Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • عوامی مفاد کے لیے پارلیمانی پارٹیز کو قانون سازی میں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    عوامی مفاد کے لیے پارلیمانی پارٹیز کو قانون سازی میں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی مفاد کے لیے پارلیمانی پارٹیز کو قانون سازی میں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، قوانین میں درکار اصلاحات میں اراکین کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کے دوران کیا، ملاقات میں عوامی فلاح و بہبود اور عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے قانون سازی اور اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

    گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آئین و قانون کے تحت عوامی حقوق کا تحفظ کرنا مقننہ کا اہم ترین کردار ہے، قوانین میں درکار اصلاحات میں اراکین کردار ادا کرتے رہیں گے، عوامی مفاد کے لیے ہم پارلیمانی پارٹیز کو قانون سازی میں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں شفافیت کے لیے پر عزم ہیں، شفاف انتخابات کے لیے پارلیمنٹ بھرپور کردار ادا کرنے کو تیار ہے، پارلیمانی رہنماؤں کو مشاورت کے لیے بلایا ہے، انتخابی اصلاحات پر الیکشن کمیشن سے بھی بریفنگ لی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اسپیکر اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس 28 ستمبر کو طلب کیا ہے، ن لیگ نے اس اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے، مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ اسپیکر پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس طلب کرنے کا اختیارنہیں رکھتے، اے پی سی کے فیصلوں کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آن لائن خطاب کریں گے ،جس میں مسئلہ کشمیر سمیت دیگر عالمی مسائل پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج ویڈیو لنک کے ذریعےقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم آن لائن خطاب میں کورونا سمیت اہم معاملات پر بات کریں گے۔

    عمران خان خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کی آواز اقوام عالم تک پہنچائیں گے اور بھارتی جارحیت کو ایک بار پھر بےنقاب کریں گے جبکہ علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجز پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا خطاب پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجے کے قریب دکھایا جائے گا، وزیر اعظم کے خطاب کی ریکارڈنگ مکمل کرلی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : وائٹ کالر کرمنلز ہر سال ایک ٹریلین ڈالر ترقی پذیر ممالک سے ہڑپ کرجاتے ہیں

    خیال رہے کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی بار جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس آن لائن ہو رہا ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کےغربت میں کمی اوراحتساب سےمتعلق فورم سےخطاب میں منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا ہرسال ترقی پذیرممالک سےاربوں ڈالرغیرقانونی طورپرنکل جاتےہیں جب کہ وائٹ کالر کرمنلز ایک ٹریلین ڈالرترقی پذیرممالک سے ہڑپ کرجاتے ہیں، ایسےقوانین بننے چاہئیں، جس سےترقی پذیرممالک کالوٹاپیسہ واپس آئے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کےٹیکس چوری کےاقدامات کوروکاجائے، عالمی برادری کوانسدادمنی لانڈرنگ کیلئے مشترکہ اقدامات کرنے چاہئیں۔

  • سعودی عرب کے لیے خصوصی پروازیں، عوام کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے بڑی خوش خبری

    سعودی عرب کے لیے خصوصی پروازیں، عوام کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی کاوشوں سے پی آئی اے کو سعودی عرب کے لیے 21 مزید پروازوں کا خصوصی اجازت نامہ مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے لیے خصوصی پروازوں کے معاملے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، گزشتہ رات سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے وزیر اعظم سے لوگوں کی پریشانی اور بے پناہ رش کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی استدعا کی تھی۔

    اعلیٰ سطحی سفارتی ذرایع استعمال کرنے کے بعد صرف قومی ایئر لائن کو سعودی عرب کی جانب سے خصوصی طور پر مزید پروازیں جاری کرنے کا پروانہ جاری کر دیا گیا۔

    وزیر اعظم کی مداخلت کے ساتھ 21 مزید پروازوں کے سسٹم میں آنے کے بعد پی آئی اے کی صلاحیت 25،500 افراد کی ہو گئی ہے، یہ تمام افراد 30 ستمبر سے پہلے سعودی عرب روانہ ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے نے 15 ستمبر کو اجازت ملتے ہی بکنگ کا آغاز کر دیا تھا، تاہم زیادہ تر اقامے جو 30 ستمبر کو مدت پوری کر رہے ہیں کی وجہ سے پی آئی اے کے دفاتر اور ایجنٹس کے پاس غیر معمولی رش ہو گیا تھا، کچھ عناصر نے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر کئی گنا مہنگے ٹکٹس فروخت کرنے شروع کر دیے تھے۔

