Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم عمران خان کل کی بجائےآج شام لاہور پہنچیں گے

    وزیر اعظم عمران خان کل کی بجائےآج شام لاہور پہنچیں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کل کی بجائے آج شام لاہور پہنچیں گے، جہاں وہ کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ لاہور کا شیڈول تبدیل کردیا گیا، وزیر اعظم کل کی بجائےآج شام ہی لاہورپہنچیں گے، جہاں وہ کابینہ کےخصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں پنجاب کے بجٹ پربریفنگ دی جائے گی جبکہ  وزیراعظم کو کورونا کے انسداد کے لئے اقدامات اور اسپتالوں میں مریضوں کی سہولیات پر  پربریف کیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو  انسدادکوروناکےلئےایس اوپیزپر عمل  سے متعلق آگاہ کیاجائےگا اور  وزراکی کارکردگی بھی موضوع بحث ہوگی جبکہ وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس میں اہم فیصلےبھی کئےجائیں گے۔

    یاد رہے لاہورمیں کورونا کے بڑھتے کیسز روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے  پیر سے2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا ہے،لاک ڈاؤن میں ضروری میڈیسن، گروسری دکانیں کھلی رہیں گی۔

    اجلاس میں 2ہفتے کیلئےایس اوپیزمزیدسخت کرنےکیلئے وفاق کوسفارشات بھیجنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ  وفاقی حکومت کی حتمی منظوری کے بعد لاہور کیلئے علیحدہ حکمت عملی پرعملدرآمدہوگا۔

    دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے بعد صورتحال تشویشناک ہے، پنجاب میں نصف سے زائدکیسز لاہور میں ہیں، بازاروں،مارکیٹوں میں ایس اوپیزخلاف ورزیاں دیکھی جارہی ہیں اور ماسک،سماجی فاصلہ،دیگراحتیاطی تدابیراختیار نہ کرنے سے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر بے روزگار اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اقدامات شروع

    وزیر اعظم کی ہدایت پر بے روزگار اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اقدامات شروع

    اسلام آباد: کرونا وبا کے باعث بیرون ملک پاکستانی محنت کشوں کے بے روزگار ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ان کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس سلسلے میں معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں ثانیہ نشتر، معید یوسف، عثمان ڈار اور اہم اداروں کے حکام نے شرکت کی، اجلاس میں اوورسیز ایمپلائمنٹ اینڈ اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے حکام بھی موجود تھے۔

    اجلاس میں ہنرمندوں کو دوبارہ ورک فورس میں شامل کیے جانے کے پلان پر مشاورت کی گئی، اس کے لیے کامیاب جوان، احساس پروگرام اور تکنیکی تربیتی اداروں سے معاونت لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرونا وبا کے باعث 2 لاکھ پاکستانی مزدور اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، وطن آنے والے ہنر مند کارکنوں کو روزگار فراہم کرنا ضروری ہے، اجلاس میں مہینوں سے بے روزگار اوورسیز پاکستانیوں کو مالی مدد پہنچانے پر بھی غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، ہمیں کٹھن حالات میں ہم وطنوں کی مشکلات کا مکمل احساس ہے، وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ پاکستانی مزدوروں کو سہولتیں دی جائیں۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا پاکستانی محنت کشوں کو دوبارہ ورک فورس کا حصہ بنایا جائے گا، ان کی محفوظ وطن واپسی کے ساتھ روزگار کی فراہمی بھی حکومت کی ترجیح ہے۔

  • وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 24گھنٹے میں اہم فیصلوں کاامکان

    وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 24گھنٹے میں اہم فیصلوں کاامکان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے حالیہ پٹرول کی قلت پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت فیصلوں کو عندیہ دے دیا، وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 24گھنٹے میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا ، جس میں 8 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا اور تازہ سیاسی اور معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے ملک میں پٹرول کی مصنوعی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا،وفاقی وزرااجلاس میں استفسار کیا پٹرول بحران کون پیدا کررہاہے؟ اوگراحالیہ بحران میں بحیثیت ریگولیٹرناکام دکھائی دے رہاہے، بعض کابینہ اراکین نے وزیرتوانائی عمر ایوب سے بھی سخت سوالات کئے۔

