Tag: وزیر اعظم سے ملاقات

  • معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے انٹرنیشنل کمپنی کارگل کے سربراہ مارشل اسمتھ نے ملاقات کی، کمپنی نے پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ایک اور بڑی سرمایہ کاری کا آغاز ہونے جا رہا ہے، وزیرِ اعظم سے کارگل نامی ایک بین الاقوامی کمپنی کے ہیڈ مارشل اسمتھ نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے خصوصی ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان کا سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سرمایہ کاری زراعت، ڈیری فارمنگ، آئل سیڈ، اور خوردنی تیل کی پیداوار کے شعبوں میں کی جائے گی، جو آئندہ 3 سے 5 برس کے دوران ہوگی۔

    کمپنی کے سربراہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے، کمپنی پاکستان میں عالمی طرز پر ڈیری فارمنگ کے شعبے کو وسعت دے گی۔

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری اور روزگار کے وسیع مواقع فراہم کریں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان نے کارگل کمپنی کی سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’کارگل کمپنی کو ملک میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کریں گے۔‘

    یہ بھی  پڑھیں:  چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    وزیرِ اعظم نے کہا کارگل کمپنی کو درآمدی معاملات میں سہولت دی جائے گی، موجودہ حکومت کاروباری اور سرمایہ کار طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کو سرمایہ کاری کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے، تمام معاملات میں آسانی اور شفافیت حکومت کی ترجیح ہے، وفاقی حکومت ہر سطح پر کارگل کمپنی کے ساتھ تعاون کرے گی۔

    عالمی سرمایہ کار پاکستان سے کیوں گئے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    وزیرِ اعظم سے عالمی کمپنی کارگل کے سربراہ کی ملاقات میں اہم انکشافات ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی 2012 میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جا رہی تھی لیکن ناگزیر وجوہ کی بنا پر پاکستان سے سرمایہ کاری ختم کر کے واپس لوٹنا پڑا۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”مارشل اسمتھ”][/bs-quote]

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا ’ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں، 2012 میں کرپٹ حکومت کی وجہ سے پاکستان چھوڑ کر جانا پڑا، عالمی سرمایہ کار نے سابقہ حکومت کی بد نیتی، مس مینجمنٹ سے پاکستان میں کاروبار بند کیا۔‘

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شفاف اور قابل اعتماد ہے۔ مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس کیا۔
    وزیرِ اعظم نے کہا ’موجودہ حکومت میرٹ اور شفافیت سمیت احتساب پر یقین رکھتی ہے، کرپشن کرنے والے انجام کو پہنچ چکے، اب سرمایہ کاروں کو پریشانی نہیں ہوگی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔‘

  • ایم کیو ایم کا وفد آج پھر وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا

    ایم کیو ایم کا وفد آج پھر وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا

    اسلام آباد:ایم کیو یام کا وفد آج ایک بار پھر وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا، وزیر اعظم ہاوس کے مطابق کل کی ملاقات میں ایم کیو ایم نے نئے صوبوں کا معملہ نہیں اٹھایا تھا۔

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان پیدا ہو نے والی دوریوں کے بعد ایم کیو ایم اور  حکمران جماعت مسلم لیگ سے قربتیں بڑھنے لگی ہے اسی سلسلے میں ایم کیو ایم وفد نے کل وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی اور اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر ایم کیو ایم کا وفد آج بھی وزیر اعظم سے ملاقات کرنے جارہا ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاوس کے مطابق ایم کیو ایم اور وزیر اعظم کے درمیان ہو نے والی کل کی ملاقات میں ایم کیو ایم کےوفد کی جانب سے نئےصوبے کا معاملہ نہیں اٹھایا۔

    ایوان وزیراعظم کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں اہم قومی امور اور ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ وفد نے وزیر اعظم سے نئے صوبوں کے مسئلہ پر بات کی ہے۔ وزیرا عظم نے ایم کیو ایم کے وفد سے بات چیت میں کہا کہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، ملک دھرنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

    ملاقا ت کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جمہوری پارٹیوں میں اختلاف رائے موجود رہتا ہے جسے مذاکرات کے ذریعے نظام میں رہتے ہوئے حل کیا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ نظام کی بہتری کے لئے جمہوری اداروں کے وقار کا تحفظ ضروری ہے۔

    وزیر اعظم نے منتخب جمہوری قوتوں کو متحد رہتے ہوئے ملک کی بہتری اور سلامتی سمیت سندھ میں ترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے رشید گوڈیل اور نسرین جلیل جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید،وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر اعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی بھی شریک ہوئے۔