Tag: وزیر اطلاعات سندھ

  • سندھ کی جیلوں میں افغان مہاجرین کی تصویر پر پیپلزپارٹی کی وضاحت آگئی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے سوشل میڈیا پر سندھ کی جیلوں سے متعلق چلنے والی افغان مہاجرین کی جیل کی تصویر کی تردید کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پاکستان ویمن جیل میں غیرقانونی افغان مہاجرین خواتین کے ساتھ رہنے والے بچوں کو تعلیم، کھانا اور بہتر ماحول دیا جاتا ہے۔

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ’ویڈیو دیکھ سکتے ہیں یہ ویمن جیل ہے جہاں خواتین اور بچے رہ رہے ہیں اور تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

    ’سندھ واحد صوبہ ہے جہاں آٹا 65 روپے کلو مل رہا ہے‘

    انہوں نے مہنگائی کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’پورے پاکستان میں سندھ واحد صوبہ ہے جہاں اس وقت آٹا 65 روپے کلو مل رہا ہے۔‘

    شرجیل میمن نے کہا کہ اگر آپ آٹا مالز سے خریدنے کی سکت نہیں رکتے تو گورنمنٹ کے اسٹالز سے خرید سکتے ہیں وہاں آٹے کی روزانہ سپلائی جاری ہے اور 65 روپے کلو آٹا فراہم کیا جارہا ہے۔

  • عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں،ناصر حسین شاہ

    عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں،ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ متعدد مقامات پرایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہے،سماجی فاصلوں،احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد بےحد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں، بازاروں،ٹرانسپورٹ میں رش کے رجحان کو کم کیا جائے، عوام کی جانوں سے بڑھ کر کچھ بھی عزیر نہیں ہے۔

    ناصر حسین کا کہنا تھا کہ بڑے اجتماعات،تقریبات سے اجتناب کرنا ضروری ہے، مساجد سمیت تمام عبادت گاہوں میں ایس او پیز کا نفاذ کیا جائے، ہر شعبے کے اندر سماجی دوری پر پابندی کی جانی چاہیے۔

    ملک میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 88 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 6,472 نئے کیسز سامنے آئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں132,405 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ اموات کی تعداد 2,551 ہو گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن پورے ماہ رمضان جاری رہے گا، سندھ حکومت کا اعلان

    لاک ڈاؤن پورے ماہ رمضان جاری رہے گا، سندھ حکومت کا اعلان

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن پورے ماہ رمضان جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لاک ڈاؤن پورے ماہ رمضان جاری رہے گا، لاک ڈاؤن میں توسیع کے لیے نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، 23 اپریل کو جاری نوٹیفکیشن ماہ رمضان کے لیے ہی تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کل جمعہ کو 12 سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن رہے گا، علما اور عوام سے اپیل ہے کہ پہلی کی طرح اس جمعہ کو بھی لاک ڈاؤن کا احترام کریں۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ تاجروں کو عید سے پہلے کاروباری سہولتوں کے لیے کمیٹی بنادی ہے، تاجروں کی سہولیات کے لیے جلد اعلان کریں گے، کرونا وائرس لمبا چلے گا، اب ہماری ایس اوپیز بھی طویل ہوں گی۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ناصر حسین شاہ

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاق سے لاک ڈاؤن پر ابہام پیدا کرنے والے پیغامات جاری نہیں ہونے چاہئے تھے، صدر مملکت نے اچانک دورہ ملتوی کیا، ہماری تیاری پوری تھی، ثانیہ نشتر اور ڈاکٹر ظفر مرزا کو بھی آنا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، لاک ڈاؤن کے خاتمے کا جھوٹا پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے، حکومت سندھ کے لیے عوام کی جانوں سے بڑھ کر کچھ نہیں۔

  • سندھ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ناصر حسین شاہ

    سندھ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کا جھوٹا پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے، حکومت سندھ کے لیے عوام کی جانوں سے بڑھ کر کچھ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایس اوپیز کے تحت کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی، فی الحال صرف آن لائن کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ہنگامی حفاظتی اقدامات نہ اٹھاتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی۔

    مزید پڑھیں: جب تک لاک ڈاؤن ہے، ٹرانسپورٹ نہیں کھولی جائے گی، سندھ حکومت کا اعلان

    ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن واحد طریقہ ہے جس کو دنیا بھر نے کرونا پر قابو پانے کے لیے استعمال کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان میں اگر نمبر خطرناک نہیں تو شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے ٹھیک ٹائم پر لاک ڈاؤن کردیا تھا اب بجائے لاک ڈاؤن کو مزید نافذ کریں ہم کہہ رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن نرم کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا تھا کہ جب تک لاک ڈاؤن ہے ٹرانسپورٹ نہیں کھولی جائے گی، ٹرانسپورٹرز نے ہر حالات میں ہمارا ساتھ دیا ہے، انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

  • سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں: ناصر حسین شاہ

    سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں: ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔

    ناصر حسین شاہ نے صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، صوبے میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا ہر اقدام عوام کے مفاد اور تحفظ کے لیے ہوگا، عوام کسی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

    لاک ڈاؤن مزید سخت، کراچی میں سناٹے کے ڈیرے

    دو روز قبل وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ سندھ حکومت غیر معمولی اقدام اور مشکل فیصلے میں تاخیر نہیں کرے گی، یہ عالم گیر وبا انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے، حکومت کو ان حالات میں عوام کا تعاون درکار ہوتا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر غور کیا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کرونا وائرس سے پیدا صورت حال پر عوام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں، حکومت سندھ کے احکامات، ہیلتھ ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں، عوام نے عمل نہ کیا تو مجبوراً سخت اور مشکل اقدام لینا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا ہے، شہر میں گزشتہ رات 8 بجے کے بعد تمام دکانیں بند کرا دی گئیں، پرچون، دودھ اور دیگر دکانیں، سی این جی اسٹیشنز اور پیٹرول پمپس بھی بند رہے۔ تاہم شہر کے میڈیکل اسٹورز اور ٹیسٹنگ لیبارٹریز کھلی رہیں۔

  • سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے عمر ایوب کے سندھ حکومت پر عائد الزامات من گھڑت اور بھونڈے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی نااہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، سندھ میں گیس قلت کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بھی کہا کہ گیس کے بحران کے لیے ذمہ دار کسی صوبے کو ٹھہرانا وفاقی حکومت کی بد نیتی ہے، اپنی ناکامی کا ملبہ صوبائی حکومت پر نہیں گرایا جا سکتا، گیس پیداوار سندھ سے زیادہ ہے اور وزرا الزام سندھ پر لگا رہے ہیں، سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کے لیے کوئی راستہ نہیں روکا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر گیس کی قلت کا الزام ہم پر لگا رہے ہیں، آرٹیکل 158 کہتا ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، سندھ سے 70 فی صد گیس نکلتی ہے لیکن پھر بھی صوبہ قلت کا شکار ہے، گیس فراہمی کا سوال عمر ایوب صاحب کو برا لگتا ہے تو برا لگتا رہے۔

    سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ

    سعید غنی نے کہا الزام لگایا گیا کہ ہم نے گیس پائپ لائن ڈالنے کی اجازت نہیں دی، ہم نے 2 گیس فیلڈز سے متعلق آؤٹ آف وے جا کر مسئلے حل کیے، اگر وفاقی حکومت کی جانب سے کسی اور مسئلے پر بھی آگاہ کیا جاتا تو تعاون کرتے، اپنی نا اہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، جیسا کہ بجلی بلوں کی مد میں بھی ساڑھے 14 ارب کا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، حکومت کی نا اہلی عوام کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا سی جی این اسٹیشن کتنے دنوں بعد کھولے گئے ہیں، اس کے لیے وفاقی حکومت ذمہ دار ہے، گھروں میں گیس آ رہی ہے نہ ہی سی این جی سٹیشن کھل رہے ہیں، ہم سب سے زیادہ گیس پیدا کر رہے ہیں تو اس سے محروم کیوں ہیں؟ وفاقی حکومت جس پائپ لائن کا حوالہ دے رہی ہے اس پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، نالائقی، نا اہلی سندھ حکومت کے کھاتے میں ڈالنے سے جان نہیں چھوٹے گی۔

  • پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے احتساب کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہمارا احتساب بھی اسی پیمانے سے کیا جائے جس سے حکومتی لوگوں کا ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار مبینہ جرم کا ٹرائل کسی اور صوبے میں کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی قیادت کو تنگ کرنے کی نئی روایات کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں میں آئین اور قانون پر عمل نہیں ہوتا، آئین اور قانون کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں کیا جاتا، کس آئین میں لکھا ہے کراچی میں جرم پر ٹرائل راولپنڈی میں ہوگا۔