    وزیراعظم عمران خان نے بھی حالیہ پٹرول کی قلت پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت فیصلوں کو عندیہ دے دیا اور فیصلہ کیا اوگراسمیت ذمہ داروں سے رعایت نہیں ہوگی۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 24گھنٹے میں اہم فیصلوں کا امکان ہے، وفاقی وزرا نے پرائیویٹ اسپتال مافیاکےخلاف بھی ایکشن کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسپتال مافیا غریب عوام کو لوٹنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    وفاقی وزیر مراد سعید اور فیصل واوڈا نے معاملہ کابینہ کے سامنے اٹھایا اور کہا نجی اسپتال مافیا کورونا کے چکر میں عوام کو لوٹ رہے ہیں، صوبائی حکومتوں کو انتظامی معاملات بہتر کرنے کی ہدایت کی جائے۔

  • بجٹ کی تیاریاں ، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب کرلیا

    بجٹ کی تیاریاں ، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب کرلیا،  اجلاس میں وفاقی کابینہ کو وفاقی بجٹ کی تیاریوں پربریفنگ دی جائےگی جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی برطرفی یاملازمت برقرار رکھنےکافیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کل دوپہر 12بجے ہوگا  ، اجلاس کا 8 نکاتی ایجنڈاجاری کردیا گیا ہے۔

    اجلاس  میں وفاقی بجٹ کی تیاریوں پربریفنگ دی جائےگی اور ملکی سیاسی،معاشی اورکوروناصورتحال کاجائزہ لیا جائے گا جبکہ  چینی بحران پر کمیشن کی رپورٹ پرغور کیا جائے گا۔

    کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے3جون کے فیصلوں کی توثیق پرغورکرےگی، ای سی سی نےپاکستان اسٹیل کے9350 فارغ کرنےکی سفارش کی تھی، جس  پر کابینہ ملازمین کی برطرفی یاملازمت برقرار رکھنےکافیصلہ کرےگی۔

    وفاقی کابینہ کومتروکہ وقف املاک میں اصلاحات اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کانٹریکٹ سے متعلق کارکردگی   پربریفنگ دی جائے گی۔

    کابینہ ایس ایم ای بینک کےصدر،سی ای اوکی تقرری اور سیکٹرایف12،جی12ایف جی ایمپلائز ہاؤسنگ مختص کرنےکی منظوری دے گی۔

    کابینہ اجلاس میں ارسامیں ٹیلی کام سسٹم کی تنصیب میں خلل کی تحقیقات کاجائزہ لیاجائےگا  جبکہ ایس این جی پی ایل بورڈآف ڈائریکٹرکےالیکشن کے لیے نامزدگی ایجنڈےکاحصہ ہیں۔

  • وزیر اعظم کا بڑا قدم، پاکستان پوسٹ کے روایتی نظام میں انقلابی تبدیلی کا آغاز

    وزیر اعظم کا بڑا قدم، پاکستان پوسٹ کے روایتی نظام میں انقلابی تبدیلی کا آغاز

    اسلام آباد: کل سے ملک میں ڈیجیٹل فرنچائز پوسٹ آفسز کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ادارے جدت کے جانب گامزن ہیں، پاکستان پوسٹ کے روایتی نظام میں بھی انقلابی تبدیلی کا آغاز ہونے جا رہا ہے، اس سلسلے میں کل سے ڈیجیٹل فرنچائز پوسٹ آفسز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع ہوگا۔

    ڈیجیٹل فرنچائز پوسٹ آفسز سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترین سہولتیں ملیں گی، یہ ڈیجیٹل فرنچائز صارفین کو 2 سو سے زائد فنانشل سروسز فراہم کریں گے، بلوں اور اسکول فیسوں کی ادائیگی، اندرون و بیرون ملک رقم کی منتقلی بھی ہو سکے گی۔

    اس سہولت کے ذریعے صارفین گھر بیٹھے یوٹیلیٹی اسٹورز سے اشیائے ضروریہ بھی منگوا سکیں گے، بھجوائے گئے سامان کی مکمل ٹریکنگ اور آن لائین ٹریسنگ ممکن ہو سکے گی، 3 سال میں ایک لاکھ 25 ہزار ڈیجیٹل فرنچائز پوسٹ آفسز کھولے جائیں گے۔

    اس منصوبے سے ڈھائی لاکھ افراد کو براہ راست روزگار ملے گا، پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 50 فرنچائز پوسٹ آفسز کل سے آپریشنل ہو جائیں گے، ابتدائی طور پر صرف ڈیڑھ لاکھ روپے سے اسٹارٹنگ کٹس حاصل کی جا سکیں گی۔

    ڈیجیٹل فرنچائز آن لائن پورٹل اور موبائل ایپ کے ذریعے آپریٹ ہوگی، یہ پوسٹ آفسز صارفین کو ویلیو ایڈڈ سروس بھی فراہم کریں گے۔

  • حکومت چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف آج بڑا فیصلہ کرے گی

