Tag: وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار

  • حمیرا اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟  صحافی کے سوال پر وزیر داخلہ سندھ نے کیا جواب دیا

    حمیرا اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟ صحافی کے سوال پر وزیر داخلہ سندھ نے کیا جواب دیا

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے حمیرا اصغر کی موت طبعی یا قتل کے سوال پر کہا کہ میں کوئی جاسوس نہیں ،رپورٹس کے بعد پتا چلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی کا اجلاس ہوا، صوبائی سیکیورٹی اورافغانی ودیگر غیرقانونی مقیم کےمعاملے پربات ہوئی، وفاقی سطح پر کارروائی ہورہی ہے اب صوبائی سطح پر ہوگی۔

    صحافی نے سوال کیا حمیرہ اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟ تو ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ میں کوئی جاسوس نہیں ، رپورٹس کے بعد ہی پتا چلے گا کہ حمیرا اصغرکا واقعہ قتل ہے یا طبعی موت؟

    انھوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر واقعے کی تفتیش کے لیے ڈی آئی جی کراچی ساؤتھ کی سربراہی میں کمیٹی بنادی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاری میں عمارت گرنے کےواقعے کی انکوائری جاری ہے، کمشنر نے رپورٹ دی ہے ملوث افراد کیخلاف ایف آئی آر ہوچکی ہے ، لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پردرج مقدمے کی بنیاد پرگرفتاریاں ہوئیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • صحافیوں پر تشدد کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا، وزیر داخلہ سندھ

    صحافیوں پر تشدد کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا، وزیر داخلہ سندھ

    کراچی: وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے واضح طور پر کہا ہے کہ جن اہلکاروں نے صحافیوں پر تشدد کیا ہے ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

    سندھ کے وزیرداخلہ نے پریس کلب، تین تلوار اور میٹرو پول پر مظاہروں سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ ان مظاہروں کے دوران صحافیوں، دیگر کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک پر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے، جنھوں نے صحافیوں پر تششد کیا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ضیا لنجار نے کہا کہ کمشنرکراچی کی جانب سے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا تھا، سول سوسائٹی اور مذہبی جماعت نے ایک ہی دن مظاہرے کی کال دی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایک ہی دن مظاہروں کی کال کی وجہ سے تصادم کا خدشہ تھا، مظاہرین نے قانون کی خلاف ورزی کی۔

    وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کچھ افراد کو حراست میں لیا، قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • اسٹریٹ کرائمزمیں قتل کے 65 میں سے 18 کیسز ٹارگٹ کلنگ کے نکلے!

    اسٹریٹ کرائمزمیں قتل کے 65 میں سے 18 کیسز ٹارگٹ کلنگ کے نکلے!

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کا انکشاف ہوا ہے، اسٹریٹ کرائمز میں قتل کے 65 میں سے 18 کیسز ٹارگٹ کلنگ کے نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق 65 شہریوں کے قتل پر آئی جی سندھ کو تحقیقات کا ٹاسک دیا گیا تھا، وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں 18 شہریوں کو باقاعدہ ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔

    ضیالنجار نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز ظاہر کر کے شہریوں کو ہدف بنایا گیا، اسٹریٹ کرائمزکی آڑ میں کراچی کا امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

    وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے پولیس کام کررہی ہے، گروہ کے گرفتار ہونے سے بہتری آئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم کی شرح پنجاب کے مقابلے میں آج بھی کم ہے، کراچی میں پولیس جلد صورتحال کو مزید بہتر کرلے گی۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم  پر وزیرداخلہ سندھ  کی نرالی منطق

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر وزیرداخلہ سندھ کی نرالی منطق

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر نرالی منطق لے آئے اور کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھاچڑھا کر بتایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ سندھ نے میڈیا سے گفتگو میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے کہا کہ اسٹریٹ کرائم بڑھاچڑھا کربتایاجارہاہے، اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئےسخت اقدامات کر رہے ہیں۔

    ضیالنجار کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ پرواضح کردیا اب ایس ایچ اوز تک بات نہیں رکے گی۔

    وزیرداخلہ سندھ نے خالد مقبول صدیقی کے عید کے بعد اپنا تحفظ خود کرنے کے بیان پر سوال کے جواب میں کہا کہ خالد مقبول ایسی بات نہ کریں ، جو گھوم پِھر کر انہی پر واپس آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں دو ہزار آٹھ سے تیرہ والےحالات نہیں، جب بوری بندلاشیں ملتی تھیں۔

    ضیالنجار نے یوم علی کے بعد کچے میں باضابطہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی اورکشمور میں ایک ایک ہزاراضافی نفری بھی تعینات کی جائے۔