Tag: وزیر اطلاعات

  • بڑی کمپنیوں کے اشتراک سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کریں گے: فواد چوہدری

    بڑی کمپنیوں کے اشتراک سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کریں گے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے لیے عالمی اداروں سے بات کر رہے ہیں، بڑی کمپنیوں کے اشتراک سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند سال میں اشتہارات کو بلا وجہ بڑھایا گیا، ہمارے میڈیا کا تقابل ترقی یافتہ ممالک کے میڈیا سے ہوتا ہے۔ میڈیا میں ہم سب سے زیادہ ڈی ریگولیٹڈ ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ہم اربوں روپوں کے قرضوں میں پھنسے ہوئے ہیں، حکومت کا کام نہیں لوگوں سے پیسے لے اور نجی کاروباری افراد کو دے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کریں۔ ’سوشل میڈیا بڑی کمپنیوں کے اشتراک کے بغیر ریگولیٹ نہیں ہوسکے گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے لیے عالمی اداروں سے بات کر رہے ہیں، کبھی ایس ایم ایس چلتے تھے اب واٹس ایپ نے اسے ختم کردیا۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اب ہم تین میڈیم کی ریگولیٹری ایک اتھارٹی سے کرنا چاہتے ہیں، کچھ عرصے بعد مقامی ریگولیشن سے زیادہ عالمی ریگولیشن اہم ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیا یونیورسٹی بنا رہے ہیں، کسی چینل یا فرم کو بند کرنا حل نہیں، خود کو تگڑا کرنا پڑے گا۔ ’مقابلے کی دنیا ہے، میڈیا میں جدت پیدا کرنے کی ضرورت ہے، ہماری کوشش ہے ریگولیٹری جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو‘۔

  • کوئی خوش گمانی میں نہ رہے کہ ریاست کمزورہے، اپوزیشن اور ادارے حکومت کے ساتھ ہیں، فواد چوہدری

    کوئی خوش گمانی میں نہ رہے کہ ریاست کمزورہے، اپوزیشن اور ادارے حکومت کے ساتھ ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کررہے ہیں، حکومت کی اب تک کی حکمت عملی سے اپوزیشن کو آگاہ کیا ہے، اہم ایشو پر پورا پاکستان متحد ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپوزیشن رہنماوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، حکومت کی جانب سے آئندہ کے لیے لائحہ عممل تیار کیا جارہا ہے۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو حساب دینا ہوگا، جو تھوڑے عقل مند لوگ ہیں اشارے کو سمجھ لیں، ہم پاکستان کے آئین کے طابع ہیں، آئین کے تحت قانونی راستے اختیار کیے جائیں، ریاست اور تمام اداروں کے سربراہان قرآن و سنت کے تابع ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بنانا ری پبلک نہیں بننے دیں گے، حکومت اپوزیششن کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنائے گی، پہلے توجہ انفرا اسٹرکچر پر تھی، اب روزگار اور ایگریی کلچر پر توجہ ہوگی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی میں کچھ معاملات پر بات چیت چل رہی ہے، فی الحال آپریشن اور تمام صورتحال بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، ہم کسی کا نقصان نہیں چاہتے تشدد سے بچنا چاہتے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ملکی حالات ایک پارٹی کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کے ساتھ آئندہ کی حکمت عملی پر گفتگو ہوئی، پارلیمنٹ متحد ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر اپوزیشن کو اعتماد میں لیا۔

    وزیراطلاعات نے کہا کہ قومی بحران جب بھی ہوگا سب اکٹھے ہوں گے، پورا پاکستان اس معاملے میں اکٹھا ہے، ہر قدم سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اُٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو، خورشید شاہ سمیت دیگر رہنماؤں سے بھی مشاورت کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وزراء کو ہدایت کی ہے کہ ملکی موجودہ حالات پر مذہبی رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا جائے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ایوان میں موجود تمام بڑی جماعتوں کی رائے کو اپنی رائے میں شامل کریں گے، فوکل پرسن تعینات کردئیے ہیں جو اتفاق رائے سے معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔

  • اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ حکومت کا مقصد پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں جاری ہے۔ جن لوگوں نے گاجریں کھائی ہیں ان کے پیٹ میں مروڑ تو ہوں گے۔ جن لوگوں نے کرپشن نہیں کی انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں بلا امتیاز جاری رہے گا۔ کالا دھن سفید کرنے والوں کے چہرے پیلے پڑ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی لیڈر شپ ہے نہ نظریہ، صرف لوٹے گئے پیسے بچانے کے لیے سیاست ہو رہی ہے۔

    اس سے پہلے فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خواجہ حارث سینئر وکیل ہیں، انہوں نے نواز شریف کیس کی کروڑوں روپے فیس لی، خواجہ حارث فیس نہ لیتے تو مانتے کہ نواز شریف کو سزا ہونی چاہیئے۔

  • بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا: وزیر اطلاعات

    بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی کارکردگی سامنے رکھنا ضروری ہے۔ ن لیگ نے لوگوں سے جو کھیل کھیلا عوام کے سامنے لائیں گے۔ بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ 40 دن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، یہ لوگ 10 سال کیا کرتے رہے جو 40 دن کی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے تھوڑا انتظار کرلیں نیا پاکستان ابھر کر آئے گا، بجلی 11.71 روپے فی یونٹ دی جارہی ہے، شہباز شریف کہتے تھے ہم نے سستی بجلی کے پلانٹ لگائے۔ حکومت کو بجلی کی قیمت 14.22 روپے میں پڑ رہی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی کارکردگی سامنے رکھنا بھی ضروری ہے۔ صوبوں کو نیٹ ہائیڈل میں سے منافع دینا ہے۔ گزشتہ حکومت کے 2 سال میں بجلی کی قیمت 15 روپے 53 پیسے کی ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت 15 روپے 53 پیسے میں فی یونٹ بجلی بناتی ہے، حکومت کو فی یونٹ 2 روپے 63 پیسے نقصان ہو رہا ہے۔ 34 سے 36 ارب روپے گردشی قرضے میں اضافہ ہو رہا ہے، بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ روزانہ بجلی کی طلب 14 ہزار 900 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے، نیپرا نے تجویز دی کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کریں۔ ’نیپرا ہم نے نہیں بنایا، گزشتہ حکومت نے بنایا تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں، احتساب کی بات کریں تو کہا جاتا ہے یہ لفظ اور طریقہ مناسب نہیں۔ جہاں احتساب کی بات آتی ہے وہاں جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے، ’فالودے والے اور طلبا کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں، فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پاکستان میں تبدیلی لانی ہے یا نہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بجلی پلانٹس کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، ایل این جی اور پنجاب کے پلانٹس کی تحقیقات نیب کرے گا۔ ن لیگ نے لوگوں سے جو کھیل کھیلا عوام کے سامنے لائیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے نیا کلچر متعارف کروایا ہے، وزیر اعظم کسی حلقے میں نہیں گئے، کسی پیکج کا اعلان نہیں کیا۔ پہلی بار حکمران جماعت انتخابی معاملات سے مکمل لاتعلق رہی۔ وزیر اعظم نے بیرون ملک سے آنے والا پیسہ بڑھانے کی ہدایت کی۔ منی لانڈرنگ روکنے اور سرمایہ کاری لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ابھی بجلی کے معاملے پر بحث نہیں ہوئی، حکومت کتنی بجلی پر سبسڈی دے گی فیصلہ اجلاس میں ہوگا۔ برآمدی انڈسٹری کو سہولتیں دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ گیس کی 143 فیصد قیمت بڑے ہوٹلوں کے لیے بڑھائی، ہم تندور والوں کو ریلیف دیں گے، بڑے ہوٹلز کو کیوں دیں؟ حکومت کے پاس زیادہ گیس ہوگی تو انہیں بھی دے دیں گے۔

  • ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی: وزیر اطلاعات

    ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کے 508 ملازمین کو نکالا نہیں گیا، ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کی منظوری دی گئی۔ سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری پاکستان آئے گی۔ ’چین کی طرح سعودی عرب کے ساتھ بھی ہمارے قریبی تعلقات ہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ سعید احمد، طاہرہ رضا، سید طلعت محمود اور احسان الحق کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، جمیل احمد، شمس الحسن سمیت دیگر غیر قانونی طور پر بھرتی افراد بھی برطرف کر دیے گئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق وفاقی حکومت ہی تعیناتیاں کر سکتی ہے، کابینہ ہی وفاقی حکومت ہے اور اپنے اختیارات استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے۔ ایک کمیٹی ہے جس کی سربراہی شفقت محمود کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس میں موجود گاڑیاں اور بھینسیں نیلام کی گئیں، ’سمجھ نہیں آتی ایک شخص 8 بھینسوں کا دودھ کیسے پیتا تھا‘۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کے 508 ملازمین کو نکالا نہیں گیا، ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کمیٹی نے ایک لاکھ 38 ہزار لوگوں کو ریگولرائز کیا، خورشید شاہ نے بڑی تعداد میں لوگوں کو بغیر دیکھے ریگولرائز کیا۔ مشاہد اللہ نے اپنے رشتے داروں کو پی آئی اے میں بھرتی کروایا۔ ’ایسے آگے بڑھنا ہے تو پھر پاکستان آگے نہیں بڑھ پائے گا‘۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پختونخواہ اور پنجاب میں سرکاری زمینوں کی نشاندہی ہوگئی ہے، پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی ان زمینوں سے متعلق اقدامات کرے گی۔ پنجاب کا گورنر ہاؤس 32 کنال پر مشتمل ہے اس کی کیا ضرورت ہے۔ سرکار کے وسائل ایسے ضائع کریں گے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں کو استعمال میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    وزیر پیٹرولیم سرور خان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ ماہ سعودی عرب گئے تھے، وزیر اعظم عمران خان کا بھرپور استقبال ہوا، ملاقاتیں مفید رہیں۔ ’تاثر دیا گیا ہم امداد لینے سعودی عرب گئے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم امداد لینے نہیں سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے سعودی عرب گئے، سعودی حکام نے کہا جہاں سرمایہ کاری چاہتے ہیں ہم آنے کے لیے تیار ہیں۔ پاور، پیٹرولیم اور دیگر سیکٹر میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ سعودی حکام نے کہا ہم فوری طور پر ریفائنری میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، ریفائنری میں سرمایہ کاری پر دونوں جانب سے دلچسپی دکھائی گئی۔ سعودی حکام کا وفد رواں ماہ یا آئندہ ماہ پاکستان کے دورے پر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے سی پیک میں شمولیت پر بھی اظہار دلچسپی کیا۔ سعودی شراکت داری پر چینی حکام کو کوئی تحفظات نہیں، چینی حکام خود چاہتے تھے سی پیک میں دیگر ممالک کو شامل کیا جائے۔

    وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ کیا گیا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ مخصوص سلیب کے لیے کیا گیا ہے۔ 5 سال گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو 2018 میں مکمل ہونا تھا، اسلام آباد ایئرپورٹ پروجیکٹ کی صورتحال بھی سامنے ہے۔ نیلم جہلم کی لاگت بڑھ گئی اور خاصیت میں کمی ہوئی۔ نیلم جہلم اور اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروائیں گے۔

  • سی پیک پر سابق حکومت کی ترجیحات غلط تھیں: خسرو بختیا اور فواد چوہدری کی مشترکہ پریس کانفرنس

    سی پیک پر سابق حکومت کی ترجیحات غلط تھیں: خسرو بختیا اور فواد چوہدری کی مشترکہ پریس کانفرنس

    کراچی: ڈیویلمپنٹ کے وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک ٹیسٹ میچ ہے، گذشتہ حکومت ٹی 20 سمجھ کر کھیلتی رہی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر خسرو بختیارنے کہا کہ پاکستان پر 28ہزار ارب کا قرضہ ہے، بیرونی خسارہ پاکستان کے بجٹ کا 27 فیصد ہے.

    انھوں نے کہا کہ براہ راست ٹیکس دینے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے، عام شہریوں پر ان ڈائریکٹرٹیکسزکو بیلنس کرنے کی ضرورت ہے، ماضی کی حکومتوں نے من پسند سیاسی ترقیاتی منصوبے لگائے.

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 583 ارب کا گردشی قرضہ اداکرنے والی ن لیگ کی حکومت 1200ارب گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی، اس سے بری گورننس کی مثال کسی دور میں نہیں ملتی.

