Tag: وزیر اعظم

  • پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار ہے: وزیر اعظم

    پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار ہے: وزیر اعظم

    ہانگ کانگ: وزیر اعظم محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا ہے، تاہم اب پاکستان ایک پر اعتماد اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے تیار ملک ہے۔

    تفصیلات کے لیے ہانگ کانگ میں ون بیلٹ ون روڈ سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت سے نقصانات اٹھانے پڑے اور آج بھی پاکستان کو چیلینجز کا سامنا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ صرف چین اور پاکستان کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے، افریقہ اور یہاں تک کے اس سے یورپ کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔

    انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سرمایہ کار دوست پالیسی سازی کی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے۔ خدمات، توانائی اور آٹو سیکٹر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

    ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو سے ملاقات

    وزیر اعظم نواز شریف سے ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو لی چن یانگ نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو سے بات چیت میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہانگ کانگ میں برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادانہ تجارتی پالیسی سرمایہ کاروں کو شاندار مواقع فراہم کرتی ہے۔ پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات ہیں جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    ملاقات میں ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو لی چن یانگ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان گہرے تعلقات ہیں اور فریقین کو اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف سے چیئرمین شینڈونگ ہائی اسپیڈ گروپ کارپوریشن اور چیئرمین زیڈ ٹی ای کارپوریشن نے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے ہانگ کانگ کے تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری میں سرمایہ کاری کریں۔

    ملاقاتوں کے درمیان وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

    وزیر اعظم مزید 2 روز تک ہانگ کانگ میں قیام کریں گے۔ وہ چین کا 3 روزہ کامیاب سرکاری دورہ کر کے ہانگ کانگ پہنچے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ای کامرس ملکی معیشت کے لیے اہم ترین ہے: وزیر اعظم

    ای کامرس ملکی معیشت کے لیے اہم ترین ہے: وزیر اعظم

    بیجنگ: وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف چین کے سرکاری دورے کے بعد ہانگ کانگ کے لیے روانہ ہوگئے۔ ہانگ کانگ روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ای کامرس کو ملکی معیشت کے لیے اہم ترین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کا چین کا 3 روزہ سرکاری دورہ مکمل ہوگیا۔ دورے کے آخری روز انہوں نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری چی جن نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاک چین تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اورچین گہرے دوست ہیں اور عوام کی خوشحالی کے لیے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ملاقات میں کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری چی جن کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے باعث دونوں ممالک کے قریبی تعلقات عوامی سطح پر روابط میں تبدیل ہوگئے۔

    انہوں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ سنکیانگ صوبے کے پاکستان کے ساتھ مضبوط کاروباری تعلقات ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف ہانگ کانگ کے لیے روانہ ہوگئے۔

    وزیر اعظم کی ہانگ کانگ میں مصروفیات

    وزیر اعظم اپنے ہانگ کانگ کے 3 روزہ سرکاری دورے کے دوران ہانگ کانگ کی بزنس کمیونٹی سے خطاب کریں گے اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔

    وہ ہانگ کانگ میں قیام کے دوران ایک خطہ ایک سڑک پاکستان سرمایہ کاری فورم سے بھی خطاب کریں گے جس میں ہانگ کانگ اور مے لینڈ چائنہ کی ممتاز کاروباری کمپنیاں شرکت کریں گی۔

    ہانگ کانگ میں پاکستان کے قونصل خانے کے مطابق فورم میں چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے مواقعوں کو اجاگر کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم ہانگ کانگ میں اپنے قیام کے دوران ہانگ کانگ کی منتخب چیف ایگزیکٹو مسز کیری سے بھی ملاقات کریں گے۔

    وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول

    پاناما جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات میں مصروف جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا۔ ٹیم نے وزیر اعظم اور اسحٰق ڈار کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 640 ملین روپے کیسے اکھٹے ہوئے؟ حالات کیا تھے اور کیا کیا واقعات رونما ہوئے تھے؟

    ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیا کی زیر صدارت چھٹے اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق نیب کی تفتیشی رپورٹ بھی ٹیم نے حاصل کرلی۔ نیب دستاویزات میں اسحٰق ڈار کا سابق چیئرمین نیب کو ہاتھ سے لکھا 20 اپریل سنہ 2000 کا بیان بھی شامل ہے۔

    ریکارڈ کی جانچ کے ساتھ جے آئی ٹی ممبران وزیر اعظم نواز شریف، اسحٰق ڈار اور کیپٹن صفدر کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار وضع کریں گے۔

