Tag: وزیر اعظم عمران خان

  • کالعدم تنظیم کے مطالبات پر وزیر اعظم کا ردِ عمل

    کالعدم تنظیم کے مطالبات پر وزیر اعظم کا ردِ عمل

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کالعدم تنظیم کے تمام مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ آج اہم کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ اراکین نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے تمام مطالبات ماننے سے انکار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کی رِٹ ہر حال میں قائم رکھی جائے گی، وزیر اعظم نے کہا ایسے مطالبات تسلیم نہیں کیے جا سکتے جو پاکستان کے مفاد میں نہ ہوں۔

    انھوں نے کہا احتجاج کی آڑ میں پولیس والوں کو مارنا ظلم ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے معاملات حل ہوں، لیکن راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مظاہرین کو جہلم سے آگے نہیں آنے دیا جائےگا، اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    کالعدم تنظیم کااحتجاج : حکومت کا مظاہرین کو روکنے کے لیے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ

    مظاہرین کو روکنے کے لیے رینجرز تعینات کرنے اور پشاور جی ٹی روڈ بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، ارکان کا کہنا تھا کہ جانی اور مالی نقصان پہنچانے والے عناصر کو رعایت نہیں دینی چاہیے۔

    وزیر داخلہ شیخ رشید نے کابینہ کو کالعدم تنظیم سے مذاکرات پر بریفنگ دی اور ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ چند دنوں سے کالعدم تنظیم ٹی ایل پی نے احتجاج کی آڑ میں راستے بند کر رکھے ہیں، جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ٹی ایل پی کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ اور شرکا کو روکنے کے لیے پولیس کی شیلنگ جاری ہے، جگہ جگہ رکاوٹیں اور جہلم کے تینوں پلوں کی حفاظتی دیواریں توڑ کر کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔

  • ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری، وزیر اعظم سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات

    ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری، وزیر اعظم سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات

    ریاض: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات ہوئی ہے، یہ ملاقات سعودی عرب میں ایم جی آئی سمٹ کی سائیڈ لان پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کے نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے آج سعودی عرب میں ملاقات کی ہے، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود، سیکریٹری خارجہ، اور معاون خصوصی ماحولیات بھی شریک ہوئے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات پر گفتگو ہوئی، وزیر اعظم نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان کی جانب سے ترجیحی اقدامات سے آگاہ کیا، اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے پاکستان اور دیگر ممالک کو درپیش چیلنجز پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تعاون کے سلسلے میں دونوں رہنماؤں نے مؤثر فریم ورک بنانے پر اتفاق کیا، وزیر اعظم نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کی کامیابی سے بھی آگاہ کیا، دونوں رہنماؤں نے ماحولیات سے متعلق پاک امریکا تعاون کا جائزہ لیا، اور وزیر اعظم نے یو ایس پاکستان کلائمٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس پر اظہار اطمینان کیا۔

    جان کیری نے اس موقع پر کہا کہ ماحولیات کے شعبے میں پاک امریکا دیرینہ تعلقات ہیں، پاک امریکا تعلقات میں مزید ہم آہنگی کے لیے انھیں اور مضبوط کیا جائے گا، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے اقدامات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا موسمیاتی تبدیلی پر تکنیکی مہارت اور ٹیکنالوجی کا اشتراک ناگزیر ہے، ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تعاون کے مواقع تلاش کیے جائیں۔

    اس ملاقات میں خطے کی مجموعی صورت حال اور افغانستان کے معاملات پر بھی گفتگو کی گئی، وزیر اعظم نے پاکستان اور خطے کے لیے پُر امن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا، اور کہا عالمی برادری امن و سلامتی کے لیے عملی طور پر کام کرے، اور معاشی تباہی کو روکنے کے لیے متحرک ہو۔ وزیر اعظم نے افغانستان کو معاشی وسائل کی فراہمی اور منجمد اثاثوں کی بحالی پر بھی زور دیا۔

  • پردے کا نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے: وزیر اعظم

    پردے کا نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر قومی رحمۃ اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ میں خاندانی نظام تباہ ہو گیا، اسلام کے اندر پردے کا مؤثر نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں سیکس کرائم بڑھ رہا ہے جو بہت بڑا خطرہ ہے، میں جب برطانیہ گیا تو دیکھا کہ ہر 14 شادیوں میں ایک طلاق ہوتی تھی، اس کا سب سے زیادہ اثر معاشرے اور خاندانی نظام پر پڑا۔

