Tag: وزیر اعظم

  • ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا: وزیر اعظم

    ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیوز کانفرنس کی جس میں آئل اور گیس کے شعبے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ پاکستان میں جتنی گیس استعمال ہوئی اتنے ہی ذخائر دریافت کیے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ 46 نئے لائسنس اور 31 نئی لیز دی گئیں۔ 5 سالوں میں 20 لاکھ گیس صارفین کا اضافہ کیا گیا۔ سنہ 2013 میں 70 لاکھ اور 2018 میں 90 لاکھ صارفین ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج سی این جی دستیاب ہے، گیس اسٹیشن پر کوئی لائن نہیں۔ 25 ہزار کی ڈسٹری بیوشن پائپ لائن ڈالی گئی۔ گرمیوں میں بھی صارفین کو گیس نہیں ملتی تھی، آج وافر مقدار میں مل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گیس کی ڈیمانڈ 8 ملین مکعب روزانہ ہے، تاپی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، 2020 میں مکمل ہوگا۔ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹ فعال ہیں۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ایک بھی گیس کنکشن سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ’کوئی بھی مجھ پر الزام لگائے جواب دینے کے لیے تیار ہوں، الزام لگانے والا ہرجانے کے لیے تیار رہے، نہیں دینا چاہتا تو الگ بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کوٹے سے متعلق پرانے اسکینڈل نہیں کھولنا چاہتا۔ گیس سے سستا ایندھن آج بھی کوئی نہیں۔ کھاد کے کارخانوں کو گیس میسر نہ تھی، آج فراہم کی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں: وزیر اعظم

    حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں۔ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے دن سے ہی آزادی صحافت کا فیصلہ کیا۔ منفی خبریں چھپتی ہیں تو ان کا اثر بھی ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کا ایک اہم کردار ہوتا ہے، تنقید سے فائدہ بھی ہوتا ہے۔ ’صحافی بتائیں ہم نے ذمہ داری پوری کی ہے یا نہیں۔ طے کیا گیا تھا صحافیوں کے لیے کوئی سیکرٹ فنڈ نہیں رکھا جائے گا‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایوارڈز صحافی برادری کی کامیابیوں کو سامنے لاتے ہیں۔ حقائق پر مبنی رپورٹنگ ملک کے لیے بہت اہم ہے۔ میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن حکومت کے اچھے کام بھی سامنے لائے۔

    انہوں نے کہا کہ تجویز ہے ایک ایسا میکینزم ہو جو غلط خبر کو کاؤنٹر کرے۔ ہماری کوشش رہی صحافت پر کسی قسم کا دباؤ نہ ڈالا جائے۔ تجویز تھی سوشل میڈیا پر سنسر شپ لاگو کریں لیکن یہ وقتی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فخر ہے ہم نے کبھی میڈیا پر سنسر شپ کی حمایت نہیں کی۔ سنسر شپ سے وقتی طور پر چیزوں کو پیچھے دھکیلا جا سکتا ہے۔ ’سنسر شپ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، میڈیا خود جھوٹی خبر کی تردید شائع کرے‘۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 5 سال میں بڑے نشیب و فراز آئے لیکن حکومت نے کام جاری رکھا، چیلنجز کے باوجود وہ کام کیے جو 65 سال سے نہیں ہوئے تھے۔ ’لواری ٹنل کی مثال ہمیشہ دیتا ہوں، لواری ٹنل کا افتتاح بھٹو نے کیا، منصوبہ نواز شریف نے مکمل کیا‘۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں۔ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، اسد درانی کی کتاب زیرغورآنے کا امکان

    وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، اسد درانی کی کتاب زیرغورآنے کا امکان

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج  طلب کرلیا، اجلاس میں اسد درانی کی متنازع کتاب کا معاملہ بھی زیرغورآنے کا امکان ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج بروز منگل  طلب کر لیا ہے، اجلاس میں ملکی سلامتی، سرحدی سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا.

    [bs-quote quote=”اجلاس میں مشرقی ،مغربی سرحداورخطے کی صورت حال پر غور ہوگا، فاٹااصلاحات بل کی منظوری کے بعدعمل د رآمد امور کا بھی جائزہ لیا جائے گا” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق اس اہم اجلاس میں‌ اسد درانی کی متنازع کتاب کامعاملہ بھی زیرغور آئے گا.

    ساتھ ہی اجلاس میں مشرقی، مغربی سرحد اور خطے کی صورت حال پر غور ہوگا، نیز فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کے بعدعمل د رآمد امور کا بھی جائزہ لیا جائے گا.

    یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے حکم پر سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کو ان کی کتاب کے سلسلے میں جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا۔

    پاک فوج کی جانب سے اسد درانی کے خلاف لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں تحقیقات کروانے اور ان کا نام ای سی ایل میں‌ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا.

    واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی اگست 1990 سے مارچ 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں. انھوں نے سابق را چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر کتاب ’دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس‘ لکھی ہے۔

    اس کتاب پر پاکستان کے سیاسی و عسکری حلقوں‌ کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، جس کے بعد انھیں‌ جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا.


    جنرل (ر) اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ذرائع وزارت داخلہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گلگت بلتستان کے شہریوں کو پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق مل گئے، وزیر اعظم

    گلگت بلتستان کے شہریوں کو پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق مل گئے، وزیر اعظم

    گلگت: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو بنیادی حقوق پاکستان کے دیگر شہریوں کو حاصل ہیں وہی گلگت بلتستان والوں کو بھی اب حاصل ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے گلگت میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو اپنی سول سروس بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے، پاکستان کی سول سروس میں بھی گلگت بلتستان کا کوٹا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جی بھی آرڈر  2018 کے تحت اب تمام اختیارات چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کے پاس ہوں گے، مرکزی حکومت کا کردار محض مشورہ دینے تک محدود ہوگا، مرکزی فنڈ خرچ کرنے کا اختیار بھی اس کے پاس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گورنر، ہائی کورٹ جج اور چیف جسٹس بھی گلگت بلتستان ہی سے ہوں گے، 18 ویں ترمیم کے بعد والے حقوق اب گلگت بلتستان کو بھی حاصل ہیں۔

    قبل ازیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن گلگت بلتستان کے لیے سنگ میل ہے، یہاں ترقی ہوگی، عوام کو حقوق ملیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ریکارڈ پر فخر ہے، جو کام ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے اپوزیشن کاحق ہے لیکن اپوزیشن کے احتجاج کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آئی، خواہش تھی کہ اپوزیشن ارکان بھی موجود ہوتے، خیال رہے کہ وزیر اعظم کی گلگت بلتستان آمد پر پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔

    گلگت بلتستان میں تیز ترین موبائل انٹرنیٹ سروس کا آغاز


    واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان میں ہزاروں مظاہرین نے جی بی آرڈر 2018 کے خلاف ریلی نکالی تھی، ان کا مطالبہ تھا کہ گلگت بلتستان کا انتظام و انصرام صدارتی احکامات سے کرنے کی بجائے اسے فاٹا کی طرح پاکستان کا حصہ تسلیم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ 22 مئی کو گلگت بلتستان حکومت نے 2009 سے نافذ جی بی امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آڈر منسوخ کرکے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گلگت بلتستان آڈر 2018 کی منظوری دے دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اب وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر کوئی ملاقات نہیں ہو گی: خورشید شاہ

    اب وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر کوئی ملاقات نہیں ہو گی: خورشید شاہ

    اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں‌ وزیراعظم کے نام پر ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، اس معاملے پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی آج ہونے والی بڑی بیٹھک منسوخ ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ کی ملاقات منسوخ کر دی گئی ہے، جس کے بعد معاملہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے.

    اس معاملے میں‌ میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا آج وزیر اعظم سے ملاقات ہونا تھی، لیکن نہیں ہو سکی ہو سکتا ہے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 2 نام اسپیکر کو بجھوا دوں.

    خورشید شاہ نے کہا کہ نوید قمر اور شیری رحمان پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہوں گے، اب وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر ملاقات نہیں ہوگی.

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نگراں وزیر اعظم کے ناموں کے معاملے پر اپنی بات سے پھر گئے ہیں، ہمیں کہا گیاججز کو نگراں وزیراعظم کے نام میں شامل نہیں کیا جائے گا، ہم بھی ججز کے نام دینا چاہتے تھے لیکن نہیں دیے.

    تجزیہ کاروں کے مطابق جوں جوں‌وقت گزر رہا ہے، متفقہ نگراں وزیر اعظم لانے کا امکان معدم پڑتا جا رہا ہے.


