Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان پاکستان بزنس فورم کا افتتاح کردیا

    وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان پاکستان بزنس فورم کا افتتاح کردیا

    دوشنبے : وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان پاکستان بزنس فورم کاافتتاح کردیا اور ازبکستان سے تجارتی تعلقات کو مزیدفروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان پاکستان بزنس فورم کاافتتاح کردیا ، پروگرام کا انعقاد باہمی تجارت،معاشی تعلقات کوفروغ دینےکےمقصد سے کیا گیا۔

    افتتاحی تقریب میں ازبکستان کےوزیر اعظم عبداللہ اروپوف نےبھی شرکت کی جبکہ تقریب میں100سےزیادہ پاکستانی اورازبک کاروباری شخصیات شریک ہوئیں۔

    فورم میں وزیراعظم نے ازبکستان کے ساتھ تاریخی ، ثقافتی اور روحانی روابط پر روشنی ڈالی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، معاشی تعلقات مضبوط بنانے پرزور دیتے ہوئے کہا بزنس فورم دونوں ممالک کے کاروباری افراد کیلئےاہم موقع ہے۔

    وزیراعظم نے کمپنیوں کےدرمیان کاروباری معاہدوں کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تجارتی تعلقات کےفروغ کیلئے رابطوں کےذرائع بڑھاناہوں گے، پاکستان بندرگاہوں سےنقل و حمل میں آسانی پرکام تیزکرچکا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن خطےمیں بنیادی اہمیت کاحامل ہے، پاکستان افغان امن کیلئے کوشاں ہے، افغانستان میں سیاسی تصفیہ چاہتے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا یوم شہدائے کشمیر پر کشمیریوں خراج عقیدت پیش

    وزیر اعظم کا یوم شہدائے کشمیر پر کشمیریوں خراج عقیدت پیش

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیریوں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان کشمیریوں کی جدوجہدمیں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے یوم شہدائےکشمیر کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یوم شہدائے کشمیرپرکشمیریوں کےساتھ کھڑےہیں، 13جولائی1931کےشہداکوخراج عقیدت پیش کرتےہیں، ڈوگرامہاراجہ کے فوجیوں کی پُرامن مظاہرین پر فائرنگ سے22کشمیری شہیدہوئے، ظلم ،غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد تاریخی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تاریخ جدوجہداورقربانیوں سےبھری پڑی ہے، پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد میں انکےساتھ کھڑا ہے، کشمیریوں کو یواین قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دی جائے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان سمجھوتہ نہیں کرےگا۔

    خیال رہے وادی کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ دن تیرہ جولائی انیس سو اکتیس ہے، جب کشمیر کی ڈوگرہ حکومت نے سری نگر میں فائرنگ کرکے بائیس مظلوم کشمیری مسلمانوں کو شہید کردیا تھا، جن کی یاد میں آج شہدا کشمیر منایا جا رہا ہے۔

  • بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں: وزیر اعظم

    بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں: وزیر اعظم

    گوادر: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں، ہو سکتا ہے ماضی میں ان لوگوں کو مسائل رہے ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ گوادر دورے کے موقع پر مقامی عمائدین، طلبہ اور کاروباری شخصیات سے خطاب میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’میں سوچ رہا ہوں علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں سے بھی بات کروں، ایسے لوگوں کو بھارت جیسے ممالک اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘

    وزیر اعظم نے کہا اب تو بلوچستان پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، ہم نے سب سے زیادہ پیکج بلوچستان کو دیا ہے، وفاق نے بھی اور میرے خیال سے مقامی سیاست دانوں نے بھی توجہ نہ دی، جو پیسہ وفاق سے آتا تھا میرے خیال سے وہ بھی درست استعمال نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ بلوچستان سے احساس محرومی ختم کرنے کے لیے پوری کوشش کریں گے، سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہے، گوادر کے لوگ خوش قسمت ہیں کیوں کہ یہ علاقہ بالکل بدل جائے گا، گوادر کے لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں کوئی پوچھےگا نہیں، یہ خیال ذہن سے نکال لیں، سوئی جیسے حالات سے بہت کچھ سیکھا ہے، مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا گوادر میں کم آمدن والے لوگوں کے لیے گھر بنا کر دیں گے، 4 ہزار درخواستیں آئی ہیں، 200 ایکڑ زمین کی نشان دہی بھی کر لی گئی ہے، گوادر میں ماہی گیری کے لیے بڑے غیر ملکی ٹرالرز پر بھی پابندی لگا دی ہے، محنت کش مشکلوں سے روزی کماتے ہیں، ہم انھیں پورا تحفظ دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 698 نوجوانوں کو احساس پروگرام کے تحت اسکالر شپس دے رہے ہیں، پورے بلوچستان میں تھری جی، فور جی رسائی دینا چاہتے ہیں، معیشت جیسے جیسے بہتر ہو رہی ہے بلوچستان کے لیے مزید پیکجز لائیں گے، اور ہر سال وفاق کی جانب سے تعاون بڑھاتے جائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں کسی نے بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہ دی، نواز شریف نے اپنے دور میں لندن کے 24 دورے کیے، جن میں سے 23 ذاتی دورے تھے، زرداری نے دبئی کے 51 دورے کیے، لیکن ایک بار بھی بلوچستان نہیں آئے، جو پاکستان کا سوچے گا وہ ضرور بلوچستان کا بھی سوچے گا۔

