Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم عمران خان آج وینٹی لیٹر بنانے والے ادارے کا دورہ کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج وینٹی لیٹر بنانے والے ادارے کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان آج نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج وفاقی وزرا فواد چوہدری اور زبیدہ جلال کے ساتھ ہری پور میں این آر ٹی سی کا دورہ کریں گے، اس موقع پر پاکستان میں وینٹی لیٹرز بنائے جانے سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ دی جائے گی۔

    وزیر اعظم اس پیداواری یونٹ کا افتتاح بھی کریں گے، این آر ٹی سی پاکستان کا پہلا اداراہ ہے جو مقامی سطح پر وینٹی لیٹرز بنا رہا ہے، یہ وینٹی لیٹرز آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جا سکتے ہیں اور انھیں سیف ایونٹ ایس پی 100 (Safevent SP 100) کا نام دیا گیا ہے۔

    اس پیداواری یونٹ میں ہر ماہ ڈھائی سو سے 300 تک وینٹی لیٹرز تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔

    2 ماہ میں ہم اپنے وینٹی لیٹرز کی پراڈکشن پوری کر دیں گے،فواد چوہدری

    وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو وینٹی لیٹرز خود تیار کر رہے ہیں، وینٹی لیٹرز کی تیاری کا مرحلہ پیچیدہ عمل ہے، لیکن ہمارے انجینیئرز نے کمال کر دکھایا ہے۔

    رواں ماہ کے پہلے ہی دن فواد چوہدری نے یہ خوش خبری بھی سنائی تھی کہ 2 ماہ میں ہم اپنے وینٹی لیٹرز کی پراڈکشن پوری کر دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اب 100 ملین ڈالر سے کرونا سے تحفظ والے آلات کی ایکسپورٹ کرنے لگے ہیں، یہ چیزیں عالمی معیار پر بنائی جا رہی ہیں، این 95 ماسک بھی ہم پاکستان میں خود بنا رہے ہیں، بڑی تعداد میں ٹیسٹنگ کٹس بھی بنائیں گے۔

  • وزیر اعظم، صدر مملکت کی اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت

    وزیر اعظم، صدر مملکت کی اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اداروں کے بہادر جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا، پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے، شہدا کے لواحقین سے دلی ہم دردی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے والے سیکورٹی گارڈز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے، پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پُر عزم ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو ملکی سلامتی اور معیشت پر حملہ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ وبائی صورت حال کے پیش نظر دشمن عناصر ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، واقعے کی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید چوکس رہنے کی بھی ہدایت کی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 6 شہید

    دریں اثنا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر فائرنگ اور دستی بم حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ٹیلی فون کر کے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج کو سیکورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے، یہ حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے۔

    واضح رہے کہ آج صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 4 سیکورٹی گارڈز سمیت 6 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے، اور چاروں حملہ آور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی ڈنر ڈپلومیسی؟

    وزیر اعظم عمران خان کی ڈنر ڈپلومیسی؟

    اسلام آباد: گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کے اعزاز میں خصوصی عشائیہ دیا، تاکہ ان حالات پر قابو پایا جا سکے جو پارٹی کے اندر اختلافات اور اتحادیوں کے ساتھ بڑھتے مسائل سے پیدا ہوئے۔

    حکومتی اور اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیے میں وفاقی وزرا، سینیٹرز اور معاون خصوصی شریک ہوئے، ان کے علاوہ عشائیے میں جو اتحادی شریک ہوئے ان میں ایم کیو ایم پاکستان، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)، جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی شامل تھے۔

    وزیر اعظم نے فرداً فرداً ارکان اسمبلی سے ملاقات کی، ان کے تحفظات کو سنا، اور ارکان اسمبلی کو بجٹ اور ملکی صورت حال پر اعتماد میں لیا۔

    لیکن دل چسپ بات یہ ہے کہ ایک طرف اگر عوامی مسلم لیگ کے رہنما وزیر ریلوے شیخ رشید کرونا وائرس انفیکشن سے حال ہی میں صحت یاب ہونے کی وجہ سے اس عشائیے میں شریک نہ ہو سکے، وہاں دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ق کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے ان کی رہائش پر ارکان قومی اسمبلی کے لیے الگ عشائیے کی تقریب منعقد کرنا معنی خیز رہا۔

