Tag: وزیرِاعظم نواز شریف

  • وزیراعظم نواز شریف نے اعلٰی سطح اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیراعظم نواز شریف نے اعلٰی سطح اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کل صوبائی وزرائے اعلٰی اور دیگر حکام کا اعلٰی سطح کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس میں صوبائی وزراء کے علاوہ صوبائی سیکریٹریز اور حکومتی اعلٰی عہدیدار بھی شرکت کریں گے،اجلا س میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

     اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ ملک کی مجموعی سیاسی اور امن ا مان کی صورتحال پر بھی غورکیاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دیں گے اور فوجی عدالتوں کے قیام اور تعداد کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کریں گے۔

  • وزیرِاعظم کا وزارتِ پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ  کا اجلاس طلب

    وزیرِاعظم کا وزارتِ پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: پیٹرول بحران کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں، وزیرِاعظم نواز شریف نے پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔

    وزیر اعظم نے اپنی تمام مصروفیات ترک کرکے متعلقہ وزراء کو طلب کر لیا ہے، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وزارء سیمت جو بھی اس بحران کا ذمہ دار ہوگا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اس وقت سب سے زیادہ مشکل کاسامنا وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کوہے۔

    ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ  ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی، عوام کوریلیف دینے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، ایک دو روز میں پیٹرول کی قلت پر قابو پالیا جائے گا۔

     وزیرِاعظم نے مطلوبہ ذخیرہ نہ رکھنے پرنجی کمپنیوں اور اوگرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی ایس او کے سوارب کے اوور ڈرافٹ کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    دورۂ سعودی عرب سے واپسی پر وزیرِاعظم نے پیٹرول بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری پیٹرولیم اور ایم ڈی پی ایس او سمیت چا ر افسران کو معطل کردیا۔ معطل ہونے والوں میں سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید اور ایم ڈی پی ایس او امجد جنجوعہ شامل ہیں جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری نعیم ملک اور ڈی جی آئل محمد اعظم کو بھی معطلی کا نوٹس دیدیا گیا ہے۔

    حکومتی دباﺅ پر پاور سیکٹر اور پی آئی اے کو تیل کی فراہمی جاری رکھی، پی ایس او کے واجبات پاور سیکٹر پر دوسو ارب تک پہنچ گئے جبکہ پی آئی کے ذمے 15 ارب سے زائدکے واجبات ہیں۔

    وزارت پانی و بجلی تمام تر دعووں کے باوجود بلوں کی وصولی بہتر نہ کر سکی۔

    یاد رہے کہ پیٹرول کی قلت کے پیشِ نظر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سی این جی سٹیشن دوبارہ کھول دیے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے شمالی اور خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں پٹرول کی قلت ہے اور پیٹرول کی رسد بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

  • وزیراعظم نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات

    وزیراعظم نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاوس میں ملاقات کی،جس میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور پر وہ صدر اوباما کی دوستی اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان کا کہنا تھاکہ امریکہ خارجہ پالیسی میں پاکستان کااہم ترین شراکت دارہے۔

    وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پاکستان مصنوعات کی امریکی منڈیوں میں زیادہ رسائی اور روزگار میں اضافےکےلئے امریکی سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے سانحہ پشاور پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پاکستان اور امریکا کے مشترکہ دشمن ہیں اور امریکہ شدت پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔

  • وزیراعظم نواز شریف کی بحرین کے وزیر اعظم سے ون ٹو ون ملاقات

    وزیراعظم نواز شریف کی بحرین کے وزیر اعظم سے ون ٹو ون ملاقات

    مناما: وزیراعظم نواز شریف نے بحرین کے وزیراعظم شیخ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ سے ملاقات کی۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے قضیبیہ پیلس میں بحرین کے وزیراعظم شیخ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کی، جس میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اقتصادی تعلقات مزید بہتر بنانے کاخواہاں ہے اور پاکستان بالخصوص توانائی کے شعبے میں بحرین کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں،اس موقع پر بحرین کے وزیراعظم نے بحرین کے استحکام اور سماجی و اقتصادی بہتری کے حوالے سے پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہا۔

  • وزیرِاعظم نواز شریف کل دو روزہ دورے پر بحرین روانہ ہوں گے

    وزیرِاعظم نواز شریف کل دو روزہ دورے پر بحرین روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کل دو روزہ دورے پر بحرین روانہ ہوں گے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق وزیرِاعظم نوازشریف کودورے کی دعوت بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ بن الخلیفہ اور وزیر اعظم نے دی ہے، اپنے دورہ بحرین میں دونوں رہنما خطے کی مجموعی سیاسی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    وزیرِاعظم اپنے دورے کے دوران بحرین کے شاہ اور بحرینی ہم منصب سے ملاقات کریں گے، جس میں توانائی، دفاع، تجارت سرمایہ کاری کے فروغ پر بات چیت ہوگی۔

    ترجمانِ دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان اور بحرین کے درمیان مختلف شعبوں میں بہترین دو طرفہ تعلقات ہیں، دو روزہ دورے میں اعلیٰ سطح وفد وزیرِاعظم نوازشریف کے ہمراہ ہوگا۔

    نئے سال کی آمد پر وزیرِاعظم نواز شریف کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا، سال دو ہزار چودہ میں انہوں نے چودہ غیر ملکی دورے کیے تھے۔

    واضح رہے کہ ایک لاکھ سے زائد پاکستانی بجرین کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ بحرین کے شاہ نے مارچ دو ہزار چودہ میں پاکستان کا سرکاری دورہ کیا تھا