  • وزیر اعظم نے امریکا کو افغانستان کے بارے میں کنفیوژ قرار دے دیا

    گوادر: وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کی موجودہ صورت حال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کو اس صورت حال کے حوالے سے کنفیوژ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج پیر کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورت حال انتہائی گھمبیر ہے، امریکا کو بھی افغانستان کی صورت حال سمجھ نہیں آ رہی۔

    وزیر اعظم نے کہا افغانستان کے بارے میں امریکا کنفیوژ ہے، اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا دنیا نے افغانستان پر توجہ نہ دی تو وہاں مزید خوں ریزی ہوگی، افغانستان کی صورت حال کے اثرات خطے پر بھی پڑیں گے۔

    وزیر اعظم نے بھارت کے حوالے سے بھی کہا کہ افغانستان میں سب سے بڑا لوزر بھارت ہے، ثابت ہوگیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، لاہور دھماکوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں۔

    گوادر میں سی پیک منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا پاکستان بڑا عظیم ملک بننے جا رہا ہے، چینی سرمایہ کار برآمدی صنعتیں لگائیں گے، ملک میں سہولتیں بہتر ہوں گی تو سرمایہ کار ایسے آئیں گے جیسے شہد کی مکھیاں شہد پر آتی ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا ملک میں برآمدی صنعتوں پر توجہ نہ دینے سے ڈالر نہیں آئے، ڈالر نہ آنے کی صورت میں پاکستان 20 بار آئی ایم ایف کے پاس گیا۔

    انھوں نے کہا گوادر ترقی کا مرکز بننے جا رہا ہے، یہ پاکستان کا فوکل پوائنٹ بنےگا، انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر سےگوادر دنیا سے براہ راست منسلک ہو جائے گا، اور ترقیاتی منصوبے بلوچستان کو ترقی کی نئی منزل کی طرف لے کر جائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج گوادر فری زون کے لیے وزیر اعظم نے 22 سو ایکڑ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، جس کے ذریعے گوادر سینٹرل ایشیا تک منسلک ہو جائے گا، پانچ فیکٹریوں، ایکسپو اور ایگری کلچرل انڈسٹریل پارک کا افتتاح بھی کیا گیا، مختلف یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔

  • وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر گوادرپہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر گوادرپہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر گوادرپہنچ گئے، جہاں وہ گوادر فری زون، ایکسپو سینٹر اور ایگریکلچرل انڈسٹریل پارک کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان گوادر پہنچ گئے ، وفاقی وزرا سمیت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی عمران خان کے ہمراہ ہیں ، دورے کے دوران وزیراعظم گوادرمیں مختلف ترقیاتی منصبوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔

    اس موقع پر وزیراعظم کوتاریخی جنوبی بلوچستان ترقیاتی پیکیج پرتفصیلی بریفنگ دی جائے گی جبکہ وزیراعظم گوادر فری زون، ایکسپو سینٹر اور ایگریکلچرل انڈسٹریل پارک کا افتتاح کریں گے ، تقریب میں سولرآئزیشن ،ڈی سیلینیشن پلانٹ کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے۔

    دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان غیر ملکی سفیروں، سرمایہ کاروں،چینی ورکرز سمیت مقامی عمائدین،طلبااور کاروباری شخصیات سے خطاب کریں گے۔

