Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم حکومت کا ایک سال پورا ہونے پر18اگست کوقوم سے خطاب کریں گے

    وزیر اعظم حکومت کا ایک سال پورا ہونے پر18اگست کوقوم سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان حکومت کا ایک سال پورا ہونے پر اٹھا رہ اگست کوقوم سے خطاب کریں گے اور ایک سالہ حکومتی کارکردگی سے قوم کو آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے ایک سال پورا ہونے پر وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم اٹھا رہ اگست کوقوم سے خطاب کریں گے جس میں وہ ایک سالہ حکومتی کارکردگی سے قوم کو آگاہ کریں گے۔

    وزیر اعظم آفس نے وزراتوں اور محکموں کو مراسلہ جاری کردیا ہے، جس میں وزارتوں اور ڈویژنزکو ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مراسلے کے متن میں کہاگیا ہے کہ تمام وزراتیں اورڈویژنز پہلے سال کی 5 بڑی کامیابیاں بتائیں، تمام وزرا نو اگست تک اپنی وزارت کی اہم کامیابیوں سے آگاہ کریں گے۔

    یاد رہے 18 اگست 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھایا تھا۔

    مزید پڑھیں : عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ جب تک اقتدار میں ہوں کوئی کاروبار نہیں کروں گا، منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس بنائیں گے، قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمرانی کرنے والوں کے رہن سہن سے آپ سب کو بچانا چاہتا ہوں، پاکستان میں وزیراعظم ہاؤس کے 524 ملازم ہیں، وزیراعظم ہاؤس 1100کینال پر واقع ہے، وزیراعظم کیلئے33بلٹ پروف سمیت 80گاڑیاں ہیں، ہم ان کو نیلام کرکے اس پیسے کو قوم کے استعمال میں لائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا آپ میری ٹیم بنیں، میں مسائل کا مقابلہ کرکے دکھاؤں گا، وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہائش اختیار کررہا ہوں، سیکیورٹی کے پیش نظر ملٹری سیکریٹری کے 3کمروں والے گھر میں رہوں گا۔

  • وزیر اعظم نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنادی ،فوادچوہدری

    وزیر اعظم نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنادی ،فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنادی ہے، سزامکمل کرنے کے باوجود جرمانہ نہ ہونے پر قید افراد کو رہا کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کابینہ نےکل ایک انتہائی اہم فیصلہ کیاہے، وزیر اعظم عمران خان نےایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنادی ہے، کمیٹی ان قیدیوں کےمقدمات کاجائزہ لےگی جوسنگین جرائم میں ملوث نہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا جوقیدی سنگین جرائم میں ملوث نہیں ان کی رہائی کا جائزہ لیا جائےگا، سزامکمل کرنےکےباوجودجرمانہ نہ ہونے پر قید افراد کو رہا کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کابینہ نےجیل ریفارم ایجنڈاکمیٹی کے سپرد کیاہے، صوبائی حکومتوں سے ملکر جیل نظام کی تبدیل کیلئے پیشرفت کریں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی حالت زا رسےمتعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دےدی گئی ، وزیراعظم نے ہدایت کی ڈیٹاجمع کرکے حقائق سامنے لائےجائیں، مستحق اور نادار قیدیوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔

  • امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد، وزیر اعظم عمران خان بہادر اور ایمان دار قرار

    امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد، وزیر اعظم عمران خان بہادر اور ایمان دار قرار

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ امریکا پر امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد پیش کی گئی، جس میں عمران خان کو بہادر اور ایمان دار قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان کے رکن جیکسن لی نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ امریکا کا خیر مقدم کیا گیا۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان میں کرپشن اور غربت کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں خارجہ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، قرارداد میں افغان امن عمل میں وزیر اعظم عمران خان کے کردار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانی و مالی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان دنیا میں تنہا ہو رہا تھا ہم نے اسے تعاون میں بدل دیا: وزیر خارجہ