    عمران خان نے کہا پردے کا اسلام کے اندر بہت بڑا تاثر ہے، پردے کا نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے، ہمیں اپنے بچوں، نوجوانوں اور خاندانوں کو بچانا ہے۔

    انھوں نے کہا ہالی ووڈ سے بالی ووڈ جانے والا کلچر ہمارے یہاں آتا ہے، جو بہت خطرناک ہے، بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر چیز تک رسائی ہے، ہم اسے روک نہیں سکتے لیکن اس کلچر سے آگاہی تو دے سکتے ہیں، اس کے لیے ہم ایک اتھارٹی بنا رہے ہیں تاکہ اسکالرز لوگوں کی اصلاح کر سکیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کارٹون بچے کو بہت مختلف کلچر بتا رہا ہوتا ہے جہاں بڑوں کی عزت نہیں ہوتی، بچوں کو کلچر سے روشناس کرانے کے لیے ہم اس طرز پر کارٹونز بنائیں گے، ہمیں ایسے پروگرامز کرنے ہوں گے جو ہمارا کلچر سامنے لے کر آئیں۔

    ان کا کہنا تھا یونیورسٹیز میں اسلامی تاریخ پر ریسرچ اور بحث کرانے کی ضرورت ہے، دین میں کسی قسم کی کوئی زبردستی نہیں ہے مگر ہم نوجوانوں کو راستہ دکھا سکتے ہیں، ہم کم سے کم اپنے بچوں کو صحیح اور غلط راستہ تو بتا سکتے ہیں۔

    معاشرے کے حوالے سے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جب تک طاقت ور قانون کے نیچے نہیں آتا معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا، ہمیں طاقت ور کو قانون کے نیچے لے کر آنا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ

    وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے این سی او سی کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم پاکستان اور پاک فوج کے سربراہ نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا، سینٹر پہنچنے پر ڈی جی این سی او سی نے انھیں کرونا وبا کی صورت حال پر بریفنگ دی۔

    این سی او سی جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بریفنگ میں کرونا کے سدِ باب، ویکسین اور منیجمنٹ اسٹریٹجیز پر روشنی ڈالی گئی، جب کہ وزیر اعظم نے کرونا کی روک تھام کے لیے ادارے کی کاوشوں کو سراہا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے صوبوں اور دیگر اداروں کی کرونا سے تحفظ کی کوششوں کی تعریف کی، انھوں نے ویکسینیشن کی تکمیل کے لیے بھرپور اقدامات کی ہدایت بھی کی۔

    این سی او سی کے مطابق وزیر اعظم نے لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کو ریٹائرمنٹ پر این سی او سی کی یادگار سے نوازا، انھوں نے لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان کی کوششوں اور خدمات کی تعریف بھی کی۔

    وزیر اعظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ این سی او سی نے کرونا کے خلاف قوم کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

  • ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا: وزیر اعظم

    ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔

    کچھ دنوں سے ڈی جی آئی ایس آئی کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر افواہیں اڑ رہی تھیں، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں کابینہ کو بتایا کہ نوٹیفکیشن کے معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، ہم ایک پیج پر ہیں، یہ معاملہ جلد خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے نوٹیکفیشن کے سلسلے میں ابہام کو دور کیا گیا ہے۔

  • ویکسین اور دولت کے عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، وزیر اعظم کا یو این سمٹ سے خطاب

    ویکسین اور دولت کے عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، وزیر اعظم کا یو این سمٹ سے خطاب

    جنیوا: وزیر اعظم عمران خان نے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا ویکسین کے حوالے سے موجود عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، ترقی پذیر ممالک سے کرپشن کے ذریعے امیر ممالک میں رقوم کی منتقلی کی وجہ سے بھی معاشی عدم مساوات جنم لے رہی ہے، آگہی کے ذریعے اس ناانصافی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ ورلڈ لیڈرز سمٹ ڈائیلاگ میں وزیر اعظم عمران خان نے ورچوئل خطاب کیا، انھوں نے کہا انتہائی اہم ڈائیلاگ میں شرکت پر خوشی ہے، میں چار اہم معاملات پر بات کروں گا۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے امیر ممالک ترقی پذیر ملکوں کے مقابلے میں 20 گنا تیزی سے ویکسین لگا رہے ہیں، ویکسین کے حوالے سے اس عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، ویکسین کی مساوی تقسیم یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا میں نے ترقی پذیر ملکوں کے لیے قرضوں میں سہولت کے لیے مہم چلائی، کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک غیر متناسب طور پر متاثر ہوئے، قرضوں میں سہولت کرونا کے خاتمے تک جاری رہنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان جیسے ممالک ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے امیر ملکوں کے مقابلے میں زیادہ غیر محفوظ ہیں، یہ ممالک اپنی بقا کے لیے گلیشیئرز سے آنے والے پانی پر انحصار کرتے ہیں، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئرز پگھلنے کی شرح میں تیزی آئی ہے، اس لیے امیر ممالک ماحول کے لیے مالی معاونت میں حصہ ڈالیں، خصوصاً ان ممالک کی مدد کریں جن کا کاربن کے اخراج میں حصہ بہت کم ہے۔