    وزیر اعظم کےدورہ کےحوالے سےچیرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ گوادرپورٹ دیگرعلاقوں سےملاناترجیح ہے، بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے باہتر سال کے گلے شکوے دور ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سی پیک اور گوادر بندرگاہ کے منصوبوں کو اولین ترجیح دے رہے ہیں ، خطے اور ملک کے شمالی حصے کے ساتھ گوادربندرگاہ کو منسلک کرنے کیلئے شاہراہ کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر تعمیراتی کام میں تیزی لائی گئی ہے۔

  • قومی سلامتی اجلاس، اسمبلی سیکریٹریٹ کی وضاحت آ گئی

    قومی سلامتی اجلاس، اسمبلی سیکریٹریٹ کی وضاحت آ گئی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی قومی سلامتی اجلاس میں عدم شرکت پر اسمبلی سیکریٹریٹ کی وضاحت آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم اجلاس میں ہمیشہ شریک ہونے کے خواہش مند ہوتے ہیں، تاہم قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیر اعظم بعض اپوزیشن لیڈرز کے تحفظات پر شریک نہیں ہوئے۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو بعض اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے تحفظات سے آگاہ کیا گیا تھا، سیکریٹریٹ نے پھر اپوزیشن رہنماؤں کے تحفظات سے وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا۔

    بیان کے مطابق وزیر اعظم اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کے لیے خود اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

    ’ہم شہادتیں دیتے ہیں اور آپ فوج مخالف نعرے لگاتے ہیں‘ آرمی چیف کا محسن داوڑ سے مکالمہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ اس اجلاس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ دی تھی اور وزیر اعظم عمران خان اس سےآگاہ تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ پہلے سے یہ طے تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے، شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ میں اجلاس میں اپوزیشن کے کردار سے مطمئن ہوں۔

    وزیر خارجہ کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں کے سامنے خصوصی طور پر افغانستان، مقبوضہ کشمیر اور اندرونی سیکیورٹی پر بات ہوئی۔

  • پاکستان کو درپیش فوڈ سیکیورٹی قومی سلامتی کا چیلنج ہے: عمران خان

    پاکستان کو درپیش فوڈ سیکیورٹی قومی سلامتی کا چیلنج ہے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، فوڈ سیکیورٹی اصل میں نیشنل سیکیورٹی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کسان کنونشن سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا پاکستان میں 40 فی صد بچے نہ اپنے قد پر پہنچتے ہیں نہ ان کا دماغ بن پاتا ہے، کیوں کہ ان کی غذا پوری نہیں ہو پاتی، دودھ خالص نہیں مل رہا، اور جو دودھ بیچا جارہا ہے وہ دودھ ہی نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا اس کنونشن کا مقصد منزل کا تعین کرنا ہے، فوڈ سیکیورٹی قومی چیلنج ہے، پچھلے سال ہم نے 40 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی، ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں کہ گائیں، بھینسوں کی جنس کو ٹھیک کریں، دیگر شعبہ جات کی طرح زراعت کے شعبے میں بھی چھوٹے کسان پچھے رہ گئے، ہم نے اقدامات نہ کیے تو آگے فوڈ سیکیورٹی بڑا خطرہ بن جائے گا، اُس قوم کو سزا ملنی چاہیے جو اپنے لوگوں کی غذا پوری نہیں کرتے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا ہم احساس پروگرام کے تحت نیوٹریشن کا پروگرام لے کر آ رہے ہیں، دودھ کے نام پر پتا نہیں کیا بیچا جا رہا ہے، عوام کو خالص دودھ نہیں مل رہا، اس سے بہت سے بچے زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں، دودھ کا بڑا مسئلہ ہے مجھے کہاگیا کہ دودھ ٹھیک نہیں، معلوم ہوا کہ زیادہ تر دودھ مضر صحت ہے، یہ بھی بتایا گیا کہ وہ دودھ نہیں، زیادہ تر دودھ یوریا اور واشنگ مشین میں بن رہا ہے۔