    سی ای او پی آئی اے نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اصل کرائے شائع کروائے اور مزید پروازوں کی اجازت طلب کی، تاہم سعودی حکام کی جانب سے مانگی گئی 28 پروازوں کے مقابلے میں صرف 13 پروازیں منظور کی گئیں۔

    سعودی عرب میں ملازمت کر نے والوں کے لیے اچھی خبر

    خیال رہے کہ پی آئی اے کی ہفتہ وار 23 پروازیں پاکستان کے مختلف شہروں سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہو رہی ہیں جن میں گنجائش 12،000 افراد کی تھی، 13 مزید پروازوں کی وجہ سے 3500 کی مزید گنجائش پیدا ہوئی تاہم یہ بھی طلب سے بہت کم تھی۔

    اب اکتوبر کے مہینے کے لیے پی آئی اے نے پہلے ہی اپنی پروازیں دوگنی کرنے کے لیے سعودی حکام سے درخواست کر لی ہے۔

    سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ پی آئی اے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی،  وزیر اعظم پاکستان، وزیر ہوا بازی،  وزیر خارجہ شاہ محمود اور زلفی بخاری کی خصوصی مشکور ہے، اس وقت جب ہمارے ہم وطن شدید پریشانی میں مبتلا تھے وزیر اعظم کے کردار کے باعث اب بہ آسانی سعودیہ روزگار کے لیے جا سکیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پی آئی اے وزارت خارجہ سے بات چیت کر رہی ہے کہ اقامے کی مدت میں بھی توسیع کے لیے سعودی حکام سے بات کریں، ہر مشکل گھڑی میں پی آئی اے قوم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوتی ہے اسی لیے قوم بھی پی آئی اے کا ہی رخ کرتے ہیں۔

  • اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے، کانفرنس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں اے پی سی کی قرارداد پیش کی، مشترکہ پریس کانفرنس میں شہباز شریف، بلاول بھٹو اور مریم نواز سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا اے پی سی میں پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ تشکیل دی گئی ہے، یہ آئین اور وفاقی پارلیمانی نظام پر یقین رکھنے والی جماعتوں کا اتحاد ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کو الیکشن میں دھاندلی سے عوام پر مسلط کیا گیا، اس لیے اے پی سی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتی ہے، متحدہ اپوزیشن ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کرتی ہے، اکتوبر، نومبر میں بڑے شہروں میں مشترکہ جلسے کیے جائیں گے، دسمبر میں دوسرے مرحلے میں صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی، جب کہ جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا۔

    قرارداد کے مطابق حکومت کی تبدیلی کے لیے پارلیمان کے اندر اور باہر تمام آپشنز استعمال کیے جائیں گے، آپشنز میں عدم اعتماد کی تحریک سمیت مناسب وقت پر اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی شامل ہے، اے پی سی مطالبہ کرتی ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    اے پی سی کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صوبائی خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا اس پر سمجھوتا نہیں کریں گے، ملک میں صدارتی نظام کو رائج کرنے کے ارادوں کو رد کرتے ہیں، پارلیمان کی بالادستی پر کوئی بھی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، گلگت بلتستان میں مقررہ وقت پر صاف شفاف بغیر مداخلت انتخابات کرائیں جائیں، پاکستان بار کونسل کی اے پی سی میں منظور متفقہ قرارداد کے نکات پر عمل کیا جائے۔

    اے پی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قائدین، رہنماؤں اور کارکنان پر جھوٹے مقدمات کی مذمت کرتے ہیں، حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ملک میں شفاف، آزادانہ انتخابات یقینی بنائے جائیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرے، غیر آئینی، غیر جمہوری، غیر قانونی شہری آزادیوں کے منافی قوانین کالعدم کیے جائیں، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں احتساب کا نیا قانون بنایا جائے۔

    پنجاب میں تکمیل سے قبل ختم کیے گئے تحلیل کیے گئے بلدیاتی ادارے بحال کیے جائیں، ملک میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات مسترد کرتے ہیں، پاکستان میں جامعات کی مالی مدد کر کے فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے، آغاز حقوق بلوچستان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، ٹرتھ کمیشن بنایا جائے جو 1947 سے اب تک پاکستان کی حقیقی تاریخ کو دستاویزی شکل دے، چارٹر آف پاکستان مرتب کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔

  • شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے: وزیر اعظم

    شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے، اس مافیا کا واحد مقصد لوٹ مار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے کل اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف سخت مؤقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کے اکٹھ پر اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف صابر شاکر سے گفتگو میں کہا کہ یہ سب لوٹ کا مال بچانے لیے جمع ہو رہا ہے لیکن اب یہ مافیا دوبارہ کامیاب نہیں ہو سکے گا۔

    انھوں نے کہا ہماری حکومت ملکی جغرافیائی اور نظریاتی اساس کی محافظ ہے، پاکستان کو ریاست مدینہ کے عین مطابق ڈھالیں گے، پاکستان کے دشمن ملک کو کم زور کرنا چاہتے ہیں، ملک میں فرقہ واریت پھیلانا دشمن کا پرانا حربہ ہے۔

    اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    وزیر اعظم نے کہا کہ فیٹف کے سلسلے میں اہم ترین قانون سازی پر اپوزیشن کو واضح شکست ہوئی ہے، اپوزیشن کا پاکستان مخالف ایجنڈا اور ذہنیت بھی واضح ہو گئی ہے، آئندہ بھی مشترکہ اجلاس بلا کر قانون سازی کی جائے گی۔

    عمران خان نے کہا کہ پاکستان صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان کی خوش حالی کا سفر شروع ہو گیا، اسے سبوتاژ کرنے کے لیے مافیا پھر جمع ہو رہا ہے، لیکن احتساب بلا امتیاز سب کا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ پاکستان کا مفاد اس میں ہے کہ چوری کیا ہوا پیسہ واپس آئے جب کہ اپوزیشن اس بات میں دل چسپی رکھتی ہے کہ ان کا چوری کا پیسہ محفوظ رہے، اپوزیشن سے ملک اور جمہوریت کی خاطر ہر طرح کا سمجھوتا کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کرپشن پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کریں گے۔

  • سینما انڈسٹری کی بحالی کے لیے وزیر اعظم کا اہم قدم

    سینما انڈسٹری کی بحالی کے لیے وزیر اعظم کا اہم قدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سینما انڈسٹری کی بحالی کے سلسلے میں جلد از جلد روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت ملکی تشخص، تہذیب اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سینما انڈسٹری کے کردار اور بحالی کے حوالے سے اقدامات پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو ملک میں سینما کی بحالی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، ملکی تشخص اجاگر کرنے میں سینما انڈسٹری کے کردار پر بھی بریفنگ دی گئی، سینما انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کے خاتمے کے لیے مجوزہ حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے سینما انڈسٹری کی بحالی کی تجاویز پر جلد از جلد روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا مقامی سطح پر فلموں کی تیاری کے لیے مراعاتی پیکیج پر بھی لائحہ عمل پیش کیا جائے۔

    وزیراعظم کا عوام کو بلاتعطل سستی بجلی کی فراہمی سے متعلق اہم بیان

    وزیر اعظم نے کہا ملک و قوم کے منفرد تشخص کو ملک کے اندر اور عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے، پاکستانیت کا فروغ، نوجوان نسل کو قومی ورثے سے روشناس کرانا ہماری ترجیح ہے، سینما عوام کو معیاری، سستی تفریح کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہے۔

    انھوں نے کہا سینما معاشرتی اقدار، تہذیب و تمدن اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن ملک میں سینما انڈسٹری کی زبوں حالی کی وجہ سے غیر ملکی مواد کی بھرمار ہے، جس سے نوجوان نسل کی تربیت کی کوششیں بھی متاثر ہوئیں۔

    وزیر اعظم نے کہا سینما انڈسٹری کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کوششوں کی ضرورت ہے۔

  • ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آج ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت مکمل کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کے لیے فٹیف بلز کو منظور کرانا ہے، قبل ازیں ان کی زیر صدارت اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تمام ارکان مشترکہ اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں، فیٹف بلز ہماری ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے ہیں، کوشش ہے آج مشترکہ اجلاس سے یہ بلز منظور کرائیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اجلاس کے دوران ارکان نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل پر بھی گفتگو کی، ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے حلقوں کے مسائل حل کرنے میں تعاون کا مطالبہ کیا،جس پر انھوں نے کہا کہ میں عوامی مسائل سے آگاہ ہوں۔

    وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ عوامی مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کریں گے، آج کے اجلاس کی اہمیت کو سمجھیں، ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے۔

  • راوی پھر سے دریا بنے گا، منصوبے سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی: وزیر اعظم

    راوی پھر سے دریا بنے گا، منصوبے سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی: وزیر اعظم

