Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیراعظم کو شوگر اور گندم مافیا کیخلاف کارروائیوں سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ

    وزیراعظم کو شوگر اور گندم مافیا کیخلاف کارروائیوں سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں شوگر اور گندم مافیا کے خلاف کارروائیوں سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ دی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت چینی اور گندم سے متعلق مشاورتی اجلاس جاری ہے، جس میں وفاقی وزرا، معاونین، مشیراحتساب اوراعلیٰ حکام شریک ہیں۔

    اجلاس میں ملک میں گندم اور چینی کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ وزیراعظم کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور صوبوں میں گندم اسٹاک کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق شوگر اور گندم مافیا کے خلاف کارروائیوں سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا اور کہا کہ حکمران خود ملوث نہ ہوں تو کرپٹ عناصر معاشرے میں پنپ نہیں سکتے۔

    وزیر اعظم نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اس حوالے سے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے گورنراسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور 3 صوبوں کو بھی خطوط لکھ دیے ،جن کے ساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کی گئی ہے۔

    وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 23 جون کو اس سلسلے میں ایکشن پلان کی منظوری دی تھی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا بڑا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کر دکھایا، شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے، کرپٹ عناصر کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، وزیر اعظم کا مؤقف ہے کہ حکمران خود ملوث نہ ہوں تو کرپٹ عناصر معاشرے میں پنپ نہیں سکتے۔

    وزیر اعظم نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، گورنراسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور 3 صوبوں کو بھی اس سلسلے میں خطوط لکھ دیے گئے ہیں، یہ خطوط وزیر اعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے لکھے، جن کے ساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کی گئی ہے۔

    وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 23 جون کو اس سلسلے میں ایکشن پلان کی منظوری دی تھی۔

    شوگر مافیا کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچا کر رہوں گا: وزیر اعظم

    اب حکومت نے ایف بی آر کو ملک بھر کی تمام شوگر ملز کا آڈٹ کرنے کا کہہ دیا ہے، ایف بی آر سے کہا گیا ہے کہ شوگر ملز کی بے نامی ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کی جائیں۔ نیب سے بھی شوگر ملز اور مالکان کے مالی معاملات کی تحقیقات کا کہا گیا ہے، نیب کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شوگر کمیشن کے نتائج کی روشنی میں ذمہ داران کا تعین کرے۔

    وفاقی حکومت کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک بھی چینی ذخائر کے غلط استعمال اور مشکوک برآمدات کی تحقیقات کرے گا، شوگر ملز کو سبسڈی ادائیگی کے باوجود کاشت کاروں کو کم ادائیگی کیوں کی گئی، اس امر کی بھی تحقیقات ہوں گی، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو شوگر ملز سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو بھی کارپوریٹ فراڈ کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے، ایس ای سی پی ذمہ داروں کا تعین اور قانون کے مطابق عمل درآمد کرے گا، جب کہ مسابقتی کمیشن سے شوگر مافیا کے خلاف اقدامات میں تاخیر پر وضاحت طلب کی گئی ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ کمیشن وجوہ کا تعین کرے کہ شوگر کارٹل کے خلاف ایکشن کیوں نہ ہوا۔

    حکومتی ہدایت پر مسابقتی کمیشن ذخیرہ اندوزی اور یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی عدم فراہمی کی بھی تحقیقات کرے گا۔

    حکومت نے پنجاب، کے پی اور سندھ کے چیف سیکریٹریز کو بھی خط لکھ دیے ہیں جن میں ہدایت کی گئی ہے کہ صوبائی حکومتیں شوگر کمیشن رپورٹ کے پیش نظر مختلف شوگر ملز کی تحقیقات کریں، اور کم قیمت پر گنا خریدنے والی شوگر ملز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے، حکومت کے مطابق مختلف شوگر ملز کا معاملہ اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں ہے، صوبائی حکومتوں کو شوگر ملز کی جانب سے سود پر قرض دینے کی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملز مالکان کی جانب سے تاخیری حربے اپنائے گئے، تاہم حکومت نے شوگر مافیا کی جانب سے بلیک میل کرنے کی کوشش ناکام کر دی، شوگر کمیشن رپورٹ آنے کے بعد ملز مالکان نے اسے عدالتوں میں چیلنج کیا تھا، معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کے باعث تاخیر کا باعث بنا۔