    مافیا کا پیچھا چھوڑ دوں تو سب اچھا ہوجائے گا، وزیراعظم

    وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کی اپنی رہائش گاہ پر عشائیے میں مونس الہٰی، چوہدری سالک حسین، چوہدری حسین الہٰی، اسلم بھوتانی، خالد مگسی، بی اے پی کے سردار اسرار ترین اور زبیدہ جلال، احسان اللہ ریکی، روبینہ عرفان اور جی ڈی اے کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا شریک ہوئیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں جی ڈی اے اور بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین بھی اس وقت دو کشتیوں میں سوار ہیں۔

    دوسری طرف عشائیے میں وزیر اعظم نے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں سب متحد ہیں، تحریک انصاف جمہوری جماعت ہے سب کو اظہار رائے کی آزادی ہے، حکومت تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔ انھوں نے کہا کہ کرونا صورت حال کے پیش نظر ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کم ہوئیں، تمام پی ٹی آئی اور اتحادی ارکان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ تاہم وزیر اعظم نے یہ اعتراف کیا کہ پارٹی کو موجودہ صورت حال میں بہت زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے۔

    تین اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کے عشائیہ میں شرکت سے معذرت کر لی

    عشائیے میں ارکان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر وزیر اعظم سے سوالات کیے، اور انھیں باور کرایا کہ اچانک قیمتیں بڑھانے سے عوامی حلقوں میں تنقید ہونے لگی ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ وبا کے دوران تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ منعقد کی گئی اس تقریب میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے شکایات کے انبار لگائے گئے، اور متعدد مطالبے کیے گئے۔

    ایم کیو ایم کے بنیادی مطالبات میں بلدیاتی حکومت کے اختیارات، کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد، لاپتا اور قید کیے گئے کارکنان کی بازیابی، حیدرآباد یونی ورسٹی کا قیام، سیورج، کے فور اور گرین لائن بس منصوبوں کی جلد تکمیل شامل تھے۔ عمران خان نے ایک بار پھر ایم کیو ایم کو یقین دلایا کہ شکایات کا ازالہ کیا جائے گا اور وعدے پورے کیے جائیں گے۔

    ادھر گزشتہ روز اپوزیشن بھی متحرک رہی، اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے اچانک پریس کانفرنس کر کے حکومتی اور اتحادیوں کی پریشانی بڑھا دی۔ انھوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے بجٹ 2020 کو مسترد کر دیا ہے۔ پریشانی کی بات یہ تھی کہ بجٹ کے خلاف حزب اختلاف کے مشترکہ اعلامیے پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، اور نیشنل پارٹی نے دستخط کیے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی بجٹ معیشت کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہے، عمران خان کی حکومت بجٹ میں عوام کو ریلیف نہیں دے سکی، پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ثبوت ہے کہ اب ہر ماہ منی بجٹ کی سیریز آئے گی، پی پی، ن لیگ نے اتنا مجموعی قرضہ نہیں لیا جتنا پی ٹی آئی 2 سال میں لے چکی ہے، بجٹ خسارہ بھی ماضی سے زیادہ رہا، جی ڈی پی تاریخ میں پہلی بار منفی ہو گیا۔ اگرچہ بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن اکھٹی ہو چکی ہے لیکن گزشتہ روز سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ پاس ہو جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ حکومت عشائیے کے اپنے مقصد میں کام یاب ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف حکومت کے لیے پریشانی بڑھانی والی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار ہو چکی ہے، مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کی کرونا وائرس سے علالت کے باعث اے پی سی کے لیے کچھ روز کی مہلت مانگ لی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ کچھ روز بعد شہباز شریف کے کرونا کا ٹیسٹ ہوگا، جس کے بعد اے پی سی بلائی جائے گی۔

  • وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آج حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بجٹ منظوری کے لیے تمام اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے،آج حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی مدعو کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر سے کہا کہ حکومتی وزرا اور اتحادی اراکین کی ایوان میں حاضری یقینی بنائی جائے، وزیر اعظم نے بجٹ منظوری سمیت ملکی معاملات پر مشاورت کے لیے حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی بلایا۔

    عشائیے کا اہتمام وزیر اعظم ہاؤس میں کیا گیا ہے، وزیر اعظم ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات بھی سنیں گے۔ یہ عشائیہ وزیر اعظم اور اتحادیوں کے درمیان خوش گوار ماحول میں ملاقات کا اہم موقع ہوگا، اور وزیراعظم کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔

