Tag: وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ

  • ہمیں اپنی نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنانا ہے: وزیراعظم

    ہمیں اپنی نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنانا ہے: وزیراعظم

    وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے اعلیٰ سطح سیگمنٹ سے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے، ہم نے آئندہ نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنانا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پانی کی فراہمی، زراعت اور انسانی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کیلئے ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات 100 ارب ڈالر کی یقینی دہانی سے کہیں زیادہ ہے، 2030 تک کم از کم 6 ٹریلین ڈالرز ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے دینا ہونگے۔

    انوار الحق کاکڑ  نے کہا کہ لاس اینڈ ڈیمج کیلئے موجودہ فنانس صرف 21 ارب ڈالرز ہیں، فرق کو ختم کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سالانہ لاس اینڈ ڈیمج کا تخمینہ 400 ارب ڈالرز ہے۔

  • نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا ہے، جس میں مسلمانوں، عیسائیوں اور باقی مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات شامل کیے گئے ہیں۔

    بھارت کے خلاف تفصیلی ڈوزیئر اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، ایپری ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے، ہندوتوا نظریات کے حامل افراد اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ڈوزیئر میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے، 2021 میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے 294 واقعات سامنے آئے، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں 24 ہزار 496 مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لیا گیا۔

    دریں اثنا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے کی معاشی حقیقت ہے، اور پاکستان کی نظریں تجارت بڑھانے کے لیے مشرق پر ہیں مگر ہمیں باوقار کردار ادا کرنا ہوگا، بھارت کے ساتھ پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر اچھے تعلقات چاہتے ہیں، بھارت میں ہندوتوا پالیسی بہت بڑا چیلنج ہے، اور مستقبل میں ہندوتوا کا نظریہ پوری دنیا کے لیے چیلنج بن جائے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، تاہم بھارت تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے، انھوں نے اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے کہا کہ یورپ یا کہیں اور تنازع ہو تو مغرب کا دہرا معیار نظر آتا ہے، غزہ میں اسرائیلی درندگی کی مثال نہیں ملتی، فسلطینیوں پر اسرائیلی فوج پے درپے حملے کر رہی ہے، میرے نزدیک بچوں کو مارنے کا کوئی جواز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

  • ای سی او کے تمام ممالک کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے: وزیر اعظم

    ای سی او کے تمام ممالک کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے: وزیر اعظم

    نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ای سی او کے تمام ممالک کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

    تاشقند کنونشن سینٹر میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 16ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوار الحق نے کہا کہ غزہ میں جاری بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او فورم کو ایک باقاعدہ تنظیم کی شکل دینا ہوگی، مسئلہ کشمیر کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خطے میں تجارتی سرگرمیوں سے ہی ترقی ممکن ہے، ای سی او ممالک کے درمیان تجارتی راہداریاں اہم کردار ادا کریں گی۔

    دوسری جانب اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 16ویں سربراہی اجلاس سے قبل وزیرِ اعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، تجارت، دفاع اور توانائی کے شعبے میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا گیا, وزیرِ اعظم نے آذربائیجان ایئر لائن کے پاکستان کے لیے براہ راست فلائٹ آپریشن کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

    وزیراعظم نے کاروبار، سیاحت اور لوگوں کے درمیان تبادلوں کو بڑھانے کیلئے مثبت پیشرفت قرار دیا، وزیراعظم نے آذربائیجان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کی۔

    وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ اور صدر علی یو کے درمیان اسلاموفوبیا اور موسمیاتی تبدیلی علاقائی تعاون اور خوشحالی کے فروغ کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تازہ ترین صورتِ حال اور غزہ میں انسانی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