Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • سینیٹ اجلاس نہ بلانے پر حکومت اپوزیشن متفق، رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    سینیٹ اجلاس نہ بلانے پر حکومت اپوزیشن متفق، رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس نہ بلانے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہو گیا ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ بھی پیش کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے ملاقات میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت پارلیمانی امور پر مشاورت کی، اعظم سواتی نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سینیٹ اجلاس سے متعلق باہمی مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔

    وزیر پارلیمانی امور نے وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ، پی پی، جماعت اسلامی و دیگر جماعتیں اجلاس بلانے کے حق میں نہیں ہیں۔

    بلاول کا بیان، وزیر اعظم کا سیاسی قیادت اکٹھا کرنے کا فیصلہ

    ذرایع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں کہا گیا کہ راجہ ظفر الحق، شیری رحمان، سراج الحق، انوار الحق کاکڑ اور عثمان کاکڑ سے رابطہ کر کے رائے لی گئی تھی، اپویشن جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کر لیا ہے کہ ان کی جانب سے سینیٹ اجلاس سے متعلق ریکوزیشن جمع نہیں کرائی جائے گی۔

    اعظم سواتی کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے، فی الحال لاک ڈاؤن کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، لوگوں کو احتیاط کی ضرورت ہے، محنت کش، دیہاڑی دار مزدوروں کے بارے میں فکر مند ہوں، شیلٹر ہوم میں احتیاطی تدابیر اور سہولتیں بڑھانے کی ہدایات دی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر زیادہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، وائرس سے بچاؤ کے لیے قوم اور علما سے تعاون کی درخواست کی ہے، صورت حال کے بارے میں پورے ملک سے ہر وقت رابطے میں ہوں، میڈیا کو بھی مثالی کردار ادا کرنا چاہیے۔

  • بلاول کا بیان، وزیر اعظم کا سیاسی قیادت اکٹھا کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے وزیر اعظم عمران خان کے لیے بیان کا حکومت نے خیر مقدم کرتے ہوئے سیاسی قیادت کو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سیاسی قیادت کو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعظم نے اس سلسلے میں اسپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پی پی چیئرمین سمیت دیگر پارلیمانی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی جا رہی ہے جس کی تشکیل پر وزیر اعظم اور اسپیکر کی ملاقات میں اتفاق ہوا تھا، اس کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کی نمایندگی شامل ہوگی۔

    غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالےگی، بلاول بھٹو

    یہ پارلیمانی کمیٹی موجودہ صورت حال کا جائزہ لے کر سفارشات دے گی، کمیٹی کی سفارشات نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ کرونا کے خلاف جنگ میں وزیر اعظم عمران خان ہماری قیادت کریں، یہ وقت وزیر اعظم پر تنقید کا نہیں، مل کر قدرتی آفت کا مقابلہ کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ صرف وائرس سے جنگ نہیں معیشت بچانے کی بھی جنگ ہے، متاثرین کے گھروں تک راشن اور کھانا پہنچائیں گے، اگر ہم لاک ڈاؤن کی طرف نہیں گئے تو اسپتال بھر جائیں گے۔

  • وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ انھوں نے فوری چمن بارڈر کھولنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی وبا کے باوجود افغان بہن بھائیوں سے تعاون کرے گا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ کرونا (COVID-19) جیسی عالمی وبا پھوٹنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائی بہنوں کی مدد کے لیے پوری طرح یک سو اور پُر عزم ہیں۔ انھوں نے مزید لکھا کہ میں نے چمن اسپین بولدک سرحد فوری کھولنے اور ٹرکوں کو افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بحران کے وقت میں ہم افغانستان کے ساتھ پوری ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا روانہ

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 447 ہو گئی ہے، ملک میں کرونا وائرس کے باعث 2 اموات ہوئی ہیں جب کہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کے 117 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں اب تک کرونا کے 245، بلوچستان میں 81 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 78 اور خیبر پختون خوا میں 23 کرونا کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد کشمیر میں ایک مستند کیس سامنے آیا، جب کہ اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 7 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کے لیے ادویہ کی مناسب قیمت پر فراہمی کے سلسلے میں ڈریپ کا کلیدی کردار ہے، ادارے میں بدعنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ملک میں ادویات کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضروری ادویہ کی دستیابی اور مناسب قیمتوں پر فراہمی کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام ہیں، بھرپور کوشش ہے کہ جہاں جان بچانے والی اور تمام دیگر ضروری ادویات ملک میں آسانی سے دستیاب ہوں وہاں یہ ادویات مناسب قیمت پر عوام کو میسر آئیں، اس ضمن میں ڈریپ کی کارکردگی بہتر بنانے اور بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی سازی اور عمل درآمد کے ضمن میں حکومت کی حکمت عملی واضح ہے، یہ دو مختلف شعبے ہیں، دونوں کو یک جا کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں، ڈریپ کو مکمل فعال بنانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے اور انتظامی سطح پر ادارے کی افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ پالیسی سازی اور اور پالیسیوں پر عمل درآمد کے شعبوں کو علیحدہ کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے معاملات بھی زیر غور آئے، وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کیے جائیں تاکہ ڈاکٹروں اور شعبے سے منسلک افراد کو مزید کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، سیکریٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز، سی ای او ڈریپ عاصم رؤف اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

