Tag: وزیرِ اعظم عمران خان

  • حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں ، وزیراعظم

    حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں ، معاشی ترقی گزشتہ مالی سال سے بھی زیادہ ہونےکی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرصدارت میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کااجلاس ہوا، اجلاس کو موجودہ ملکی معاشی و اقتصادی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں، حکومت نے معاشی بحرانوں ،کورونا معاشی مشکلات کابہترین مقابلہ کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے، بڑے پیمانے کی صنعتی پیداوار،ویلیو ایڈیشن، ریونیو ،برآمدات میں اضافہ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں، معاشی ترقی گزشتہ مالی سال سے بھی زیادہ ہونےکی امید ہے۔

    اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کی غیر معمولی کارکردگی پر عالمی سطح پر تعریف کی گئی ہے کہ جب معیشتیں کورونا کے منفی اثرات سے متاثر ہو رہی تھیں، پاکستان نے نہ صرف اس وبائی مرض پر قابو پانے کے کئے اچھے اقدامات کئے بلکہ اپنی شرح نمو 3.9 فیصد کو برقرار رکھا۔

  • وزیرِ اعظم  کا  الیکٹرانک ووٹنگ مشین  سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ

    وزیرِ اعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ

    اسلام آباد : وزیرِ اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ کیا ، شبلی فراز نے بتایا کہ ایک بٹن دبا کر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقامی طور پر بنی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کا تفصیلی مظاہرہ کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اپنی وزارت کے عہدیداروں کے ساتھ وزیراعظم عمران خان کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے بریفنگ تفصیلی برنفنگ دی۔

    شبلی فراز نے بتایا کہ سافٹ ویئر کو اعلیٰ معیار کے مطابق بنایا گیا ہے ، مشین کو انٹرنیٹ کی بھی ضرورت نہیں ، صرف ایک بٹن دبا کر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ای وی ایم مشین سے اپنا ووٹ بھی کاسٹ کیا اور شبلی فراز سمیت ان کی ٹیم کو ایسی ای وی ایم تیار کرنے پر مبارکباد دی۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے الیکٹرونک ‏ووٹنگ مشین تیار کی تھی، وزیر نے بتایا تھا کہ مشین الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق بنائی ہے امیدوارنتائج ‏تسلیم کرےاس کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال مددگار ہو گا، ای وی ایم میں نہ انٹرنیٹ اورنہ آپریٹنگ ‏سسٹم ہے، انٹرنیٹ،سافٹ ویئرنہ ہونے سے مشین میں مداخلت نہیں ہوسکتی۔

    شبلی فراز نے کہا کہ ای وی ایم انٹرنیٹ سےجڑی نہیں اس لیےہیک نہیں ہوسکتی مشین جلد ‏اپوزیشن جماعتوں، پارلیمنٹ اورای سی کو دکھائیں گے ای وی ایم کےاستعمال سےانتخابات غیرمتنازع ‏اور قابل قبول ہوں گے۔

  • مودی سرکار کی پالیسیوں نے بھارت میں 50کروڑ اقلیتوں کو خطرے میں ڈال دیا، وزیرِ اعظم

    مودی سرکار کی پالیسیوں نے بھارت میں 50کروڑ اقلیتوں کو خطرے میں ڈال دیا، وزیرِ اعظم

    اسلام آباد : وزیرِ اعظم عمران خان نے ورجینیا یونیورسٹی کے طلبا کے وفد سے ملاقات میں کہا کوشش ہے تعلیمی نظام کی بنیاد پر معاشرے میں تفریق کو ختم کیا جا سکے، مودی سرکار کی پالیسیوں نے بھارت میں 50کروڑ اقلیتوں کو خطرےمیں ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ورجینیا یونیورسٹی کےطلبا کے وفد کی ملاقات ہوئی ، دورے کا مقصد بزنس کے مواقع اور سیاحت سےمتعلق آگاہی حاصل کرنا ہے، طلباء نے مختلف موضوعات پر وزیر اعظم سے سوالات کئے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے، کرپشن اور انسانی وسائل کے فروغ کو نظر انداز کرنے سے ترقی جمود کا شکار ہوئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ساٹھ کی دہائیوں میں پاکستان جنوبی ایشیا ء میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا لیکن ستر اور اسی کی دہائیوں کے سیاسی فلسفوں کی وجہ سے جہاں صنعتی عمل جمود کا شکار ہوا وہاں سیاست میں پیسہ اور کرپشن شامل ہوگئے۔