    بڑی سیاسی پیش رفت، عمران خان نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے لیے روایتی طریقہ کار نہیں اپنایا جائے گا، ماضی میں کیے گئے روایتی عشائیوں جیسا پُر تکلف اہتمام نہیں ہوگا، وَن ڈِش پالیسی پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کفایت شعاری مہم پر بھی مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مطالبات کی عدم منظوری اور حکومت سے علیحدگی کے باعث عشائیے میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ حکومت کے اہم اتحادی اور کرونا وائرس انفیکشن سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد آرام کی غرض سے عشائیے میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے بی این پی کی حکومت سے علیحدگی کے بعد واپس حکومت میں لانے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے 6 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم آفس کی جانب سے تمام وزارتوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے لیے ملازمتوں کے 6 فی صد کوٹے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں خالی آسامیوں کی فہرست 30 دن میں وزیر اعظم کو پیش کی جائے تا کہ 6 فی صد کوٹے کے مطالبے پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔

  • کرونا بحران سے نمٹنے کے لیے میری تدبیر کام آ گئی: وزیر اعظم

    کرونا بحران سے نمٹنے کے لیے میری تدبیر کام آ گئی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی تدبیر آخر کار کام آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ مجھے فخر ہے کہ کرونا کی وبا سے پیدا شدہ بحرانی کیفیت میں وطنِ عزیز کو مسلسل درست سمت میں رکھنے کے لیے یہ تدبیر میرے کام آئی۔

    انھوں نے لکھا کہ میری ٹیم اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے والے پہلے لوگوں میں شامل تھی، آج سے اگر ہم ایس او پیز کا لحاظ رکھتے ہیں تو بحران کی سنگینی سے بخوبی نجات پالیں گے۔

    وزیر اعظم نے ٹوئٹ میں لکھا ‘اسمارٹ لاک ڈاؤن اختیار کرنے والوں میں میری ٹیم سر فہرست ہے۔’ اپنے ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن پر غیر ملکی جریدے کا آرٹیکل بھی شیئر کیا، جو ’’اسمارٹ لاک ڈاؤن یورپ کا مستقبل ہے‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔

    اس آرٹیکل میں بلومبرگ کے اوپینئن ایڈیٹر فرڈینڈو جوگلیانو نے لکھا کہ جرمنی، اٹلی اور پرتگال کرونا وائرس کے انفیکشن کے نئے اضافے کو روکنے کے لیے چھوٹے اور مقامی شٹ ڈاؤنز کی تدابیر پر کام کرنے لگے ہیں۔

    انھوں نے لکھا کہ یورپی یونین کے مماک اب کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے نئے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں، جرمنی، پرتگال اور اٹلی نے منتخب یا اسمارٹ لاک ڈاؤنز کے نفاذ کے ذریعے وبا کے از سر نو پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پورے ملک کی بجائے مخصوص علاقے بند کیے ہیں، یہ ترکیب ہی ایک زیادہ نارمل زندگی کی طرف لوٹنے کی واحد امید رہ گئی ہے، یہاں تک کہ کوئی ویکسین سامنے آ جائے۔

  • شوگر مافیا معاملے سے متعلق وزیر اعظم کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے شوگر مافیا کے معاملے کے سلسلے میں دو ٹوک فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ اب نہیں دبے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت آج پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شوگر اسکینڈل پر بھی بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شوگر مافیا کا معاملہ دب گیا ہے، لیکن یہ معاملہ دبے گا نہیں، شوگر مافیا کے پیچھے ہوں، اسے منطقی انجام تک پہنچا کر رہوں گا، کیوں کہ شوگر مافیا سے حکومت نہیں عوام متاثر ہوئے ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں حکومتی قانونی ٹیم کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سمیت معاون خصوصی شہزاد اکبر اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری شریک ہوئے۔

    قانونی ٹیم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ فیصلے پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی، اجلاس میں کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے کا بغور جائزہ لیا گیا، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کرونا سے متعلق قانون سازی پر بھی مشاورت کی گئی۔

    جسٹس قاضی فائز عیسٰی ریفرنس؛ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے، شہزاد اکبر

    اجلاس میں ہیلتھ سیکٹر میں قانون سازی کے لیے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، بابر اعوان نے وزیر اعظم کو ممکنہ قانون سازی کے اہم نکات پر بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ ہیلتھ سیکٹر میں اصلاحات کا پیکج لائیں گے، خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے قوانین میں ترامیم کی جائیں گی۔