    شاہد خاقان اورخورشید شاہ کی ملاقات، نگراں وزیراعظم کے نام کا فیصلہ آج ہوگا


  • آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا، نتائج مثبت ہوں گے، وزیراعظم

    آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا، نتائج مثبت ہوں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا جس کے نتائج مثبت ہوں گے، بل کی حمایت کرنے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے ترمیمی بل کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کا شکریہ جس نے بل پاس کرنے میں ہمارا ساتھ دیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہاؤس نے ثابت کیا کہ قومی اتفاق رائے ہوسکتا ہے، پیچیدہ مسائل کو قومی اتفاق رائے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے اس لیے قومی مفاد کے مسائل پر یک جہتی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو وہی سہولتیں دینی ہیں جو پاکستان کے دیگر لوگوں کو میسر ہیں، ضرورت ہے کہ فاٹا میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے ابھی جو تقریر ہوئی، اس میں ایسی باتیں بھی ہوئیں جن کی اس موقع پر ضرورت نہیں تھی۔

    فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا، عمران خان


    ان کا کہنا تھا کہ پاناما میں کیا ہوا، دھرنا کیسے ہوا، سب کو معلوم ہے۔ کسی کومنی لانڈرر کہنا اخلاق نہیں ہے، مجھے یقین ہے اس بات کا جواب الیکشن میں عوام دیں گے، پاکستان میں اب بدتمیزی کی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور


    انھوں نے کہا کہ کوشش کی ہے بل کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر کا بہانہ نہ بنے، فاٹا بل پر کسی قسم کا سیاسی اختلاف نہیں رکھا گیا، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور مقررہ وقت پر الیکشن ہوں گے، تاخیر کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان الیکشن میں تاخیرکا متحمل نہیں ہوسکتا، حکومت 31 مئی تک رہے گی اور 60 روز میں انتخابات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی منظوری دے دی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے فاٹا کےخیبرپختونخواہ میں انضمام کی منظوری دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں فاٹا آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کرنے کی توثیق کر دی. گلگت بلتستان کونسل وفاق کے لئے ایڈوائزری باڈی کے طورپربرقرار رہے گی.

    کابینہ اجلاس میں مختلف معاہدوں، مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی گئی، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بورڈآف ڈائریکٹرز کے ممبران کے تقرر، سرمایہ کاری بورڈپاکستان، بزنس فرانس میں ایم اویو پردستخط اور پاکستان اور کرغزستان میں فاصلاتی تعلیم کے لیے تعاون کی یادداشت کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8 اور11 مئی اجلاس کے فیصلوں، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 12 اکتوبر 2017 کے فیصلوں، پاکستان اور بوسنیا میں دفاعی صنعت میں تعاون کے معاہدے کی بھی توثیق دی گئی.

    اجلاس میں خصوصی عدالت کراچی کے جج عبید خان کی مدت ملازمت میں توسیع، جسٹس(ر) شاہد سعید کی بطور چیئرمین کاپی رائٹ بورڈ تعیناتی، وفاقی کابینہ کی پی این ایس سی کےبورڈ کی دوبارہ تشکیل نو کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین کی تعیناتی، ادویہ کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں، اوگرا گیس قوانین 2018 کی بھی منظوری دی گئی.


    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہم نے آگے بڑھایا: وزیر اعظم

    بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہم نے آگے بڑھایا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا نے اپنے مفاد کے لیے نواز شریف کے انٹرویو کے مخصوص حصے کو اٹھایا۔ بدقسمتی سے بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہم نے آگے بڑھایا، جو باتیں کی جارہی ہیں اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی خبر پڑھی ہوتی تو یہ بات نہ کرتے۔ آج پارلیمنٹ میں دھواں دھار تقریریں کی گئیں۔ ’یقین سے کہتا ہوں ان میں سے کسی نے بھی یہ خبر نہیں پڑھی ہوگی‘۔

    انہوں نے کہا کہ جس شخص نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا اس کے لیے آج غداری کی باتیں ہو رہی ہیں۔ نواز شریف کا مخصوص بیان ایک بڑے انٹرویو کا حصہ ہے۔ انٹرویو میں صحافی نے چند باتیں لکھیں اور صرف ایک ایشو اٹھایا گیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے انٹرویو میں کہا ممبئی حملہ کرنے والوں کو پاکستان سے بھیجا گیا۔ نواز شریف کے اس ایک جملے سے غلط تاثر لیا گیا جس کو مسترد کرتا ہوں۔ پاکستان کسی بھی طرح سے اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیتا۔ ’یہ پالیسی پہلے بھی تھی اور آج بھی اسی پالیسی پر قائم ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا پرویز مشرف اور پاشا نے بھی اس پر باتیں کی ہیں۔ عمران خان، درانی اور رحمٰن ملک نے بھی اس ایشو پر بات کی ہے۔ انٹرویو میں جس طرح کہا گیا اور جس طرح لکھا گیا وہاں سے ایشو پیدا ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے اپنے مفاد کے لیے اس خبر کے مخصوص حصے کو اٹھایا۔ ’بدقسمتی سے بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہم نے آگے بڑھایا، جو باتیں کی جارہی ہیں اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے، لمبے انٹرویو میں صرف ایک جملے کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس ایشو کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کریں۔ ’اپنے آپ کو بھارت کا آلہ کار نہ بننے دیں۔ اس صورتحال کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا، اس ایشو کو مزید اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے‘۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی کہتا ہے کمیشن بنائیں اور کوئی غداری کا کہتا ہے۔ کمیشن ملک کے مفاد میں ہے تو ضرور بنایا جائے۔ ’معاملے پر کمیشن بنانا ہے تو بنالیں مجھے کوئی اعتراض نہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ تمام صورتحال مس رپورٹنگ سے شروع ہوئی اب اسے ختم ہوناچاہیئے۔ معاملے کی وضاحت دے دی ہے اس ایشو کو اب ختم ہونا چاہیئے۔ ’پارٹی لیڈر ایسی باتیں کریں جو حقائق پر مبنی ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا: وزیر اعظم

