس پرمسرت موقع پرہم پاکستان میں سکھ برادری کاخیرمقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کو باباگرونانک کے 550 جنم دن پر کرتارپور کھولنے کا مطلع کرچکے ہیں، وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور سرحد کھولنے کا افتتاح کریں گے، انہوں نے پر مسرت موقع پرپاکستان میں مقیم سکھ برادری کو کرتارپور بارڈر کھولنے کی تقریب میں مدعوکیا۔

    بھارت کے دفترخارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر کرتارپور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا، سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کا کہنا تھا کرتارپورسے متعلق پاکستان کا موقف خوش آئند ہے۔

    دوسری جانب بھارت کی کابینہ نے کرتارپور بارڈر تک کوریڈورکی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ، بھارتی میڈیا کے مطابق کوریڈور گورداسپور میں ڈیرہ بابا نانک سے بین الاقوامی بارڈرتک بنائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کرتارپوربارڈر کھولنے پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی

    جس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کرتارپور بارڈر کھلنا دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے، بھارتی کابینہ نے کرتارپوربارڈر پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی، یہ درست سمت میں قدم ہے، توقع ہے ایسے اقدامات سے سرحد کی دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

    واضح رہے رواں سال اگست میں بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کی حلف برداری میں شرکت کی اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ مختصر ملاقات کی تھی، ملاقات میں آرمی چیف نے نوجوت سنگھ سدھو سے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، خیریت دریافت کی اور انہیں کرتارپور کوریڈور کھولنے کی خبر سنائی تھی۔

  • ملک کی تقدیربدلنے کیلئے نظریاتی تعلقات قائم کرنےکی ضرورت ہے، شاہ محمو دقریشی

    ملک کی تقدیربدلنے کیلئے نظریاتی تعلقات قائم کرنےکی ضرورت ہے، شاہ محمو دقریشی

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوفی ازم کی تعلیمات پرعمل لازم ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نظریاتی تعلقات قائم کرنےکی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انٹرنیشنل صوفی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انٹرنیشنل صوفی کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کا شکر گزار ہوں، ہمیں اپنابیانیہ بدلنے کی ضرورت نہیں،دنیاہمیں سمجھ رہی ہے، بی زیڈیو کا شمارپاکستان کی بہترین یونیورسٹیزمیں ہوتا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوفی ازم کی تعلیمات پرعمل لازم ہے، برصغیرمیں دین کی سربلندی کے لیے صوفی کرام کا کردار اہم رہا، موجودہ وقت میں پاکستان میں اتحاد اور یگانگت کی اشد ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا ہم ایک وفاق ہیں، ملک بھر کے عوام کی بات کرتےہیں ایک کلاس کی نہیں، صوفی کرام کاپیغام معاشرےمیں اتحاد اورامن ہے۔

    دورہ چین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں چین کےدورےسےواپس آرہےہیں،سی پیک کابہت ذکرہے، سی پیک گیم چینجرکےساتھ خطےمیں روابط کابھی ایک منصوبہ ہے، سی پیک علاقوں کےانفرااسٹرکچرکوجوڑنےکابھی منصوبہ ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا روڈلنگ،ریل لنک،ایئرلنک کےذریعےدوردرازعلاقوں سےجڑرہےہیں، ہم بات کرتےہیں مدینہ کی بغدادکی،زبانیں مختلف ثقافت مختلف ہے، ہمارامذہب ایک ہے، انٹرنیشنل صوفی کانفرنس سے اتحاد کا پیغام جائے گا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مذہب کاتعلق حکمرانوں سےنہیں ہوتا، وجوہات کانام موقع ہے، بہت کچھ درست کرنےکی ضرورت ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نظریاتی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسلام نےتوہمیشہ امن اوربرابری کادرس دیاہےاوردےرہاہے، خانقاہوں میں وہ لوگ بھی آتےہیں جوکلمہ گونہیں۔