  • شجر کاری مہم: وزیر اعظم عمران خان کے اہم فیصلے

    شجر کاری مہم: وزیر اعظم عمران خان کے اہم فیصلے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک بھر میں شجر کاری مہم تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، مہم کے لیے ٹائیگر فورس رضا کاروں کی خدمات لی جائیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج اپنے معاون خصوصی عثمان ڈار اور مشیر ماحولیات ملک امین اسلم سے خصوصی ملاقات کی، جس میں شجر کاری مہم کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

    ملاقات میں ٹائیگر فورس رضا کاروں کو نئی ذمہ داریاں دیے جانے پر مشاورت کی گئی، رضا کاروں کی رجسٹرڈ تعداد بڑھانے کے لیے مختلف آپشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے عید کے فوری بعد ’ٹائیگر فورس ڈے‘ منانے کا فیصلہ کیا۔

    فیصلے کے مطابق ٹائیگر فورس رضا کار ملک بھر میں شجر کاری کی مہم میں حصہ لیں گے، نوجوان رضا کار مون سون پلانٹیشن کے دوران ایک کروڑ درخت لگائیں گے۔

    دریں اثنا، عثمان ڈار نے وزیر اعظم کو نوجوان رضا کاروں کے تازہ اعداد و شمار اور ذمہ داریوں پر بریفنگ دی، ملک امین اسلم نے شجر کاری منصوبوں کے لیے صوبوں سے مشاورت پر اعتماد میں لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم بدھ کو نوجوانوں کے لیے خصوصی ویڈیو پیغام بھی جاری کریں گے، جس میں وہ نوجوانوں سے شجر کاری مہم میں حصہ لینے کی اپیل کریں گے۔

    آج ہونے والی ملاقات میں رضا کاروں کی تعداد بڑھانے کے لیے رجسٹریشن دوبارہ کھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، رجسٹریشن آئندہ چند روز میں ایپ کے ذریعے کھول دی جائے گی۔

    ملاقات کے بعد عثمان ڈار نے اپنے بیان میں کہا کہ نوجوان تیاری کریں، وزیر اعظم نئی ذمے داریوں کا اعلان کرنے والے ہیں، ٹائیگر فورس نے کرونا وبا میں ذمے داریاں زبردست انداز میں نبھائیں، میں شان دار خدمات پر نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا نوجوانوں کو تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالنے کا بھرپور موقع دینا چاہتے ہیں، اس لیے وہ سیاسی وابستگی اور نظریات سے بالاتر ہو کر صرف ملک کا سوچیں۔

  • دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والا پاکستانی ہماری ذمہ داری ہے، وزیراعظم

    دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والا پاکستانی ہماری ذمہ داری ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانیوں کی واپسی کے انتظامات اور پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والا پاکستانی ہماری ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی قومی سلامتی معیدیوسف کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ڈاکٹر معید یوسف نے بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کی واپسی سے آگاہ کیا اور بتایا اب تک 70ممالک سے2لاکھ 25ہزار سے زائد پاکستانیوں کو واپس لایا گیا، پاکستانیوں کی واپسی کے وزیراعظم کے وعدے کو پورا کیا جا چکا ہے۔

    وزیر اعظم نے پاکستانیوں کی واپسی کے انتظامات اور پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا دنیا کےکسی بھی کونے میں رہنے والا پاکستانی ہماری ذمہ داری ہے، اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئےہر کوشش کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کرونا وبا کے باعث بیرون ملک پاکستانی محنت کشوں کے بے روزگار ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ان کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا تھا کہ  اوورسیز پاکستانیوں کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، ہمیں کٹھن حالات میں ہم وطنوں کی مشکلات کا مکمل احساس ہے، وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ پاکستانی مزدوروں کو سہولتیں دی جائیں۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا پاکستانی محنت کشوں کو دوبارہ ورک فورس کا حصہ بنایا جائے گا، ان کی محفوظ وطن واپسی کے ساتھ روزگار کی فراہمی بھی حکومت کی ترجیح ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کو ایس او پیز عملدرآمد سے متعلق انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے ملاقات کی جس میں عید پر مرتب ایس او پیز پر عملدآمد سے متعلق انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرداخلہ نے ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے دورہ لاہور،پشاور سے آگاہ کیا۔اعجاز احمد شاہ نے صوبائی حکام سے ملاقاتوں سے متعلق وزیراعظم کو بریف کیا۔انہوں نے وزیراعظم کو کوئٹہ اور کراچی کے آئندہ دوروں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کو ایس او پیز عملدرآمد سے متعلق انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان سے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے وزیراعظم کو بتایا تھا کہ نیشنل انٹرنل سیکیورٹی کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کا احیا کیا گیا، ماہرین پر مشتمل 14 رکنی اعلیٰ سطح کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف امور سے متعلق ایک ماہ میں اپنی سفارشات پیش کریں گی۔

