اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بجلی کے پیداواری منصوبوں اور لوڈ شیڈنگ سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں بجلی کے پیداواری منصوبوں اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں حکام نے وزیر اعظم کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت پر عملدر آمد سے متعلق بریفنگ دی۔
بریفنگ میں انہیں بتایا گیا کہ دسمبر تک 5700 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے پیداواری یونٹ جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف آج شام 7 بجےپاناما کیس کے فیصلے سے متعلق قوم سے خطاب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس میں پاناما کیس کا فیصلہ سنا۔
فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے گلے لگا کر وزیر اعظم نواز شریف کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر سابق وفاقی پرویز رشید اور عرفان صدیقی بھی موجود تھے جبکہ مریم نواز بھی اپنے والد کے ہمراہ تھیں۔
فیصلہ آنے کے بعد وزیر اعظم فیصلے سے متعلق قوم سے خطاب کریں گے۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہر 15 روز بعد رپورٹ پیش کرے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزیر اعظم ،حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے اور جے آئی ٹی 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیر اعظم کی اہلیت کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ پر ہوگا۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، نیب کا نمائندہ، سیکیورٹی ایکس چینج اور ایف آئی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔
اسلام آباد: وزیر اعظم میاں نواز شریف نے مردان یونیورسٹی کے طالب علم کے قتل پر 48 گھنٹوں بعد اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کہا کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ طالب علم مشعال کے بہیمانہ قتل پر افسردہ ہوں اور بے حس ہجوم کی جانب سے طالب علم کے قتل پر بے حد دکھ ہوا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ریاست قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ ذمہ داروں کی گرفتاری کے لیے پولیس کو ہدایت کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم کی مذمت میں پوری قوم متحد ہے۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں ایک مشتعل ہجوم نے طالب علم مشعال خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے 10 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں سے 8 کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا کہ چین ایک عالمی طاقت اور دنیا کی رہنمائی کرنے والا ملک ہے اور ہم اس کے ساتھ سی پیک منصوبے پر کام کرنے پر فخر کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چینی صدر شی جن پنگ کی کتاب کے اردو ایڈیشن کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی۔ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے تقریب سے خطاب کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں چین کی ترقی و خوشحالی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ ہمیں چین کے ساتھ مل کر اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنے پر فخر ہے۔ اس منصوبے سے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک اتحاد کی علامت ہے جس سے کسی کو خطرہ نہیں۔ کئی ممالک نے سی پیک میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
جیکب آباد کا دورہ
یاد رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف آج صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد کا دورہ کریں گے جہاں وہ نمائش گراؤنڈ میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اس موقع پر ترقیاتی منصوبوں، ہیلتھ کارڈ اور عوام کی فلاح کے لیے دیگر منصوبوں کا اعلان کریں گے۔
جیکب آباد میں وزیر اعظم کے دورے اور جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور نمائش گراؤنڈ میں کرسیاں بھی لگا دی گئی ہیں۔ جلسے کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔
حیدر آباد: وزیر اعظم میاں نواز شریف نے ن لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تبدیل ہورہا ہے۔ انہوں نے حیدر آباد کے لیے انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور میٹرو بس کے منصوبے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج ایک روزے دورے پر حیدر آباد پہنچے جہاں مسلم لیگ کے کارکنان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر ورکرز کنونشن بھی منعقد کیا گیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حیدر آباد سے موٹر وے سکھر اور پھر ملتان جائے گی۔ موٹر وے سے کراچی سے پشاور ایک دن میں پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بدل رہا ہے، ترقی کر رہا ہے۔ اس سے پہلے کوئی غیر ملکی سرمایہ کار کراچی یا پاکستان آنے کو تیار نہیں تھا۔2013 سنہ تک برا حال تھا۔ ہر طرف بے چینی تھی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حیدر آباد میں سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور پینے کا پانی نہیں۔ کراچی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی جاتا ہوں تو ہر جگہ کچرے کے ڈھیرے اور دھول ہی دھول ہے۔
حیدر آباد کے لیے ترقیاتی منصوبے