    عمران خان نے کہا ہم نے ارادہ کر لیا ہے کہ کسان کے لیے تحقیق کرنی ہے، کسان کے لیے بیج دریافت کرنے ہیں، لیکن نشہ کرنے والوں کی طرح ہمیں بھی امداد لینے کی عادت ہوگئی، ہم کسان کے لیے کسان کارڈ کا اجرا کر رہے ہیں، کسانوں کے پاس ڈائریکٹ سبسڈی جائے گی، ہمارے لوگ چھوٹے کسانوں کو ٹریننگ دیں گے، ہمارے پاس زمین بھی خالی پڑی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ڈی آئی خان، چولستان، بلوچستان میں زمین خالی پڑی ہے، ان علاقوں میں زیتون کا انقلاب آ رہا ہے، ہم چند سالوں میں زیتون آئل کے ایکسپورٹر بن جائیں گے، ہمارے 30 فی صد پھل، سبزیاں ضائع ہو جاتی ہیں کیوں کہ اسٹوریج نہیں، ہماری کوشش یہی ہوگی کہ کسان خوش حال ہو، اپنی زمین پر پیسہ لگائے۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ایواکاڈو سب سے مہنگی سبزی ہے، اس لیے انھوں نے اسے اپنے گھر میں اگا لیا ہے، انھوں نے چین کے حوالے سے کہا کہ چین میں کسان ورچوئل مارکیٹ جاتا ہے، اور وہ ورچوئل مارکیٹ سے آن لائن چیز فروخت کرتا ہے۔

  • فوجی ایکشن نہیں لیں گے، طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد بند کر دیں گے

    فوجی ایکشن نہیں لیں گے، طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد بند کر دیں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیا کے ملکوں سے تجارت چاہتا ہے، پاکستان افغانستان کے ذریعے وسطی اشیا کے ملکوں سے جڑے گا، وسطی ایشیا کے کئی ملکوں سے تجارتی معاہدے بھی ہو چکے ہیں، لیکن افغانستان میں امن سے یہ کچھ ممکن ہوگا، افغانستان میں خانہ جنگی کی صورت میں یہ مواقع ضائع ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا افغان حکومت اور صدر اشرف غنی کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے، افغانستان پر واضح کر دیا ہے کہ پر امن حل کے لیے پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گا، اس سلسلے میں پاک افغان خفیہ ایجنسیوں کے درمیان رابطے ہیں، معلومات کا تبادلہ بھی کیا جاتا ہے۔

    طالبان کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان سے کہہ دیا ہے کہ طاقت کا استعمال طویل خانہ جنگی پر دھکیل دے گا، افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی تو پاکستان بھی لپیٹ میں آئے گا، افغانستان سے زیادہ پاکستان میں پشتون آباد ہیں، خانہ جنگی ہوئی تو مزید افغان مہاجرین پاکستان کا رخ کریں گے، جب کہ پاکستان پہلے ہی 30 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔

    وزیراعظم مزید کہا کہ تورا بورا میں بمباری پر القاعدہ کے چند سو ارکان پاکستان آ گئے تھے، اس وقت پاکستان، افغانستان کے طویل بارڈر پر روک ٹوک نہیں تھی، اب پاک افغان سرحد پر باڑ لگ چکی، فینسنگ کا 90 فی صد کام مکمل ہو چکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد سیل کرنا پڑے گی، افغان تنازعے سے دور رہنے، اور مہاجرین کو روکنے کے لیے ۔سرحد کی بندش ضروری ہوگی، ہم عوام کی نمائندہ افغان حکومت کو ہی تسلیم کریں گے۔

    امریکا طالبان مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ  امریکا، طالبان کے مذاکرات کے لیے پاکستان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، طالبان امریکا سے بات چیت کے لیے تیار نہیں تھے، پاکستان نے طالبان کو مذاکرات پر راضی کیا، اور وہ افغان حکومت سے بات پر راضی ہوئے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا افغانستان کی سیاسی فوجی قیادت سے مسلسل رابطہ ہے، بدقسمتی سے افغانستان میں یہ سوچ ہے کہ پاکستان مزید اقدامات کرے، یہ مایوس کن ہے کہ کسی معاہدے پر نہ پہنچنے کا الزام ہم پر لگایا جاتا ہے، ہم افغان امن کے لیے تمام اقدمات اٹھا ئیں گے، ماسوائے طالبان کے خلاف فوجی ایکشن۔۔

    پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے عمران خان کاکہنا تھا کہ  پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات قریبی رہے ہیں، ہم امریکا سے مہذب اور برابری کی سطح کے تعلقات کے خواہاں ہیں، ایسے تعلقات جو 2 ملکوں کے درمیان ہونے چاہئیں، ایسے تعلقات جیسے امریکا کے برطانیہ اور بھارت کے ساتھ ہیں، امریکا سے تجارتی تعلقات میں بھی بہتری چاہتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یہ تعلقات متاثر ہوئے، امریکا سمجھتا تھا کہ امداد کے بدلے پاکستان اس کے ایما پر کام کرے گا، لیکن امریکا کی جنگ میں پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑی، 70 ہزار جانیں گئیں، 150 ارب ڈالر کا معیشت کو نقصان ہوا، پاکستان بھر میں دھماکے اور خود کش حملے ہوئے۔