    وزیراعظم نے کہا عام آدمی کی حالت زار اور کرپشن کےپیش نظر سیاست میں قدم رکھا ، 22سال کی مسلسل جدوجہد کی بدولت 2بڑی سیاسی پارٹیوں کو شکست دی، ہمارا مقابلہ اس مافیا سے ہے ، جو ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ اس مافیا سے ہے ، جو ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رہی ہے، ترقی میں انسانی وسائل کافروغ اورترقی کی اہمیت مسلم ہے، ماضی کی حکومتوں نےانسانی وسائل کےفروغ کو یکسر نظر انداز کیا ، تعلیم اوردیگر شعبوں میں اصلاحات پر بھی توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑا چیلنج جہاں ملک سے کرپشن کا خاتمہ اورتعلیمی نظام بہتر کرنا ہے، 3 مختلف نظام تعلیم انسانی وسائل کے فروغ اور ترقی کی راہ میں بڑا چیلنج ہے، حکومت یکساں تعلیمی نصاب کے لیےکوشاں ہے ، کوشش ہے تعلیمی نظام کی بنیاد پر معاشرے میں تفریق کو ختم کیا جا سکے۔

    عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالا توملک سنگین معاشی حالات کا شکا ر تھا، موجودہ حکومت کی کاوشوں کی بدولت معیشت میں استحکام آیا ہے ، معاشی اقتصادی اشاریوں میں واضح بہتری آئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سستےگھروں کی تعمیر،ترقیاتی منصوبوں موافق پالیسیوں سےمعیشت اوربہترہوگی، اقلیتوں کےحقوق کے مکمل تحفظ اور برابر شہری تصور کرنے پر یقین ہے، اسلام اوربابائے قوم کی تعلیمات اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا درس دیتی ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا بھارتی حکومت کی آر ایس ایس نظریے کی پالیسیوں سے خطے کے امن کوخطرات ہیں، بھارت سرکار کی فسطائی پالیسیوں سے بھارتی عوام کی شناخت خطرے میں ہے، مودی سرکار کی پالیسیوں نے بھارت میں 50کروڑ اقلیتوں کو خطرےمیں ڈال دیا۔

    عمران خان کی مقبوضہ کشمیرمیں 150دن سے زائد مسلسل کرفیو کی شدیت مذمت کرتے ہوئے کہا بھارتی سرکار کے ظلم و ستم نے جمہوری دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔

    وزیراعظم نے طلبا سے خوشگوار قیام اور آگاہی حاصل کرنے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو پولیس اسلام آباد کیوں لے کر گئی؟ اور کس نے بلایاتھا؟

    سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو پولیس اسلام آباد کیوں لے کر گئی؟ اور کس نے بلایاتھا؟

    اسلام آباد : سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو اسلام آبادکس نے بلایا تھا؟ گتھی الجھ گئی، ترجمان چئیرمین سینیٹ نے متاثرہ فیملی کے ساتھ ملاقات طےکیے جانے کی تردید کردی اور کہا متاثرہ خاندان کو نہیں بلایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو پولیس اسلام آباد کیوں لے کر گئی؟ اور کس نے بلایاتھا؟معمہ حل نہ ہوسکا، ترجمان چئیرمین سینیٹ نے متاثرہ فیملی کے ساتھ ملاقات طے کیے جانے کی تردیدکردی۔

    ترجمان نے کہا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے متاثرہ خاندان کو نہیں بلایا تھا اور نہ ہی خلیل کے اہلخانہ کی جانب سے ملاقات کا کوئی پیغام ملا، پولیس متاثرہ خاندان کو اسلام آباد کیوں لائی وضاحت لی جائےگی۔

    سانحہ ساہیوال ، فرانزک لیب کو مکمل ثبوت فراہم نہ کرنے کا انکشاف


    دوسری جانب سانحہ کی تحقیقات سست روی کاشکار ہے، فرانزک لیب کو مکمل ثبوت فراہم نہ کرنے کا انکشاف ہواہے، فرانزک لیب نے جےآئی ٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا، لیب کے ڈی جی ڈاکٹراشرف کا کہنا ہے کہ واقعےمیں استعمال اسلحہ تاحال فراہم نہیں کیاگیا، جس کے بغیر رپورٹ کی تیاری ممکن نہیں ہے، پولیس نے پنجاب فرانزک لیب کو صرف گولیوں کے خول اور متاثرہ گاڑی بھیجی تھی۔

