Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم کا پاکستان میں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کا عندیہ

    وزیر اعظم کا پاکستان میں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کا عندیہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان میں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آج سیکریٹری جنرل سارک ایسالا رووَن ایراکون نے ملاقات کی، جو اِن دنوں دورہ پاکستان پر ہیں، وزیر اعظم نے سارک سیکریٹری جنرل سے سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن شہری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا اس طرح کی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں تھا، قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا سارک اقتصادی ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے خطے میں سازگار ماحول فراہم کر سکتا ہے، سارک کا کردار جنوبی ایشیا کے لوگوں کے معیار زندگی کو بدل دے گا۔

    عمران خان نے ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، اور غربت کے خاتمے کے چیلنجز پر تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا، اور سارک کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے سیکریٹری جنرل کی کوششوں کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے اپنی حکومت کی جانب سے سارک کے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا، اور پاکستان میں سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کا عندیہ دیا۔

    سیکریٹری جنرل سارک نے متعلقہ امور پر رہنمائی پر وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے کہا جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں تیز کریں گے۔

  • وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا

    وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے خطے میں دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے افغانستان پر امریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔ عمران خان نے چند دن قبل الجزیرہ عربی کو ایک خصوصی انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے جنوبی ایشیائی خطے کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی، بالخصوص افغانستان پر امریکی مسلط کردہ بیس سالہ جنگ اور اس کے مضمرات کے حوالے سے اہم نکات اٹھائے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے ایک طرف جہاں افغانستان کے حوالے سے امریکی جنون کا ذکر کیا، وہاں کشمیر کے حوالے سے پڑوسی ملک بھارت کے جنون پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ افغانستان اور کشمیر میں انسانی بحران اور بہ طور پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ انتہائی معاندانہ بھارتی رویے کے تناظر میں عمران خان کے انٹرویو کا یہ تاثر سامنے آیا ہے کہ دونوں ممالک امریکا اور بھارت پر جنونی حکومتوں کا قبضہ رہا۔

    الجزیرہ عربی کی خاتون اینکر پرسن عُلا الفارس کو انٹرویو میں وزیر اعظم پاکستان نے واضح طور کہا کہ افغانستان پر امریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا، امریکا نے 20 سال تک قبضہ کیے رکھا، افغانستان میں جو کچھ ہوا اُس کے بعد امریکا اب صدمے میں ہے۔

    بیس سالہ امریکی جنگ کے بعد پہلے پاکستانی وزیر اعظم نے افغانستان کے مسئلے کو انسانی بحران کے رُخ سے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے، جو باہر سے آئے ہوئے حملہ آوروں کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج اسلام آباد دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے، اور افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کی گہما گہمی عروج پر ہے۔

    دنیا کے سامنے وزیر اعظم کی یہ تشویش بجا ہے کہ افغانستان کی بروقت مدد نہ کی گئی تو بڑا انسانی بحران جنم لے گا، اس بحران کے ذمہ دار امریکا اور اس کے اتحادی ہیں، جنھوں نے مل کر بیس سال تک اس ملک کو کھنڈرات میں بدل ڈالا ہے، اسی تناظر میں عمران خان بجا طور پر دنیا کے ان ممالک سے تباہ حال افغانوں کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    اس تشویش کی ایک اندرونی وجہ بھی ہے، اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان کے ساتھ ہماری 2800 کلومیٹر کی سرحد ہے، وجہ یہ ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے، موجودہ صورت حال میں افغانستان میں بڑا انسانی بحران جنم لے سکتا ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

    پاکستان پوری قوت کے ساتھ افغانستان کے حالیہ مسئلے کودنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ اسلامی ممالک کے سامنے بھی رکھ کر، بدلتے جنوبی ایشیا کی جانب توجہ مبذول کرانے کی کوشش کر رہا ہے، جو فی الوقت نہ صرف افغانستان کے انسانی بحران سے نمٹنے میں مددگار ہو سکتا ہے، بلکہ طویل المدتی تناظر میں یہ خطے کی بدلتی تجارتی صورت حال کی جانب بھی ایک کھڑکی کھولنے کا نقطہ آغاز ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے دارالحکومت میں آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کی کانفرنس منعقد کی ہے، اور سیکیورٹی کے طور پر دو دن کی عام چھٹی کا اعلان بھی کیا گیا ہے، آج ہفتے کو اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان وزیر خارجہ امیر تقی نے خصوصی ملاقات کر کے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

