Tag: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد

  • ‘اب کورونا ویکسینیشن  سینٹرز اتوار کو بھی کھولے رہیں گے’

    ‘اب کورونا ویکسینیشن سینٹرز اتوار کو بھی کھولے رہیں گے’

    لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اب ویکسینیشن سینٹرز اتوار کو بھی کھولے رہیں گے، بزرگوں اور ہیلتھ پروفیشنلز کو ملا کر سوا 4 لاکھ افراد کو ویکسین لگا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا صوبے کے بزرگ افراد کو ویکسین لگانا ہماری ترجیح ہے، اس ماہ یا اگلے ماہ تک تمام بزرگوں کی ویکسینیشن کا منصوبہ ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ بزرگوں اور ہیلتھ پروفیشنلز کو ملا کر سوا 4 لاکھ افراد کو ویکسین لگاچکے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر18 سے19 ہزار افراد کوویکسین لگائی جارہی ہے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ اب ہم اتوار کو بھی اپنے ویکسین سینٹرز کھولے رکھیں گے، معذورلوگ جو ویکسین سینٹر نہیں جا سکتے وہ 1033 پر کال  کریں، ایمبولینس معذور لوگوں کے گھروں میں جاکر ویکسین لگائے گی۔

    ویکسین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رجسٹرہونے والے تمام افراد کی ویکسین ہمارے پاس موجود ہے، پنجاب کو 2 لاکھ ویکسین کی مزید خوراکیں  دی جاچکی ہیں ، وفاقی حکومت مزید ویکسین حکومت پنجاب کوفراہم کرے گی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کین سائینو ویکسین کی20 ہزارخوراکیں ہمارے پاس آچکی ہیں، ڈیمانڈ کے مطابق ویکسین ہمیں مل جائے گی، پنجاب نے اپنی ویکسین خریدنے کیلئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کردیے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں زیادہ ترآبادی30سال سےکم عمرکی ہے، لاہور میں 2 کورونا سینٹرزکھول دیے، پیر کو تیسرا سینٹر کھولا جائے گا۔

    کورونا ویکسین کے غائب ہونے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اب ویکسین لگانےوالے تمام اسپتالوں کاآڈٹ ہوگا، آڈٹ میں یہ دیکھاجائےگاکہ انہوں نے ہمارا طریقہ کار اپنایا ہے یا نہیں۔

  • ہائیڈروکسی کلوروکین کے استعمال پر پابندی، پاکستان میں نئی دوا پر ٹرائل شروع

    ہائیڈروکسی کلوروکین کے استعمال پر پابندی، پاکستان میں نئی دوا پر ٹرائل شروع

    لاہور: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا مریضوں کی معلومات فراہمی کیلئے ویب سائٹ بنادی ہے ، دنیا بھر میں ہائیڈروکسی کلوروکین کےمثبت نتائج نہ آنے کے بعد ایک نئی ٹوسیلی زومیب نامی دوا پر ٹرائل کر رہے ہیں، اس انجکشن سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے متعلق تمام حقائق میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے، میڈیا کو آگاہ رکھنے کے لیے ویب سائٹ بنائی ہے ، جس پر تمام معلومات موجود ہیں ، اس کا مقصد یہ تھا کہ جو مریض کو پتہ ہوں کونسے اسپتال جانا ہے،ریسکیو1122کو ایپ کے ذریعے خالی بیڈ والے اسپتال کا بتایا جائے گا۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا شہریوں کوگھرمیں مریض میں کوروناکاخدشہ ہےتوریسکیوسےرابطے کریں، وزیراعلیٰ کی ہدایت پرلاہور کے لئے الگ کنٹرول روم بنایا گیا ہے جبکہ پرائمری سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے بھی اپنے کنٹرول روم میں بہتری کیلئے ایپ بنائی ہے۔

    ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ صوبے میں کورونا کے64 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، 53 نجی اسپتالوں میں381وینٹی لیٹرز موجود ہیں، اسپتالوں میں جگہ اور وینٹی لیٹرزنہ ہونے سے متعلق خدشات دورکررہی ہوں ، میواسپتال لاہور میں کورونا کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ کورونا مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد لوگوں کو احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلیے ایک بہت بڑی آگاہی مہم شروع کرنے جارہے ہیں، امریکاجیسےبڑےملک میں لوگ روٹی کھانے کیلئے لائنوں میں کھڑے ہیں، ہمارے حکومت کی بروقت اقدامات اٹھائے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا شہریوں سےاپیل ہےکوروناوائرس کو تسلیم کریں، ہمیں کورونا کے ساتھ ہی زندہ رہنا ہے، کوروناکےصحت یاب مریضوں سے رابطہ کیاگیا، 200 سے رابطہ کیا گیا، جس میں سے37لوگ پلازمہ دینے کو تیارہوئے ، صحتیاب مریضوں کےپلازمہ کوبطورٹرائل استعمال کیاجائےگا۔

