Tag: وزیرخزانہ اسد عمر

  • وفاقی حکومت کا "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے "کامیاب جوان”پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، منصوبے سے 10 لاکھ نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملےگی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ نوجوان تیار رہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے جانب سے ملک بھر کے نوجوانوں کے لئے بڑی خبر آگئی ، وفاقی حکومت نے "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے اور پروگرام کے لئے 200 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    منصوبے سے 10 لاکھ نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملےگی جبکہ اسٹیٹ بینک کی معاونت سے مائیکرو اینڈ اسمال فنانسنگ حکمت عملی طے کرلی گئی ہے، وزیراعظم کی منظوری ملتے ہی پروگرام باقاعدہ لانچ کیاجائے گا۔

    نوجوان تیاررہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے، وزیر خزانہ

    وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ نوجوان تیاررہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے، نوجوانوں کو کامیاب دیکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا روزگار اور کاروبار کی فراہمی کا مرحلہ فوری شروع ہورہا ہے، وزیراعظم سے مشاورت جاری ہے، مزید منصوبے شروع کررہے ہیں۔

    نوجوانوں کے لئے روزگاراورکاروبارکی فراہمی کامرحلہ فوری شروع ہورہا ہے ، عثمان ڈار

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نوجوانوں کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی، دیگر اداروں سے رابطے میں ہوں، نوجوانوں کے مسائل حل ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں وفاقی حکومت کا یوتھ ٹریننگ اسکیم کے لیےوظیفہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، خصوصی گرانٹ کی منظوری وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہیں ، عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ کابینہ سےمنظوری کی صورت میں ہرنوجوان کےبقایا جات ادا کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ملکی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں سے متعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ

    اس سے قبل 18 جنوری کو حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بارنوجوانوں سےمتعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور عثمان ڈار نے”کامیاب نوجوان” کے نام سے منصوبے کی منظوری دی تھی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا،  وزیرخزانہ اسد عمر

    آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا، وزیرخزانہ اسد عمر

    پشاور : وزیرخزانہ اسدعمرکاکہناہےکہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافات میں کمی آئی ہے، امید ہے کہ جلدمعاہدہ طے پاجائےگا، کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو، افغانستان میں امن پاکستان کے امن کیلئے ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے پی کے میں تین بڑی چیزیں نظر آتی ہے ، صوبے کو پانی دیا ہے جس سے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ، کے پی کے میں گیس کے سب سےزیادہ ذخائر ہیں، بہت بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وفاق جو بھی مدد کرسکتا ہے کریں گے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی تک بلوچستان حکومت کے ساتھ کام کیا، کے پی حکومت کے ساتھ بھی کام کرنےکی ضرورت ہے ، تیسرا بڑا شعبہ سیاحت  ہے ، کے پی میں بہت سے علاقے ہیں، جہاں انڈسٹری نہیں لگا سکتے، اگر کسی کو نوکری دینی ہے تو سیاحت کو فروغ دینا ہے ، ملائشیا میں 22 ارب ڈالر سالانہ آمدن ہوتی ہے اور ترکی میں سیاحت سے 44ارب ڈالر کی آمدن ہے۔

    افغانستان میں  امن ہوگاتوپاکستان میں امن آئے گا

    افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اسد عمر نے کہا افغانستان کےامن میں پاکستان کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن آئے گا ، وہاں امن ہوگا تو پاکستان میں امن آئے گا، ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانی ہے، باتیں بہت ہوگئیں اب کام شروع کرو، ترکی سے تجارت بڑھانے کے لیے الگ فورم بنارہے ہیں۔

    بھارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مغرب ومشرقی خطے میں بہترتعلقات،تجارت بڑھانےکی ضرورت ہے، بھارت کا آدھا الیکشن تو پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر ہوتا ہے، بنیادی مسائل حل ہوجائیں تو بھارت سے تجارت سے بہتری آئے گی۔

    آئی ایم ایف سے معاہدے کے بہت قریب آچکے ہیں،کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو

    وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے حوالے سے کہا آئی ایم ایف نے اپنی پوزیشن بدلی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کےبہت قریب آچکے ہیں اور یقین دلایا کہ کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دبئی فورم میں وزیراعظم نے اپنے وژن سے متعلق بات کی، پاکستان کو ہم نے ہی اٹھانا ہے، کسی نے باہر سے نہیں آنا، بہتر فیصلے کریں گے تو پاکستان کی معیشت اٹھےگی۔

    انھوں نے مزید کہا نیپرا چیئرمین کے لئے انٹرویو جاری ہیں، ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کرنے سے ٹیکس نیٹ نہیں بڑھتا ، چاہتے ہیں ٹیکس کلیکشن میں آسانیاں پیدا کریں، آئندہ بجٹ میں ٹیکس فارم ،ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ آسان ہوگا، منی بجٹ میں آسانیاں پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا جو چلتا رہےگا۔

    منی بجٹ میں آسانیاں پیداکرنےکاسلسلہ شروع کیاتھاجوچلتارہےگا

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریفنڈزکےطریقہ کارکی منظوری دیدی،جلدریفنڈز ملنا شروع ہوں گے، صوبے کا بینک صوبے میں ہی قرضے فراہم کرے، وزیراعظم پر پشاور کا خاص حق ہے۔

    انھوں نے کہا کپاس کےمعاملے پر ماہرین کو بھی بلایا ہے، کپاس کی پیداوار بہتر کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا،  6 سب کمیٹیاں تشکیل

    این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا، 6 سب کمیٹیاں تشکیل

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت نویں این ایف سی ایوارڈ کے لئے ابتدائی اجلاس میں تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں، این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعدہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر  کی زیر صدارت نیشنل فنانس کمیشن کا  ابتدائی اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے نمائندہ شریک ہوئے، اجلاس میں وفاق اورصوبوں کی مالی صورت حال اورقابل تقسیم محاصل اور آئندہ کے اخراجات کے بارےمیں تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اجلاس میں وفاق اور چاروں صوبوں کے فنانس سیکریٹریز نے مالی معاملات اور اخراجات پر بریفنگ دی، جس کے بعد تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں ، قائم کی گئی چھ سب کمیٹیوں میں فاٹا افیئرز ، ایز آف ڈوئنگ بزنس ، مائیکرو اکنامک معاملات اور دیگر شامل ہیں۔

    اجلاس میں طے پایاکہ این ایف سی سے متعلق اجلاس ہر چھ ہفتے بعدکیا جائے گا جبکہ قابل تقسیم محاصل کو اٹھارویں ترمیم کے مطابق تقسیم کرنے بھی اتفاق ہوا۔

    وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ قابل تقسیم محاصل کےبارے میں کھلے ذہین سے بات کی جائےگی۔

    یاد رہے 9واں این ایف سی ایوارڈ سال دوہزار پندرہ سےڈیڈ لاک کاشکارہے اور آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کا از سر نو جائزہ لینے کا کا کہا ہے۔

    گذشتہ ماہ صدر مملکت  نے نیشنل فنانس کمیشن کی تشکیل  نو کی تھی اور   نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا تھا ، جس کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نیشنل فنانس کمیشن کے سربراہ ہوں گے جبکہ چاروں صوبائی وزراء خزانہ نیشنل فنانس کمیشن کے اراکین مقرر کردیئے گئے  تھے۔

    خیال رہے آخری این ایف سی ایوارڈ کا اجراء دسمبر دوہزارچودہ میں ہوا تھا ،  ذرائع کےمطابق وفاق ڈیویزایبل پول میں سےصوبوں کے حصے میں کمی کا مطالبہ کرسکتاہے، سیکیورٹی اور فاٹا اخراجات کیلئے وفاق اپنا حصہ سات فیصد بڑھانا چاہتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو سندھ اور بلوچستان کی جانب مخالفت کا سامنا متوقع ہے۔

  • پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہو تو ملک  لوٹنے  والےکو بھی ہو، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسدعمر نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا عوام کی فلاح کیلئےکام کرنیوالوں کی قدر کرتاہوں، پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں۔

    [bs-quote quote=” عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشرےمیں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہوتوملک لوٹنےوالےکوبھی ہو، کرپشن کے خاتمے کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