    افغان وزیر خارجہ نے نئی افغان حکومت کے قیام کے بعد اسلامی ممالک کی کانفرنس ہونا خوش آئند قرار دیا، دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کانفرنس کے انعقاد کی وجہ پر واضح گفتگو کی، کہا افغانستان نازک صورت حال سے دوچار ہے، ایسے میں دنیا کو زمینی حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے، اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو انسانی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔

    افغانستان پر بدترین جنگ مسلط کرنے والے امریکا کے اتحادی ممالک، جو شمالی امریکا سے لے کر یورپ تک پھیلے ہوئے ہیں، اب امریکا کی جانب سے افغان جنگ کو 2011 سے طول دینے کو ایک غلطی قرار دیے جانے کے باوجود، بدقسمت ملک میں درپیش انسانی بحران کے حوالے سے چپ سادھے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ امریکا افغان قوم کے 10 ارب ڈالر کے اثاثے بھی بحال کرنے کے لیے تیار نہیں، ایک ایسے وقت میں جب انھی کے ہاتھوں تباہ حال قوم کو اس کی اشد ضرورت ہے۔

    ایسے میں اسلام آباد میں اسلامی ممالک کو اکٹھا کرنا پاکستان کی جانب سے ایک بہترین حکمت عملی ہے، اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا دنیا آج بھی مذہبی تناظر میں بٹی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس وقت پوری دنیا کی نگاہیں اسلام آباد پر جمی ہوئی ہیں، اور اس کانفرنس سے قبل الجزیرہ عربی کو ان کا خصوصی انٹرویو دنیا کے لیے ایک تازیانہ ہے، کہ اس کے جنون نے ایک غریب ملک کو کس طرح تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

  • جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے حوالے سے وزیر اعظم کی اہم ہدایت

    جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے حوالے سے وزیر اعظم کی اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزرا کو جسٹس (ر ) وجیہہ الدین کے بیانات پر رد عمل سے روک دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آج پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کے عمران خان کے خلاف الزامات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا اپوزیشن کی کرپشن پر کوئی بات نہیں کرتا، جب کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے بیانات کو میڈیا نے بہت اچھالا۔ انھوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز نے ملکی خزانہ لوٹا ہے، اس پر زیادہ بات ہونی چاہیے۔

    وزیر اعظم نے وزرا کو مزید بیانات دینے سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ میرے لاکھوں کے اخراجات نہیں ہیں، ایسی باتوں ردِ عمل پر وقت ضائع نہ کریں۔

    واضح رہے کہ جسٹس (ر) وجیہ الدین کی عمران خان کے خلاف بیانات دینے کی ایک تاریخ ہے، 2015 میں انھی بیانات اور الزامات کی وجہ سے ان کی پارٹی رکنیت بھی عمران خان نے ختم کر دی تھی۔

    وزیراعظم سے متعلق بیان ، حکومت کا جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

    حالیہ بیان میں انھوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا گھر بنی گالہ چلانے کے لیے ماہانہ 50 لاکھ روپے تک فنڈز فراہم کرتے تھے۔

    اس بیان کی خود جہانگیر ترین نے بھی تردید جاری کر دی ہے، تاہم وجیہ الدین کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے اچھے دوست ہیں، وہ تردید تو کریں گے ہی۔ دوسری طرف گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ان کے خلاف ہتک عزت اور کریمنل کیس دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے جگلوٹ اسکردو روڈ کا افتتاح کر دیا

