Tag: وزیر اعظم کے معاون خصوصی

  • ایم کیوایم کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے کی پوری کوشش ہوگی، فیصل کریم کنڈی

    ایم کیوایم کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے کی پوری کوشش ہوگی، فیصل کریم کنڈی

     اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے کی پوری کوشش ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے گورنر سندھ کامران ٹیسوڑی کی ایم کیوایم دھڑوں کو ملانےکی کوشش اچھی بات ہے۔

    فیصلہ کنڈی نے بلدیاتی انتخابات میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں پرصرف ایم کیوایم نہیں پی پی کوبھی اعتراض تھا،حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کے اعتراضات دور کرنے کی کوشش کریں گے۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن سےنچلی سطح کےمسائل حل ہوتے ہیں۔

  • کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    اسلام آباد: بلاول بھٹو کے بیان پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین کا کہنا درست ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں لیکن کیا وہ لاڑکانہ میں ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ کیا بلاول بھٹو طاقت کا سرچشمہ صرف چوری بچانے کے لیے استعمال کریں گے؟

    انھوں نے پی پی چیئرمین سے سوال کیا کہ کیا آپ عوام کو وہ حقوق بھی دیں گے جو آئین کے تحت انھیں حاصل ہیں، کیا حادثاتی چیئرمین لاڑکانہ میں دریافت ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ایڈز کا سرچشمہ سندھ کے غریب عوام کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، اور کیا پیپلز پارٹی کے حادثاتی چیئرمین تھر پر توجہ دیں گے جو موت کا سرچشمہ ہے۔

    انھوں نے ایک اور سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی پر بھی وہ نظر ڈالیں گے جو گندے پانی کی بیماریوں کا سرچشمہ بن چکا ہے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ جیسا کہ میں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ذکر کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے جمہوریت اور عدلیہ پر حملہ جاری ہے، اب ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سلیکٹڈ عدلیہ اور سلیکٹڈ میڈیا چاہتی ہے، اگر تمام طاقت عوام کو منتقل نہیں کی گئی تو ہر چیز تباہ ہو جائے گی۔

  • معاون خصوصی افتخار درانی کا ن لیگ پر طنز

    معاون خصوصی افتخار درانی کا ن لیگ پر طنز

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات افتخار درانی نے کہا ہے کہ جن کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں تھی، پتا نہیں کہاں کہاں سے ان کی جائیدادیں برآمد ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی افتخار درانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جن کی کہیں بھی جائیداد نہیں تھی پھر ان کی جگہ جگہ سے جائیدادیں نکل آئیں۔

    افتخار دارنی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ن لیگی رہنما پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن کے قطری خطوط اور کیلبری فونٹ کے چرچے عام تھے وہ دوسروں کو جھوٹ بولنے کا طعنہ دیتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈھٹائی کا یہ عالم ہو، تب ہی انسان اپنے والد کو ’محفوظ مقام‘ پر منتقل کر کے نائب صدر بنتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی آئی نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ 3 مئی کو مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی عہدے داروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے مریم نواز کو پارٹی کی نائب صدر مقرر کر دیا تھا۔

    دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کے فیصلے کے خلاف با ضابطہ درخواست دائر کر کے فیصلہ چلینج کیا، درخواست میں کہا گیا مریم نواز سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے مریم نواز کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا۔

  • کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا: ندیم افضل چن

    کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا: ندیم افضل چن

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے معاملے پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے بھی اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پائلٹ کی رہائی کا مقصد امن کے لیے پہل کرنا تھا، آج دنیا وزیرِ اعظم عمران خان اور پاکستان کا مؤقف سن رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”چلو بغضِ پی ٹی آئی میں رانا ثنا نے پاک فوج کی تعریف تو کر دی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ندیم افضل چن”][/bs-quote]

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے وقت ن لیگ کی حکومت تھی، ن لیگ نے کلبھوشن سمیت بھارت اور کشمیر پالیسی پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

    پروگرام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی نے اعتراض کیا تھا کہ ابھی نندن کو چھوڑنے کے لیے ہمیں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی، ہمارے وزیرِ اعظم فون کر رہے تھے اور مودی فون نہیں اٹھا رہے تھے، ادھر ساری سیاسی قیادت اور عسکری حکام اکھٹے تھے لیکن وزیرِ اعظم موجود نہیں تھے۔

    پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارتی سرجیکل اسٹرائیک پر ہماری افواج نے عوام کو سچائی سے آگاہ کیا اس لیے بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی اور پاکستان کا مؤقف بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے آیا۔

    وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی افضل چن نے کہا کہ چلو بغضِ پی ٹی آئی میں رانا ثنا نے پاک فوج کی تعریف تو کر دی ہے۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے، ہمیں تیار رہنا چاہیے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی ہے، ہم اسٹینڈ بائی ہیں، کہا جا سکتا ہے کہ پہلے سے تلخی کم ہوئی ہے تاہم اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

  • حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے اپوزیشن پر واضح کر دیا ہے کہ حکومت ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ اپوزیشن اب بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے، لیکن حکومت بلیک میل نہیں ہوگی۔

    [bs-quote quote=” وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”معاون خصوصی برائے وزیر اعظم”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کا کل اسمبلی میں رویہ نا مناسب تھا، حالاں کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی اجلاس کو صحیح انداز سے نہیں چلنے دے رہی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان 25 لوگوں کے شور سے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

    انھوں نے کہا ’پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، وزیرِ اعظم نے پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل تیز کرنے کا کہا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    افتخار درانی نے مزید کہا کہ کے پی میں جب ہماری حکومت آئی تھی تو اسکریننگ عمل کیا گیا تھا، کے پی پولیس سے بھی 12 ہزار اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے، وزیرِ خزانہ نے منی بجٹ پیش کیا، جس کے دوران اپوزیشن نے مسلسل شور شرابا کیا، اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔

  • عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ نعیم الحق کی شہباز شریف کو پروڈکشن آرڈر منسوخ کرنے کی دھمکی

    عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ نعیم الحق کی شہباز شریف کو پروڈکشن آرڈر منسوخ کرنے کی دھمکی

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا شہباز شریف اور ان کے حواریوں کو  عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی؟ کیا وہ چاہتے ہیں ان کا پروڈکشن آرڈر منسوخ کردیا جائے ؟

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا شہباز شریف اور ان کے حواریوں کو عمران خان پرذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ کیا شہباز شریف چاہتے ہیں وہ جیل میں مزیدوقت گزاریں ؟ اور کیا وہ چاہتے ہیں ان کا پروڈکشن آرڈر منسوخ کردیا جائے ؟

    گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ساہیوال واقعے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ پنجاب حکومت وزیراعظم کی اجازت کےبغیر ایک کاغذ بھی نہیں ہلاسکتے، پنجاب کے وزرا واٹس ایپ پر وزیراعظم سے اجازت لیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: شہباز شریف کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب ،وفاقی وزرا نےکہاجےآئی ٹی رپورٹ 72گھنٹے میں آئے گی، ساہیوال واقعے پر جے آئی ٹی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی اور واقعہ پر افسران کو 72 گھنٹے میں علیحدہ کردیا گیا ، راناثنااللہ اور ڈاکٹر توقیر نے 48گھنٹے میں استعفے پیش کئے تھے، پہلے وزیراعظم عمران خان اورپھر وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو استعفیٰ دیناچاہیے۔

    یاد رہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے تحت اہم اعلانات پر اپوزیشن نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا اور اسد عمر کی منی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایک لمحے کے لیے بھی شور شرابا ترک نہیں کیا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ڈیسک بجاتے رہے۔

    بعد ازاں رہنماپاکستان تحریک انصاف نعیم الحق نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن سنجیدگی کامظاہرہ نہیں کررہی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کارویہ شرمناک تھا، اپوزیشن کےنعروں کےجواب میں کوئی نعرہ نہیں لگا، اجلاس سے پہلے اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں چیزیں طے ہوتی ہیں۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے ساہیوال واقعے پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزراء نے ساہیوال میں مرنے والے تمام افراد کو دہشت گرد کہا، وزراء اپنے اس موقف پر وضاحت پیش کریں اور معافی مانگیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کا اثر پاناما کیس سے زیادہ  ہوگا: شہزاد اکبر

    جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کا اثر پاناما کیس سے زیادہ ہوگا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاون بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کا اثر پاناما کیس سے زیادہ بڑا ہوگا، ای سی ایل سے نکالا گیا نام دوبارہ شامل ہو سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ریمارکس پر کیس کا رخ بدلنے کی کوشش کی گئی، جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کا اثر پاناما کیس سے زیادہ بڑا ہوگا۔

    [bs-quote quote=”سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو نیب سے معاونت کا کہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بیرسٹر شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم کے معاون نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے گا، نیب تحقیقات کے بعد نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں نام ای سی ایل میں نہ ہونے پر ملزم فرار ہو جاتے تھے، سپریم کورٹ نے نیب کو 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا کہا ہے۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو نیب سے معاونت کا کہا ہے، جے آئی ٹی نے زمینوں پر قبضے اور بیرون ملک پراپرٹیز کی بھی نشان دہی کی۔

    تفصیلی فیصلہ پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کے ردِ عمل میں ایک بھی جواب نہیں سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج عدالتِ عظمیٰ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ نئے چیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کے خلاف تحقیقات جاری رکھے۔