    اسدعمر نے کہا میری دلچسپی صرف یہ ہے کہ کون عوام کو ڈیلیورکرسکتاہے، پڑھے لکھے لوگوں سےملتا ہوں توکہاجاتاہےعمران خان سےکہیں کرپشن کرپشن کہنا چھوڑ دیں، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    گذشتہ روز  وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

  • حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کردیا،  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں دو دو روپے فی لیٹر کردی گئی،  وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپےکمی کررہے ہیں اور پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8 فیصد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سابق حکومت میں پیٹرول پر 15فیصد ٹیکس تھا، ہماری حکومت آئی تو اگست کے آخر میں قیمتیں کم ہوئیں، پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر ٹیکس کم کرکے بوجھ کم کیا جارہا ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہرماہ ردوبدل ہوتاہے، نظر آرہا ہے آگے بہتری ہوگی، ٹیکس میں ردوبدل کررہے ہیں۔

    [bs-quote quote=” پیٹرول پر سیلز ٹیکس8فیصد کردیاہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ نے یکم دسمبر سے پیٹرول میں 2روپے پیٹرول ، ڈیزل میں دو روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8فیصد کردیاہے اور مٹی کے مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپے کمی کررہے ہیں۔

    اسد عمر  نے کہا کون کرتا ہے، روپے کی قدر میں کمی، کیوں کمی ہورہی ہے، سینٹرل بینک کے پاس روپے کی قدر میں کمی کا اختیار ہے، سینٹرل بینک ایسا کر کیوں رہا ہے، بنیادی وجہ کیا ہے۔

    .
    امریکی ڈالر کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدرمیں کمی کی بڑی وجہ ماضی کی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ہیں، ڈالر139روپے پر ٹریڈ کررہا ہے، بیرونی قرضے اضافے کے بعد 95ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ڈالر کی طلب زیادہ ہےاور سپلائی کم ہورہی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا ریاست اپنے وسائل استعمال کرکے ڈالر فراہم کرتی رہی، ایسا کب تک ہوگا، ڈالر کی طلب زیادہ سپلائی کم ہے، قرضوں میں 10ارب ڈالر اضافے کے باوجود زرمبادلہ ذخائر کم ہوتے رہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر مستحکم رکھا، وزیراعظم کی گزشتہ روزکی تقریرمیں ایکسپورٹ پر زور دیا گیا، گزشتہ4 سال میں ایکسپورٹ انڈسٹریز بند ہوگئیں، فیصل آباد کے مزدور بے روزگار ہوگئے، فیکٹریاں بک گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا  گزشتہ حکومتی اقدامات سےمقامی پیداواری صلاحیت نہ بڑھ سکی اور  پالیسیوں کی وجہ سے درآمدات میں اضافہ ہوا ، افغانستان سمیت 2 سے تین ممالک پاکستان سے پیچھے ہیں، بنگلادیش پاکستان سے بہت آگے نکل چکا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت میں بہتری کیلئےجامعہ پالیسی مرتب کرنی ہوگی، ٹیکس ریفنڈز کی واپسی کے لئے تیزی لے کر آنی ہیں، گزشتہ ماہ آٹھ ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات: اوگرا کی قیمتیں بڑھانے کی سمری

    یاد رہے اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کی تھی ، جس میں قیمتیں 9 روپے 91 پیسے تک اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    سمری میں پیٹرول کی قیمت 5 روپے 21 پیسے تک بڑھانے جبکہ ڈیزل 2 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی تھی ، علاوہ ازیں مٹی کے تیل کی قیمت 9 روپے 9 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 7 روپے 79 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ پٹرول مہنگا نہیں ہوگا، پٹرول مہنگا نہیں سستا کیا جائے گا اور دسمبر تک پٹرول کی قیمت میں مزید کمی ہوگی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلے کا امکان

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلے کا امکان

      اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلے کا امکان ہے، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں3 روپے 82 پیسے اضافہ تجویز کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسد عمر کے زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں دوسےڈھائی روپےفی یونٹ اضافےکاامکان ہے جبکہ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں3 روپے 82 پیسے اضافہ تجویز کیا ہے