    وزیر اعظم عمران خان نے جگلوٹ اسکردو روڈ کا افتتاح کر دیا

    اسکردو : وزیر اعظم عمران خان نے جگلوٹ اسکردو روڈ کا افتتاح کر دیا، منصوبے سے ہر قسم کی بھاری ٹریفک کی آمدورفت بھی ممکن ہو گی اور علاقے میں معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پراسکردو پہنچے ، جہاں انھوں نے جگلوٹ اسکردو روڈ کا افتتاح کیا۔

    ترجمان این ایچ اے کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ منصوبہ اہل علاقہ کےلیےجمہوری حکومت کا تحفہ ہے، جگلوٹ اسکردو روڈ کے ٹھیکہ کی لاگت 31 ارب ہے۔

    مشکل پہاڑی علاقے میں سفری اوقات پہلے سے نصف ہوگئے ہیں، منصوبے سے ہر قسم کی بھاری ٹریفک کی آمدورفت بھی ممکن ہو گی اور علاقے میں معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہو گا۔

    دورے کے دوراب وزیراعظم اسکردو ایئرپورٹ کا بھی افتتاح کریں اور میونسپل اسٹیڈیم اسکردو میں عوامی اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔

    اسکردو میں وزیراعظم ترقیاتی اسکیمز اور جی بی حکومت کی کارکردگی پراجلاسوں کی صدارت کریں گے۔

  • سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں آئی جی پنجاب کی وزیر اعظم کو بریفنگ

    سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں آئی جی پنجاب کی وزیر اعظم کو بریفنگ

    لاہور: آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری نے وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ دی، وزیر اعظم نے سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آج پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملاقات کی، جس میں صوبے کے انتظامی و سیاسی امور پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ کے بعد وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکا جائے، اور ناخوش گوار واقعات روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو صوبے کے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے سراہتے ہوئے کہا صحت کے شعبے میں حکومت پنجاب کے اقدامات قابل تعریف ہیں، ہیلتھ کارڈ پی ٹی آئی کا شان دار عوام دوست قدم ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ فلاح عامہ پر مزید توجہ دی جائے، اور زیر تعمیر ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم لاہور کے دورے پر ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید طریقے سے کی جا رہی ہے، فیکٹری کے 150 کیمروں کی فوٹیج فرانزک لیبارٹری بھجوا دی گئی، سوشل میڈیا، موقع پر موجود افراد کی ویڈیوز بھی فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پولیس کا شواہد کی بنیاد پر جلد بڑا کریک ڈاؤن متوقع ہے، پولیس سب سے پہلے فیکٹری کی چھت پر قتل کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، قتل میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں سے کافی حد تک مکمل ہو چکی، اب فوٹیجز سے پورے واقعےکو ترتیب دیا جائے گا، ان فوٹیجز سے واضح ہوگا کہ معاملہ کہاں سے شروع ،کہاں ختم ہوا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ہائی پروفائل کیس کی وجہ سے تفتیش میں مکمل احتیاط برتی جا رہی ہے، حکومتی کوشش ہے کہ کسی بےگناہ کو کیس میں پھنسنے سے بچایا جائے، زبانی گواہی کی صورت میں پہلے ویڈیو شواہد کی جانچ پڑتال ہوتی ہے، سانحہ سیالکوٹ کا جنوری کے وسط تک تفتیش مکمل کر کے چالان جمع کرایا جائے گا۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ نے عمران خان کو بتایا کہ پنجاب میں ہم نے بااختیار اور مضبوط بلدیاتی نظام متعارف کرایا ہے، ہر شعبے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ بھی 80 ارب اضافے سے 645 ارب کر دیا گیا ہے، اور فلاح عامہ و ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے

    لاہور : وزیر اعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے ، جہاں وہ ہیلتھ کارڈ سے متعلق تقریب سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے ، دورے کے دوران وزیر اعظم سے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ون آن ون ملاقات کریں گے جبکہ گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور سے بھی وزیر اعظم کی ملاقات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ سے متعلق تقریب سے خطاب کریں گے جبکہ میڈکل کالجز، یونیورسٹیزکےوی سیزاور پرنسپلزسے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے میانوالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا 5سال مکمل ہونگے تومیانوالی میں تاریخی ترقی ہوچکی ہوگی، میانوالی کےعوام ہمیشہ میرےساتھ چلے ہیں ، وعدہ کیاتھا موقع ملا تو میانوالی کے لوگوں کے احسان کابدلہ اپنی کارکردگی سے چکاؤں گا۔