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں حیدر آباد کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے حیدر آباد کے لیے انٹرنیشنل ایئر پورٹ، میٹرو بس کے منصوبے اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے 100 کروڑ روپے فراہم کریں گے۔
انہوں نے حیدر آباد میں ہیلتھ کارڈ کے اجرا کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ بہت جلد مریم نواز آ کر کارڈ کا اجرا کریں گی۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے حیدر آباد کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔
ن لیگ کے کارکنان کا احتجاج
اس سے قبل وزیر اعظم حیدر آباد پہنچے جس کے بعد وہ مگسی ہاؤس گئے۔ انہوں نے مگسی ہاؤس میں پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر سندھ سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کے ناراض کارکنوں نے حیدر آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ کفن پوش ناراض کارکنان نے پارٹی کا علامتی جنازہ نکالا اور نعرے لگائے۔
ناراض کارکنان کا شکوہ تھا کہ مقامی قیادت ان کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے مسائل حل نہیں کیے جاتے، ان کی نہیں سنی جاتی۔
کارکنان کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ سندھ کی موجودہ صوبائی تنظیم کو تحلیل کر کے نئی تنظیم سازی کی جائے۔
وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر حیدر آباد میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم کو 10 تولہ سونے کا تاج نہیں پہنایا جاسکا
دریں اثنا وزیراعظم نواز شریف کو 10 تولہ سونے کا تاج نہیں پہنایا جاسکا، تاجروں نے ان کے لیے یہ خصوصی تاج تیار کیا تھا۔
اطلاعات ہیں کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پربزنس فورم کے ارکان کو وزیراعظم کو تاج پہنانے سے روک دیا گیا۔
اسلام آباد: وزیر اعظم محمد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پرویز مشرف مجھ سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے، انہوں نے مجھے پیغام بھیجا، مجھے زبرستی جلاوطن کیا گیا اور ملک آنے نہیں دیا گیا اور آج مشرف ملک سے باہر ہیں اور وطن آ نہیں سکتے، یہ مکافات عمل ہے۔
یہ بات وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق آئینی ترمیم، پاناما کیس اور سیاسی مخالفین کی مہم سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفت و شنید کی گئی۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے بجلی، ایل این جی اور اقتصادی راہداری پر بھی بات کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم ملک کو بجلی و قدرتی گیس میں خود کفیل کر دیں گے۔ وزیر اعظم نے سی پیک منصوبے کو خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا۔
انہوں نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ تمام پارلیمانی جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کی بحالی پر اتفاق رائے کیا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کی بحالی ضروری ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مخالفین کے الزامات کو سنجیدہ نہ لیا جائے۔ ہمیں جلا وطن کرنے والے آج خود ملک سے باہر ہیں، یہ مکافات عمل ہے۔ آج مشرف واپس آنا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کام منفی سیاست کرنا ہے۔ عوام نے منفی سیاست کرنے والوں کو مسترد کر دیا ہے۔
مشرف خفیہ ڈیل کرناچاہتےتھے،وزیراعظم کا انکشاف
وزیراعظم نواز شریف نے انکشاف کیا کہ پرویز مشرف مجھ سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے،مشرف نے مجھے پیغام بھیجا کہ معاملات طے کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے زبردستی ملک سے باہر بھیجا گیا اور واپس نہیں آنے دیا گیا آج مشرف ملک میں آنا چاہتے ہیں مگر آنہیں سکتے یہ مکافات عمل ہے۔
فنڈز نہ ملنے کا شکوہ
اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ نے ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کا شکوہ کیا جس پر وزیر اعظم نے تمام اراکین کو یکساں ترقیاتی فنڈ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر اعظم نے پارلیمانی رہنماؤں کی میٹنگ ہر 2 ماہ بعد بلانے اور اراکین پارلیمنٹ کو آئندہ عام انتخابات کی تیاری کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین کے الزامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ عوامی مسائل کے حل پر پر توجہ مرکوز رکھیں۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا سمیت مسلم لیگ ن کے اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کو بریفنگ بھی دی۔
گوادر: وزیر اعظم نواز شریف بذریعہ سڑک پسنی سے گوادر پہنچ گئے۔ اس دوران وزیر اعظم نے سڑک کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سفر کے لیے محفوظ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کراچی سے پسنی پہنچے جہاں بلوچستان کے گورنر محمد خان اچکزئی اور وزیر اعلیٰ سردار ثنا اللہ زہری نے پسنی ایئرپورٹ پر وزیر اعظم کا استقبال کیا۔
پسنی آمد کے بعد وزیر اعظم بذریعہ سڑک گوادر کے لیے روانہ ہوئے۔ پسنی سے گوادر تک یہ سڑک 136 کلو میٹر ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سفر کے لیے محفوظ ترین ہے۔ انہوں نے پسنی گوادر سڑک کے تعمیراتی کام کا بھی معائنہ کیا۔