    گزشتہ روز اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا تھا اور پاورڈویژن سےبجلی چوری،لائن لاسزمیں کمی کاپلان مانگا گیا تھا۔

    وزیرخزانہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو جامع پلان اور عملدرآمد سے مشروط کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 4 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے پہلے بجلی قیمتوں میں اضافہ ناگزیز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے سالانہ 200 ارب اضافی حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اضافہ کیا بھی تو اتنا نہیں کریں گے، بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔ بجلی واجبات کی وصولی کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وصولیوں کا عمل بہتر ہونے تک بجلی کی قیمت نہیں بڑھانے دوں گا، بدھ کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ خصوصی اجلاس میں بجلی واجبات کی وصولیوں کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

  • قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسد عمر نے سپلیمنٹری بجٹ پیش کرنے کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا فوری طورپرکچھ اقدامات نہ کیےگئےتوحالات مزید برے ہوں گے، ٹیکس کا بوجھ صرف امیروں پر ڈالا ہے، کچھ نان فائلرز پر ڈالا ہے، 100 فیصد بوجھ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا ہم نے امیروں پر ڈالا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے کرائسز کی صورتحال بیرونی سطح پر ہے، بیرونی صورتحال ہماری یہ ہے کہ 60ارب روپے 95ارب پرپہنچ گئے، ہماری درآمدات زیادہ اوربرآمدات کم ہے، قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، پچھلی حکومت نے آمدن زیادہ اور اخراجات کم بتائے، اسٹیٹ بینک کےذخائرتیزی سےگررہےہیں، حکمرانی بہتر کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : فنانس بل: وزیراعظم، گورنرزاوروزراء کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا گیا

    ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کیلئے برآمد کنندگان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا، اس وقت ہمارےپاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہےہیں، جب تک کریک ڈاؤن نہیں کریں گےہدف حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا 2لاکھ تک سیلری ہولڈر پر ٹیکس میں کوئی ردوبدل نہیں کیاگیا، ملک بھر میں 70ہزار ایسے لوگ ہیں، جن کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا ہے، ٹیکس نیٹ میں شامل لوگوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

    پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ حکومت کےآخری بجٹ کو رد کردیاہے اور مالیاتی خسارہ5.1فیصد رکھنےکی تجویزہے، امید ہے بند فیکٹریاں بھی کھل جائیں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی جبکہ انکم ٹیکس کی شرح 15فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کردی ہے۔

    اسد عمر نے کہا نان فائلرز کو سہولت دینے کے لئے حکومت نے فائلر اور نان فائلر کا فرق ختم کردیا ہے، نان فائلرز بھی گاڑی اور پراپرٹی خرید سکتے ہیں، گزشتہ بجٹ کے مطابق نان فائلرز پراپرٹی اور گاڑی نہیں خرید سکتے تھے۔

  • وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ میں تمام غیر قانونی کنکشن ختم کردئیے جائیں گے جبکہ سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں بجلی چوری اور کھاد کی دستیابی کے معاملات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے لئے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا بجلی چوروں کے ساتھ بجلی نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی کنکشنز تین ماہ میں ختم کئے جائیں گے اور عام صارفین کے علاوہ وزارتوں اور محکموں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ رابطہ کمیٹی نے پری پیڈ بجلی کے میٹرز لگانے کی تجویز بھی دی۔

    اجلاس میں کھاد کی طلب مقامی پیداوار سے پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لئے کھاد کے کارخانے فوری طور پر چلانے کے احکامات جاری کئے گئے اور کہا گیا اگر مقامی پیداوار کم ہوئی تو درآمد کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کہا گیا سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔ خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر

    اس سے قبل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پی ایس او کیلئے دس ارب روپے کے اجراء اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ گردشی قرضوں کا مجموعی حجم گیارہ سو اٹھاسی ارب روپے ہوگیا ہے، جس پر وزیر خزانہ نے تمام متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی اور کہا تھا گردشی قرضوں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مالی بحران کا شکار پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج کی منظوری بھی دی گئی تھی۔