  • وزیر اعظم کی جانب سے اوورسیز ورکرز کے لیے بڑی خوش خبری

    وزیر اعظم کی جانب سے اوورسیز ورکرز کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: عالمی پروازوں کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اوورسیز ورکرز کے لیے بڑی خوش خبری دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج اپنے ٹوئٹ میں اوورسیز ورکرز کو خوش خبری دیتے ہوئے لکھا کہ کل فضائی حدود عالمی پروازوں کے لیے جزوی طور پر کھولی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے لکھا کہ یہ اقدام ہمارے اوورسیز ورکرز کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، اوورسیز ورکرز کی ہمت کا مظاہرہ ہمارے لیے قابل فخر ہے، ہم آپ کو وطن واپسی پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    وزیر اعظم کی جانب سے اوورسیز ورکرز کو ہر ممکن مدد کی بھی یقین دہانی کی گئی ہے، انھوں نے لکھا کہ ہماری حکومت آپ کی ہر ممکن مدد کرے گی، پاکستانی کمیونٹی نے بہنوں بھائیوں کی مدد کے لیے انسان دوستی کا کردار ادا کیا۔

    حکومت کا بڑا فیصلہ، بین الاقوامی پروازیں بحال ہو گئیں

    ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے مزید لکھا کہ میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہتا ہوں، ایسی مثالیں ہیں جب پاکستانی کمیونٹی نے ضرورت مندوں کی متاثر کن انداز میں مدد کی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے ملک میں بین الاقوامی پروازیں بحال کر دی ہیں، اس سلسلے میں سِول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نوٹم بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ تمام غیر ملکی مسافر اور چارٹر پروازوں کو پاکستان میں دوبارہ آپریٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے، نیز، پروازوں کو پاکستان میں آپریٹ کرنے کے لیے سی اے اے خصوصی اوقات کار جاری کرے گا۔

  • وزیر اعظم سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج کراچی پہنچیں گے

    وزیر اعظم سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج کراچی پہنچیں گے

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان سندھ کے 2 روزہ دورے پر آج شام 6 بجے کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج کراچی پہنچیں گے، رات کراچی میں قیام کریں گے، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سےملاقاتیں ہوں گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کرونا وائرس سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں کرونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سمیت دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا، کرونا مریضوں کے لیے موبائل اسپتال کا بھی معائنہ کریں گے۔

    اس دوران وزیر اعظم تاجروں اور صنعت کاروں کے وفود سے ملاقات کریں گے، پی ٹی آئی کے صوبائی اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات ہوگی، ذرایع کے مطابق وزیر اعظم سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کی ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

    وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کا وفد بدھ کے روز دوپہر 12 بجے گورنر ہاؤس میں ملاقات کرے گا، وفد میں نوید جمیل، وسیم اختر اور وفاقی وزیر امین الحق شامل ہوں گے، صوبے کی صورت حال، عوامی مسائل، وفاق کے زیر انتظام منصوبوں پر بات ہوگی، کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں، کے فور، سرکلر ریلوے کے امور زیر غور آئیں گے، ایم کیو ایم جعلی ڈومیسائل، سرکاری نوکریوں کی بندر بانٹ کا معاملہ بھی سامنے رکھے گی، سرکاری و نجی اسپتالوں میں سہولتوں، سندھ میں گورننس کے معاملے پر بھی غور ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا سندھ دورے کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان بدھ کی دوپہر لاڑکانہ جائیں گے جہاں وہ سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، احساس سینٹر کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم لاڑکانہ میں پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے، بعد ازاں بدھ کی شام ہی کو لاڑکانہ سے اسلام آباد روانہ ہو جائیں گے۔

    یاد رہے وزیر اعظم نے 12 جون کو لاہور کا بھی دو روزہ دورہ کیا تھا، انھوں نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقاتیں کیں، ایوان وزیر اعلیٰ میں خصوصی اجلاس کی صدارت بھی کی، جس میں لاہور کے مختلف مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز پر بات چیت کی گئی۔

  • تاریخ میں پہلی بار وزیر اعظم قومی خزانے پر بوجھ کی بجائے محافظ بن گئے

    تاریخ میں پہلی بار وزیر اعظم قومی خزانے پر بوجھ کی بجائے محافظ بن گئے

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم قومی خزانے پر بوجھ بننے کی بجائے اس کے محافظ بن گئے، وزیر اعظم عمران خان نے قومی خزانے کے غلط استعمال کی بجائے امانت و احساس کی تاریخ رقم کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی خزانے سے عیاشی کرنے کی بجائے وزیر اعظم نے امانت و احساس کی تاریخ رقم کر دی ہے، یہ معلومات سامنے آئی ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی رہائش گاہ کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ نوکروں کی تنخواہوں، بلوں کی ادائیگی اور رہائش گاہ کی سیکورٹی پر اٹھنے والے اخراجات بھی وزیر اعظم خود ادا کرتے ہیں، وزیر اعظم کا دفتر بھی بچت کی قابل تقلید مثال بن گیا ہے، کفایت شعاری مہم کے تحت وزیر اعظم کے دفتر میں ملازمین کی تعداد تاریخ کی کم ترین سطح تک آ گئی، ایک سال کے دوران وزیر اعظم کے دفتر نے 18 کروڑ سے زائد رقم بچا کر قومی خزانے میں واپس کی۔