  • وزیرِاعظم نواز شریف کی امریکی سفیر رچرڈ اولسن سے ملاقات

    وزیرِاعظم نواز شریف کی امریکی سفیر رچرڈ اولسن سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف کی امریکی سفیر رچرڈ اولسن سے ملاقات ہوئی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نےامریکی سفیر رچرڈ اولسن نے اہم ملاقات کی ہے، اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں امریکی وزیرِخارجہ جان کیری کے دورۂ پاکستان پر بھی بات چیت کی گئی۔

  • آئینی ترمیم کا مسودہ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

    آئینی ترمیم کا مسودہ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: پارلیمانی جماعتوں کا خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہوگیا ہے، آئینی ترمیم کا مسودہ آج قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔

    سیاسی اور عسکری قیادت کی طویل مشاورت رنگ لے آئی، دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترمیم پراتفاق ہوگیا ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے نمٹ نہیں سکتے تو یہاں بیٹھے رہنے کا جواز نہیں ، جرا ت مندانہ فیصلے نہ کئے تو قوم کا ہاتھ سیاستدانوں کے گریبان پر ہوگا ،قوم کی بھاری اکثریت دہشتگردوں کو انجام تک پہنچانا چاہتی ہے، دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے کا فیصلہ کن لمحہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

    وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ قوم ایکشن پلان کو ایکشن میں دیکھنا چاہتی ہے، پندرہ دن کی مشاورت کے بعد مزید بحث کی ضرورت نہیں، نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ کام کو کیسے انجام دینا ہے۔

    اجلاس میں پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہان سمیت آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر بھی شریک ہوئے۔

  • قومی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کا متفقہ اعلامیہ جاری

    قومی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کا متفقہ اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: قومی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کا متفقہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، پارلیمانی رہنماؤں کا دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےعزم کا اعادہ آرمی ایکٹ میں ترمیم سمیت مجوزہ قانونی اقدامات کی منظوری دیدی گئی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت قومی پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق آرمی ایکٹ میں تبدیلی کی جائے گی، اس ترمیم کا مقصد دہشتگردوں کے مقدمات کی فوری سماعت ہے، اس بل کو اکیسویں آئینی ترمیمی بل کہا جائے گا۔

    آئینی ترمیمی بل کے تحت خصوصی عدالتوں کے دوسال کیلئے قیام کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے گا، اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ قوم اور سیاسی قیادت دہشت گردی کیخلاف مسلح افواج کے ساتھ ہے۔

    اجلاس میں طے پایا کہ قومی قیادت کا قومی لائحہ عمل کے بیس نکات پرفوری عمل کیا جائے گا، اکیسویں آئینی ترمیم کا بل منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    بل کی منظوری کے لیے شیڈول ون میں ترمیم کرکے شق نمبر تین میں ایک نئی شق شامل کی جائے گی۔ ائینی ترمیم کے تحت پاکستان آرمی ایکٹ انیس سو باون، پاکستان ائر فورس ایکٹ انیس سو ترپن، پاکستان نیوی آرڈیننس انیس سو اکسٹھ اور تحفظ پاکستان آرڈیننس دو ہزار چودہ میں ترمیم کی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کی مرضی کے بغیر کوئی مقدمہ نہیں چلایا جا سکے گا، اکیسویں آئینی ترمیم کے لئے ووٹنگ پیر کو ہوگی اور قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کے بعد بل قائمہ کمیٹی کو نہیں بھیجا جائے گا۔

  • وزیرِاعظم نواز شریف کا صدرممنون حسین کو خط

    وزیرِاعظم نواز شریف کا صدرممنون حسین کو خط

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف نے صدر ممنون حسین سے پانچ دہشتگردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کرنے کی سفارش کی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے صدر ممنون حسین کو خط بھیجا ہے، خط میں پانچ دہشتگردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    پانچوں دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

    مجرموں نے سزائے موت پر صدر ممنون حسین سے رحم کی اپیل کی ہے، دہشتگردوں میں اکرام الحق عرف فاروق حیدر، احمدعلی عرف شیش ناگ ، ذوالفقار علی، محمد طیب عرف سجاد،غلام شبیرعرف ڈاکٹر شامل ہیں۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام؟ پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس آج ہوگا

    فوجی عدالتوں کا قیام؟ پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف نے پارٹی سربراہوں کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے ترمیم آئین میں ہوگی یا آرمی ایکٹ میں یہ فیصلہ آج پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

    فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے فیصلہ ساز اجلاس سہ پہر تین بجے ایوانِ وزیرِاعظم اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں وزیرِاعظم سیاسی رہنماؤں سے انسدادِ دہشت گردی سے متعلق قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے مشاورت کریں گے ۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی اجلاس میں موجود ہوں گے۔

     اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر وزیرِاعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی عملدرآمد کمیٹیاں بھی اپنی پیش رفت سے آگاہ کریں گی، اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری، پپپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم، قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ، پپپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن، امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق شریک ہونگے۔

    تحریکِ انصاف کی جانب سے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جمعیتِ علماء ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مولانا سمیع الحق ،مشاہد حسین سید، آفتاب احمد خان شیرپاوٴ، سینیٹر کلثوم پرویز، سینیٹر ساجد میر، محمود خان اچکزئی، غلام احمد بلور شریک ہونگے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار، بابر غوری، بیرسٹرفروغ نسیم، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی جبکہ اعجاز الحق، مظفر حسین شاہ، ، فاٹا سے سینیٹر عباس آفریدی ، غازی گلاب جمال اجلاس میں موجود ہونگے۔

    وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیرِ دفاع بھی خواجہ محمد آصف اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    اس سے قبل وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں نے ملک سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتیں قائم کرنے سمیت اٹھارہ تجاویز منظور کی گئیں تھیں، اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حمایت کی۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف لنگڑے لولے فیصلوں کا وقت نہیں، سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