    عمران خان نے کہا غریب ملکوں سے امیر ممالک میں رقوم کی غیر قانونی منتقلی بھی ایک اہم مسئلہ ہے، فیکٹ آئی پینل کے مطابق ٹیکس کی ان محفوظ پناہ گاہوں میں 7 ٹریلین ڈالرز چھپائے گئے ہیں، ہر سال ترقی پذیر ملکوں سے ایک ٹریلین ڈالر غیر قانونی طور پر منتقل ہو رہے ہیں، اس لوٹ مار کی وجہ ترقی پذیر ملکوں کی بدعنوان اشرافیہ ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا یہ شدید بحران ہے، آنے والے سالوں میں صورت حال مزید بدتر ہو جائے گی، اسے روکنا ہوگا، اور اس کو روکنے کا واحد طریقہ فیکٹ آئی کی پیش کردہ سفارشات پر عمل درآمد ہے، لیکن بدقسمتی سے امیر ممالک میں ان معاملات کا سدباب کرنے کا کوئی محرک موجود نہیں، جب کہ رقوم کی غیر قانونی منتقلی سے ترقی پذیر دنیا میں تباہ کن صورت حال جنم لے رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا انسانی ترقی پر خرچ ہونے والی رقم لوٹ مار کی نذر ہو جاتی ہے، رقوم کی غیر قانونی منتقلی سے ان ممالک کی کرنسی کی قدرگر جاتی ہے اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے، نتیجتاً مالی مشکلات کے شکار لوگ امیر ملکوں تک رسائی کے لیے اپنی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگا رہے ہیں، اس عدم مساوات کی وجہ سے امیر اور غریب ممالک میں خلیج بڑھ رہی ہے۔

    وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ یہی رجحان جاری رہا تو امیر ممالک کو معاشی مشکلات کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کو روکنے کے لیے دیواریں تعمیر کرنا ہوں گی، اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے، آگاہی پیدا کر کے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی میں شامل کچھ گروہ حکومت پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    کالعدم ٹی ٹی پی میں شامل کچھ گروہ حکومت پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں شامل کچھ گروہ امن کے لیے حکومت پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

    پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے کچھ گروپس پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں، ایسے گروہوں کے ساتھ افغانستان میں بات چیت ہو رہی ہے۔

    وزیر اعظم نے انٹرویو میں بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو غیر مسلح کرنے کے لیے مذاکرات کیے ہیں، جن میں افغان طالبان ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا اگر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے یہ گروپ ہتھیار ڈال کر غیر مسلح ہو جاتے تو انھیں معافی دے دی جائے گی، اور وہ بھی معمول کی زندگی گزار سکیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ گروپس حکومت سے بات کرنا چاہتے ہیں، اور ہم تحریک طالبان پاکستان کے کچھ گروپس کے ساتھ رابطے میں ہیں، وہ ہتھیار ڈال دیں تو معاف کر دیں گے، وہ عام شہری کی طرح رہ سکتے ہیں۔

    ترک ٹی وی کو انٹریو میں ان کا کہنا تھا کہ کیوں کہ مذاکرات افغانستان میں ہو رہے ہیں اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ وہ بات چیت کے اس عمل میں تعاون کر رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ مسائل کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتے ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ بحیثیت سیاست دان معاملات کو سیاسی طور پر لے کر آگے بڑھنا چاہیے۔

  • مہنگائی کی وجہ سے عارضی مشکلات جلد نیچے آئیں گی، وزیر اعظم عمران خان پُرامید

    مہنگائی کی وجہ سے عارضی مشکلات جلد نیچے آئیں گی، وزیر اعظم عمران خان پُرامید

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لائن لاسز بڑھنےسے نقصان عوام کو مہنگی بجلی کی صورت میں بھرنا پڑتا ہے ، امید ہے مہنگائی کی وجہ سے عارضی مشکلات بھی جلد نیچے آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کے وی 600مٹیاری تالاہورٹرانس میشن لائن کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، منعقدتقریب میں وزیراعظم مہمان خصوصی تھے۔