    وزیراعظم پاکستان کو بتایا گیا کہ ملک میں سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے 175 ممالک کے لیے الیکٹرانک ویزہ متعارف کرایا گیا جس سے پاکستانی ویزے کا حصول نہایت سہل ہوگیا ہے۔

  • وزیراعظم کی تعمیراتی شعبے سے متعلق حکومتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    وزیراعظم کی تعمیراتی شعبے سے متعلق حکومتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد :وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے سے متعلق حکومتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید موثراور جامع حکمت عملی کے لئے روڈ میپ پرمبنی پلان طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی ہاؤسنگ تعمیرات کااجلاس ہوا، جس میں 13رکنی نیشنل کورآرڈینشن کمیٹی نے شرکت کی جبکہ معاشی ماہرین ، گورنراسٹیٹ بینک اورصوبوں کےاعلیٰ حکام کی بھی شریک ہوئے۔

    کمیٹی کم لاگت والے گھروں سے متعلق رابطہ کاری اورسہولت کاری انجام دے گی۔

    اجلاس میں کم لاگت والےگھروں سے متعلق رابطہ کاری اورسہولت کاری پر غور کیا گیا اور ہاؤسنگ کےجاری منصوبوں میں پیشرفت پروزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے سے متعلق حکومتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید موثراور جامع حکمت عملی کے لئے روڈ میپ پرمبنی پلان طلب کرلیا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے رابطہ کمیٹی ترقی و تعمیرات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں ایک گھر پر تقریباً 3 لاکھ کی سبسڈی دی جائے گی، بینک سے جو قرضہ لیا جائے گا، 5 مرلےکے گھر پر5 فیصدسود دینا ہوگا، پہلے مرحلے میں 10 مرلے کے گھر کے لیے 7 فیصد سود دینا ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بینکوں کو کہا ہے کہ 5 فیصد پورٹ فولیو صرف تعمیرات کے لیے رکھیں، مجموعی طور پر یہ رقم 330 ارب روپے بنتی ہے، قومی رابطہ کمیٹی کا مقصد ہوگا بینکوں کے ساتھ جو رکاوٹیں ہوں گی انہیں دور کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نیا پاکستان ہاؤسنگ پروجیکٹ، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ گھر بنیں گے، وزیراعظم

    عمران خان نے کہا کہ تعمیرات سے متعلق ون ونڈو آپریشن کردیا ہے، ہر صوبہ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے کام چلائے گا، ایک ویب پورٹل بنائئیں گے محکموں میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی جس سے وقات کی بچت ہوگی، بھاگ دوڑ میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پروجیکٹ صرف اسی سال کے لیے رکھا ہے، تعمیرات میں جو بھی سرمایہ کاری کرے گا اس سے پوچھ گچھ نہیں ہوگی، ہمیں اس پروجیکٹ کے لیے 31 دسمبر تک وقت ملا ہے، لوگوں سے کہتا ہوں 31 دسمبر تک جتنی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں کریں، کبھی کسی حکومت نے عام لوگوں کو گھر بنانے کے لیے ایسی آسانی پیدا نہیں کی، عوام بھی ہاؤسنگ پروجیکٹ سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

    خیال رہے وزیراعظم نےتعمیراتی شعبےسےمتعلق13رکنی نیشنل کورآرڈینشن کمیٹی تشکیل دی تھی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کمیٹی کے کنوینر ہیں، کمیٹی وزیراعظم عمران خان کو منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا کریں گے۔