    انھوں نے کہا کورونا وائرس کا کوئی ایکسپرٹ نہیں ہے، دنیا بھر میں کورونا کے علاج کیلئے دوا تیار کرنےکی کوشش ہو رہی ہے، روزمرہ ٹرائل کئے جارہے ہیں۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے ہائیڈروکسی کلوروکین پر ٹرائل کیا تاہم دنیا میں اس دوا کے نتائج آئے ،اس میں کہا گیا اس کا فائدہ نہیں ہیں تو ماہرین نے اسے فوری روک دیا ، جس کے بعد ایک نئی ٹوسیلی زومیب نامی دوا پر ٹرائل جاری ہے، اس انجکشن سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، دو انجیکشن کی قیمت ایک لاکھ 30 ہزار ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا اس دوا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جب کیسی کو کورونا لگے تو آپ کے قوت معداقعت کا نظام متاثر کرتا ہے ، جس کے نتئجے جسم میں سائی ٹو کائن پروڈیوس ہوتے ہیں ، جس سے مدافعتی نظام کی طرف سے وائرس کے خلاف ضرورت سے زیادہ شدید کارروائی سے بھی جسم کو نقصان پہنچتا ہے، ٹوسیلی زومیب کرونا وائرس کو کچھ نہیں کہتی، البتہ وہ جسم کے مدافعتی نظام کی جانب سے کیے جانے والے شدید حملے کو روک دیتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس اوپیزپرعمل نہیں کیاگیا،عید کھل کرمنائی گئی،کورونا کیسز بڑھ گئے، لوگوں کو تسلی دینا چاہتے ہیں کہ بالکل پریشان نہ ہوں، اسپتالوں میں بہت گنجائش ہے، بیڈز کی تعداد اور وینٹی لیٹرزبڑھارہے ہیں۔

    وزیرصحت پنجاب نے کہا زندگی آپ کی ہے،جان بھی آپ کی ہے،حکومت کوشش کررہی ہے، حکومت کہےکہ منہ اورناک ڈھانپ لیں توضروری نہیں ماسک پہنیں، شہری اپنے منہ ڈھانپ کررکھیں،ہاتھوں کوبار بار صابن سےدھوئیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کیوں کیاتھایہ بھی بتاناضروری ہے، 2ماہ میں لیبز بنائیں،ٹیسٹوں کی تعدادبڑھائی،وینٹی لیٹرزلئےگئے، لاک ڈاؤن کچھ عرصہ ہو سکتا ہے، لوگوں نے آہستہ آہستہ کام شروع کردیے، اب ایس اوپیز پرعمل شہریوں نے کرنا ہے، لوگ حفاظت کریں گےتوپریشانی کم ہوگی،ابھی تومیں بھی پریشان ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 96 کروڑروپےہیلتھ کیئرنےاسپتالوں میں تقسیم کئے ہیں، 5 سےساڑھے5ارب روپےخرچ کرچکےہیں، پرائیویٹ اسپتال والوں سے بات چیت کیلئےمنگل کومیٹنگ بلائی ہے، پرائیویٹ اسپتالوں میں سہولتوں سے متعلق بات چیت ہوگی، وائی ڈی اےنےہڑتال کاکہاہےتوسب کوپتہ ہےایمرجنسی ڈکلیئرہوچکی ہے، پچھلےدنوں بھی وائی ڈی اے کے دھرنے کے دوران دیگراسپتال کام کررہےتھے۔

    وزیرصحت پنجاب نے مزید کہا ایم ٹی آئی ایکٹ اسمبلی کے ذریعےپاس ہوا،ڈاکٹرزکی کمیٹی نےایکٹ دیکھاتھا، چاہتے ہیں اسپتالوں کی مینجمنٹ میں بہتری آئے، روزانہ کی دھمکیوں سے تکلیف ہوتی ہے،اس وقت پوراملک پریشان ہے، زیادہ محنت کرنےوالےڈاکٹرزکوخراج تحسین پیش کرناچاہیے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ اسپتال بن رہے ہیں،گنگارام اسپتال میں کنسٹرکشن کاکام چل رہاہے، قرنطینہ سینٹرزمیں انٹرنیٹ سروس بندکرنےکی حکومت کوکیاضرورت ہے ؟ حکومت قرنطینہ سینٹرزمیں مفت سہولتیں اورکھانافراہم کررہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کبھی ویڈیوآتی ہے کہ وہ کرکٹ کھیل رہے ہیں، کبھی ادھر کود رہے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں تو قرنطینہ مراکزمیں اچھی انٹرنیٹ سہولت دے دیتے ہیں، ابھی تک کسی مریض کی وینٹی لیٹر کے لئے سفارش نہیں آئی، عام دنوں میں تو وینٹی لیٹرزفراہم کرنے کیلئے بھی فون آجاتےتھے۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا پولیو بھی مسئلہ بنا ہوا ہے،راولپنڈی میں کیسز رپورٹ ہوئےہیں، پولیو ویکسین پراربوں خرچ کرتے ہیں،لوگ بچوں کو ویکسین پلوائیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز پنجاب حکومت نے کورونا کے مریضوں کیلئے نئی دوائی دینے کی منظوری دی تھی ،ایکٹیمرا‘‘ نامی دوائی کورونا مریضوں کو لگائی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا یہ شریان میں لگنے والی دوائی مہنگی ہے تو اس کے لئے سنٹرل پورٹل تیار کیا جائے گا ،جس میں اسپتالوں کی جانب سے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ڈیمانڈ اپ لوڈ کی جائے گی اور مریضوں کا تمام ڈیٹا بھی اپ لوڈ کیا جائے گا۔