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کا سنگِ بنیاد رکھ دیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ راوی پھر سے ایک دریا بنے گا، اس منصوبے کی بدولت بیرون ملک سے سب سے زیادہ سرمایہ کاری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں وزیر اعظم عمران خان نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ منصوبے کا افتتاح کیا، اس موقع پر گورنر، وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزرا فیصل واوڈا، شفقت محمود و دیگر بھی موجود تھے، وزیر اعظم نے سنگِ بنیاد کے موقع پر پودا بھی لگایا۔

    انھوں نے تقریب سے خطاب میں کہا سندھ میں لوگ وہ پانی پی رہے ہیں جس سے بیماریاں پھیلتی ہیں، راوی پھر سے ایک دریا بنے گا اور لوگوں میں بیماریاں نہیں پھیلیں گی، ہم نے راوی ریور منصوبہ ایک جامع پلان کے تحت شروع کیا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا راوی ریور منصوبے میں تیز رفتاری بہت اہمیت کی حامل ہے، ہمارے پاس وقت کم ہے اور دنیا کی دل چسپی زیادہ ہے، راوی ریور منصوبے پر جو بھی مشکلات ہوں گی وفاقی کی جانب سے ان کے حل کے لیے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

    عمران خان نے کہا یہ منصوبہ پرائیوٹ سیکٹر کے تحت بنے گا، پنجاب حکومت کا کام انفراسٹرکچر مکمل کرنا ہے، منصوبے کی بدولت ان شاء اللہ بیرون ملک سے سب سے زیادہ سرمایہ کاری آئے گی۔

    انھوں کے کہا بد قسمتی سے کچھ لوگ مشکلات کو نئے پاکستان سے جوڑ رہے ہیں، دنیا میں جب بھی کوئی بڑا کام ہوا ہے اس کے لیے بڑا خواب دیکھا جاتا ہے، ماضی میں راوی پراجیکٹ بنانے والے اپنی کامیابی چاہتے تھے ملک کی نہیں، نیا شہر بنانا آسان کام نہیں، بڑی مشکلات اور رکاوٹیں آئیں گی، رکاوٹوں نے آنا ہے مگر یہ شہر لاہور اور پاکستان کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا لاہور میں 40 فی صد کچی آبادی ہے ان کے لیے ٹاؤن پلاننگ کرتے وقت کسی نے نہیں سوچا، پہلے روٹی کپڑا اور مکان ایک نعرہ تھا، اب پہلی بار سستے گھر بن رہے ہیں، اب جو بھی سوسائٹی بنے گی ان میں غریبوں کے لیے گھر رکھے جائیں گے، پہلی بار تنخواہ دار اور مزدور طبقے کو اپنا گھر ملے گا۔

  • خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے: وزیر اعظم

    خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گجر پورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، زیادتی کے مجرموں کو سر عام لٹکایا جائے، ہم اقتدار میں آئے تو آئی جیز نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملک میں جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے لیے نئے قانون کی ضرورت ہے، جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کی سرجری کر کے ناکارہ کر دینا چاہیے۔ مجھے بتایا گیا ہے سرعام لٹکانے سے متعلق عالمی دباؤ آئے گا، جب اس کے بارے میں گفتگو کی تو کہا گیا کہ یہ عالمی سطح پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ بتایا گیا کہ یورپی یونین نے ہمیں جی ایس پی اسٹیٹس دیا ہے وہ متاثر ہوگا، لیکن ان مجرموں کی آختہ کاری ہونی چاہیے، کیمیائی آختہ کاری، تاکہ ظلم کے قابل نہ رہیں۔

    انھوں نے کہا صرف پولیس کا معاملہ نہیں، گند پورے معاشرےمیں پھیل چکا ہے، جیل سے رہا ہونے والوں کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، معاشرے میں فحاشی کی وجہ سے فیملی سسٹم ٹوٹتے ہیں، جب فحاشی لائی جاتی ہے تو اس سے جنسی جرائم بڑھتے ہیں، ہمیں ہالی ووڈ کی بجائے اسلامی ڈراموں کو پروموٹ کرنا چاہیے۔

    حکومت کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لانے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا کہنا تھا پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہو چکی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، وہ ایک بڑی مشکل حکومت کو چلا رہے ہیں، حمزہ شہباز نے چن چن کر اپنے تھانے دار لگوائے تھے، عثمان بزدار کی کم زوری ہے وہ میڈیا فیسنگ نہیں، وہ شہباز شریف کی طرح مشہوری پر کروڑوں خرچ نہیں کرتے، بد قسمتی سے ہمارے کچھ لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ بننے کے خواہش مند ہیں۔