    پاکستان سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا۔ ملکی تاریخ میں دوسری حکومت مدت پوری کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ درپیش چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا۔ 5 سال میں چیلنجز کے باوجود ترقی کی جانب بڑھے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں بنیادی ڈھانچے کا فقدان تھا۔ ہم نے ملک میں گیس کی قلت کاخاتمہ کیا۔ بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا۔ اقتصادی راہداری کی تعمیر علاقائی روابط کا وژن ہے۔ ’ملک میں 17 سو کلو میٹر طویل موٹر ویز بنا رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اقتصادی زونز کے قیام کے لیے بھی سرمایہ کاری کی گئی۔ اقتصادی زونز سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ ملکی تاریخ میں دوسری حکومت مدت پوری کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقیاتی پالیسیوں پر اتفاق رائے سے عمل پیرا ہیں۔ شرح نمو کو 9 فیصد تک لے جانا انتہائی ضروری ہے۔ ’پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پہلی ترجیح بن رہا ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عملی طور پر کام کر کے دکھانا بہت مشکل ہوتا ہے: وزیر اعظم

    عملی طور پر کام کر کے دکھانا بہت مشکل ہوتا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مشکل کام کوحقیقت میں تبدیل کردیا۔ ملک میں ترقی جمہوریت کی بدولت ہے، عملی طور پر کام کر کے دکھانا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نئے ایئرپورٹ اسلام آباد انٹرنیشل ایئرپورٹ کا افتتاح کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک مشکل کام کو حقیقت میں تبدیل کر دیا۔ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ ملک کا بہترین منصوبہ تھا۔ ہوائی سفر اب ایک ضرورت بن گیا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ایئر پورٹ کی تکمیل کی اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔ نیا اسلام آباد ایئر پورٹ عالمی معیار کا ہوائی اڈہ ہے۔ حکومت نے پرانے منصوبے مکمل کیے اور نئے منصوبے بنائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پرائیوٹ سیکٹر کی شراکت سے تعمیر پہلا ایئر پورٹ ہے۔ کوئٹہ اور پشاور ایئر پورٹس کی تزئین و آرائش آخری مراحل میں ہے۔ لاہور، فیصل آباد اور سیالکوٹ کے ایئر پورٹس بھی جدید بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈہ گزشتہ 5 سال کی حکومتی کارکردگی کی مثال ہے۔ یہ منصوبہ اقتصادی ترقی کے لیے گیٹ وے ثابت ہوگا۔ ہم نے جو منصوبے شروع کیے وہ مکمل بھی کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملتان، فیصل آباد میں ایئر پورٹ منصوبے مکمل کیے۔ پشاور سے کراچی ہائی ویز منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔ ملک میں ہزاروں کلو میٹر شاہراہیں بن رہی ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ گیس کی طلب اور رسد کا فرق ختم کیا۔ 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل کی۔ اسلام آباد ایئر پورٹ کا منصوبہ کئی سال سے التوا کا شکار تھا۔ ملک میں ہزاروں کلو میٹر شاہراہیں بن رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات پر تنقید کرنا بہت آسان بات ہے۔ بے شمار مسائل کے باوجود بہترین انداز میں کام کیا۔ بے شمار چیلنجز میں حکومت کرنا آسان نہیں ہوتا۔ عملی طور پر کام کر کے دکھانا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وقت کے ساتھ چلنا ہے تو جدید ٹیکنالوجی اپنانا ہوگی۔ ملک میں ترقی جمہوریت کی بدولت ہے، ’کسی ملک نے جمہوریت کے بغیر ترقی نہیں کی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