Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، امریکی بزنس کونسل کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات

    سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، امریکی بزنس کونسل کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی ہے، وفد نے حکومت کی جانب سے کاروباری برادری کے لیے سہولتوں کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی بزنس کونسل کے وفد نے آج وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ایز آف ڈوئنگ بزنس سے متعلق حکومتی اقدامات کی تعریف کی، وفد نے مختلف کمپنیوں کی کاروباری سرگرمیوں پر وزیر اعظم کو بریف کیا۔

    وفد نے کہا حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت بہتری آ رہی ہے، ان سے پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔

    وفد نے وزیر اعظم عمران خان کو کاروباری طبقے کے لیے مزید آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق تجاویز بھی دیں۔

    وزیر اعظم کرونا ریلیف فنڈ میں امریکن بزنس کونسل کی جانب سے چیک پیش کیا جا رہا ہے

    وزیر اعظم نے کہا کاروباری برادری کی راہ میں حائل مشکلات دور کرنا اور منافع بخش کاروبار کے لیے موافق فضا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے، حکومت نے ترجیحاتی بنیادوں پر تعمیرات کے شعبے کے لیے مراعات دیں۔

    عمران خان نے کہا چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں حائل مشکلات کو دور کرے گی۔

    دریں اثنا، وفد نے وزیر اعظم کرونا ریلیف فنڈ میں امریکن بزنس کونسل کی جانب سے مزید 17 ملین روپے کا چیک پیش کیا۔

  • وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں  کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں تباہی، درپیش مسائل کےحل میں وفاق ہرممکن تعاون کرے گا اور آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، سول اورعسکری حکام اجلاس میں شریک ہیں جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں محرم کے دوران مجالس، جلوسوں کے حوالے سے حکمت عملی اور ایس اوپیز پر مشاورت کی گئی اور محرم کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام اور اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سےروڈ میپ کا جائزہ لیا گیا جبکہ تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی،ٹیسٹنگ،ٹریکنگ،کوآرنٹین اسٹرٹیجی پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں ٹیسٹنگ حکمت عملی، مائیکرواسمارٹ لاک ڈاؤن اور ہوائی شعبے کےحالات پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ عالمی اور علاقائی ممالک اور پاکستان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ لیاگیا۔

    این سی سی کے ایجنڈےمیں اسکول کھولنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کورونا کی گزشتہ ایک ہفتےمیں شرح بہت کم ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا گیا، پاکستان میں بیرونی دنیاکی نسبت کورونا کے حالات میں واضح بہتری ہے، مؤثراقدامات کی بدولت کورونامثبت کیسزمیں خاطرخواہ کمی واقع ہوئی۔

    این سی سی اجلاس کےدوران وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ سے کراچی پر گفتگو ہوئی، وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں تباہی، درپیش مسائل کےحل میں وفاق ہرممکن تعاون کرے گا، تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ، ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کیساتھ بھرپور تعاون کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لیں گے۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی صورتحال میں بہتری پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے قانون نافذ کرنیوالےاداروں،صوبائی حکومتوں،متعلقہ حکام کو مبارکباد دی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ میڈیکل سےوابستہ افرادکی موثر کوآرڈینیشن،جامع حکمت عملی کامیابی ملی، حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کی بدولت کورونا کے پھیلاؤ کو روکا گیا ، خطرہ اب بھی موجود ہے جس کے لئے قوم کا تعاون درکار ہے۔

    وزیراعظم کامحرم میں کورونا کاپھیلاؤروکنےکیلئےاحتیاطی تدابیرکی ضرورت پرزور دیتے ہوئے علمائےکرام ، ذاکرین،مذہبی رہنماؤں کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کورونا کیساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے، بچوں ،بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا، تعلیمی ادارے ایس او پیز کے تحت کھلنے چاہئیں۔

    بارشوں کے حوالے سے مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں بہت زیادہ بارش ہوئی ہے، کراچی میں بارشوں کے سابقہ تمام رکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، پاک آرمی، نیوی،این ڈی ایم اے ہماری مدد کر رہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ہم کورونا وائرس کی ایس اوپیز پر کام کر رہے ہیں، جو بھی فیصلے ہوں وہ کراس دی بورڈ ہونے چاہئیں، محرم کی کل 9 تاریخ ہے، چاہتے ہیں ایس اوپیزکےتحت مجالس ہوں، حیدرآباد میں مولا علی کے قدم گاہ گیا تھا مگرایس اوپیز پرعمل نہیں دیکھا، سندھ والوں کودرخواست کرتا ہوں ایس او پیز پر عمل کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کاشکرگزار ہوں کہ آپ نےکل فون کیا ،مدد کی پیشکش کی، سندھ میں آپ کیساتھ بیٹھ کرمنصوبہ بندی کریں گے ، سندھ حکومت کی مدد کی جائے گی۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے محرم میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے صوبوں کو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    این سی او سی نے ہدایت کی تھی کہ مجالس اور جلوسوں میں حفاظتی خطوط یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور اس سلسلے میں مذہبی فرقوں، علمائے کرام اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