    وزیراعظم عمران خان نےمٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن کاافتتاح کردیا، 886کلومیٹرطویل لائن 4ہزارمیگاواٹ بجلی ترسیل کی صلاحیت رکھتی ہے ،ٹرانس میشن لائن کے لیے 1973 ٹاورز تعمیر کیے گئے ہیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن کےافتتاح پر سب کوخراج تحسین پیش کرتاہوں ، 2018میں تیزی سے منصوبے پر کام مکمل کیاگیا ، مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن منصوبہ 2013سے التواکاشکارتھا، لائن لاسز بڑھنےسے نقصان عوام کو مہنگی بجلی کی صورت میں بھرنا پڑتا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک چینی صدرکے ون بیلٹ پروگرام کا فلیگ شپ منصوبہ ہے ، ہماری ٹرانسمیشن لائن بہت پرانی ہوچکی ہیں جس سے لائن لاسز کا سامناہے، ابتک بجلی کےپراجیکٹ میں 17فیصد لائن لاسز ہے، ایک فیصد لائن لاسز سے لاکھوں کا نقصان ہوتاہے۔

    سی پیک کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، کورونا کی وجہ سے سی پیک میں بھی مسائل کاسامنا رہا، بہت امتحانوں سے گزرنا پڑا، قیمتیں بڑھیں،سپلائی چین متاثرہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن تیزی سے بڑھ رہی ہے،کوروناکاخوف کم ہورہاہے، امید ہے کورونا کی آئندہ لہر کی شدت کم ہوگی اور مہنگائی کی وجہ سے عارضی مشکلات بھی جلد نیچے آئیں گی۔

  • عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا

    عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا

    لاہور: مقامی عدالت نے وزیر اعظم عمران خان اور شہباز شریف کو بیان کے لیے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے وزیر اعظم کے خلاف ہرجانہ کیس میں عمران خان اور میاں شہباز شریف کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کر لیا ہے۔

    ایڈیشنل سیشن جج یاسر حیات نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے آئندہ سماعت پر وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا۔

    دریں اثنا، عدالت نے ہرجانے کے دعوے کے ناقابل سماعت ہونے سے متعلق عمران خان کی درخواست واپس لیےجانے کی بنا پر نمٹا دی۔

    وزیر اعظم کے وکلا نے یہ نکتہ اٹھایا کہ لاہور کی عدالت کو دعویٰ پر سماعت کا اختیار نہیں ہے، اس لیے اسے اسلام آباد منتقل کر دیا جائے۔

    وکیل نے کہا شہباز شریف نے عمران خان کی جس تقریر کی بنیاد پر دعویٰ دائر کیا وہ تقریر لاہور میں نہیں، بلکہ اسلام آباد میں کی گئی تھی۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہوا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اُن پر پنامہ لیکس پر رقم کی پیش کش کے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، اس لیے دس ارب ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

  • پاکستان اکیلے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کرے گا: وزیر اعظم

    پاکستان اکیلے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کرے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان اکیلے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے رہنماؤں سے تفصیلی بات ہوئی ہے، تمام رہنماؤں نے طے کیا کہ جامع حکومت کی تشکیل کے بعد افغانستان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ہوگا۔

    عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان اکیلے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کرے گا، افغان حکومت کو تسلیم کرنے سے پہلے طالبان کو انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا، افغان حکومت کو یقینی بنانا ہوگا کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

    وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان میں ابھی تک جامع حکومت نہیں بن سکی، افغانستان میں جامع حکومت کے لیے پیش رفت کی توقع ہے۔

    انھوں نے کہا اس وقت کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا کہ افغانستان کس سمت جائے گا، افغانستان میں جاری 40 سالہ جنگ کا خاتمہ اچھی خبر ہے، 20 سالہ جنگ کے بعد طالبان سے اتنی جلدی توقعات رکھنا درست نہیں۔

    عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا سب کو ساتھ لے کر چلنے سے افغانستان میں پائیدار امن ممکن ہوگا، توقع ہے طالبان خواتین کو تعلیم کی اجازت دے دیں گے، طالبان کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کو مرحلہ وار قومی دھارے میں شامل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا اسلام میں خواتین کے حقوق پر خصوصی زور دیا گیا ہے، افغانستان کے دیہی ماحول کو مذہب سے نہیں جوڑا جانا چاہیے، افغان خواتین بہت بہادر ہیں، انھیں وقت دیا جائے، وہ اپنے حقوق خود حاصل کر لیں گی۔