ڈیووس: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا جواب دینے کی صلاحیت ہے۔ پاکستان میں تمام ادارے آئین اور قانون کے دائرے میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان بریک فاسٹ تقریب میں خطاب کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے توانائی کے بحران پر قابو پایا۔ پاکستان میں تمام ادارے آئین اور قانون کے دائرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ ’بلاول بھٹو کا میرے فنکشن میں ہونا جمہوریت کی مضبوطی کا ثبوت ہے‘۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا جواب دینے کی صلاحیت ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
ڈیووس: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک روڈ ایک بیلٹ کا اہم حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت مواصلات اور توانائی کے ڈھانچوں پر کام ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں ہونے والے مباحثے میں شرکت کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک روڈ ایک بیلٹ کا اہم حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت مواصلات، توانائی کے ڈھانچے پر کام ہو رہا ہے۔ علاقائی روابط سے ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ منصوبہ خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور خوشحالی کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک خطہ ایک سڑک کا اہم جزو ہے۔ منصوبے سے خطے کے ممالک ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے۔ سی پیک خطے میں خوشحالی لائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سڑکوں، بندرگاہوں، انفراسٹرکچر کو جدید بنایا ہے۔ صنعت اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ سی پیک سے برآمدات میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔ سی پیک کے تحت ریلوے اور ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبوں میں ماحولیاتی آلودگی میں کمی پر توجہ ہے۔ تیل سے چلنے والے بجلی پلانٹس نئی ٹیکنالوجی سے تبدیل کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ صرف پارٹی کے کہنے پر ہی اسمبلی تحلیل کروں گا کسی اور کے کہنے پر نہیں۔ حکومت مدت پوری کرے گی اور انتخابات وقت پر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صحافیوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار میرے پاس ہے۔ پارٹی کے کہنے پر ہی اسمبلی تحلیل کروں گا کسی اور کے کہنے پر نہیں۔ ’کسی میں دم ہے تو تحریک عدم اعتماد لے آئے، حکومت مدت پوری کرے گی اور انتخابات وقت پر ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ طالبان اگر امریکا سے بات کرنا چاہتے ہیں تو کریں۔ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جنگ سے کچھ نہیں ملے گا۔ امریکا اربوں ڈالر ہتھیاروں پر لگانے کے بجائے مہاجرین پر خرچ کرے۔
زینب قتل کیس پر ان کا کہنا تھا کہ زینب کا قاتل ضرور گرفتار ہوگا ڈیڈ لائن دینا مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں میں میرٹ پر تعیناتی کر رہے ہیں۔ میرے وزیر اعظم اب بھی نواز شریف ہیں۔ ججز کا کردار اور سوچ بھی عوام کے سامنے آنی چاہیئے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان میں کوئی کارروائی نہیں کر سکتا۔ اگر کچھ ہوا تو سفارتی یا ملٹری سطح پر جواب دے سکتے ہیں۔ امریکا کی طرف سے ڈو مور مطالبے کی مزید گنجائش نہیں۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کا یومیہ خسارہ 15 کروڑ ہے، نجکاری ناگزیر ہے۔ نیا اسلام آباد ایئرپورٹ مارچ میں مکمل ہوگا
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسمبلی اپنے وقت پر یا صرف نواز شریف کے کہنے پر تحلیل ہوگی۔ پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن سے گفتگو کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے خلاف سازش نہیں ہو رہی۔ میں سازشوں پریقین نہیں رکھتا۔ نگراں وزیر اعظم کا تقرر چوری چھپے نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلیاں توڑنے والے شوق پورا کرلیں۔ عام انتخابات جولائی میں ہی ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ دو طریقوں سے تحلیل ہوگی، نواز شریف کے کہنے پر یا پھر اپنے وقت پر تحلیل ہوگی۔ آئندہ الیکشن نواز شریف کی تصویر پر ہی لڑیں گے۔ ’میری یا شہباز شریف کی تصویر لگانے سے کوئی ووٹ نہیں ملے گا‘۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان اور زرداری، طاہر القادری کی قیادت میں اکٹھے ہوگئے۔ عوام انتخابات میں اپوزیشن کی سیاست کا صحیح جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے۔ ’نہ تو چور ہیں نہ ہی کوئی ڈاکہ مارا ہے، این آر او چور کرتے ہیں‘۔
شاہد خاقان نے مزید کہا کہ ماضی میں ایک نگراں وزیر اعظم کیش رشوت وصول کرتا رہا۔ وزیر اعظم آفس میں گیس کنکشن اور کلاشنکوفوں کے لائسنس بیچے گئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ختم نبوت کا قانون تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا۔ سینیٹ میں مسلم لیگ ن نے قانون کی مخالفت کی تھی۔ ختم نبوت قانون کی منظوری کا ذمہ دار ن لیگ کو نہ ٹھہرایا جائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پراسیکیوٹرجنرل کے لیے نیب کی جانب سے ارسال کردہ پانچوں نام مسترد کر کے اپنی سمری نیب کو بھجوا دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال اس معاملے پر آمنے سامنے آگئے ہیں.