    متن میں کہا گیا کہ عمران خان نے قبائلی علاقوں میں پہلی بار حکومتی عمل داری قایم کی، پاکستان میں صورت حال میں بہتری سے بیرونی سرمایہ کاری واپس آ رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان کی شکل میں پاکستان کو بہادر اور ایمان دار قیادت میسر آئی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں پاکستان کو جس اعتماد اور دانش مندی سے پیش کیا، اس نے ملک بھر میں پی ٹی آئی قیادت کی مقبولیت میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

    آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ امریکا سے متعلق کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے پاکستان کہاں تھا یہ جاننا ہوگا، 5 سال سے پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں تھا، 6 سال سے امریکا میں لابنگ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے قبل کا پاکستان تنہائی کا شکار ملک تھا، افغانستان میں پاکستان مخالف جذبات پروان چڑھ رہے تھے، پاکستان کی آئسولیشن کو ہم نے وائٹ ہاؤس کے دعوت نامےمیں تبدیل کر دیا، پاکستان دنیا میں تنہا ہو رہا تھا ہم نے اسے تعاون میں بدل دیا۔

  • پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان ہاؤس، واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے سیاسی حل کی امید سے خطے میں امن کی راہ ہم وار ہو رہی ہے، پُر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے لیے ناگزیر ہے.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان، امریکا کے درمیان گہرے روابط کی ضرورت ہے۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر اظہار اطمینان کیا اور کہا کہ مشترکہ مفادات کے لیے پاکستان اور امریکا کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات خطے میں امن، استحکام اور خوش حالی کی ضمانت ہے، نیز ہم امریکا سے تعلقات میں مختلف شعبوں میں توسیع چاہتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، دریں اثنا، وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو حکومتی کام یابیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کی کوششوں کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا، کہا گیا کہ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات پاکستان کی خواہش ہے، نیز پاکستان نے مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات پر بھی بات کی، کہا گیا کہ پر امن ہمسائیگی سے جنوبی ایشیا میں امن ،ترقی اور خوش حالی ہوگی۔

  • امریکی صدر نے عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا اعلان کر دیا

    امریکی صدر نے عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا حیرت انگیز اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر کے مابین تاریخی ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے کہا کہ عمران خان الیکشن لڑیں گے تو ان کی کام یابی کے لیے وہ خود مہم چلائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا الیکشن میرا بھی ہوگا اور عمران خان کا بھی، عمران خان کے پاس ابھی وقت ہے لیکن میرے پاس وقت کم ہے، وہ الیکشن لڑیں گے تو ان کی کام یابی کے لیے خود مہم چلاؤں گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ انھیں عمران خان کی موجودہ حکومت سے بہت توقعات وابستہ ہیں، جس طرح عمران خان سخت ہیں اسی طرح پاکستانی عوام بھی سخت جان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے شکوہ کیا کہ پاکستان نے مجھے آج تک بلایا ہی نہیں، پاکستان مجھے جب بھی بلائے گا میں ضرور جاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت 10 نہیں 20 گنا زیادہ ہونی چاہیے، ہم امداد سے زیادہ پاکستان کے ساتھ تجارت کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، پاکستان چاہے تو کردار ادا کر سکتا ہوں، ایران کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں، ایران نے اپنی حدیں پار کی ہیں، خطے کے امن کو خراب کر رہا ہے، پاکستان کی پچھلی حکومتوں نے تعاون نہیں کیا، اوباما حکومت بھی مسئلے کا حل نہ نکال سکی، امید ہے وزیر اعظم عمران خان اس مسئلے کو حل کریں گے۔

  • عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    واشنگٹن: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا، بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو انتہائی خوش گوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

    [bs-quote quote=”عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو ضرور جاؤں گا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ”][/bs-quote]

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کے معاملات پر پاکستان ہمارے ساتھ زبردست تعاون کر رہا ہے، پاکستان افغانستان میں مستقبل میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا، پاکستان کے ساتھ افغانستان سے فوجی انخلا پر بھی کام جاری ہے۔

    صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کی بھی تعریف کی، کہا پاکستان کے لوگ بہت مضبوط ہیں، امریکا اچھے تعلقات چاہتا ہے، دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    ملاقات کے بعد امریکی صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کا امریکا میں خیرمقدم کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں کوئی کردار ادا کر سکتا ہوں تو بہت خوشی ہوگی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کا علم ہے، ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے بھی بات ہوگی، آج عمران خان سے ملاقات بہت اہم اور زبردست رہی، عمران خان پاکستان کے انتہائی مقبول ترین وزیر اعظم ہیں، بھارت سے اچھے تعلقات ہیں اس حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی وزیر اعظم مودی نے کشمیر پر ثالثی کے لیے کہا۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”امریکی صدر”][/bs-quote]

    انھوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں، بھارت سے تعلقات ہیں، پاکستان سے بھی شان دار تعلقات رکھتے ہیں، بہت کم وقت میں پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات استوار ہوئے ہیں، پاکستان کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع ہیں، بہت جلد تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتے، افغان مسئلہ 10 دن میں حل کر سکتا ہوں مگر 10 لاکھ لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتا، ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا، افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پاکستان کا تعاون بہت ضروری ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ طالبان سے بھی مذاکرات جاری ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کسی حل کی طرف جائیں گے، پاکستان نے امریکا سے کبھی جھوٹ نہیں بولا، ایران سے ڈیل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے، پاکستان امریکا کا احترام کرتا ہے، پاکستان ماضی میں بہت بہتر کردار ادا کر سکتا تھا، لیکن ماضی کے امریکی صدر پاکستان کو سمجھ نہیں پائے تھے، افغان مسئلے کےحل کے لیے پاکستان کے تعاون سے بہت فرق پڑے گا، پاکستان کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آنے والی ہے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    وزیر اعظم عمران خان

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے بھی کہا کہ مجھے امریکا کے دورے کی دعوت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دی تھی، پاکستان کے لیے امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی، نائن 11 کے بعد امریکا اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف پارٹنر رہے، افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، مسئلے کے حل کے تاریخی طور پر قریب ترین ہیں، افغان حکومت سے بات چیت کے لیے طالبان پر زور دیں گے، اب سب کو سمجھ آ گیا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، اس پر پابندی کی بات بالکل مذاق ہے، ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں نکل سکتا، مسئلے کے بات چیت سے حل کے لیے عسکری قیادت بھی ساتھ ہے، صدر ٹرمپ نے سیاسی حل نکالنے کے لیے اہم اقدامات کیے، افغانستان میں امن کی پاکستانی خواہش پر کسی شک کی گنجایش نہیں، افغان امن کا زیادہ فائدہ افغانستان کے بعد پاکستان کو ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے، ٹرمپ پاکستان، بھارت دونوں کو ساتھ لائیں تو یہ بڑی کام یابی ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، افغانستان کی جنگ امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ ہے، اس جنگ کے خاتمے کی خواہش پر ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    وائٹ ہاؤس آمد

    وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم کو خصوصی سیکورٹی میں وائٹ ہاوس لے جایا گیا جہاں امریکی صدر سے ملاقات کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئیں، وزیر اعظم وائٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کریں گے اور امریکی صدر سے پاکستانی وفد کا تعارف کرائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

    وزیر اعظم پاکستان کے وائٹ ہاؤس دورے سے متعلق وائٹ ہاؤس نے ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں عمران خان کے لیے استقبالیہ کلمات لکھے گئے۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاوس سے پاکستان ہاوس روانہ ہوں گے ، پاکستان ہاؤس میں مختصر قیام کے بعد وزیر اعظم پاکستان سفارتخانے جائیں گے، جہاں پاکستانی سفارتخانے میں مختلف امریکی چینلز کو انٹرویو دیں گے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج واشنگٹن ڈی سی کے اسٹیڈیم کیپٹل ون ارینا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں میرٹ سسٹم لے کر آئیں گے، مجھے این آر او کے لیے باہر سے سفارشیں کروائی گئیں، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔

  • وزیر اعظم سے سینیٹر لنزے گراہم کی ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر تبادلۂ خیال

    وزیر اعظم سے سینیٹر لنزے گراہم کی ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر تبادلۂ خیال

    واشنگٹن: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان سے ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے ملاقات کی، جس میں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج واشنگٹن ڈی سی میں واقع پاکستان ہاؤس میں ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، مشیر خزانہ، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان شریک تھے۔

    ملاقات میں پاک امریکا تعلقات میں بہتری اور خطے میں پاکستان کے کردار پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے متعلق معاملات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات آج ہوگی

    خیال رہے کہ سینیٹر لنزے گراہم علاقائی امن و امان کے حوالے سے تازہ ترین پاک امریکا باہمی تعلقات کے سرگرم حامی رہے ہیں اور وہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔

    سینیٹر لنزے گراہم امریکی سینیٹ کمیٹی فار جوڈیشری کے سربراہ بھی ہیں۔

    واضح رہے کہ آج پونے نو بجے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یاد دگار ملاقات کریں گے، وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر خود عمران خان کا استقبال کریں گے۔

    آج عمران خان سے پاکستانی سفارت خانے میں عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس نے بھی ملاقات کی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات آج ہوگی

    وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات آج ہوگی

    واشنگٹن : وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات آج ہوگی ، ملاقات میں باہمی تعلقات،افغانستان کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے پاکستان میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے ، واشنگٹن میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بڑی ملاقات آج ہوگی۔

    شیڈول کے مطابق وزیراعظم پہلے پاکستانی ہاؤس سے سفارتخانے جائیں گے ، پاکستان سفارتخانے میں امریکی صدر سے ملاقات پر اہم اجلاس ہوگا، جس کے بعد وزیر اعظم پاکستانی وقت کے مطابق رات سوا 8 بجے وائٹ ہاوس روانہ ہوں گے اور پونے 9 بجے وائٹ ہاوس پہنچیں گے۔

    وزیر اعظم کو خصوصی سیکیورٹی اسکوارٹ میں وائٹ ہاوس لے جایا جائےگا ، جہاں امریکی صدرڈونلڈٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ان کا استقبال کریں گے، وزیر اعظم وائٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کریں گے اور امریکی صدر سے پاکستانی وفد کا تعارف کرائیں گے۔

    امریکی صدر وزیر اعظم عمران خان اوروفد کو وائٹ ہاوس کا دورہ کرائیں گے اور دونوں رہنماوں کے مابین تحائف کا تبادلہ بھی ہو گا۔

    وزیر اعظم اور امریکی صدر میں ملاقات پاکستانی وقت کے مطابق رات 9بجے ہوگی، دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات 45 منٹ تک جاری رہے گی ، دونوں رہنما اوول آفس میں تصویر بنوائیں گے اور تعارفی کلمات کا تبادلہ بھی ہوگا، ملاقاتوں میں پاک امریکا تعلقات،دوطرفہ تجارت،دفاعی تعاون اورافغان امن عمل پربات کی جائے گی۔

    وائٹ ہاوس میں خطے کی سیکورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہو گا اور دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی، وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہاوس میں ظہرانہ دیا جائےگا۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاوس سے پاکستان ہاوس روانہ ہو ں گے ، پاکستان ہاؤس میں مختصر قیام کے بعد وزیر اعظم پاکستان سفارتخانے جائیں گے، جہاں پاکستانی سفارتخانے میں مختلف امریکی چینلز کو انٹرویو دیں گے۔

    وزیراعظم امریکا کے دورے کے دوران امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیواورایوان نمائندگان کی اسپیکرنینسی پلوسی سے بھی ملاقاتیں کریں گے جبکہ مختلف امریکی کمپنیوں کے سربراہان سے ملیں گے اورامریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب کریں گے۔

    امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے ملاقات، کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن سے ملاقات اور پاکستان بزنس سمٹ میں شرکت بھی وزیراعظم عمران خان کی مصروفیات میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    خیال رہے پاکستانی وفد میں چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ اورآئی ایس آئی کے چیف بھی شریک ہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں شرکت کریں گے۔

    یاد رہے واشنگٹن میں پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا تھا کہ میں کہتاتھا افغانستان کاحل فوجی نہیں،آج ساری دنیا کہ رہی ہے،ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے آپ کا کیس رکھوں گا، آپ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے شرمندہ ہونے نہیں دوں گا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس دورے سے پاک امریکہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، وزیراعظم اورامریکی صدر کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلق باہمی تعلقات بالخصوص زیر غور آئیں گے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے پاک امریکہ تعلقات میں کچھ سرد مہری تھی ،جب موجودہ حکومت آئی توتعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اسی تناظرمیں ستمبر میں وزیر خارجہ نے واشنگٹن کا دورہ کیا اور وہاں اہم ملاقاتیں ہوئیں، بعد ازاں معاملات آگے بڑھتے رہے اور امریکی صدر کی طرف سے وزیراعظم کو دورے کی دعوت ملی،22 تاریخ کی ملاقات طے ہوئی، یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، ملاقات میں باہمی تعلقات ،سرمایہ کاری، فوجی اور دیگر معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ملاقات میں باہمی تعلقات کے فروغ پر خصوصی توجہ مرکوز کرے گا، امریکہ بھی چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں بہتری آئے لہٰذا وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان یہ ملاقات اس حوالے سے پہلا قدم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات سات دہائیوں پرمحیط ہیں، دونوں ممالک کے درمیان بڑے گہرے تعلقات رہے ہیں مگر کچھ عرصے سے ان تعلقات میں کچھ فاصلہ پیدا ہو گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ایف اے ٹی ایف کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا، ہمیں اس معاملے میں دنیا کے تمام ممالک کی مدد چاہیے تاہم ملاقات میں یہ بات ضرور زیر بحث آئے گی کہ ہمیں سیاسی طور پر نشانہ نہ بنایا جائے۔

  • وزیر اعظم سے صحت، خوراک کے شعبوں سے وابستہ سرمایہ کاروں کی ملاقات

    وزیر اعظم سے صحت، خوراک کے شعبوں سے وابستہ سرمایہ کاروں کی ملاقات

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان سے صحت اور خوراک کے شعبوں سے وابستہ سرمایہ کاروں نے ملاقات کی، یہ ملاقات پاکستانی سفارت خانے میں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفارت خانے میں وزیر اعظم عمران خان سے تاجروں اور سرمایہ کاروں نے ملاقات کی، وزیر خارجہ، مشیر خزانہ، مشیر تجارت اور وفاقی وزرا بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    سرمایہ کاروں نے وزیر اعظم سے خوراک اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا، وفد نے شعبۂ صحت میں بہتری سے متعلق اقدامات پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔

    ملاقات میں پاکستان کے دور دراز علاقوں میں صحت سے متعلق سہولیات کی تجاویز پر مشاورت کی گئی، امریکا میں مقیم پاکستانی فزیشنز نے پاکستان واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان تین روزہ دورے پرامریکا پہنچ گئے

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے سرمایہ کاروں کی تجاویز کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان تین روزہ دورے پر امریکا میں ہیں، امریکا میں مقیم پاکستانیوں کا بھرپور جوش و خروش دیکھنے میں آ رہا ہے، کیپٹل ون ارینا میں وزیر اعظم کے جلسے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں جس میں 22 ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے۔

    کیپٹل ایرینا کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں، وزیر اعظم پاکستانی کمیونٹی سے رات 2 بجے خطاب کریں گے، جلسے کی براہ راست کوریج اے آر وائی نیوز پر دیکھی جا سکے گی۔