    اجلاس میں اسد عمر نے کوئٹہ، اسلام آباد اور لاہور میں ایس او پیز پر سختی سے پابندی کو سراہا، انھوں نے محرم کی مجالس اور جلوسوں میں عوام کے حفاظتی طرز عمل کی تعریف کی، اور صوبوں کو ہدایت کی تھی کہ محرم میں ایس او پیز کی سختی سے نگرانی کی جائے۔

    اسد عمر نے کہا تھا وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے صحت کے رہنما اصولوں کو یقینی بنایا جائے، مجالس کے داخلی راستوں پر ماسک، سینی ٹائزر اور اسکینرز لازم کیے گئے ہیں، ایس او پیز کے ساتھ سماجی فاصلوں کا خیال برقرار رکھنا بھی اہم ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں کرونا صورت حال بگڑ سکتی ہے، عوام کے تعاون سے ہی اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • وزیر اعظم کا پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آئین تبدیل کرنے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آئین تبدیل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے ہاکی کی بہتری کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آئین تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل محمد آصف باجوہ نے خصوصی ملاقات کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایچ ایف کا آئین تبدیل کیا جائے گا۔

    ملاقات میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آئین پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرز پر بنایا جائے گا، قبل ازیں، سیکریٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے وزیر اعظم کو فیڈریشن کے امور پر بریفنگ دی، وزیر اعظم عمران خان نے فیڈریشن انتظامیہ پر مکمل اظہار اطمینان کیا۔

    https://www.facebook.com/PHFOfficial/posts/3315195908556901

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ فیڈریشن کا انتظامی ڈھانچا فوری طور پر پی سی بی کی طرز پر بنایا جائے، اور پی ایچ ایف حکام پی ایس ایل طرز کی ہاکی لیگ بھی کرائے۔

    وزیر اعظم نے چاروں صوبوں میں ایلیٹ ہاکی اکیڈیمز قائم کرنے کی بھی ہدایت کی، انھوں نے کہا صوبائی حکومتیں پی ایچ ایف کے ساتھ مل کر اکیڈیمز کا قیام عمل میں لائیں، ہم ہاکی کے کھیل کی بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے خوش خبری سناتے ہوئے کہا کہ اب قومی کھیل ہاکی کو بحال کر کے ماضی کا عروج واپس لایا جائے گا۔

  • وزیر اعظم کا ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو فون، دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیر اعظم کا ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو فون، دورہ پاکستان کی دعوت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آج افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو اور قومی کونسل برائے مفاہمت کے چیئرمین ڈاکٹر عبدااللہ عبداللہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک افغان دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان اور افغانستان کے قومی کونسل برائے مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ کے درمیان فون پر رابطہ ہوا ہے، وزیر اعظم نے پاک افغان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان افغان امن عمل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اس کا حل سیاسی تصفیے کے سوا کچھ نہیں۔

    وزیر اعظم نے چیئرمین قومی کونسل برائے مفاہمت کو جلد دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی، جس پر عبداللہ عبداللہ نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا، اور کہا پاکستان جلد انٹر امن مذاکرات کا منتظر ہے۔

    وزیر اعظم نے عبداللہ عبداللہ کے لیے قومی کونسل برائے مفاہمت کے چیئرمین بننے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ کونسل کامیابی کے ساتھ اپنے مقاصد حاصل کر لے گی۔

    وزیر اعظم نے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرروت پر بھی زور دیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا ملکی سیاحتی استعداد کومکمل بروئے کار لانے پربڑا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا ملکی سیاحتی استعداد کومکمل بروئے کار لانے پربڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے اعلیٰ سطح نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے سیاحت تشکیل دے دی ، کمیٹی قومی سیاحتی اسٹرٹیجی پر عمل کا جائزہ لےگی، معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیز کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ملکی سیاحتی استعداد کو مکمل بروئے کار لانے پربڑا فیصلہ کرتے ہوئے اعلیٰ سطح نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے سیاحت تشکیل دے دی۔