    حکومت چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف آج بڑا فیصلہ کرے گی

    اسلام آباد: ذرایع نے کہا ہے کہ حکومت چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف آج بڑا فیصلہ کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف آج بڑا فیصلہ کرے گی، رپورٹ کی روشنی میں متعین کرداروں سے متعلق فیصلہ اعلیٰ سطح اجلاس میں ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان اس اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کریں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شوگرانکوائری رپورٹ میں ذمہ دار قرار دیے گئے افراد کے خلاف ایکشن کا فیصلہ ہوگا، اجلاس میں چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا بھی فیصلہ ہوگا۔

    اجلاس کے بعد کیے گئے فیصلوں کا اعلان وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کریں گے۔

    شبلی فراز نے اس سلسلے میں آج ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم نے شوگر مافیا کی سرپرستی اور فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا ہے، وزیر اعظم کا وعدہ جلد پورا ہوگا، آج بنی گالہ میں انتہائی اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔ شہزاد اکبر نے بھی ٹویٹ میں لکھا شوگر کمیشن رپورٹ پر فیصلے منظوری کے لیے آج وزیر اعظم کو پیش کیے جائیں گے، وزیر اعظم کو مخصوص پینل ایکشنز، ریگولیٹری اقدامات اور ریکوری میکنزم پیش کیا جائے گا، ایکشن کا آغاز آج سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ 31 مئی کو وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا تھا 15 دنوں میں چینی بحران میں ملوث تمام لوگ بے نقاب ہو جائیں گے۔ ادھر اپوزیشن کا بھی مطالبہ ہے کہ آٹا چینی بحران کے اصل ذمہ داران کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے کہ ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کی سربراہی میں تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرنے کے لیے بننے والے 6 رکنی تحقیقاتی کمیشن نے حتمی رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الہیٰ، اومنی گروپ اور مخدم خسرو بختیار کے بھائی عمر شہریار کو چینی بحران کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

    رپورٹ میں کمیشن نے چینی بحران کا ذمہ دار ریگولیٹرز کو قرار دیا ہے، جن کی غفلت کے باعث چینی بحران پیدا ہوا اور قیمت بڑھی، کمیشن نے کیسز نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو بھجوانے کی سفارش کی ہے۔

  • مشکل مالی صورتحال، وزیر اعظم کا کابینہ اخراجات میں کمی کا حکم

    مشکل مالی صورتحال، وزیر اعظم کا کابینہ اخراجات میں کمی کا حکم

    اسلام آباد: ملک میں کرونا وبا کی وجہ سے مشکل مالی صورت حال کے باعث وزیر اعظم عمران خان ایک بار پھر کفایت شعاری کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے اخراجات میں کمی کا حکم دے دیا ہے، وزیر اعظم کے احکامات سے سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو آگاہ کر دیا گیا۔

    وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ مالی سال میں کابینہ ڈویژن کے ماتحت اداروں کے اخراجات کم سے کم رکھے جائیں، مشکل مالی معاملات کے پیش نظر کفایت شعاری مہم کو یقینی بنایا جائے، اور زائد اخراجات میں ہر ممکن حد تک کمی لائی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی جانب سے تجویز کردہ بجٹ پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کی زیر صدارت بجٹ مالی سال 21-2020 سے متعلق اجلاس میں حکومتی معاشی ٹیم نے بجٹ محصولات، اخراجات و دیگر امور پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کرونا کی وجہ سے ہر طبقہ متاثر ہے، وبا سے معاشی استحکام اور معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوششیں متاثر ہوئیں، اب روزگار کے لیے شعبوں کو خصوصی طور پر فروغ دینا حکومت کی ترجیح ہے۔

    ان کا کہنا تھا غیر ضروری اخراجات میں کٹوتی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے، اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، حکومت کی جانب سے سبسڈی درحقیقت عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ہے، ضرورت ہے کہ اس پیسے کے بہترین اور مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جائے، اور حق داروں تک ان کا حق پہنچانے کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔

    انھوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ عوام پر غیر ضروری بوجھ کو کم کرنے اور انھیں ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی بجٹ سے متعلق  پہلا باضابطہ اجلاس آج ہوگا