    انھوں نے کہا کہ ہم نے ذرائع نہ ہونے کے باوجود 34 فی صد ترقیاتی بجٹ پیش کیا، ن لیگ کے ترقیاتی کام پوراکرنے کے لئے2 ہزار ارب کی ضرورت ہے.

    مزید پڑھیں: سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا، سراج الحق

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، حکومت نے آتےہی سی پیک کادائرہ کار وسیع بنانے کا فیصلہ کیا، ماضی میں‌ موٹروے کو ترجیح دے کر سی پیک کی اہمیت کو کم کیا گیا، گزشتہ حکومت نے سی پیک کے لئے غلط ترجیحات رکھیں.

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان مل کر غربت کا خاتمہ کریں گے، عوام کے لئے مواقع پیدا کیے جائیں گے، ہم نے ہائیڈل منصوبوں سےبجلی کی اضافی پیداوار لینا شروع کی ہے، سی پیک کوکامیاب بنانے کے لئے نیا ورکنگ گروپ بنارہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سی پیک ٹیسٹ میچ ہے، گذشتہ حکومت ٹی20سمجھتی رہی، گوادرکایہ حال ہے کہ وہاں اب تک پانی کی اسکیم موجود نہیں، ن لیگ کی حکومت نے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا.

    اس موقع پر فواد چوہدری نے کہ کہا ہے کہ بجلی کےنرخ نہیں بڑھائےجارہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا.

  • گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، اضافے کو مؤخر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسان ہماری حکومت کی اقتصادی پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا ہے کسانوں پر اضافہ بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آج اجلاس میں گیس کی قیمتوں سے متعلق بھی بات کی گئی، کسانوں کو سہولت مہیا کرنے کے لیے سبسڈی دی جائے گی۔ یوریا کھاد کی قیمت 1615 روپے ہے۔ درآمد کرنے پر 2575 روپے فی بوری پڑتی ہے۔ ’960 روپے کا فرق حکومت برداشت کرے گی‘۔

    انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کھاد پر سبسڈی دیں گی۔ گیس سلنڈر کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ اس اضافے کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا۔ گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن اور ناردرن کو ن لیگ حکومت میں 156 ارب کا نقصان پہنچا، ملک میں یوریا کھاد کی ضرورت 5.833 ملین ٹن ہے۔ ’ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں غریب کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال کے بعد ہم 156 ارب کے نقصان پر کھڑے ہیں، گیس صرف 40 فیصد عوام کو میسر ہے 60 فیصد سلنڈر استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے گیس سے متعلق معاہدے حقیقت کے برعکس ہیں، سبسڈی کا معاملہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھا جائے گا۔

  • بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی: فواد چوہدری

    بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں بیرون ممالک سے رقم واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا، بیرون ممالک سے پیسے واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ باہر سے پیسے لانے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس میں یونٹ قائم کیا گیا ہے، یونٹ میں ایف آئی اے اور نیب کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ صوابدیدی فنڈز ختم کرنے سے 80 ارب روپے واپس آگئے ہیں۔ لیپ ٹاپ جیسی اسکیمیں ختم کرنے سے پیسہ وزارت خزانہ میں واپس آیا۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، پانی اور صفائی کے منصوبوں کا تعلق صوبوں سے ہے، وفاق ان منصوبوں سے متعلق براہ راست اقدامات کرے گا۔ تعلیم سے متعلق بھی ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ ٹاسک فورس ڈھائی کروڑ بچوں کو اسکول واپس بھجوانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ ٹاسک فورس مدارس کے بچوں کے لیے بھی اقدامات کرے گی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ مدارس لیول پر سرٹیفیکیٹ ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ملک بھر میں تعلیم سے متعلق ایک ہی سرٹیفیکیٹ کا اجرا کیا جائے گا۔ پرائیوٹ اسکولوں سے بھی بات چیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سلیبس سے متعلق بھی سارےمتعلقہ حکام سے بات چیت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن سے متعلق ادارے بنائے جائیں گے۔ اسٹریٹ چلڈرن اور خواتین سے متعلق ادارے کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔ اسٹریٹ چلڈرن کے لیے اسلام آباد میں یتیم خانہ بنایا جائے گا۔ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ معذور افراد کے روزگار سے متعلق بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی سفارتخانوں کے رویے بہتر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستانی شہریوں سے رویے کی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔ بیرون ملک پاکستانی قیدیوں سے متعلق اقدامات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران میں پاکستانی سزائے موت کے قیدیوں کو سزاؤں میں ریلیف ملے گا، ایران نے اپنے انسداد منشیات کے قانون میں تبدیلی کی ہے۔ قانون میں تبدیلی سے امید ہے قیدیوں کو سزاؤں میں ریلیف ملے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم تھا اس حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے تربیلا ڈیم کے فنڈز میں خورد برد کا نوٹس بھی لیا ہے۔ تربیلا ڈیم کے 25 ارب کے فنڈز کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔ لوٹی ہوئی رقم بیرون ملک رکھنے والوں کی معلومات دینے والوں کا نام صیغہ رازمیں رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اسکول کے بچوں کو جسمانی سزا نہیں دی جاسکتی، مدارس اور انگریزی اسکولوں میں بنیادی تعلیم یکساں ہوگی۔ نجی اسکولوں کی فیسوں کو مناسب سطح پر لایا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان میں یکساں تعلیمی نصاب ہو۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ ریاست پاکستان فیصلہ کرے گی اس ملک کو کیسے چلانا ہے۔ آئین پاکستان ہمیں اقلیتوں کے تحفظ کی ذمہ داری دیتا ہے۔ اسلام میں بھی اقلیتوں کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اقلیتوں سے متعلق الگ رویے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اقلیتوں کے معاملے پر بے لاگ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

  • ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے خلاف ہے: نگراں وزیر اطلاعات

    ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے خلاف ہے: نگراں وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے خلاف ہے۔ غربت کے خاتمے اور معیار زندگی کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات کا کوئی تعلق نہیں۔

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہماری تہذیب اور ثقافت دنیا میں الگ شناخت رکھتی ہے۔ خطے میں امن اور استحکام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ پاکستان کے کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے خلاف ہے۔ غربت کے خاتمے اور معیار زندگی کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

    نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمیں پانی کی قلت اور بڑھتی ہوئی آبادی کے دباؤ کا سامنا ہے۔ دنیا میں امن و خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی معیشت ہے، پاکستان دنیا میں بہت سے معاملات میں دیگر ممالک سے آگے ہے۔


     

  • تمام صنعتی اداروں‌ کو فائر بریگیڈ سسٹم دینے کے لیے تیار ہیں، ناصر شاہ

    تمام صنعتی اداروں‌ کو فائر بریگیڈ سسٹم دینے کے لیے تیار ہیں، ناصر شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور لیبر سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملک کے دیگر شہروں میں منصوبے تیار ہوجاتے ہیں مگر ہمیں فنڈ نہیں ملتے، میٹرو بس پر بھاری زرتلافی دی جاتی ہے جو سندھ حکومت برداشت نہیں کرسکتی،ایسی کمپنیاں ہمارے پاس بھی آئی تھیں اور کک بیکس دینے کو بھی تیار تھیں مگر ہم نہیں مانے۔

    کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹری میں صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ اور لیبر سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ گرتی ہوئی برآمدات اور صنعت کاروں کے مسائل کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ سندھ میں کرپشن نہیں ہے تاہم جس نے عوام کا پیسہ کھایا ہے اسے بھگتنا ہوگا۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فیکٹریوں میں کام کرنے والے تمام مزدوروں کی رجسٹریشن نہیں کرائی گئی، شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے سٹی بس سروس شروع کی جارہی ہے، کورنگی سے یلو لائن منصوبے کے تعطل میں سندھ حکومت کی کوئی غلطی نہیں، اس منصوبے کے لیے ہمیں قرض نہیں مل سکا۔

    ناصر حسین شاہ نے اعلان کیا کہ کراچی کے تمام صنعتی علاقوں کو فائر بریگیڈ کا سسٹم دینے کو تیار ہیں، پالیسی بنائی جائے گی لیکن فائر سسٹم صنعتی انجمنوں کو ہی چلانا ہوگا۔

    کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر مسعود نقی نے کہا کہ فائربریگیڈ، ٹریفک جام اور انفرا اسٹرکچر کی بدحالی بڑے مسائل ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ سے کورنگی میں مزدوروں کی رہائشی اسکیم کا اعلان کیا جائے۔