    آج ہونے والے اہم اجلاس میں تفتیشی ٹیم وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے ساتھ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے لیے ماہرین کی معاونت لینے پر مشاورت کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل جے آئی ٹی نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے گوشوارے بھی طلب کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے 1985 سے لے کر اب تک کی تمام تفصیلات طلب کی ہیں اور اس کے لیے الیکشن کمیشن کو 3 دن کی مہلت دی ہے جو کل ختم ہوجائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، کئی معاہدوں پر دستخط

    وزیر اعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، کئی معاہدوں پر دستخط

    بیجنگ: وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اپنے دورہ چین میں چینی رہنماؤں اور چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے چین میں اپنے 6 روزہ دورے کے پہلے دن چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی۔

    دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں کئی اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے اور پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

    ملاقات میں اقتصادی راہداری منصوبے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہا کہ پاکستانی وفد میں چاروں وزرائے اعلیٰ شامل ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے لیے ہم سب ایک ہیں اور سی پیک کے ترجیحی منصوبوں کی جلد تکمیل چاہتے ہیں۔

    pm-china

    انہوں نے کہا کہ دنیا کے اہم رہنماؤں کی فورم میں شرکت خوش آئند عمل ہے۔

    چینی وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت پر وزیر اعظم نواز شریف کاخیر مقدم اور شکریہ بھی ادا کیا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم 6 روزہ دورے پر چین میں ہیں جس کے بعد وہ ہانگ کانگ بھی جائیں گے۔ وزیر اعظم کے وفد میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت اسحاق ڈار، احسن اقبال، خرم دستگیر، خواجہ سعد رفیق، انوشے رحمان اور دیگر شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم کی اپوزیشن کو زیر تعمیر موٹر وے کا جائزہ لینے کی دعوت

    وزیر اعظم کی اپوزیشن کو زیر تعمیر موٹر وے کا جائزہ لینے کی دعوت

    ننکانہ صاحب: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے منصوبوں کے باعث پاکستان چند سالوں میں ایشین ٹائیگر بن جائے گا۔ مخالفین دیکھیں کہ یہ اکیسیوں صدی کا نیا پاکستان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف صوبہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں ایم تھری موٹر وے کے انسپکشن کے لیے پہنچے۔ انسپکشن کے بعد انہوں نے ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج ترقیاتی منصوبے اپنے مقررہ وقت سے پہلے ہی مکمل ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ترقیاتی منصوبے ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے کے لیے ہیں۔ اس کے باوجود مخالفین کو اپنا مشن جاری رکھنا ہے تو جاری رکھیں ہم ان سے گھبرانے والے نہیں۔ ترقی کا یہ سلسلہ سرحدوں کے پار بھی لے جائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گوادر اور خنجراب میں 2600 کلو میٹر ہائی وے بن رہی ہے۔ ایسے منصوبے 20، 20 سال تک مکمل نہیں ہوتے تھے۔ آج 2 سال میں موٹر وے بن رہے ہیں۔

    انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کو دعوت دی کہ وہ آ کر زیر تعمیر موٹر وے کا دورہ کریں۔

    وزیر اعظم نے حسب معمول مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے تاکہ پاکستانی غربت کا شکار رہیں۔ یہ پاکستان کے قیمتی اثاثے ہیں۔ ’قوم کی تقدیر سے مت کھیلو‘۔

    انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’سیاست کرو، ان کے منہ سے نوالہ مت چھینو‘۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی وزیر اعظم نے پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسکینڈلز کی تحقیقات کرنے لگے تو کام رک جائے گا: وزیر اعظم

    اسکینڈلز کی تحقیقات کرنے لگے تو کام رک جائے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس موقع پر انہوں نے سیاسی مخالفین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نئے ایئرپورٹ میں میٹرو بس منصوبہ شامل نہیں تھا، 2 ماہ پہلے میٹرو بس کو ایئرپورٹ منصوبے میں شامل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ قلیل مدت کے باوجود منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ایئر پورٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی میٹرو بس منصوبہ بھی مکمل ہوگا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اتنے گھپلے ہیں، اتنے اسکینڈلز ہیں کہ اگر ان کی تحقیقات کرنے بیٹھ گئے تو کام نہیں کرسکیں گے۔

    مخالفین کے لیے انہوں نے کہا کہ، ’دعا کریں کہ اللہ ان کو ہدایت دے‘۔

    یاد رہے کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ فتح جنگ کے قریب تعمیر کیا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم نے فتح جنگ میں ہی میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ منصوبے پر 18 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ میٹرو بس منصوبے کو 4 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اگلے سال تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوجائے گی: وزیر اعظم