وزیر اعظم نے پراسیکیوٹر جنرل کے لیے نیب کے تجویز کردہ ناموں کو مسترد کرتے ہوئے تین نام تجویز کر کے اپنی سمری نیب کو ارسال کر دی، جسے چیئرمین نیب نے مسترد کر دیا.
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے وزیر اعظم کی سمری مسترد کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ہمارے دے ہوئے پانچ ناموں ہی میں سے کسی ایک کا تقررکیا جائے.
وزیر اعظم کی جانب سے نیب کے تجویز کردوں ناموں کو مسترد کرنے اور چیئرمین نیب کے طرف سے ان ہی افسران میں سے کسی ایک کے تقرر پر اصرار نے ڈیڈ لاک پیدا کر دیا ہے.
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیر کے روز نیب کے سامنے پیش ہونا ہے. آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں نیب نےشہبازشریف کوطلب کررکھا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس ضمن میں ن لیگ میں مشاورت جاری ہے. قریبی ارکان کی جانب سے انھیں اپنا مقدمہ میڈیا کے سامنے رکھنے اور اپنے بجائے وکیل کو بھیجنے کا مشورہ دیا گیا ہے.
تجزیہ کاروں کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل کے لیے ارسال کردہ ناموں کو مسترد کیے جانے کے بعد حکومت اور نیب میں تنائو بڑھتا محسوس ہوتا ہے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ فاٹا کے مسائل کے حل کے لیے عملی طور پر کام شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم سے مسلم لیگ ن فاٹا کے عہدیداروں کی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں فاٹا اصلاحات اور قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ فاٹا کے مسائل کے حل کے لیے عملی طور پر کام شروع کردیا۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ فاٹا کے عوام کی منشا کے مطابق اصلاحات کا عمل مکمل کریں گے۔ فاٹا اصلاحات اور انضمام کا عمل مرحلہ وار انجام دیا جائے۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا میں تعمیر و ترقی کے عمل کو فروغ دیا جائے۔ حکومت قبائلی علاقہ جات میں تمام سہولتیں دینے کے لیے پر عزم ہے۔
ملاقات کے اختتام پر مسلم لیگ ن فاٹا کے عہدے داروں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر پارٹی اسمبلی تحلیل کرنے کا کہے گی، تو وہ اسمبلی تحلیل کر دیں گے۔ البتہ دبائو قبول نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارامقصد امریکا سے تعلقات توڑنا نہیں، بات چیت کا عمل ہر سطح پر جاری ہے، البتہ ہم ملک کے دفاع کے پابند ہیں، اگر ڈرون حملہ ہوا تو بھرپور ایکشن لیں گے۔
انھوں نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو تنخواہ نوازشریف نے لی ہی نہیں، اس پرفیصلہ سنایا گیا، پاناما سے کیس شروع ہوا اوراقامے پرختم کیا گیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک دن میں فاٹا انضمام پرفیصلہ ہونا ممکن نہیں، ہمیں فاٹا کےعوام کو وہی معیار زندگی اور ترقی دینی ہے، جو باقی صوبوں میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے 30 لاکھ افغانوں کو پناہ دی، ہرممکن مدد کی، اس کے باوجود ہماری فورسز پر افغان سرحد سے حملے ہو رہے ہیں، جنگ سے افغانستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارے لیے نیک مقاصد نہیں رکھتا، پہلے دن سے بھارت سی پیک کےخلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے، چین گوادر کوعسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا خواہش مند نہیں.