  • وزیر اعظم نے کرونا سے ترقی پذیر اقوام کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا

    وزیر اعظم نے کرونا سے ترقی پذیر اقوام کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ نیا وائرس ترقی پذیر ممالک کو تباہ کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ روز کہا کہ انھیں خدشہ ہے کہ نیا کرونا وائرس ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کر دے گا، دولت مند معیشتیں دنیا کے غریب ترین ممالک کے قرضوں کو معاف کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان جیسے دیگر ممالک کا قرضہ معاف کرنے کے بارے میں سوچے، اس اقدام سے ہمیں کرونا سے نمٹنے میں مدد ملے گی، کرونا اگر پاکستان میں پھیلا تو معیشت بحال کرنے کی ہماری کوشش کو سنگین نقصان پہنچے گا، ہمارے پاس طبی سہولتیں اتنے بڑے بحران سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہیں، آئی ایم ایف کا قرضہ پاکستان کے لیے معاشی بوجھ بن جائے گا۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ یہ وقت ہے کہ امریکا ایران پر سے عائد پابندیاں ہٹائے جو مشرق وسطیٰ میں کرونا کے وبا کا مرکز بن چکا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ میری پریشانی غربت اور بھوک ہے، دنیا کو ہم جیسے ممالک کے قرضے معاف کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

    چین نے امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا

    وزیر اعظم نے امریکی خبر ایجنسی کو انٹرویو کے دوران کہا کہ طالبان کے حوالے سے افغان صدر کا بیان مایوس کن ہے، ہم نے حکومت سنبھالنے کے بعد امریکا کے ساتھ افغان امن معاہدے پر کام کیا، افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی جانی چاہیے، پاکستان اب امن کے لیے امریکا کا پارٹنر ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی شمولیت کی مخالفت کی۔ پڑوسی ملک بھارت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ دنیا کے لیے ڈراؤنا خواب سچ ہو گیا، جوہری طاقت اور ایک ارب سے زائد کے ملک پر انتہا پسند حکومت آ گئی، ہم نے اقوام متحدہ کو مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کے پیدا خطرے سے آگاہ کیا۔

  • کرونا وائرس: وزیر اعظم کی مولانا طارق جمیل سے اہم درخواست

    کرونا وائرس: وزیر اعظم کی مولانا طارق جمیل سے اہم درخواست

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ممتاز مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل سے کرونا وائرس کے سلسلے میں درخواست کی ہے کہ مذہبی اجتماعات محدود کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مذہبی جماعتوں کے اجتماعات کے معاملے پر آج مولانا طارق جمیل نے وزیر اعظم عمران خان سے اہم ملاقات کی۔

    ملاقات میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق گفتگو کی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مولانا کے ساتھ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بات چیت کی، اور درخواست کی کہ وہ مذہبی اجتماعات محدود کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے مولانا طارق جمیل سے امن و سلامتی کے لیے خصوصی دعاؤں کی بھی درخواست کی، ذرایع کا کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر خصوصی بیان دیں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 103 ہو گئی ہے، سندھ میں مزید 50 افراد میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد صوبے میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 76 ہو گئی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تفتان بارڈر پر انتظامات ناقص ہیں، قرنطینہ بنائے گئے ہیں لیکن اصول و ضوابط پر عمل نہیں کیا جا رہا، اس لیے قرنطینہ میں رہ کر آنے والے بھی وائرس کا شکار نکلے، ناقص انتظامات کی وجہ سے سندھ میں مریضوں کی تعداد بڑھی۔

  • کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ

    کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سندھ انفرا اسٹرکچر دویلپمنٹ کمپنی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت کراچی کی تعمیر و ترقی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاق کے تعاون سے مکمل ہونے والے اور نئے ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، وزیر اعظم کو منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

    اجلاس میں سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کی تنظیم نو کا اہم فیصلہ کیا گیا، بتایا گیا کہ سندھ ڈویلپمنٹ کمپنی کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ ترقیاتی منصوبوں پر بروقت عمل درآمد یقینی ہو۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں پانی صاف کرنے خصوصاً سیوریج اور آبی آلودگی پر توجہ کی ضرورت ہے، ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے، کراچی ملکی معیشت میں انجن آف گروتھ کا کردار ادا کرتا ہے، ترقی کے لیے ضروری ہے کہ بندرگاہیں اور نقل و حمل کو مزید بہتر بنایا جائے۔