    اگلے سال تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوجائے گی: وزیر اعظم

    مظفر آباد: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے اوائل تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگی۔ 70 سال میں اتنی بجلی سسٹم میں شامل نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مظفر آباد آزاد کشمیر میں نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ کے دورے اور سرنگوں کی تکمیل سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    انہوں نے کہا کہ پہاڑوں کے نیچے سرنگیں بنانا ایک عجوبہ ہے۔ نیلم جہلم منصوبہ تعطل کا شکار تھا۔ لگتا تھا 20 سال میں بھی مکمل نہیں ہوگا۔

    وزیر اعظم نے مخالفین کو سخت سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی بے پناہ قلت تھی۔ آپ جانتے ہیں کہ قوم کواس عذاب میں کس نے مبتلا کیا۔

    مخالفین پر وار

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ روز ٹی وی پر آتے اور گالیاں دیتے ہیں۔ قوم کو عذاب میں مبتلا کرنے والے احتجاج کی بات کر رہے ہیں۔ روز گالیاں دینا اور الزام تراشی کرنا ان کا شیوہ بن چکا ہے۔

    نواز شریف نے مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ایجنڈا اور منشور ہی گالیاں دینا اور الزام تراشی ہے۔ ’اگر آپ بد زبانی پر مجبور ہیں تو اپنا شوق پورا کرتے رہیں، مگر منصوبوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مخالفین نے گندی زبان استعمال کی، لیکن ہم نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ہم اپنے کام میں مصروف رہے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے برس کے اوائل تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگی۔ ان کے مطابق 70 سال میں اتنی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی جتنی ہم نے اپنی ایک حکومت میں کردی۔

    وزیر اعظم نے کہا، ’ماضی میں اسیکنڈلز کی بھر مار تھی، کیا ہمارے دور میں ایک بھی اسکینڈل آیا‘؟ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 10 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں شیر ایک بار پھر کبوتر کو اڑا کر لے جائے گا۔

    یاد رہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پرجیکٹ کا 92 فیصد تعمیری کام مکمل ہو چکا ہے اور اس کا پہلا یونٹ اگلے سال فروری کے اختتام تک بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا۔

    پروجیکٹ کا دوسرا یونٹ مارچ کے مہینے میں بجلی بنانا شروع کر دے گا جبکہ تیسرے اور چوتھے یونٹ کو اس سے اگلے سال اپریل تک مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد یہ بھی فعال ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، ڈان لیکس پر مشاورت

    وزیر اعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، ڈان لیکس پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں ڈان لیکس سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اہم ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر داخلہ نے ڈان لیکس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈان لیکس کے معاملے پر عسکری قیادت سے بیک ڈور رابطے کیے ہیں جس کے بعد معاملے پر حکومت اور عسکری قیادت میں ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی سلامتی کے اہم معاملے پر حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    رپورٹ کو پاک فوج نے مسترد کرتے ہوئے اسے نامکمل قرار دیا تھا۔

    صدر آزاد کشمیر سے ملاقات

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم سے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں راجہ فاروق حیدر نے آزاد کشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔

    راجہ فاروق حیدر نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے آزاد کشمیر حکومت کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تیزی سے ترقیاتی کام کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی بہبود اور خوشحالی کے لیے مزید جوش و جذبے سے کام کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک چلانا مخالفین کا کام نہیں، وہ صرف کرکٹ ہی کھیل سکتے ہیں، نواز شریف

    ملک چلانا مخالفین کا کام نہیں، وہ صرف کرکٹ ہی کھیل سکتے ہیں، نواز شریف

    اوکاڑہ: وزیر اعظم نواز شریف نے اوکاڑہ کے قصبے شیر گڑھ میں ریلوے اسٹیشن بنانے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ ملک چلانا اور سیاست کرنا سیاسی مخالف کا کام نہیں، وہ صرف کرکٹ ہی کھیل سکتے ہیں جا کر کرکٹ کھیلیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ پہنچے جہاں شیر گڑھ میں انہوں نے گندم کٹائی مہم کا افتتاح کیا۔ بعد ازاں اوکاڑہ میونسپل اسٹیڈیم میں انہوں نے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیر گڑھ کے لیے ریلوے اسٹیشن بنانے کا اعلان کیا۔

    جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ریلوے اسٹیشنز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ پاکستان بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ملک میں سڑکیں اور موٹر ویز بن رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موٹر وے ملتان، سکھر اور پھر حیدر آباد تک جائے گی۔

    وزیر اعظم نے ایک بار پھر لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا کہ سنہ 2018 میں ملک سے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔

