Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • وزیر اعظم کا 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ

    وزیر اعظم کا 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں حکومتی اقتصادی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں حفیظ شیخ، حماد اظہر، شبر زیدی اور فنانس منسٹری کے دیگر حکام شریک ہوئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں 11 جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ کے خدوخال پر مشاورت کی گئی، چیئرمین ایف بی آر نے اثاثے ظاہر کرنے والی اسکیم پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی، ٹیکس ریٹرنز کی تاریخ میں توسیع اور ٹیکس ریونیو پر حماد اظہر کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    ذرایع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے سوال کیا کہ بڑے مگرمچھوں کو ٹیکس نیٹ میں کیسے لایا جائے، انھوں نے کہا کہ صرف تنخواہ دار طبقہ ہی کیوں ٹیکس دے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم اور ٹیکس ریٹرنز کی تاریخ میں توسیع کی ہے، تاریخ میں توسیع سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو کوئی رعایت نہیں دیں گے، ٹیکس چوروں کو پکڑنے کے لیے تمام ادارے حکومت کے ساتھ ہیں۔

  • ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی تشکیل نو کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کا پہلا اجلاس آج چئیرمین عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین کو تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تشکیل نو کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں پارٹی چیئرمین عمران خان کو ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، نعیم الحق، فواد چوہدری، مراد سعید، عثمان بزدار، عمران اسماعیل، شبلی فراز، شیریں مزاری، اور بابر اعوان نے شرکت کی۔

    سیکریٹری جنرل ارشد داد اور چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    کور کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی ملک گیر تنظیم نو کے حوالے سے اہم امور پر مفصل بات چیت کی گئی، اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ملک بھر میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی گئی تھیں، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اس حکم نامے کا اطلاق سیکریٹری جنرل، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری مالیات اور او آئی سی کے سیکریٹری پر نہیں ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: وزیر اعظم کا زرتاج گل پر اظہار ناراضی

    وفاقی کابینہ اجلاس: وزیر اعظم کا زرتاج گل پر اظہار ناراضی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، وفاقی کابینہ نے متعدد ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دے دی، شہریار آفریدی کو اینٹی نارکوٹکس وزارت کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اضافی حج کوٹے میں 40 فی صد نجی ٹور آپریٹرز کو دینے کی منظوری دے دی، اجلاس میں وزارتِ توانائی کو عید کی چھٹیوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے لیے جج مقرر کرنے، عتیق احمد کو وفاقی تعلیمی بورڈ کا سیکریٹری تعینات کرنے کی منظوری دی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے معذور افراد کی بحالی اور اعانت کے لیے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کی، اس سلسلے میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر اور ظفر مرزا کو آیندہ کابینہ اجلاس تک پالیسی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

    بچوں کے حقوق کے لیے کمیشن کے قیام پر غور اگلے کابینہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر زرتاج گل پر اظہار ناراضی بھی کیا، کہا کہ زرتاج گل کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، وزرا اختیارات کا نا جائز استعمال نہ کریں، وزرا نوکری، تقرر اور تبادلے کے لیے کسی محکمے کو خط نہ لکھیں۔

    وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ سفارش کلچر ہماری حکومت کا منشور نہیں، دریں اثنا، وفاقی وزیر زرتاج گل کو سرکاری معاملات میں احتیاط کی ہدایت کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عزیز و اقارب کی بھرتی پر وزرا خلافِ ضابطہ کام نہ کریں۔

    وزیر اعظم اقتصادی صورت حال میں بہتری کے حوالے سے پر اعتماد نظر آئے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قوم چند ماہ میں اقتصادی حوالے سے بہتری دیکھے گی۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کی رہائی

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کی رہائی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، قیدی سزا پوری کر چکے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دیگر ممالک سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملک کے اندر بھی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 820 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، یہ قیدی سزا کی مدت پوری کر چکے تھے مگر جرمانہ ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔

    قیدیوں کی رہائی کے لیے صوبائی حکومتوں نے 27 کروڑ روپے قیدیوں کے جرمانوں کے مد میں ادا کیے جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آ سکی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت داخلہ نے عید پر قیدیوں کی سزا میں45 سے 90 دن کی کمی کا اعلان کر دیا

    یاد رہے کہ چند دن قبل وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملائیشیا میں قید 322 پاکستانیوں کو پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس پہنچایا گیا، قیدیوں کو لانے کے لیے دو خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کی درخواست پر متحدہ عرب امارات نے 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد : ملائشیا میں پھنسے322 پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے

    دریں اثنا 31 مئی کو وزارتِ داخلہ نے عید کے پر مسرت موقع پر پاکستان بھر کے جیلوں میں‌ قید افراد کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے ان کی سزا میں 45 سے 90 دن کمی کا اعلان کیا، اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر صدر مملکت عارف علوی نے سمری کی منظوری دی۔

  • زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ زرتاج گل کی جانب سے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیکٹا کی جانب سے اعلامیہ جاری ہوا ہے جس میں زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی سے متعلق وضاحت کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ زرتاج گل نے نیکٹا کو کوئی خط نہیں لکھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک خط وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل سے منسوب کر کے میڈیا میں زیر بحث ہے، یہ خط زرتاج گل کے پرنسپل اسٹاف افسر نے سیکریٹری وزارت داخلہ کو لکھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نیکٹا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی تعیناتی میرٹ پر ہوئی، شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، انتہا پسندی اور دہشت گردی پر مقالے لکھ چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    واضح رہے کہ آج وزیر مملکت زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی تھی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی کیا، وزیر اعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    وزیر اعظم نے نعیم الحق کو ذاتی طور پر معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص پارٹی عہدے کا غلط استعمال نہ کرے، کسی دوست یا عزیز کو مالی فائدہ نہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائیں گے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عمران خان کل کابینہ اجلاس میں ضابطہ اخلاق پر بریفنگ دیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کے ضابطۂ اخلاق کے خلاف ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ اقربا پروری کی مخالفت کی ہے، کوئی بھی عہدہ استعمال کر کے رشتہ دار کو پروموٹ نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز زرتاج گل وزیر کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کرنے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

  • احساس پروگرام ریاست مدینہ کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

    احساس پروگرام ریاست مدینہ کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی بہبود و غربت مٹاؤ مہم ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس پروگرام ریاستِ مدینہ کے اصولوں کو مدِ نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احساس پروگرام کی سربراہ ثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ پروگرام پس ماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے ایک اہم پروگرام ہے، جو بیواؤں، یتیموں، بے گھر افراد اور غریب طلبہ کے لیے لایا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ثانیہ کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسیاں لائی جا رہی ہیں کہ حکومت چھوٹی سطح پر ٹھیکے دے، ہماری کوشش ہوگی کہ اس سلسلے میں سیاسی تقرریوں سے بچا جائے، حساس پروگرام کا وقت کے ساتھ دائرہ بڑھایا جائے گا، ٹاؤن اور مارکیٹ کمیٹیوں میں سیاسی تقرریوں سے گریز کیا جائے گا، سماجی تحفظ کے بجٹ کو مسائل کے با وجود دگنا کریں گے۔

    ثانیہ نشتر نے کہا کہ سماجی تحفظ کے ادارے پہلے بکھرے ہوئے تھے، اب یہ ایک ڈویژن سے منسلک کر دیے گئے ہیں، اس اقدام سے سماجی تحفظ کے لیے ون ونڈو آپریشن کے پروگرام میں آسانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے جو بھی ضرورت مند ہو اس کو ایک ہی جگہ جانا پڑے، مستحقین کی نشان دہی کے لیے ملک گیر سروے بھی جاری ہے، آیندہ سال تک سروے کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر

    بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے جعلی میسجز بھیجنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، مستحق افراد کے بینک اکاؤنٹ کھلنے کا سلسلہ اسی سال شروع ہو جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ تحفظ پروگرام ان لوگوں کے لیے ہے جن پر اچانک کوئی آفت آ جائے، اس میں آسمانی آفت، بیماری اور کوئی مقدمہ بھی ہو سکتا ہے، تحفظ پروگرام میں مستحقین کو48 گھنٹے میں مدد فراہم کی جائے گی، معذروں کو وہیل چیئر اور دیگر آلات فراہم کیے جائیں گے۔

    ثانیہ نشتر نے کہا کہ سماجی تحفظ میں غریب اور بزرگ افراد کو حصہ بنایا گیا ہے، محنت کشوں کی فلاح کی بہت سی پالیسیاں احساس پروگرام کا حصہ ہیں، محنت کشوں کو بیرون ملک جانے سے پہلے ان کے حقوق سے آگاہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی ہدایت ہے باہر جانے والے محنت کشوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے۔

  • نہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے: فواد چوہدری

    نہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی میں کوئی اختلاف ہے نہ حکومت کہیں جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی ہے، پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں جہموریت اور عمران خان کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ہمارا اتفاق ہے جمہوری نظام کی کام یابی کے لیےعمران خان کی کام یابی ضروری ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ نظر دوڑائیں ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے ممالک کہاں کھڑے ہیں؟ تب احساس ہو گا کہ اس عرصے میں ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا۔

    دریں اثنا ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے ماضی کی حکومتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سِول ادارے آج مکمل تباہ شدہ حالت میں ہیں، جس ادارے کا جائزہ لیں معلوم ہوگا کہ میرٹ کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر اقربا پروری اور سفارش کے ذریعے ان اداروں کو تباہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  منتخب افراد کو اہمیت دی جائے: فواد چوہدری کا مشورہ

    سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر کا کہنا تھا کہ ایک دو سالوں میں ان اداروں میں بہتری کی کوئی توقع نہیں، وزیر اعظم کو ایک ریزہ ریزہ نظام ملا ہے وہ اس نظام کو کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں فواد چوہدری نے پارٹی فیصلوں پر تنقید کی، کہا پارٹی سے کہا تھا شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی نہ لگائیں، میرے کہنے کے باوجود انھیں چیئرمین پی اے سی بنایا گیا، اس وقت پارٹی میں منتخب اورغیر منتخب افراد کی جنگ ہے، فیصلے منتخب افراد کو ہی کرنے چاہییں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے فیصلوں میں سیاسی کم زوریاں رہیں جن میں بہتری کی ضرورت ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان دورۂ سعودی عرب کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    وزیر اعظم عمران خان دورۂ سعودی عرب کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان دورۂ سعودی عرب کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، مراد سعید، سردار عثمان بزدار اور وزیر اعلیٰ محمود خان بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے کی تکمیل پر وزرائے اعلیٰ پنجاب و خیبر پختون خوا اور وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے ہم راہ وطن پہنچ گئے۔

    بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم آج ہی سے سرکاری امور کی انجام دہی شروع کریں گے۔

    خیال رہے کہ آج مکہ مکرمہ میں وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں سیاسی، اقتصادی اورتجارتی امور پرتبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات

    وزیر اعظم پاکستان نے مؤخر ادائیگیوں پر پاکستان کو تیل کی فراہمی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے برادرانہ اقدام سے پاکستانی معیشت بہتر ہوئی۔

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے 14 ویں اجلاس میں شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کی سیاسی جدوجہد پر دہشت گردی کا لیبل درست نہیں، اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل نے 1.837 ٹریلین روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی، یہ بجٹ وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے  اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں 1.837 ٹریلین روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں اسلام آباد کی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی، ورکنگ پارٹی میں مالیاتی، پلاننگ، اور دیگر متعلقہ دفاتر کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    اجلاس کے بعد سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی کونسل نے 2019-20 کے 12 ویں سالانہ پلان کی اصولی منظوری دے دی ہے، جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 4 فی صد تک مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ سالانہ پلان میں علاقائی ترقی، روزگار کی فراہمی، برآمدات میں اضافے کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔

    اس منصوبہ بندی میں سماجی تحفظ، گڈ گورننس، نالج اکانومی، رابطوں کا فروغ بھی شامل ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سالانہ پلان پر عمل درآمد سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اجلاس میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا، زراعت، آئی ٹی، تعلیم اور سائنس سمیت فنی تربیت کے شعبوں میں اہداف طے کیے گئے، پس ماندہ اضلاع کی تعمیر و ترقی پر زیادہ بجٹ خرچ کیے جانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایل او سی کے قریب متاثرہ آبادی کی فلاح بہبود کو ترجیح دی جائے گی، بلین ٹری سونامی مہم، یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرامز کو مکمل کیا جائے گا، گلگت شندور اور چترال روڈ کی تعمیر سمیت سیوریج نظام کو بہتر بنایا جائے گا، کے پی کے ضم علاقوں کی تعمیر و ترقی اور بحالی اولین ترجیح ہوگی۔

    دریں اثنا وزیر اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت سنبھالی تو ملک کو شدید مالی بحران کا سامنا تھا، تمام تر کوششیں ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے پر تھیں، موجودہ معاشی بحران ہمارے لیے ایک موقع ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب ہم وہ تمام کام کر سکتے ہیں جو پہلے بھی کیے جا سکتے تھے، اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