Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کےمزید مندرجات سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ایک بار پھر جھوٹا نکلا ہے، حکومتی سطح پر تصدیق کی گئی ہے کہ نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط بھیجا ہے۔

    ذرایع وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ خط پر نریندر مودی کے دستخط ہیں، دستخط شدہ خط میں حوصلہ افزا باتیں کی گئی ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مزید مندرجات بھی سامنے آ گئے ہیں، خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    خط میں نریندر مودی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی ، بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ

    ادھر وزیر اعظم آفس کے ذرایع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان خط کے مندرجات کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان خط کا مثبت جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو تہنیتی خطوط بھجوائے گئے تھے، جن کے جواب میں انھوں نے خطوط لکھے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت امن اور ترقی کے لیے پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا پورے خطے میں امن اور ترقی کے لیے بھارت پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے، مذاکرات میں دہشت گردی کے موضوع پر خصوصی توجہ ہو۔

  • وزیراعظم عمران خان کی سردارعلی گوہر اور علی نواز مہر کےگھر آمد، تعزیت کا اظہار

    وزیراعظم عمران خان کی سردارعلی گوہر اور علی نواز مہر کےگھر آمد، تعزیت کا اظہار

    گھوٹکی : وزیراعظم عمران خان وزرا کے ہمراہ گوہر پیلس خان گڑھ پہنچے اور علی نواز مہر سے ملاقات میں سردار علی محمد مہر کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ، عمران خان کی پی ٹی آئی اور جی ڈی اے رہنماؤں سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ہیلی کاپٹر کے ذریعےگوہرپیلس خان گڑھ پہنچ گئے ، گورنرسندھ عمران اسماعیل، جہانگیر ترین، غوث بخش مہر اور وفاقی وزیرمحمدمیاں سومرو بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    وزیراعظم سردار علی گوہراور علی نواز مہر کےگھر پہنچے اور ملاقات میں سردار علی محمد مہر کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا، گوہر پیلس میں علی گوہر مہر کی جانب سے عمران خان کو ظہرانہ دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم پی ٹی آئی اور جی ڈی اے رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے ، جس میں این اے 205 کی نشست پر ہونے والے الیکشن پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم کی آمد سے قبل گوہر پیلس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان آج شام لاہور کا مختصردورہ کریں گے، وہ گھوٹکی سےواپسی پرلاہورپہنچیں گے، جہاں وہ قریبی عزیزوں اوررفقا سےاہم ملاقاتیں کریں گے۔

    خیال رہے وفاقی وزیرسردارعلی محمدمہرحرکت قلب بندہونے سے انتقال کرگئے تھے، ان کی عمر باون سال تھی ، سردارعلی محمد مہر عمران خان کابینہ میں اینٹی نارکوٹکس کے وزیر تھے۔

    یاد رہے مارچ میں بھی وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی کا دورہ کیا تھا اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا سندھ میں پورےملک سے زیادہ غربت ہے، وجہ ایک ہےکرپشن، چیلنج کرتا ہوں ن لیگ اور پی پی جومرضی کریں ، تمہیں نہیں چھوڑنا، ایک راستہ ہے، قوم کاپیسہ واپس کریں پھرچھوڑ دیں گے۔

  • سٹیزن پورٹل پر 10 لاکھ افراد کی رجسٹریشن اس نظام پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے: وزیر اعظم

    سٹیزن پورٹل پر 10 لاکھ افراد کی رجسٹریشن اس نظام پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد/ کراچی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 8 ماہ میں 10 لاکھ افراد پاکستان سٹیزن پورٹل میں رجسٹرڈ ہوئے، یہ نظام اور اس کی افادیت پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر دس لاکھ افراد کی رجسٹریشن اس نظام کی افادیت پر عوامی اعتماد کا مظہر ہے۔

    ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی عہدوں پر بیٹھے افراد تک پہنچنے کے لیے اب سرکاری اور سیاسی سفارش کی ضرورت نہیں رہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اب تک 8 لاکھ میں سے 6 لاکھ 80 ہزار شکایات حل ہو چکی ہیں، یہ عوامی طاقت کی سچی ترجمانی ہے، یہ ہے نیا پاکستان۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ایئرپورٹ : سٹیزن پورٹل میں مسافروں نے شکایات کے انبار لگادیئے

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے قائم کیے گئے شکایتی مراکز سے شہریوں کو ریلیف ملنا شروع ہو گیا ہے، پاکستان سٹیزن پورٹل پر کراچی کے شہریوں نے پارک کی زمین پر قبضے کی شکایت درج کرائی تھی۔

    وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے شہری کی شکایت کے ازالے کے احکامات کے بعد چیف سیکریٹری نے کے ڈی اے کو زمین واگزار کرانے کے لیے احکامات جاری کیے، جس پر گلستان جوہر بلاک 3 میں پارک کی زمین پر ریسٹورنٹ اور دکانیں مسمار کر دی گئیں، کے ڈی اے کی جانب سے رپورٹ اور تصاویر چیف سیکریٹری کو ارسال کر دی گئیں۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل وزیر اعظم کی قائم کردہ سٹیزن پورٹل میں شکایتوں کی بھرمار پر اسلام آباد ایئر پورٹ منیجر سے وضاحت طلب کی گئی تھی، معلوم ہوا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر آنے والے مسافروں کو مختلف مراحل میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز پر وزیر اعظم عمران خان نے سٹیزن پورٹل پر شہریوں کی شکایات کا ازالہ نہ کرنے والے افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • وزیر اعظم سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی ملاقات

    وزیر اعظم سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر سروز انٹیلی جنس کے نئے ڈائریکٹر جنرل نے وزیر اعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کی جس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں ملکی سیکورٹی کی صورتِ حال پر بھی بات چیت کی گئی، دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل پاک فوج میں لیفٹیننٹ جنرلز کی تقرریاں اور تبادلے کیے گئے تھے، جن میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی تعینات

    اس سے قبل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ایڈجوٹینٹ جنرل کی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

    جن لیفٹیننٹ جنرلز کی تقرری اور تبادلے کیے گئے ان میں لیفٹیننٹ جنرل عامر عباسی، لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز، لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شامل تھے۔

    یاد رہے کہ جنرل فیض حمید سے قبل آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر تھے، جو اب کور کمانڈر گوجرانوالہ ہیں۔

  • بجٹ کی منظوری  ،  وزیر اعظم عمران خان نے خود ہی محاذ سنبھال لیا

    بجٹ کی منظوری ، وزیر اعظم عمران خان نے خود ہی محاذ سنبھال لیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی حکومت کے لئے بجٹ کی منظوری کا چیلنج، وزیر اعظم عمران خان نے خود ہی محاذ سنبھال لیا اور کہا بلیک میل نہیں ہوں گے ، ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹ اور قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری حکومت کے لئے بڑا چیلنج بن گیا ، وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور اپنے چیمبر میں وزراء اور پارٹی رہنماؤں سے صلاح مشورے کیے جبکہ وزیراعظم سے حکومتی سینیٹرز نے بھی ملاقات کی۔

    ملاقاتوں میں بجٹ اجلاس اوراپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سےمتعلق مشاوت کی گئی اور قانون سازی سے متعلق امور خصوصاً بجٹ تجاویز سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے سینیٹ میں جارحانہ حکمت عملی اپنانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا اپوزیشن احتجاج کرے تو بھرپورجواب دیا جائے، بلیک میل نہیں ہوں گے، ڈٹ کرمقابلہ کیاجائے۔

    بجٹ کی منظوری ، وزیراعظم کی سینیٹ میں جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی ہدایت

    وزیراعظم کا کہنا تھا عوام پارلیمنٹیرینز کوحقوق کےترجمان کی حیثیت سےدیکھتے ہیں، اراکین جب عوام کی آوازبنتےہیں توحوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

    عمران خان نے کہا دنیاآج کےپاکستان کوانتہائی اہم ملک کی حیثیت سےدیکھ رہی ہے، پاکستان اسٹریٹیجک اورسرمایہ کاری کےمواقعوں سےبھرپورہے، انشاللہ جلدہماراملک ترقی اورخوشحالی سےہمکنارہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں بجٹ کو منظوری سے روکنے پر بھی اتفاق کرلیاتھا اور کہا تھا بجٹ عوام دشمن ہے، کسی صورت منظور نہیں ہونا چاہیے۔

    ملاقات میں حکومت کے خلاف پارلیمان کے اندار اور باہر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا، سبطین خان پر غیر قانونی ٹھیکوں کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے 2007 میں نجی کمپنی کو ٹھیکا دینے کے لیے غیر قانونی احکامات جاری کرنے کے الزام میں پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    صوبائی وزیر جنگلات کو کل احتساب عدالت لاہور میں پیش کیا جائے گا، سبطین خان وزیر اعظم کے آبائی حلقے میانوالی سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔

    سبطین خان 2007 میں مسلم لیگ ق کی حکومت میں صوبائی وزیر معدنیات تھے، ان پر چنیوٹ میں اربوں روپے کے ٹھیکے میں من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریاض فتیانہ پر اپنے حلقے کے کارکنوں کو بھرتی کرانے کے لیے سفارش کا الزام

    نیب کے مطابق صوبائی وزیر نے اربوں روپے مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کیے۔ سبطین خان میانوالی 4 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 فروری کو پی ٹی آئی کے سینئر وزیر علیم خان کو پاکستان اور بیرون ملک آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر نیب نے گرفتار کر لیا تھا، علیم خان بہ طور سیکریٹری سوسائٹی کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں ملوث پائے گئے تھے، گرفتاری کے بعد انھوں نے استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوایا۔

  • چینی صدر کی دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کی تعریف

    چینی صدر کی دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کی تعریف

     بشکیک : وزیر اعظم عمران خان اور چینی صدر کی ملاقات میں  مشکل وقت میں تعاون فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا جبکہ چینی صدرنے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا وزیراعظم عمران خان نے کرغزستان کے شہر بشکک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت سی پیک منصوبےمیں پیشرفت پرتبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں کےدرمیان خطےکی مجموعی صورتحال پربھی بات چیت ہوئی۔

    چینی صدر نے خطےمیں قیام امن کےلئےپاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور ترقی کےنئےسفرمیں پاک چین کمیونٹی میں رابطوں کےفروغ کافیصلہ کیا گیا اور مضبوط برادرہمسایہ ممالک اسٹریٹجک کوآپریٹوشراکت داری بڑھانے پراتفاق کیا۔

    وزیراعظم نے کہا چینی وزیراعظم وانگ کیشان کادورہ پاکستان انتہائی اہمیت کاحامل رہا، مشکل وقت میں تعاون فراہم کرنےپرچینی صدر سے اظہارتشکر کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان نے چینی صدرکوپاکستان کی بھرپورحمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا پاکستان چین کیساتھ ہرشعبےمیں تعاون جاری رکھےگا، سی پیک منصوبہ کی تکمیل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    دونوں ممالک نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے پراتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا وزیراعظم عمران خان کی چینی صدر سےگرمجوش ملاقات ہوئی ، ملاقات ایس سی اورکونسل کےسربراہ اجلاس کی سائیڈلائن پر ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات،علاقائی اورعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقۂ کار پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی دولت کیسے لوٹی گئی، اس تحقیقات کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تحقیقاتی کمیشن کے قیام سے متعلق ٹی او آرز پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر قانون، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی شریک ہوئے، وزیر اعظم نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو بھی اجلاس میں بلایا، اجلاس میں اعلیٰ سطح انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقۂ کار پر مشاورت ہوئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انکوائری کمیشن انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا جائے گا، کمیشن میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے سینئر افسران شامل ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن میں ایس ای سی پی، آڈیٹر جنرل آفس اور ایف آئی اے کے حکام بھی شامل ہوں گے، یہ کمیشن 10 سالوں میں لیے گئے قرضوں کی تحقیقات کرے گا، 2008 سے 2018 تک 24 ہزار ارب کے قرضے کی تحقیقات ہوں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن مختلف وزراتوں میں استعمال کی گئی رقم کی تحقیقات کرے گا، کمیشن یہ بھی دیکھے گا کہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال تو نہیں ہوا، غیر ملکی سفر اور بیرون ملک علاج پر آنے والے اخراجات کی بھی تحقیقات ہوں گی۔

    اجلاس میں سڑکوں کی تعمیر، کیمپ آفس کے نام پر ذاتی گھروں کی تعمیر کی تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ عوامی رقم کا غلط استعمال کرنے والوں سے پیسا واپس لیا جائے گا۔

  • دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی پی نے معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی پوری کوشش کی، زرداری کی 100 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔

    انھوں نے کہا کہ ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوگی، آیندہ ملک میں کوئی کرپشن نہیں کر سکے گا، اب ملک مستحکم ہوگیا، اور میں ان کے پیچھے جاؤں گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کہتے ہیں احتجاج کریں گے، سڑکوں پر نکلیں گے حکومت گرا دیں گے، میں ان سے کہتا ہوں کہ میں اپنے گھر میں رہتا ہوں، اپنا خرچہ خود کرتا ہوں، قوم سے وعدہ ہے چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ میں وہ ہوں جو ایک لاکھ لوگوں کے اسٹیڈیم میں جاتا تھا تو سب برا بھلا کہتے تھے، اب تھوڑے سے لوگوں سے مجھے کچھ فرق نہیں پڑتا، میری جان بھی چلی جائے، چوروں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ یہ وہ بجٹ ہے جو نئے پاکستان کے نظریے کی عکاسی کرے گا، غریبوں کے لیے بجٹ میں فنڈز رکھے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ میرا نظریہ پاکستان کے اوپر آ گیا، اب قوم اوپر اٹھے گی، یہ کوئی سوئچ نہیں جو عمران خان دبائے گا اور نیا پاکستان بن جائے گا، بڑے بڑے برج جو آج جیلوں کے اندر ہیں کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر اور میں اب اکٹھے کام کریں گے، 5500 ارب کا ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، شبر زیدی کے ساتھ مل کر ایف بی آر کے ادارے کو ٹھیک کروں گا، اسی قوم سے ٹیکس اکٹھا کرنا ہے مجھے آپ کی ضرورت ہے، ایمنسٹی اسکیم کا پورا فائدہ اٹھائیں، 30 جون کے بعد تمام بے نامی پراپرٹیز ضبط ہو جائیں گی۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ملک کے لیے قربانیاں دینے پر مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں، مسلح افواج نے صرف جونیئرز کی تنخواہیں بڑھائیں، مسلح افواج کے بجٹ سے متعلق احسن اقدام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ کے ججز کو خریدا گیا، نیب کو ان دو جماعتوں نے مل کر بنایا تھا، لیکن جب سے ہماری حکومت آئی ہے تو جمہوریت ٹھیک سے نہیں چل رہی، دو مختلف نظریے جب پارلیمنٹ ہوتے ہیں تو جمہوریت چلتی ہے، پارلیمنٹ میں گفتگو ہوتی ہے تو ایک تسلسل بنتا ہے یہ جمہوریت کی خوب صورتی ہے، اپوزیشن پہلے دن سے تقریر نہیں کرنے دے رہی، میں نے ان کا کیا بگاڑا تھا۔

    عمران خان نے کہا ’جب میں اسمبلی میں جاتا ہوں تو یہ بد تمیزی کرتے اور شور مچاتے ہیں، لیکن بلیک میلنگ اور دباؤ میں آ کر این آر او نہیں دوں گا، ملک کو مقروض تاریخ کے دو این آر او نے کیا ہے، دونوں پارٹیوں کی حکومتیں کرپشن کی وجہ سے گئی ہیں، اپوزیشن پر مقدمات میں نے نہیں بنائے، ن لیگ کی دو بار حکومت آئی تو دونوں بار آصف زرداری کو جیل میں ڈالا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مشرف کی حکومت آئی تو نواز شریف کو این آراو دیا گیا، پہلی بار این آر او مشرف نے 2002 میں دیا، 2008 میں یہ واپس آئے اور دونوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی کیا، آصف زرداری اور نواز شریف نے نیب کا چیئرمین مل کر لگایا، یہ دونوں سمجھتے تھے کہ انھیں کوئی نہیں پکڑے گا، شہباز شریف کے خاندان نے 26 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، 10 سال میں 30 کمپنیاں بنائیں۔

  • حکومتی ترجمانوں کا اجلاس: بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے پر غور

    حکومتی ترجمانوں کا اجلاس: بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے پر غور

    اسلام آباد: حکومت نے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر ترجمانوں کے اجلاس میں مشاورت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    ترجمانوں کے اجلاس میں آیندہ بجٹ کی تیاری اور خدوخال پر بھی مشاورت کی گئی، اس اجلاس میں حکومت کی معاشی ٹیم کے ارکان نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

    اجلاس میں بجٹ کی تیاری سے متعلق حکومتی ترجمانوں کو آگاہ کیا گیا، اور اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے سے نمٹنے کے لیے حکومتی حکمت عملی بنائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 30سے 35ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجاویز تیار کرلیں

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ میں پس ماندہ علاقوں کی ترقی اور کم زور طبقات کی معاونت پر توجہ دی جا رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انضمام شدہ علاقوں کےعوام نے ملک کے لیے بے شمار قربانیاں دیں ہیں، ان علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ اپنی صلاحیتوں کو برؤے کار لا سکیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم ہدایت کر چکے ہیں کہ بجٹ میں اخراجات میں ممکنہ حدتک کفایت شعاری اختیار کی جائے۔