  • دیامیر بھاشا ڈیم، وزیر اعظم کا اہم فیصلہ

    دیامیر بھاشا ڈیم، وزیر اعظم کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پن بجلی کے منصوبے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذخائر آب کی تعمیر کے ذریعے پانی اور توانائی میں خود کفالت کی جانب پیش قدمی کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان آج دیامیر بھاشا ڈیم کے تعمیراتی مقام کا دورہ کریں گے۔

    وزیر اعظم دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی کام کی رفتار اور اس کے معیار کا جائزہ لیں گے، آبی ذخائر کی ترقی سے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شمولیت وزیر اعظم کا ویژن ہے، وزیر اعظم کا خواب ہے کہ پاکستان خود 50 ہزار میگا واٹ تک بجلی پیدا کرے۔

    دریائے سندھ پر تعمیر ہونے والا یہ ڈیم دنیا کا سب سے بڑا آر سی سی ہوگا، دیامیر بھاشا ڈیم 81 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کے کام آئے گا، ڈیم میں ذخیرہ پانی میں سے 64 لاکھ ایکڑ استعمال میں لایا جا سکے گا۔

    دیامربھاشا ڈیم کی ری سیٹلمنٹ کیلئے 30ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں،اسدعمر

    ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کے پانی ذخیرہ کی صلاحیت 30 سے بڑھ کر 48 دن ہو جائے گی، اس ڈیم سے سالانہ 18 ارب 10 کروڑ یونٹس سستی ترین بجلی بھی میسر آئے گی، دیامیر بھاشا ڈیم 30 لاکھ ایکڑ رقبے کو سیراب کرنے کے لیے پانی فراہم کرے گا۔

    ڈیم مجموعی طور پر 4500 میگا واٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت کا حامل ہے، ڈیم سے بجلی پیدا کر کے تیل کی مد میں سالانہ 2.48 ارب ڈالرز کی بچت ہوگی۔

  • وزیر اعظم عمران خان آئندہ چند ہفتوں میں "احساس نشوونما ” پروگرام کا آغاز کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آئندہ چند ہفتوں میں "احساس نشوونما ” پروگرام کا آغاز کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان آئندہ چند ہفتے میں احساس نشوونما پروگرام کا آغاز کریں گے، اس پروگرام میں حکومت کو عالمی ادارہ خوراک معاونت فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی ملاقات ہوئی ، جس میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس کے نئے پروگرام "احساس نشوونما” کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم عمران خان آئندہ چند ہفتوں میں "احساس نشوونما ” پروگرام کا آغاز کریں گے، دوران ملاقات وزیراعظم نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو احساس کیش پروگرام کے دائرہ کار میں توسیع کے حوالے سے بھی ہدایات دیں۔

    احساس نشوونما پروگرام کے تحت ملک کے نو اضلاع میں اکتیس نشوونما مراکز قائم کئے جائیں گے، بچوں کی نشوونما میں رکاوٹ کے خاتمے کے لئے خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ اس پروگرام میں حکومت کو عالمی ادارہ خوراک معاونت فراہم کرے گا۔

    دوسری جانب ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت اب تک ملک بھر میں ایک کروڑ چھبیس لاکھ سینتالیس ہزار روپے سے زائد افراد میں ایک سو ترپن ارب پانچ کروڑ روپے سے زائد رقم تقسیم کی جاچکی ہے۔

  • کلائمٹ ایکشن: عالمی سطح پر پاکستان کی ایک اور اہم کامیابی، وزیر اعظم کا خوشی کا اظہار

    کلائمٹ ایکشن: عالمی سطح پر پاکستان کی ایک اور اہم کامیابی، وزیر اعظم کا خوشی کا اظہار

    اسلام آباد: پاکستان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے ہدف کلائمٹ ایکشن میں کامیاب ہو گیا ہے، پاکستان نے’’کلائمٹ ایکشن‘‘ کا ٹارگٹ ڈیڈ لائن سے 10 سال قبل حاصل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے ’’سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ‘‘ 2020 کی جائزہ رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق ماحولیات سے متعلق اقدامات کا ہدف پاکستان نے ڈیڈ لائن سے دس سال قبل حاصل کیا۔

    مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے اہم کامیابی سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا، وزیر اعظم نے ماحولیاتی چیلنج کا ٹارگٹ بروقت حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا، پاکستان کی کامیابی کا اعلان اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام آج کریں گے۔

    ملک امین اسلم نے بتایا کہ عالمی سطح پر پائیدار ترقی پر 200 ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تھا، اقوام متحدہ نے رکن ممالک کے لیے 2030 کی ڈیڈ لائن مختص کی تھی، مذکورہ اہداف ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متعارف کرائے گئے تھے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ان اہداف کا مقصد معاشی، سماجی ترقی سمیت تعلیم و صحت میں بہتری تھا، پاکستان میں اس ٹارگٹ کو مکمل کرنے کے لیے ملک کے جنگلات کے رقبے میں اضافہ کیا گیا، بلین ٹری سونامی اور 10 بلین ٹری سونامی منصوبوں کا اس ہدف کے حصول میں اہم کردار ہے۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان، متبادل توانائی کے منصوبے بھی شروع کیے گئے، ان منصوبوں سے ملکی جنگلات کے رقبے میں اضافہ اور ماحول میں بہتری آئی، ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں کی پہلی پالیسی بھی منظور کی گئی ہے۔

  • وینٹی لیٹر کی تیاری  پاکستان کے لئے ایک اہم کامیابی ہے، وزیراعظم

    وینٹی لیٹر کی تیاری پاکستان کے لئے ایک اہم کامیابی ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے این آر ٹی سی کی جانب سے وینٹی لیٹر کی تیاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک اہم کامیابی ہے، حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کوبروئے کارلانے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے این آر ٹی سی ہری پور کا دورہ کیا ، وفاقی وزرافواد چوہدری،عمرایوب،فوکل پرسن فیصل سلطان اور چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

    وزیراعظم نے مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے وینٹی لیٹرز پروڈکشن یونٹ کا دورہ کیا، جہاں پاکستانی انجینئرز کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز سے متعلق بریفنگ دی ، وزیراعظم نے پاکستانی وینٹی لیٹرز کے 15 یونٹس این ڈی ایم اے کے حوالے کیے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے این آر ٹی سی کی جانب سے وینٹی لیٹر کی تیاری کو سراہتے ہوئے کہا یہ پاکستان کے لئے ایک اہم کامیابی ہے، پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے پاس صلاحیت کی کمی نہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نئی تکنیکی جدت کے ذریعے خود انحصاری کی طرف جانا ہو گا، حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کوبروئے کارلانے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی، اب ہماری توجہ صحت کی جامع اصلاحات پر رہے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وبائی بیماری کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کووسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا۔

    خیال رہے پاکستان میں جدید طرز کے مقامی وینٹی لیٹرز کی تیاری میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور این آر ٹی سی نے زبردست کارنامہ انجام دیا اور پہلی بار ” میڈ ان پاکستان” وینٹی لیٹرز تیار کئے۔

    این آر ٹی سی پاکستان کا پہلا اداراہ ہے جو مقامی سطح پر وینٹی لیٹرز بنا رہا ہے، یہ وینٹی لیٹرز آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جا سکتے ہیں اور انھیں سیف ایونٹ ایس پی 100 (Safevent SP 100) کا نام دیا گیا ہے، اس پیداواری یونٹ میں ہر ماہ ڈھائی سو سے 300 تک وینٹی لیٹرز تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔

    وینٹی لیٹرز کی تیاری سے متعلق این آر ٹی سی حکام نے بریفنگ میں کہا تھا کہ جنوری میں وزارت دفاعی پیداوار نے وینٹی لیٹرزکی تیاری کاٹاسک دیا، ترک کمپنی کے ڈیزائن پر وینٹی لیٹرز تیار کررہے ہیں، اب تک 12 وینٹی لیٹرز تیار کیے جاچکے ہیں ، ایک ہفتے میں 75سے 180وینٹی لیٹرز تیار کرسکتے ہیں۔

    این آر ٹی سی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی تیاری عالمی معیار کے مطابق ہے، انجینئرنگ کونسل نے وینٹی لیٹر کوعالمی معیار کےمطابق قراردیاہے۔