    وزیر اعظم نے کہا بد قسمتی سے پاکستان میں حکومتوں نے اپنی بساط سے بڑھ کر امریکا کی مدد کی، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا، پاک امریکا تعلقات میں عوام نے بھاری قیمت چکائی، دوسری طرف امریکا نے ہمیشہ پاکستان کا تعاون ناکافی سمجھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب ہم امریکا سے تعلقات اعتماد اور مشترکہ مقاصد پر مبنی چاہتے ہیں، افغانستان سے متعلق پاکستان اور امریکا ایک سوچ رکھتے ہیں، تاہم افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد دونوں ممالک کے عسکری تعلقات پر کچھ کہہ نہیں سکتا، ہم چاہتے ہیں انخلا سے قبل افغانستان میں سیاسی مفاہمت کا عمل پورا ہو، امریکی فوج کی واپسی کے اعلان کو طالبان نے اپنی جیت تصور کیا، اور پاکستان کا طالبان پر اثر و رسوخ کم کرنے کا بھی سبب بنا۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ  خطے میں پاکستان اور بھارت دنیا کی بڑی مارکیٹ ہے، مستقبل میں بھارت سے بہتر تعلقات کے لیے پُر  عزم ہوں، اور امید ہے بھارت سے تعلقات بہتر ہو جائیں گے، کسی بھی پاکستانی سے زیادہ میں بھارت کو جانتا ہوں، کرکٹ کی وجہ سے بھارت میں پیار اور عزت ملی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی نریندر مودی سے رابطہ کیا تھا، مودی کو بتایا میرا سب سے بڑا مقصد غربت کا خاتمہ ہے، لیکن بھارت سے تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں کا نتیجہ برآمد نہیں ہوا، مودی کی جگہ کوئی اور وزیر اعظم ہوتا تو شاید بات چیت سے تنازعات حل کر لیتے۔

  • وزیراعظم نے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو  واحد حل قرار دے دیا

    وزیراعظم نے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو واحد حل قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو واحد حل قرار دیتے ہوئے کہا اوورسیز پاکستانیوں کوانتخابی عمل میں لازماًشریک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں سینیٹر شہزاد وسیم اور مشیر بابر اعوان ، شبلی فراز، اعظم سواتی اور فرخ حبیب شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ووٹنگ مشینوں کےاستعمال پربریفنگ دی گئی ، وزیراعظم نے کہا کہ شفافیت یقینی بنانےکیلئےووٹنگ مشینوں کااستعمال واحدحل ہے،حکومت انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک مشینوں کےاستعمال میں شفافیت،آئینی تقاضوں کوپوراکیاجائے، اوورسیزپاکستانیوں کوانتخابی عمل میں لازماًشریک کریں گے، اوورسیزپاکستانی ملک کااثاثہ ہیں۔

  • وزیر اعظم  نے پی ٹی آئی  کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج  طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، جس میں قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے واقعات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کامشترکہ اجلاس آج طلب کرلیا گیا، پی ٹی آئی کا مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، حکومتی اتحادی جماعتیں بھی اجلاس میں شریک ہوں گی۔

    اجلاس میں قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے واقعات کاجائزہ لیاجائےگا اور بجٹ کی منظوری کیلئےحکمت عملی پرتجاویزپرغورکیاجائےگا جبکہ وزیراعظم اجلاس میں اپوزیشن کیخلاف حکمت عملی سےآگاہ کریں گے۔

    گذشتہ روز اسپیکر اسد قیصر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر اُس وقت ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا تھا، جب شہباز شریف اظہارِ خیال کررہے تھے۔

    اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے کسی رکن نے سینیٹائزر کی بوتل حکومتی نشستوں کی طرف اچھالی جو حکومتی رکن کو جاکر لگی تھی ، جس کے نتیجے میں سینیٹائزر کی بوتل لگنے سے حکومتی رکن اکرم چیمہ زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان میں ہنگامہ آرائی اور نازیبا الفاظ استعمال والے سات اسمبلی اراکین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اُن کے قومی اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