    کمیٹی قومی سیاحتی اسٹرٹیجی پر عمل کا جائزہ لےگی اور صوبائی و علاقائی سطح پر مختلف اقدامات کوقومی اسٹرٹیجی اور ایکشن پلان سے ہم آہنگ کرےگی جبکہ کنوینر سرکاری یا نجی شعبے سے کسی بھی فرد کو کمیٹی میں شامل کرنے کا مجاز ہوگا۔

    نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائےسیاحت وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل درآمد اور اس حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لے گی جبکہ سیاحتی مقامات کی جیو میپنگ، سہولتیں، پراڈکٹس اورسروسز کا جائزہ بھی کمیٹی کی ذمےداری ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیز کمیٹی کے کنوینر ہوں گے، کمیٹی میں صنعت وپیداوار ، داخلہ، دفاع، مواصلات، ہوا بازی کے سیکریٹری یا نمائندے، مذہبی امور ،ماحولیاتی تبدیلی کے سیکرٹری صاحبان یا ان نمائندے شامل ہوں گے۔

    تمام چیف سیکرٹری یاایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین متروکہ املاک بورڈکمیٹی کا حصہ ہوں گے جبکہ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک، ایم ڈی پی ٹی ڈی سی بھی ارکان میں شامل ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کی61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری

    وفاقی کابینہ کی61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، کابینہ میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے مرحوم بھائی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ کی گئی جبکہ ملکی تازہ سیاسی صورت حال پر طویل مشاورت ہوئی۔

    وزیراعظم نے گندم اور چینی کے معاملات پر بھی بریفنگ لی جبکہ ایم ایل ون ، گندم اور چینی کی امپورٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔

    وفاقی کابینہ نے 11نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے دی، اجلاس میں بغیر کابینہ منظوری کے سرکاری تقرریوں کی رپورٹ پیش کی گئی۔

    کابینہ نے مالیاتی پالیسی بورڈزمیں معروف اکانومسٹس کی نامزدگیوں اور بلوچستان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف سی کی خدمات کی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ نے چیئرمین پی این ایس سی کی تقرری کی منظوری اور 61 فوڈ،نان فوڈ آئٹمز کو لازمی سرٹیفکیشن کی فہرست سے نکالنے کی بھی منظوری دی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں لیجسلیٹوکیسز کے 20 ، 19،12 اگست کے کمیٹی کے فیصلوں ، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 12 اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے تعمیرات کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پیپرا رولز میں نرمی کی بھی منظوری دی۔

  • آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا: حکومتی ارکان

    آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا: حکومتی ارکان

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سے انسدادِ منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری کے سلسلے میں حکومتی ارکان نے کہا ہے کہ آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت ارکان کا کہنا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی منظوری سے اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے، اب اپوزیشن کا اصل امتحان سینیٹ میں شروع ہوگا، قومی مفاد کی قانون سازی پر اپوزیشن کا مؤقف سینیٹ میں آئے گا۔

    حکومتی ارکان نے یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں نیب کو بند کرانے کی کوشش عوام کے سامنے آئے گی۔

    بابر اعوان، شہزاد اکبر اور وزیر قانون فروغ نسیم قومی اسمبلی اجلاس میں بھی مشاورت کرتے رہے

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں انسدادِ منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کو منظور کیا گیا، اجلاس کے فوری بعد قانونی ٹیم نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، بابر اعوان نے وزیر اعظم کو قانون سازی اور اسمبلی کارروائی پر بریفنگ دی، وزیر اعظم نے قانون سازی کے اہم مرحلے کی دن بھر خود بھی نگرانی کی۔

    قومی اسمبلی نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی

    بل کی منظوری سے قبل وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ پہنچے تھے، انھوں نے قانونی ٹیم سے اس موقع پر اہم ملاقات میں اہم ہدایات بھی جاری کیں، وزیر اعظم نے بابر اعوان اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔

    ذرایع کے مطابق اہم ملاقاتوں میں قومی اسمبلی اجلاس کی اسٹریٹیجی طے کی گئی، پی ٹی آئی ارکان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں، بابر اعوان، شہزاد اکبر اور وزیر قانون اجلاس میں بھی مشاورت کرتے رہے۔

  • وزیر اعظم کی گیبریلا کیوس بیرن سے ملاقات

    وزیر اعظم کی گیبریلا کیوس بیرن سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آج صدر بین الپارلیمانی یونین گیبریلا کیوس بیرن نے ملاقات کی، وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و امان کے لیے کشمیر تنازع کا حل ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور بین الپارلیمانی یونین کی صدر گیبریلا کیوس بیرن کے درمیان ملاقات میں وزیر اعظم نے انھیں کرونا وبا کے باعث صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی توجہ لوگوں کی زندگیاں بچانے اور معیشیت کی بحالی تھا، پاکستان کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی اور دیگر اقدامات سے ملک میں وبا کے سلسلے میں بہتری آئی۔