    انھوں نے کہا آصف زرداری اور فریال تالپور پر الزامات کا تعلق سندھ سے ہے، جن اداروں کو ملوث کیا جا رہا ہے ان کا تعلق سندھ سے ہے، جب کہ ٹرائل دوسرے صوبے میں کیا جا رہا ہے، ہمیں ڈیل کرنی ہوتی تو اتنی مشکلات برداشت نہیں کرتے، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل ہیں، ریمانڈ بھی ختم ہو گیا الزام ثابت نہ ہوا۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ملک سے باہر بھجوا دیں یا جیل سے آزاد کر دیں، سیکڑوں لوگوں کو کیسز کی بنیاد پر پنڈی کی جیلوں میں بند کر دیا گیا، ہم احسان نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں، سندھ کی جیلوں اور اداروں پر اعتماد نہ کرنا بہت غلط بات ہے، ہم صرف ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کی بات کر رہے ہیں، کسی قسم کی مہربانی حکومت سے نہیں لیں گے، اس بار بھی الزامات لگانے والے پیر پکڑ کر معافی مانگیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کئی دنوں سے میڈیکل بورڈ میں ذاتی معالج کو شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ کسی ریلیف کے لیے نہیں، ذاتی معالج تک رسائی کسی بھی قیدی کا بنیادی حق ہے۔

    سعید غنی نے وفاقی کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے اقدام پر کہا کہ جس چیز کا کریڈٹ وفاقی حکومت لینے جا رہی ہے وہ ہم پہلے سے کر رہے ہیں، ایسے قیدیوں کو سندھ سے رہا کیا گیا جو جرمانے ادا نہیں کر سکتے تھے، ایسے کئی لوگوں کو بھی رہا کیا گیا جو کوئی اور جرم کرنے کے قابل نہیں تھے۔

  • قیام امن کیلیے پولیس کوفری ہینڈ دیدیا، وزیراطلاعات سندھ

    قیام امن کیلیے پولیس کوفری ہینڈ دیدیا، وزیراطلاعات سندھ

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہاہےصوبے میں قیام امن کے لیے پولیس کو فری ہینڈدے دیا، چوہدری اسلم قتل کا مقدمہ طالبان رہنماؤں کے خلاف کرکےہمت کاکام کیا،وفاقی حکومت کو بھی ایسی ہمت کرنی چاہیے۔

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے صوبےمیں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے وزیرعلیٰ نے پولیس کو فری ہینڈ دے دیا ہے، چوہدری اسلم کا مشن اسکی ٹیم جاری رکھے گی، چوہدری اسلم کی جگہ سی آئی ڈی کا انچارج منتخب کرنے کے اختیارات آئی جی سندھ کو دے دیئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھاچوہدری اسلم کے قتل کا مقدمہ طالبان رہنماؤں کے خلاف کر کے ہمت کا کام کیا ہے،مرکزی حکومت دہشت گردوں کا نام لے کر مذمت سے بھی گھبراتی ہے لیکن اسے بھی ایسے ہمت کرنی چاہیے۔ جن واقعات کی ذمے داری طالبان قبول کرتے ہیں اُس پراُن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، صوبے میں حلقہ بندیوں سے متعلق شرجیل میمن کا کہنا تھاحلقہ بندیوں کا ہم نے بہترطریقہ بنا یا حلقہ بندیوں کے دوران کسی جماعت نے اعتراض نہیں کیا۔ حلقہ بندیاں سرکار کا کام ہے ،سرکار کو ہی کرنا چاہیے۔
       

  • پیرول پررہا کیے گئے ملزمان کو دوبارہ گرفتارکیا جائیگا، شرجیل میمن

    پیرول پررہا کیے گئے ملزمان کو دوبارہ گرفتارکیا جائیگا، شرجیل میمن

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں سے برآمدہونےو الا اسلحہ شیعہ اورسنی عالموں کے قتل میں استعمال ہواہے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تاخیر کے شکار مقدمات نمٹانے کے لئے ایکشن لیں۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں شرجیل میمن نےکہا کہ ایک ہی طرح کے گینگ نے شیعہ اورسنی علماکاقتل کیا،انہوں نے بتایا کہ غیرقانونی سمزکی تصدیق ہوئی تو انکے اپنےنام پرسات سمیں نکلیں، شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت سندھ پولیس کو بلٹ پروف جیکٹس اورہیلمٹ دے رہی ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ہائی پروفائل مقدمات نمٹانے کے لئے پرائیوٹ وکیل کی خدمات بھی لی جاسکتی ہیں، وزیراطلاعات نے کہا کہ اشتہاری ملزمان کے سرکی قیمت جلدمقررکی جائیگی،مطلوب دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے اشتہاردیاجائیگا۔

    انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے دورمیں چھوڑے گئے قیدیوں کودوبارہ گرفتارکیاجائیگا، انتہائی خطرناک قیدیوں کودوسرے صوبوں کی جیلوں میں منتقل کیاجائیگا۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیرول پررہاکیے گئے ملزمان کودوبارہ گرفتار کیا جائیگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی سیاسی  جماعت کانام نہیں لیں گا تاہم 45ملزمان میں سے کئی کاتعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