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی بجٹ سے متعلق پہلا باضابطہ اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی بجٹ سے متعلق پہلا باضابطہ اجلاس آج ہوگا ، جس میں بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا اور وزیر اعظم بجٹ میں مراعات سے متعلق خصوصی ہدایات بھی جاری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی بجٹ سے متعلق پہلا باضابطہ آج وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا، جس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزیرحماد اظہر اوروفاقی سیکرٹریز سمیت وزارت خزانہ اورمتعلقہ اداروں کے حکام بھی شریک ہوں گے جبکہ وفاقی وزیر اسد عمر ،خسروبختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو 2020-21 کے مالی سال کے بجٹ پربریفنگ دی جائے گی اور وفاقی بجٹ کے حجم،محصولات کے اہداف ، ٹیکس کی شرح، نئے ٹیکس، درآمدی ڈیوٹی، سمیت دیگر تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔

    بجٹ اجلاس میں عوام اور مستحقین کو مراعات سےمتعلق وزیر اعظم کو بریف کیا جائے گا جبکہ کورونا پیکج،تعمیراتی صنعت کی مراعات،ہیلتھ بجٹ اور دیگر تجاویز کاجائزہ لیا جائے گا۔

    اجلاس میں بیرونی قرضوں،ملازمت پیشہ طبقہ اور پنشنر کے لیے مجوزہ بجٹ پلان پرغورہوگا، جس کے بعد وزیر اعظم بجٹ میں مراعات سے متعلق خصوصی ہدایات بھی جاری کریں گے۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان نے وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

  • کورونا صورتحال اور حکومتی اقدامات، وزیر اعظم عمران خان آج  قوم کو اعتماد لیں گے

    کورونا صورتحال اور حکومتی اقدامات، وزیر اعظم عمران خان آج قوم کو اعتماد لیں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان ملک میں کورونا صورتحال پر  آج قوم کو اعتماد لیں گے، جس میں وہ قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناصورتحال پر وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا ، عمران خان آج قوم سے اظہار خیال کریں گے، جس میں قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔

    اپنے خطاب میں وزیراعظم کوروناصورتحال پر بات کریں گے اور حکومتی اقدامات پرقوم کو اعتماد میں لیں گے جبکہ حفاظتی اقدامات،ایس اوپپز پر عملدرآمد پر گفتگو بھی کریں گے، اس موقع پر وفاقی وزرا،معاونین بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : لاک ڈاؤن میں سختی یا مزید نرمی سے متعلق فیصلہ آج کیا جائے گا

    خیال رہے قومی رابطہ کیمٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت آج ہوگا، جس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مستقبل کی حکمت عملی سمیت لاک ڈاؤن میں سختی یا نرمی سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    قومی رابطہ کیمٹی کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ صوبائی حکام وفاقی وزراء، این ڈی ایم اے اور صحت حکام شریک ہوں گے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کی سمری منظور

    پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کی سمری منظور

    اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کی سمری منظور کر لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ٹیم قائم کرنے کی سمری منظور ہو گئی، وزیر اعظم آفس نے اس سلسلے میں سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن کو مراسلہ جاری کر دیا۔

    مراسلے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے تحقیقاتی ٹیم کو فوری طور پر کام کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، یہ تحقیقاتی ٹیم وفاقی حکومت کی اجازت کا انتظار کیے بغیر کام شروع کرے گی، جب کہ وزارت ہوا بازی کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی باضابطہ منظوری کابینہ دے گی۔

    گزشتہ روز حکومت نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دی تھی، 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایئر کموڈور عثمان غنی کریں گے، ونگ کمانڈر ملک عمران، گروپ کیپٹن توقیر، جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی ٹیم میں شامل ہیں، یہ تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حکومت کو ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی، اور حادثے کی جامع رپورٹ ایک ماہ میں مکمل کر کے دی جائے گی۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ حادثے کی وجوہ سامنے آنے تک قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، اس سے لواحقین اور متاثرین کی دل آزاری ہوگی، پی آئی اے کے حادثے نے عید کی خوشیاں مزید پھیکی کر دی ہیں، جلد اس نا خوش گوار واقعے کے حقائق سامنے لائیں گے۔

    پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کے حادثے کی ابتدائی تحقیقات جاری

    دوسری طرف پاک فوج نے ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا ہے، بھاری مشینری کو بھی جائے حادثہ سے ہٹا لیا گیا ہے، طیارے کا ملبہ ہٹائے جانے کا کام جاری ہے، فلاحی اداروں نے بھی ریسکیو عمل ختم کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے، 97 میں سے اب تک صرف 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بدقسمت طیارہ 15 ناٹیکل مائل اپروچ پوائنٹ پر تھا، گرنے سے قبل کنٹرول ٹاور نے کپتان کو کہا آپ کی بلندی زیادہ ہے اس کو کم کریں، ذرایع کا کہنا ہے کہ عام طور پر 5 ہزار پر لینڈنگ اپروچ ہونی چاہیے تاہم طیارہ 10 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