دورے کے دوران ڈی جی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی وزیر اعظم کو گوادر کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دیں گے۔ بعد ازاں وزیر اعظم گوادر کے تاجروں سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ کے عہدے داروں سے ملاقات بھی کریں گے جس میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے ہندو برادری کے تہوار ہولی کے موقع پر منعقد کی جانے والی تقریب میں شرکت کی تھی۔
تقریب میں وزیر اعظم نے ہندو برادری کی فلاح کے لیے 50 کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا جبکہ اس عزم کا بھی اظہار کیا تھا کہ ہندو برادری کو آگے بڑھنے کے برابر مواقع ملنے چاہئیں۔
اس سے قبل انہوں نے گورنر ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) سندھ کے کارکنوں سے بھی ملاقات کی تھی۔
ٹھٹھہ: وزیر اعظم نواز شریف نے ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کو گیس دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ٹھٹھہ کے لیے 500 بستروں کے اسپتال کے قیام کا اعلان بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف آج ٹھٹہ کے دورے پر ہیں۔ دورے کے موقع پر انہوں نے مکلی کرکٹ گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔
خطاب کے دوران وزیر اعظم نے ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔
انہوں نے ٹھٹھہ اور سجاول کی 50 کلو میٹرسٹرکوں کی تعمیر، سیوریج اور پینے کے پانی کے لیے 20، 20 کروڑ روپے، دونوں ضلعوں میں گیس کی فراہمی اور ٹھٹھہ میں 500 بستروں کے اسپتال کے قیام کا اعلان کیا۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے گھارو اور کے ٹی بندر کے منصوبے کے لیے بھی 50 کروڑ کی گرانٹ کا اعلان کیا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم سندھ کی تعمیر نو کریں گے۔ سندھ کے دیہاتوں، گوٹھوں اور قصبوں کونیا ولولہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹھٹھہ والوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے۔ ہیلتھ کارڈ پر بیمار افراد کا مفت علاج کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی صورتحال مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بل ادا کریں تاکہ مسلسل بجلی مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد تک موٹر وے بن رہی ہے۔ اب حیدر آباد سے سکھر تک موٹر وے کی تعمیر جلد شروع ہوگی۔ ٹھٹھہ اور سجاول میں بجلی، پانی اور گیس کے بعد یونیورسٹی بھی آئے گی۔
شمالی وزیرستان: وزیر اعظم محمد نواز شریف نے فاٹا میں شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا، کہتے ہیں کہ کرم تنگی ڈیم منصوبے کا آغاز خوف اور فساد کے دور کو ختم کرنے کے لیے اہم سنگ میل ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے شوال میں تعمیر کیے جانے والے ڈیم کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا جسے 3 سال میں مکمل کیا جائے گا، اس منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا اور فاٹا دونوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس کی بدولت وسیع رقبہ سیراب کیا جاسکے گا۔
ڈیم میں 12 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی۔ ڈیم سے بڑی مقدار میں پانی ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ 83 اعشاریہ 4 میگاواٹ بجلی بھی پیدا کی جاسکے گی جبکہ یہ سیلاب کی روک تھام میں بھی مدد کرے گا،کرم تنگی ڈیم کا منصوبہ 2 مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلا مرحلہ 3 سال میں مکمل ہوگا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شمالی وزیرستان میں خوف اور فساد کے دور کا خاتمہ ہوگیا اور یہاں اب محبت و اخوت کی حکمرانی ہے، ترقیاتی منصوبے کے آغاز سے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ جس علاقے میں کبھی دہشت گردوں کا قبضہ تھا اب وہی لوگوں کی قربانیاں رنگ لائیں اور انتظامی معاملات عوام کے ہاتھ میں آنے لگے ہیں، فاٹا کی ترقی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کا عمل جلد مقمل کرلیا جائے گا، آئینی دھارے میں شامل کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور اُس کے بعد فاٹا کو بھی این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ہم ملک کی خدمت کررہے ہیں مگر کچھ منفی سیاست کرنے والے لوگوں کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی، آج دنیا کے معاشی ادارے بھی پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت کو بہتر قرار دے رہے ہیں۔
انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ ہے۔
انقرہ میں وزیر اعظم پاکستان کے اعزازمیں باضابطہ استقبالیہ تقریب ہوئی۔ استقبالیہ میں شرکت کرنے پر ترک وزیر اعظم نے نواز شریف کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
اس دوران وزیر اعظم پاکستان اور ترک وزیر اعظم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر تجارت انجینیئرخرم دستگیر، وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اورخارجہ امور پر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
بعد ازاں دونوں رہنماؤں کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ بھارت اور افغانستان سے پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات کے خواہاں ہیں۔
ملاقات کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف نے انقرہ میں ترک رہنما مصطفیٰ کمال کی یادگار پر بھی حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