    وزیر اعظم نے صدر بین الپارلیمانی یونین گیبریلا بیرن کی خدمات کو سراہا کہا اور کہا کہ پارلیمانی ڈپلومیسی میں گیبریلا بیرن کا کردار اہم ہے۔

    پاکستان میں پرجوش استقبال پر شکر گزار ہوں: صدر بین الپارلیمانی یونین

    ملاقات کے سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ تنازعات کا حل بین الپارلیمانی یونین کی ترجیح ہے، تو ملاقات میں وزیر اعظم نے دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کے حل پر زور دیا، اور کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و امان کے لیے کشمیر تنازع کا حل ضروری ہے۔

    وزیر اعظم نے گیبریلا کیوس بیرن کو افغانستان کے سیاسی حل کے لیے پاکستانی کاوشوں اور افغان امن عمل میں پاکستانی مثبت کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔

    بین الپارلیمانی یونین کی صدر سے ملاقات میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی موجود تھے۔

  • وزیر اعظم کی چینی کمپنیوں کو پاکستان میں علاقائی دفاتر کھولنے کی دعوت

    وزیر اعظم کی چینی کمپنیوں کو پاکستان میں علاقائی دفاتر کھولنے کی دعوت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چینی کمپنیوں کو پاکستان میں علاقائی دفاتر کھولنے کی دعوت دے دی، وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران چینی سفیر نے کہا کہ کرونا کے بعد پاکستان کو ترقی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے چینی سرمایہ کار کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی، وزیر اعظم نے معروف چینی کمپنیوں کے نمائندگان کا خیر مقدم کیا۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان نے نمائندگان سے کہا کہ چینی کمپنیاں پاکستان میں اپنے علاقائی دفاتر قائم کریں، پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے بہت اہمیت دیتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا دونوں ممالک کے عوام کے کاروباری تعلقات کو مضبوط بنانا ہماری ترجیح ہے، حکومت چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی کو اوّلین ترجیح دے گی۔

    اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے 10 چینی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی، یہ چینی کمپنیاں توانائی، مواصلات، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، مالیاتی شعبے، اور صنعت سمیت دیگر اہم شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔

    کاروباری برادری کو سہولت یاب کرنے میں ذاتی دل چسپی لینے پر چینی کمپنیوں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، شرکا نے موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عزم کیا کہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دیں گے۔

    چینی کمپنیوں نے مختلف شعبوں میں مزید کاروباری مواقع تلاش کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا، اس موقع پر چینی سفیر نے کہا کہ پالیسیوں اور ان پر عمل درآمد کی سطح پر مختلف اصلاحات سے چینی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ گیا ہے، کرونا کے بعد پاکستان کو ترقی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی رپورٹ پیش

    وزیراعظم عمران خان کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی رپورٹ پیش

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے بھیجی گئی افسران کی کارکردگی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں ایف بی آر کے 10افسران کو ناقص کارکردگی پر سخت تنبیہ اور اظہار ناراضی کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل اور ایف بی آر افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی، وزیر اعظم ڈلیوری یونٹ کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی  رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے 68 افسران کے ڈیش بورڈ کی جانچ پڑتال کی گئی، ایف بی آر کے 10افسران کو ناقص کارکردگی پر سخت تنبیہ اور اظہار ناراضی کیا گیا۔

    ممبر کسٹمزپالیسی، ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس، چیف کلکٹر بلوچستان کو اظہار ناراضی کے لیٹر جاری کیے گئے جبکہ چیف کمشنر آئی آر کراچی ، چیف کلکٹراسلام آباد اور ڈی جی کسٹمزکراچی کو بھی تنبیہ کا لیٹر جاری کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ناقص کارکردگی پرممبرکسٹمز آپرشن اور چیف کمشنرآئی آرفیصل آباد کو تنبیہ کا لیٹر ہوا جبکہ افسران کو شہریوں کی شکایات سے متعلق کارکرگی بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مسائل کے تسلی بخش حل نہ ہونے پر سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    وزیر اعظم آفس نے چیئرمین ایف بی آر کو 556حل شدہ شکایات دوبارہ کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا شہریوں کی شکایات کو دوبارہ میرٹ پر حل کیا جائے۔

    وزیر اعظم آفس نے کہا چیئرمین ایف بی آر شکایات کے حل کی رپورٹ جمع کرائے۔

    رپورٹ مین ممبرآئی ٹی ، چیف مینجمنٹ آئی آر اور چیف کمشنرآئی آرپنڈی، بہاولپور کی کارکردگی کوسراہا گیا۔