    اجلاس میں سندھ کے لیے وفاقی حکومت کے 162 ارب کے پیکیج کی پیش رفت، مکمل اور نامکمل منصوبوں، ترقیاتی منصوبوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اہم منصوبوں پر بریفنگ دی گئی، بتایا گیا کہ سخی حسن، فائیو اسٹار اور کے ڈی اے فلائی اوورز کے ساتھ ساتھ 6.4 کلومیٹر طویل نشتر روڈ تعمیر کیا گیا، منگھوپیر سڑک کے ایک حصے کا افتتاح گزشتہ ہفتے کیا گیا، گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کا انفرا اسٹرکچر مارچ 2021 تک مکمل ہو جائے گا، بنارس سے جام چکرو تک 66 انچ کی پانی کی لائن کا 95 فی صد کام مکمل کر لیا گیا ہے، بقیہ کام اپریل تک مکمل کر لیا جائے گا، کراچی میونسپل کارپوریشن کے فائر فائٹنگ نظام کی اپ گریڈنگ کی جا رہی ہے، اس منصوبے پر ایک ارب سے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں، منصوبے کے تحت 50 فائر ٹینڈرز سسٹم میں شامل کیے جائیں گے۔

  • وزیر اعظم سے گورنر سندھ کی اہم ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس طلب

    وزیر اعظم سے گورنر سندھ کی اہم ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آج اہم ملاقات کی ہے، جس میں صوبہ سندھ کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں وفاقی حکومت کے مکمل شدہ اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کے لیے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے خصوصی ملاقات کی، وزیر اعظم نے کراچی کے عوام کی سہولت کے لیے مکمل ہونے والے منصوبوں پر اظہار اطمینان کیا۔

    وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کے تکمیل شدہ ترقیاتی منصوبوں میں گورنر سندھ کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، مجھے معاشی حب کی ترقیاتی ضروریات، اور عوام کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے، اس ضمن میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ کو دیگر منصوبے بھی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی جامع منصوبہ بندی کی جائے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم نے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے کل اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں کراچی کی ضرورتوں کو مد نظر رکھ کر مزید ترقیاتی منصوبوں کے اجرا پر غور ہوگا۔

  • بلین ٹری سونامی مہم کو نقصان پہنچانے کی مبینہ کوشش، فاریسٹ افسر معطل

    بلین ٹری سونامی مہم کو نقصان پہنچانے کی مبینہ کوشش، فاریسٹ افسر معطل

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی بلین ٹری سونامی مہم کو نقصان پہنچانے کی مبینہ کوشش پر وفاقی حکومت نے نوٹس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوٹلی ستیاں کے جنگل میں درختوں کی کٹائی پر وفاقی حکومت نے نوٹس لے لیا، وزیر اعظم کے مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے کوٹلی ستیاں کا ہنگامی دورہ کر کے درخت کاٹنے کی اجازت دینے والا ڈسٹرکٹ فارسٹ افسر معطل کر دیا۔

    ڈپٹی کمشنر نے کاٹے گئے درختوں کی لکڑی تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دی، اس سلسلے میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی اور واقعے کی تفصیلات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ درختوں کی کٹائی ٹمبر مافیا کی کارروائی لگتی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین مہم کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف ایکشن کی ہدایت کر دی، انھوں نے کہا کہ انتظامی سطح پر ملوث عناصر کو بھی سامنے لایا جائے۔ وزیر اعظم نے بروقت ایکشن لینے پر مشیر ماحولیات کی کوششوں کو سراہا۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ درختوں کو کاٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، جنگلات کی حفاظت کے لیے پختون خوا طرز پر اقدامات ضروری ہیں، اس سلسلے میں قانون میں تبدیلی کی سمری پنجاب اسمبلی بھجوائے جائے گی۔

  • وزیر اعظم آج 20 ہزار گھروں کی تعمیر کے 7 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    وزیر اعظم آج 20 ہزار گھروں کی تعمیر کے 7 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم آج 20 ہزار گھروں کی تعمیر کے 7 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج وزارتِ ہاؤسنگ کی جانب سے بیس ہزار گھروں کی تعمیر کے 7 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، ان منصوبوں کی مالیت 100 ارب روپے ہے، یہ منصوبے اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور لاہور میں سات آئیڈیل لوکیشنز پر تعمیر کیے جائیں گے۔

    6 منصوبے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن جب کہ ایک منصوبہ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن سے متعلق ہے۔ ہاؤسنگ اتھارٹی تمام اہل وفاقی ملازمین کو قابل برداشت قیمت پر معیاری رہایشی سہولتیں مہیا کر رہی ہے، گھروں کے حصول کے لیے بینکوں سے فنانسنگ کی سہولت بھی دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گھروں کی تعمیر اور فراہمی معاشی ترقی اور معاشرتی استحکام کے حوالے سے ملکی معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ان ہاؤسنگ منصوبوں کی تعمیر سے جہاں ہزاروں بے گھر پاکستانیوں کو اپنی چھت میسر ہوگی وہاں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کا بھی فروغ ہوگا، اور روز گار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔

    ماضی میں منصوبہ سازی کے فقدان کی وجہ سے آج ہمارا ملک تقریباً ایک کروڑ ہاؤسنگ یونٹس کی کمی کا شکار ہے، اس بحران کی وجہ سے کم آمدنی والے اور تنخواہ دار طبقے کے لیے اپنے گھر کا حصول ناممکن بن چکا ہے۔