    عمران خان نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر کہا کہ پنجاب میں چیف ایگزیکٹو بھی بدلے ہیں، تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور آگے بھی ہوں گی، لاہور میں کئی جگہ پولیس قبضہ کروپ کے ساتھ ملی تھی، عوام نے یہ پوچھنا ہے کہ ہماری حفاظت ہو رہی ہے یا نہیں، عوام نے یہ نہیں پوچھنا کہ کتنے لوگوں کا تبادلہ کیا گیا۔

    انھوں نے کہا میں چیلنج کرتا ہوں میری کابینہ میں کسی نے کرپشن نہیں کی، نچلے لیول کی کرپشن نے جڑیں پکڑی ہوئی ہیں، سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر بہت شور ہوا، پولیس قبضہ گروپس کے ساتھ ملی ہوئی ہے، ای گورننس کی طرف جائیں گے تو نچلے درجے پر کرپشن ختم ہوگی، جب وزرا کرپشن کرتے ہیں تو وہ ادارے تباہ کر دیتے ہیں۔

    کراچی

    شہر قائد سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے گزشتہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو اسٹڈی کیا ہے، نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم بہتر ہوگا جس سے ملک بدل جائے گا، کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں، مردم شماری پر شک ٹھیک ہے لیکن یہ وقت نہیں، پہلے ہونا چاہیے تھا، اس وقت کراچی کی ضروریات کچھ اور ہیں۔

    انھوں نے کہا ایسا لوکل گورنمنٹ سسٹم لائیں گے جس میں میئر براہ راست منتخب ہوگا، کراچی صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا شہر ہے، پنجاب اور کے پی میں جو نیا سسٹم آ رہا ہے وہ بہت بہتر ہوگا، جب شہر کو ملک کی طرح چلایا جائے گا تب ہی بہتری ہوگی، میئر ملک کی طرح شہر چلائے گا تو کراچی کا مسئلہ حل ہوگا، نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم میں برہ راست پیسہ گاؤں جائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کراچی کے لیے ایک کمیٹی بنائی جس میں تمام اسٹیک ہولڈر ہیں، کمیٹی نے 3 سال میں تمام منصوبے پورے کرنے ہیں، کراچی کا اپنا سسٹم نہیں، کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے، وسائل سندھ کے پاس ہیں، نہیں جانتا سندھ حکومت کو وفاق سے مسائل کیا ہیں۔

  • رشکئی اقتصادی زون خیبر پختون خوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا: وزیر اعظم

    رشکئی اقتصادی زون خیبر پختون خوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رشکئی اقتصادی زون خیبر پختون خوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، سی پیک کے تحت فیصل آباد کے بعد رشکئی دوسرا خصوصی اقتصادی زون ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں رشکئی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعظم نے کہا سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں رہے ہیں، پاکستان کو ترقی کے لیے اپنی صنعتوں کو ترقی دینا ضروری ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ترقی اور غربت میں کمی خیبر پختون خوا میں ہو رہی ہے، پختون خوا میں اتنا روزگار نہیں ہے، انڈسٹریل زون کا قیام ضروری تھا، یہ کے پی کے عوام کے لیے بڑا موقع ہے، ہم چاہتے ہیں خیبر پختون خوا میں رہ کر لوگوں کو ملازمتیں ملیں اور انھیں نوکریوں کے لیے مشرق وسطیٰ اور دیگر جگہوں پر نہ جانا پڑے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا خیبر پختون خوا کے نوجوانوں کو نوکریاں ملنے سے صوبے میں خوش حالی آئے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن سے پورے خطے میں خوش حالی آئے گی، افغانستان میں امن کے لیے کوششیں جاری ہیں، امن سے وسطی ایشیا تک تجارت ہوگی، سی پیک کے تحت پاکستان میں ایم ایل ون منصوبہ مکمل کیا جائے گا، پاکستان سے افغانستان کے راستے ازبکستان تک ریلوے لنک قائم ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا ہمارا اگلا راستہ انڈسٹرلائزیشن ہے، اس لیے ہمیں چین سے بہت فائدہ ہوگا، جیسے جیسے ہم صنعتی زونز بنائیں گے ہم چینی صنعتوں کو اپنی طرف راغب کریں گے کیوں کہ وہاں سے اب صنعتیں نکلنا چاہتی ہیں۔