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بہ طور وزیر اعظم اختیارات ان کے پاس ہیں، فیصلے وفاقی کابینہ میں ہوتے ہیں، نواز شریف اختیارات سونپ کرنتائج مانگتے ہیں، دبائو قبول نہیں، لیکن اگر پارٹی اسمبلی تحلیل کرنے کا کہے، تو کردوں گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ سینیٹ انتخابات کو کوئی خطرہ نہیں، تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ جمہوریت کا سفرچلتا رہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
پشاور: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ انقلاب یا تبدیلی باتوں سے نہیں اقدامات سے آتی ہے۔ بنیادی اصول ہے کام کریں گے تو آگے بڑھیں گے کام نہیں کریں گے تو گھر جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیشنل انکیوبیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس افتتاح کو تمام پروجیکٹس سے زیادہ اہم سمجھتا ہوں۔ سینٹر نوجوانوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل انکیوبیشن پروجیکٹ کو پائلٹ پروجیکٹ سمجھا جائے۔ اس قسم کے منصوبے دوسرے اداروں کے لیے بھی مشعل راہ ہوتے ہیں۔ براڈ بینڈ کی سہولت پورے پاکستان میں ہونی چاہیئے۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی شراکت داری سے قائم ادارے کے افتتاح سے خوشی ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ہزاروں میل طویل موٹر ویز بنائیں۔ انقلاب باتوں اور دعوؤں سے نہیں کام کرنے سے آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب یا تبدیلی باتوں سے نہیں اقدامات سے آتی ہے۔ ملک بھر میں براڈ بینڈ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بنیادی اصول ہے کام کریں گے تو آگے بڑھیں گے۔ کام نہیں کریں گے تو گھر جائیں گے، وفاقی اور صوبائی صورتحال سامنے ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو سب نظر آرہا ہے کام کر کے دکھائیں منتخب کریں گے۔ عوام نے جس کو مینڈیٹ دیا حکومت اس کے پاس ہوگی۔ مینڈیٹ والی اس حکومت نے مسائل حل کرنے ہیں۔ اچھا کام کریں گے تو آپ کے راستے میں مسائل کھڑے کیے جائیں گے۔ ہم نے 4 سال میں مسائل کے باوجود بہترین کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے نوجوان روزگار حاصل کر کے دہشت گردی کو شکست دیں گے۔ عوام کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان بہت پیچھے رہ گیا تھا۔ ہماری حکومت آئی تو ایک سال کے اندر اندر لوگوں نے تبدیلی دیکھی۔ ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں پر بھرپور توجہ دی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے نوجوانوں کے لیے کئی منصوبے شروع کیے۔ عوام کا جمہوریت کے سفر میں جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے۔ گزشتہ روز فاٹا میں بھی براڈ بینڈ سہولت متعارف کروائی گئی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
صادق آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مسلم لیگ ن کی حکومت باتیں نہیں کام کرتے ہیں۔ ہمارے سینکڑوں منصوبے ہیں، آپ اپنا ایک منصوبہ دکھا دیں۔
تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کے شہر صادق آباد میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔
وزیر اعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل این جی منصوبہ پاکستان کو ترقی دینے کے لیے اہم ہے۔ ایل این جی منصوبہ پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے سے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کو گیس فراہم کی جاتی ہے۔ اضافی گیس مہیا کیے بغیر توانائی کے مسائل حل نہیں ہوسکتے تھے۔ ’حکومت سنبھالی تو ملک میں توانائی کا بحران تھا۔ توانائی کا بحران حل کیے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے ایل این جی سے سستی ترین گیس حاصل کی۔ ملکی تاریخ میں 42 انچ قطر کی کوئی گیس پائپ لائن نہیں ڈالی گئی۔ ’ہم گیس کا مسئلہ حل نہ کرتے تو بجلی کے مسائل بھی حل نہ ہوتے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اور موجودہ حکومت باتیں نہیں، کام کرتے ہیں۔ مخالفین اپنے 15 سال کے دور میں ایک منصوبہ دکھا دیں۔ ’مسلم لیگ ن خدمت اور کام کی سیاست کرتی ہے‘۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ گیس کےکنکشن جتنے بھی دیے ان میں ایک بھی سفارش پر نہیں دیا۔ ’آج ملک میں کوئی صنعت لگانی ہو، کارخانہ لگانا ہو تو گیس میسر ہے‘۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: قومی سلامتی کميٹی نے کہا ہے کہ امريکا اپنی ناکاميوں کا الزام پاکستان پر نہ لگائے، ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ ميں اہم کردارادا کيا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں امریکی دھمکیوں سے متعلق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم ہونے کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کو سخت مایوسی ہوئی، البتہ غیرضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا، پاکستان الزامات کے باوجو دمثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
اہم ترین اجلاس میں وزیرخارجہ، وزیردفاع، وزیرداخلہ کے علاوہ آرمی چیف، نیول چیف، ایئرچیف مشیر قومی سلامتی، امریکا میں پاکستانی سفیراعزازچوہدری سمیت سول اورفوجی قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں امریکی صدرکے بیان سمیت خطے اوراندرونی معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان نےدہشت گردی کے خاتمے کیلئے گراں قدر قربانیاں دیں ہیں، پاکستان کی قربانيوں سے انحراف سراسر زيادتی ہوگی، عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔
امریکی صدر کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بلاتفريق کارروائياں کيں، امن قائم کرنے کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، پاکستان دہشت گردی سے متاثر ملکوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو 123 ارب ڈالرز کا نقصان اور پچاس ہزار پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے، اس جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے چھ ہزاراہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، 2003 سے 2017 تک پاکستان میں 62 ہزار 421 افراد شہید ہوئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی نے سخت مایوسی کا اظہار کیا، اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ کی جنوبی ایشیائی پالیسی کے اعلان کے بعد امریکی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتوں میں باہمی اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھنا ہی بہترین راستہ ہے۔
یاد رہے کہ مذکورہ اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی تھی، جس میں اندرونی وعلاقائی سیکیورٹی صورت حال اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔
اس ٹویٹ کے جواب میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ امریکا افغانستان میں پھنس گیا ہے، جس کا غصہ پاکستان پر نکالا جارہا ہے، بعد ازاں پاکستان نے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروادیا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