Tag: وزیرداخلہ چوہدری نثار

  • وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرداخلہ چوہدری نثارکی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس

    وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرداخلہ چوہدری نثارکی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس

        لاہور: وزیراعلٰی شہباز شریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف ، صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ ، بلال یاسین ، ایم پی اے رانا ثناءاﷲ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب پولیس شریک تھے۔

    اجلاس میں ملک بالخصوص پنجاب میں امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا، اجلاس میں وفاقی اور پنجاب کے سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان بہترین کوآرڈینیشن پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک کی موجودہ سکیورٹی کی صورتحال کے تناظر میں اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

    اجلاس میں پنجاب اور وفاق کے سکیورٹی اداروں میں کوآرڈینیشن اور انڈر سٹینڈنگ کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور بھی کیا گیا، پنجاب حکومت نے وزیر داخلہ کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت جو پالیسی گائیڈ لائن دے گی، اس پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے گا، اس موقعے پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نے امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔

  • وزیر اعظم سےوزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    وزیر اعظم سےوزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم کی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور شہباز شریف ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال اورپی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ تیس نومبر کے اسلام آباد جلسے پر حکومت کیا ارادے رکھتی ہے منظر نامہ دھندلا دھندلا سا ہے۔

    لیکن وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی وزیراطلاعات کے عمران خان کیلئے کڑوے کسیلے بیانات اگر معمول کی کارروائی کا حصہ نہیں تو خطرے کی گھنٹی ضرور ہے، مخالفت کی فضا میں خواجہ سعد رفیق کا بیان کسی حد تک دوستانہ سا محسوس ہوتا ہے، خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں عمران خان ریڈزون عبورنہ کرنےکی انتظامیہ کو ضمانت دیں تو جلسے کی اجازت مل سکتی ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، چوہدری نثار

    خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اس وقت صوبے کو وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے جس کے لیے وزیراعلیٰ کی گمشدگی کے اشتہار شائع کیے جائیں۔

    قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کو سیکیورٹی سے متعلق مشکل صورتحال کا سامنا ہے جہاں سب سے سنگین سکیورٹی خدشات خیبرپختونخوا میں ہیں جبکہ صوبے میں آئی ڈی پیز اور فوجی آپریشن بھی اپنی جگہ ہے اور ایسے موقع پر جب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سب سے زیادہ ضرورت ان کے صوبے میں ہے بلکہ وہ وہاں کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے انقلاب برپا کرنے اسلام آباد میں آگئے ہیں۔

    چوہدری نثارعلی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، ریاستی اداروں پر حملے کرنے والوں کی تصاویر شائع کی جارہی ہیں، صوبے میں شدید سکیورٹی خدشات ہیں اور وہاں بہتر گورننس کی ضرورت ہے لیکن صوبے کے وزیراعلیٰ وہاں سے غائب ہیں اس صورتحال میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گمشدگی کے اشتہار شائع کیے جائیں۔

  • اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کھیل کھیلوں گا دو نمبر نہیں کھیلوں گا، یہ میری زندگی کی مختصر ترین پریس کانفرنس ہے ۔

    انہوں نے ابتداء میں صحافیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد کوئی سوال نہیں لوں گا، تاخیر کے لئے معازرت چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا تھا، پارلیمنٹ میں پاکستان کی سیاست پربحث ہو رہی تھی کہ اچانک میں موضوع بن گیا، میرے اور میرے بھائی کے خلاف جو کہا گیا اس کے جواب کا حق رکھتا ہوں ، پارلیمنٹ میں مجھ پر جو قانلانہ حملہ کیا گیا وہ ایک بیان کے ردِعمل پر کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں پارلیمنٹ میں نوک جھوک ہوتی رہتی ہیں، میری جماعت اوردیگررہنماء کا کہنا تھا کہ میں معاملے کو ٹھنڈا کروں، میں اپنے ضمیر کی سنتا ہوں، حکومت میں ہوں اوراپوزیشن کا قرض نہیں رکھتا، میری پارٹی مجھے تیس گھنٹے سے ردِعمل دینے سے روکتی رہی، جس سیاست میں عزت نہ ہو اس میں رہنے کا حق نہیں، نواز شریف کی پیٹھ  کے پیچھے ان کا سب سے بڑا حامی ہوں، واحد پارلیمنٹرین ہوں جو 8 مرتبہ منتخب ہوا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی عزتِ نفس اور ملک کے مستقبل کے درمیان فیصلہ کرنا مشکل کام تھا، میں گزشتہ تیس گھنٹوں سے ایک کرب سے گزر رہا تھا، جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطرذاتی انا کو قربان کرتا ہوں۔

    اعتزاز احسن کے الزمات پران کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور کمیٹی بنائی جائے کسی بھی جج سے تحقیقات کرالیں ،اگر ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیاتو میں وزارت عظمیٰ اور قومی اسمبلی سےاستعفیٰ دے کر سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔

  • وزیراعظم نواز شریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات

    وزیراعظم نواز شریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات

    اسلام آباد :وزیراعظم نواز شریف کی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے وزیرِاعظم ہاوس میں  ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثاراور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی اور پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں سے پیدا ہونیوالی صورت حال پر تبادلہ خیال

      ملاقات میں چوہدری نثار علی نے گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کے ساتھ  ہونے والی تلخی کے حوالے سے اپنا موقف بیان کیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی خواہش ہے کہ اس معاملے کو فوری طور پر ختم کردیاجائے لیکن ملاقات میں چوہدری نثار علی اپنے موقف پر ڈٹے رہے،  وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ بحران میں جمہوریت کو بچانے میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہے، لہذا ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان تلخیاں پیدا ہوں۔

    انہوں نے وزیر اعظم پر واضح کردیا کہ یہ لڑائی انھوں  نے شروع نہیں کی تھی بلکہ اعتزاز احسن نے کی ہے، وہ آج شام چھ بجے نیوز کانفرنس میں اعتزازاحسن کے الزامات کا جواب ضرور دینگے کیونکہ یہ انکا حق ہے۔

    واضح رہے کہ چوہدری نثار علی نے آج صبح گیارہ بجے نیوز کانفرنس میں اعتزاز احسن کے الزامات کا جواب دینا تھا لیکن انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات طے ہوجانے کے بعد اپنی نیوز کانفرنس آج شام تک ملتوی کردی تھی ۔

    گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں اعتزاز احسن چوہدری نثار کے لگائے جانے والے الزام پر بھڑک اٹھے تھے، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا تھا کہ اپنے آس پاس دیکھیں، کہیں گھر کو آگ لگانے والےقریب تو نہیں بیٹھے۔

    سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ میں ممنون ہوں کہ وزیراعظم نے مجھ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مجھ سے معافی بھی مانگی۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھ پرلینڈ مافیا کی وکالت اورایل پی جی کوٹہ لینےکاالزام لگایا، اس پر بات کرنا میرا حق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میاں صاحب میں نے اور خورشید شاہ نے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس کا مشورہ دیا، جو آپ کی طاقت بن رہا ہے، لیکن جب پارلیمنٹ میں آپ کے پیچھے اپوریشن کھڑی ہوئی تو آپ کے وزراء کی بوڈی لینگوئیج ہی بدل گئی۔

    اعتزاز احسن نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پہلے سے آپ کو چھوڑ چکے ہوں، آپ کب تک ان کی صفائیاں دیتے کرتے رہیں گے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مجھے ٹھنڈا ہونے کا مشورہ دینے والے خود جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں

    کزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