    ہیلتھ کارڈ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ تک پنجاب کے تمام خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیدیں گے، سرکاری اورنجی اسپتالوں میں 10لاکھ روپے تک کا مفت علاج ہوسکے گا، غریب خاندان میں بیماری ہوتوخاندان قرض لےکرعلاج کراتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑےڈاکوؤں سےڈیل کرنےوالی قوم تباہ ہوجاتی ہے، ہرمہذب معاشرہ چوروں کوجیلوں میں ڈالتاہے ان سے ڈیل نہیں کرتا، مدینہ کی ریاست کے اصولوں پربنی مسلمان قوم نےحکمرانی کی، ہم پاکستان کواٹھائیں گےاور ایک عظیم قوم بنائیں گے۔

  • پاکستان اور امریکا کو مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا: وزیر اعظم

    پاکستان اور امریکا کو مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے نمایندگان پر مشتمل ایک وفد نے ملاقات کی، جس میں پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے چار نمایندگان پر مشتمل وفد نے ملاقات کی، ارکان کا تعلق سینیٹ کی کمیٹی برائے انٹیلیجنس سے ہے، وزیر اعظم عمران خان نے امریکی سینیٹرز کا پرتپاک استقبال کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا پاکستان اور امریکا کو مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا،وفود کے دوروں سے باہمی تعلق مضبوط بنانے میں مدد ملے گی، اور قریبی روابط بڑھیں گے، مضبوط شراکت داری خطے کے امن کے لیے باہمی طور پر مفید ہے، پاکستان، امریکا کو خطے میں امن استحکام کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے امریکی سینیٹرز کو افغانستان میں بدلتی ہوئی صورت حال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے بھی آگاہ کیا، انھوں نے افغانستان میں انسانی بحران روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر زور دیا، ملاقات میں دہشت گردی، خطے میں سلامتی کو خطرات سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم نے امریکی سینیٹرز کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، اور کہا آر ایس ایس متاثرہ بی جے پی کی انتہا پسند خارجہ پالیسی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، امریکا کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    وزیر اعظم نے کہا پاکستان ایسے اقدامات کے لیے تیار ہے جس سے امن کو تقویت ملے، بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا جائے تو پاکستان تیار ہے۔

    امریکی سینیٹرز نے افغانستان سے امریکی شہریوں، اور دیگر افراد کے انخلا میں پاکستان کے تعاون کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ امریکا، پاکستان کو اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم کوششیں کرنی چاہئیں۔

  • وزیر اعظم نے لاپتا صحافی مدثر نارو کے اہل خانہ کو بازیابی کی یقین دہانی کرا دی

    وزیر اعظم نے لاپتا صحافی مدثر نارو کے اہل خانہ کو بازیابی کی یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم نے لاپتا صحافی اور بلاگر مدثر نارو کے اہل خانہ کو مدثر کی بازیابی کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان نے گم شدہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کے والدین اور ان کے بیٹے سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔

    وزارت داخلہ کے اہل کار بھی مدثر نارو کی فیملی کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تھے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کو مدثر نارو کے اہل خانہ سے ملنے کی ہدایت کی تھی۔

    ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے مدثر نارو کے والدین کو بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی، اور کہا کہ ہم نے جبری گمشدگیوں کی روک تھام کے لیے باقاعدہ قانون سازی کی ہے۔

    اس ملاقات میں وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری بھی موجود تھیں، انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے مدثر نارو کے اہل خانہ کی بات تفصیل سے سنی، جس کے بعد انھوں نے وزیر اعظم آفس اور سیکریٹری داخلہ کو ہدایات جاری کر دیں۔

    ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی یقین دہانی پر مدثر نارو کے اہل خانہ مطمئن تھے، وزیر اعظم نے مدثر نارو کے بچے کی دیکھ بھال کی بھی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے کہ اپنی اہلیہ صدف اور اس وقت 6 ماہ کے بیٹے سچل کے ہمراہ ملک کے شمالی علاقوں میں گھومنے کی غرض سے گئے مدثر نارو اگست 2018 میں لاپتا ہو گئے تھے، اور اس کے بعد سے ان کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    عدالت میں جمع کروائی گئی پٹیشن کے مطابق 2018 کے انتخابات کے چند روز بعد مدثر کو فون پر کہا گیا تھا کہ وہ انتخابات میں ہونے والی مبینہ بدعنوانی کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے سے گریز کریں۔ گمشدگی سے چند ماہ قبل ان کی نوکری بھی اچانک ختم کر دی گئی تھی۔ رواں سال مئی میں ان کی اہلیہ صدف کا بھی انتقال ہوا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاپتا صحافی مدثر نارو کے خاندان کی وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ سے ملاقات کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے عدالتی حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، کابینہ نے عدالتی فیصلے کو آئین میں دیے اختیارات سے متصادم قرار دیا تھا۔

    4 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ جبری طور پر لاپتا ہونے والے صحافی اور بلاگر مدثر نارو کو 13 دسمبر کو عدالت میں پیش کریں۔

  • دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے: عمران خان

    دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دین کے نام پر ملک میں کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے لیے سرکاری سطح پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہونے دینا، اور دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا لوگوں پر توہین کا جھوٹا الزام لگا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، پھر اسے کوئی وکیل ملتا ہے نہ ہی جج فیصلہ کرتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے پریانتھا کمارا کے اہل خانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے، بیوہ کو تنخواہ بھی دی جائے گی۔

    انھوں نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو بہادری اور شجاعت کے اعتراف میں سند سے بھی نوازا۔

    وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم پاکستان نے آنجہانی پریانتھا کمارا کے خاندان، سری لنکن حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کیا، تقریب میں وفاقی وزرا، سری لنکن ہائی کمشنر نے بھی شرکت کی۔

    عمران خان نے کہا ملک عدنان کو دیکھ کر ہمیں فخر ہوا کہ اس نے جان بچانے کی کوشش کی، ملک میں رول ماڈل کی بہت ضرورت ہوتی ہے، مجھے امید ہے ہماری یوتھ ملک عدنان کو دیکھ کر یاد کرے گی کہ ایک انسان تھا جو حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا تھا۔

    انھوں نے کہا افسوس ہے کہ سیالکوٹ واقعے پر پوری دنیا سے پیغام آئے، سیالکوٹ واقعے پر اوورسیز پاکستانی شرمندہ ہیں، ملک عدنان کو ملک کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 23 مارچ کو ملک عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔

  • ملک عدنان کو پروٹوکول کے ساتھ وزیر اعظم آفس لایا جائے گا

    ملک عدنان کو پروٹوکول کے ساتھ وزیر اعظم آفس لایا جائے گا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ سیالکوٹ کے ہیرو ملک عدنان کو اسلام آباد بلا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ کے ہیرو اور مقتول سری لنکن شہری کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کرنے والے پاکستانی شہری ملک عدنان کو پورے پروٹوکول کے ساتھ وزیر اعظم آفس لایا جائے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان ملاقات میں ملک عدنان کو قومی ہیرو قرار دیں گے، اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ملک عدنان جنھوں نے سیالکوٹ واقعے میں بے مثال بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا، وہ آج رات وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم کے خاص مہمان کے طور پر قیام کر رہے ہیں۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ کل وزیر اعظم آفس میں ایک خصوصی تقریب میں ان کی خدمات کو سراہا جائے گا، جب کہ وزیر اعظم نے پہلے ہی انھیں تمغہ شجاعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی اجلاس میں سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی اجلاس میں ملک عدنان کی بہادری کی تعریف

    اجلاس میں ملک عدنان کی بہادری اور جرأت کی بھی تعریف کی گئی، اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک عدنان نے سری لنکن شہری کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالی۔