    گذشتہ روز سانحہ ساہیوال کے مقتول ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ اسلام آباد پہنچے تھے، جہاں صدرڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات متوقع تھی تاہم ملاقات نہ ہوسکی۔

    یاد رہے 24 جنوری کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پنجاب پولیس اور ساہیوال واقعے پر اہم اجلاس منعقد ہوا تھا ، جس میں پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال واقعے پر اجلاس، حکومت کا پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیرِ صدارت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس میں ساہیوال واقعے پرجوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہےاس کومثالی بنائیں گے، اپوزیشن کےمطالبے پرجوڈیشل کمیشن بنانے پرتیارہیں اپوزیشن اپنےممبرز دیناچاہتی ہےتو دے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی جبکہ سی ٹی ڈی نے متضاد بیان دیا تھا۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پر وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم  سے دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون کے وفد کی  ملاقات

    وزیراعظم سے دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد : ملک سے بیروزگاری کے خاتمے کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون کے وفد سے ملاقات میں سرمایہ کاروں کےلیےدوستانہ ماحول فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون نے بھی ستائیس سال بعد پاکستان میں دفتر کھول لیا، ایگزون کمپنی کے وفد نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    وزیراعظم عمران خان نے دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون کے وفد سے ملاقات کی ، چیئرمین ایماکوکرین نے کہا پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنےجارہےہیں۔

    وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور سرمایہ کاروں کےلیےدوستانہ ماحول فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے سماجیہ رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر گذشتہ روز غیرملکی سرمایہ کاری کےلئے بہترین دن قراردیا تھا۔

    اسدعمر نے کہا کہ سوزوکی موٹرزنے پاکستان میں مزید پینتالیس کروڑڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے اور توانائی کمپنی ایگزون موبل نےستائیس سال بعد پاکستان میں اپنےدفاتردوبارہ کھول لئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی آئل کمپنی کی چیئرمین ایماکو کرین وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچی  تھیں، امریکی آئل کمپنی بھی پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی آئل کمپنی آج پاکستان میں اپنے پہلے دفتر کا افتتاح کرے گی

    امریکی آئل کمپنی کے وفد اور وفاقی وزرا کے ساتھ ملاقات میں تفصیلی بات چیت کے دوران طے پایا تھا کہ امریکی کمپنی کراچی کی سمندری حدود میں آف شور آئل ڈرلنگ کرے گی۔ پاکستان میں ایل این جی ٹرمنل بھی لگایا جائے گا۔

  • وزیراعظم کاغربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم کاغربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے غربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ، عمران خان 25 نومبر کوغربت کے خاتمے کے لئے اقدامات کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے غربت کے خاتمے کی قومی پالیسی کااعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپالیسی کی تیاری پرہنگامی کام شروع کردیا گیا ہے، وزیراعظم 25 نومبر کو غربت کے خاتمے کے لئے اقدامات کااعلان کریں گے۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم نے اجلاس آج 3 بجے طلب کرلیا ہے، غربت کے خاتمے کی پالیسی کا آغاز پسماندہ علاقوں سے شروع کیا جائے گا اور پالیسی کی تیاری میں چین اور ملائیشیا کےغربت کے خاتمے کے ماڈلز کو مدنظر رکھا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کیلئے مددگار ہوگی، چھوٹےکاروبارکی اسکیمزاورباعزت روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کاوظیفہ بھی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی شہر شنگھائی میں ’پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین نے جو کچھ 70 سال میں حاصل کیا کوئی اور ملک حاصل نہیں کر سکا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں ، وزیرِ اعظم عمران خان

    وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں، انسانی وسائل کی ترقی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کیوں کہ ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل 20 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے لک میں غریب عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے ملک بھر میں غربت مٹاؤ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور رہنماؤں کو غربت میں کمی کیلئے فریم ورک بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ غربت میں کمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، عام شہریوں کی زندگی پہلے سے بہتر دیکھنا چاہتا ہوں۔