    دوسری طرف شریفوں نے اپنے دورِ حکومت میں سیکورٹی کے نام پر قومی خزانے سے 8 ارب روپے پھونک ڈالے تھے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے دفتر کے علاوہ وزیر اعظم کا ایک بھی کیمپ آفس موجود نہیں، جب کہ شریف برادران نے بطور وزیر اعظم و وزیر اعلیٰ قومی خزانے سے درجن بھر کیمپ آفس قائم کر رکھے تھے۔

    سابق حکمرانوں کے کیمپ آفسز اسلام آباد، رائیونڈ، ماڈل ٹاؤن اور مری تک پھیلے ہوئے تھے، زرداری و گیلانی نے اسلام آباد سے نکل کر ملتان اور کراچی تک کیمپ آفسز بنا رکھے تھے۔

    بیرونی دوروں میں بھی وزیر اعظم عمران خان کفایت شعاری اور کم از کم اخراجات میں سب سے آگے ہیں، عمران خان بطور وزیر اعظم واشنگٹن گئے تو محض 67 ہزار 180 ڈالرز میں اپنا 5 روزہ دورہ مکمل کر کے آئے، سابق صدر آصف علی زرداری نے مئی 2009 میں واشنگٹن کے اپنے 2 روزہ دورے پر 7 لاکھ 52 ہزار 688 ڈالرز پھونک ڈالے تھے۔

    اکتوبر 2013 میں نواز شریف 3 روز کے لیے واشنگٹن گئے تو 5 لاکھ 49 ہزار 853 ڈالرز اڑا آئے، ستمبر 2019 میں وزیر اعظم عمران خان نے صرف1 لاکھ 62 ہزار 578 ڈالرز میں نیویارک کا سرکاری دورہ مکمل کیا، جب کہ زرداری نے 13 لاکھ 9 ہزار 620، نواز شریف نے 11 لاکھ 13 ہزار 142 اور شاہد خاقان عباسی نے 7 لاکھ 5 ہزار 19 ڈالرز اپنے اپنے دورہ نیویارک پر اڑائے۔

    قومی خزانے کی نگہبانی کا کلچر وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے تمام اداروں تک پھیلا دیا ہے، تمام وزارتوں کو انتظامی اخراجات کم سے کم کرنے اور رقوم بچا کر قومی خزانے میں واپس کرنے کی خصوصی ہدایات دی گئیں، سرکاری گاڑیوں کے بڑے بڑے قافلے ختم کیے گئے اور وزارتوں میں مہمان داری کے لیے رقوم کی ترسیل ختم کی گئی، وزیر اعظم نے ایک ایک پائی غریبوں کی دیکھ بھال پر خرچ کرنے کی عملی مثال قائم کی۔

  • وزیر اعظم آج  لاہور میں مصروف دن گزاریں گے

    وزیر اعظم آج لاہور میں مصروف دن گزاریں گے

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کل سے لاہور کے دورے پر ہیں، شیڈول کے مطابق وہ آج لاہور میں مصروف دن گزاریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم ایوان وزیر اعلیٰ میں خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں لاہور کے مختلف مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز زیر بحث آئے گی۔

    وزیر اعظم کو صوبائی بجٹ اور انسداد کرونا اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی، اجلاس میں وزرا کی کارکردگی بھی موضوع بحث ہوگی، وزیر اعظم عمران خان گورنر چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    اسپتالوں میں مریضوں کے لیے سہولیات پر بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا جائے گا، انسداد کرونا کے لیے ایس او پیز پر کتنا عمل ہو رہا ہے، وزیر اعظم کو آگاہی دی جائے گی۔

    پہلے دن سے لاک ڈاؤن کے خلاف تھا، غریب کے ساتھ کھڑا ہوں، وزیر اعظم عمران خان

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان گورنر ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف حکومت کے دوسرے بجٹ سے متعلق قومی اسمبلی اجلاس کے بعد وزیر اعظم لاہور کے لیے روانہ ہو گئے تھے، لاہور پہنچتے ہی وہ ایئر پورٹ سے اپنی رہائش گاہ زمان پارک چلے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز سے متعلق اجلاس عالمی ادارہ صحت کی جانب سے شعبہ صحت پنجاب کو کرونا کیسز کی بڑھتی تعداد پر لکھے گئے خط کے بعد منعقد کیا جا رہا ہے۔