    مخالفین پر وار کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا کام احتجاج کرنا ہے، اور ہمارا کام عوام کی خدمت کرنا ہے۔ ہم سٹرکیں بناتے رہیں گے، وہ لوگ سٹرکیں ناپتے ہیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ  اوکاڑہ کے جذبے کو دیکھ کر دل باغ باغ ہوگیا، اوکاڑہ کے لوگوں مانگو کیا مانگتے ہو؟ نواز شریف وعدہ کرتا ہے تو بھولتا نہیں،سابقہ جلسہ یاد ہے یا نہیں ؟اس جلسے میں کہا تھا  کہ اوکاڑہ سے موٹروے گزرے گی، موٹروے انشااللہ یہاں سے گزرے گی۔

    انہوں ںے اعلان کیا کہ اوکاڑہ کا اسپتال 200 سے بڑھا کر 500 بیڈ کا کیا جارہا ہے، اوکاڑہ میں انڈسٹریل اسٹیٹ بنائیں گے، عوام کا جذبہ بتا رہا ہے کہ اوکاڑہ آئندہ بھی مسلم لیگ ن کا ہوگا۔

    نواز شریف نے کہا کہ احتجاج کرنے والے کہتے ہیں کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، سال 2018 میں لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیا جائے گا، آنے والے دنوں میں ہر مہینے ایک کارخانہ تیار ہورہا ہے،اب جو بجلی آئے گی وہ پھر کبھی نہیں جائے گی، آپ کا فرض بنتا ہے لوڈ شیڈنگ کاعذاب دینے والوں سے سوال پوچھیں۔

    انہوں نے کہا کہ  بجلی بھی ہم دے رہے ہیں،موٹر وے بھی ہم بنارہے ہیں، موٹروے کو لاہور سے ملتان، سکھر،حیدرآباد اورکراچی تک لے جارہے ہیں،بجلی آئے گی بھی اور عوام کو سستی بھی ملے گی،  ہم سٹرکیں بناتے جائیں گے وہ سٹرکیں ناپتے جائیں گے۔

    انہوں ںے عمران خان کے گزشتہ روز کے جلسے پر تنقید کی اور کہا کہ مخالفین چھوٹے چھوٹے جلسے کررہے ہیں، ان کی جلسی اور ہمارا جلسہ، زمین آسمان کا فرق ہے۔

    ہم اب ان کے کہنے پر استعفیٰ دیں گے؟

    وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پلے احتجاج کے سوا کچھ نہیں، ہر بات پر کہتے ہیں کہ استعفی دو، اب نواز شریف ان کے کہنے پر استعفیٰ دے گا؟

    سیاست کرنا تمہارا کام نہیں، جا کر کرکٹ کھیلو

    وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیاست کرنا اور ملک چلانا تمہارا کام نہیں، تم صرف کرکٹ ہی کھیل سکتے ہو وہی کھیلو اور اب تو وہ بھی نہیں کھیل سکتے، جو کھیلنی تھی وہ کھیل لی، اللہ کے فضل سے ہم نے کرکٹ بھی کھیلی اور حکومت بھی کی۔

    کل کے جلسے میں بہنیں  کیا کررہی تھیں؟

    وزیراعظم نواز شریف نے تحریک انصاف کے کل کے جلسے میں موجود خواتین پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ آج اس طرح کا جلسہ نہیں ہے جیسا مخالفین کا ہوتا ہے، یہاں موجود بہنوں کا شکریہ جو کونے میں کھڑی ہیں،کل بھی لوگوں نے ٹی وی پر دیکھا کہ بہنیں وہاں کیا کررہی تھیں؟

  • وزیر اعظم کا ٹیکسٹائل پیکج پر عمل درآمد نہ ہونے کا نوٹس

    وزیر اعظم کا ٹیکسٹائل پیکج پر عمل درآمد نہ ہونے کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے ٹیکسٹائل پیکج پر عمل درآمد نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے 10 جنوری کو برآمدات میں اضافہ کے لیے 180 ارب روپے کے ٹیکسٹائل پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    ٹیکسٹائل پیکج میں ایکسپورٹرز کو مشینری کی درآمدات، ری فنڈ کی فوری ادائیگی اور مختلف ٹیکسز میں چھوٹ دی گئی تھی۔ وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل ملز مالکان سے ملاقات کے بعد 180 ارب روپے کے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    تاہم 100 دن بعد بھی اس پیکج پر عمل درآمد شروع نہیں ہوا جس کا وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا۔

    وزیر اعظم نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو معاملے کا جائزہ لے کر درآمدات یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